1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ إِذَا أَنْكَحَ الْوَلِيَّانِ)

حکم: ضعیف

2088. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ح، وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ ح، وحَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ الْمَعْنَى، عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَيُّمَا امْرَأَةٍ زَوَّجَهَا وَلِيَّانِ, فَهِيَ لِلْأَوَّلِ مِنْهُمَا، وَأَيُّمَا رَجُلٍ بَاعَ بَيْعًا مِنْ رَجُلَيْنِ, فَهُوَ لِلْأَوَّلِ مِنْهُمَا....

سنن ابو داؤد : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: جب دو ولی کسی عورت کا نکاح کر دیں تو ؟ )

مترجم: DaudWriterName

2088. سیدنا سمرہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جب دو ولی کسی عورت کا نکاح کر دیں تو یہ ان میں سے پہلے والے کے لیے ہو گی۔ اور جب کسی شخص نے ایک چیز کا دو آدمیوں سے سودا کر دیا ہو تو یہ پہلے والے کی ہو گی۔“


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ النِّكَاحِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْوَلِيَّيْنِ يُزَوِّجَانِ​)

حکم: ضعیف

1110. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ زَوَّجَهَا وَلِيَّانِ فَهِيَ لِلْأَوَّلِ مِنْهُمَا وَمَنْ بَاعَ بَيْعًا مِنْ رَجُلَيْنِ فَهُوَ لِلْأَوَّلِ مِنْهُمَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا نَعْلَمُ بَيْنَهُمْ فِي ذَلِكَ اخْتِلَافًا إِذَا زَوَّجَ أَحَدُ الْوَلِيَّيْنِ قَبْلَ الْآخَرِ فَنِكَاحُ الْأَوَّلِ جَائِزٌ وَنِكَاحُ الْآخَرِ مَفْسُوخٌ وَإِذَا زَوَّجَا جَمِيعًا فَنِكَاحُهُمَا جَمِي...

جامع ترمذی : كتاب: نکاح کے احکام ومسائل (باب: کسی لڑکی کی اگر دو ولی (الگ الگ جگہ)شادی کردیں توکیاحکم ہے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

1110. سمرہ بن جندب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس عورت کی شادی دو ولی الگ الگ جگہ کردیں تو وہ ان میں سے پہلے کے لیے ہوگی، اورجو شخص کوئی چیز دوآدمیوں سے بیچ دے تو وہ بھی ان میں سے پہلے کی ہوگی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن ہے۔ ۲۔ اہل علم کا اسی پرعمل ہے۔ اس سلسلے میں ہمیں علماء کے درمیان کسی اختلاف کاعلم نہیں ہے۔ دو ولی میں سے ایک ولی جب دوسرے سے پہلے شادی کردے تو پہلے کا نکاح جائز ہوگا، اور دوسرے کا نکاح فسخ قراردیاجائے گا، اور جب دونوں نے ایک ساتھ نکاح (دوالگ الگ شخصوں سے) کیا ہوتو دونوں کا نکاح فسخ ہوجائے گا۔ یہی ثوری...