1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ فِي الْأَكْفَاءِ

حکم: حسن

2104 حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ أَبَا هِنْدٍ حَجَمَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْيَافُوخِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >يَا بَنِي بَيَاضَةَ! أَنْكِحُوا أَبَا هِنْدٍ، وَأَنْكِحُوا إِلَيْهِ -وَقَالَ:-، وَإِنْ كَانَ فِي شَيْءٍ مِمَّا تَدَاوُونَ بِهِ خَيْرٌ, فَالْحِجَامَةُ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: نکاح کے احکام و مسائل

(باب: ازدواج میں فریقین کے کفو ( ہم پلہ ) ہونے کا م...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2104. سیدنا ابوہریرہ ؓ کی روایت ہے کہ ابوہند نے نبی کریم ﷺ کے سر میں سینگی لگائی۔ اور پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے بنی بیاضہ! ابوہند کا (اپنے میں سے کسی کے ساتھ) نکاح کر دو۔ اور اس سے (اس کی کسی عزیزہ کا) نکاح لے لو۔“ اور فرمایا: ”اگر تمہاری دواؤں میں سے کسی میں خیر ہے تو وہ سینگی لگانے ہی میں ہے۔“...


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابُ مَا جَاءَ فِي سَهْمِ الصَّفِيِّ

حکم: صحیح

3006 حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ح و حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمَعْنَى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ جُمِعَ السَّبْيُ يَعْنِي بِخَيْبَرَ فَجَاءَ دِحْيَةُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعْطِنِي جَارِيَةً مِنْ السَّبْيِ قَالَ اذْهَبْ فَخُذْ جَارِيَةً فَأَخَذَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ فَجَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَعْطَيْتَ دِحْيَةَ قَالَ يَعْقُوبُ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ سَيِّدَةَ قُرَيْظَةَ وَالنَّضِيرِ ثُمَّ اتَّفَقَا مَا تَصْلُحُ إِلَّا لَكَ قَالَ ادْعُوهُ ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: صفی کے احکام و مسائل)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3006. سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ خیبر میں قیدیوں کو جمع کیا گیا، تو سیدنا دحیہ ؓ آئے اور کہا: اسے ﷲ کے رسول! مجھے قیدیوں میں سے ایک لونڈی عنایت فرما دیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جاؤ اور ایک لونڈی لے لو۔“ تو انہوں نے صفیہ بنت حیی کو چن لیا۔ پھر ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا: اے ﷲ کے نبی! آپ نے صفیہ بنت حیی کو سیدنا دحیہ ؓ کے حوالے کر دیا ہے۔ وہ قریظ اور نضیر (یہودی قبیلوں) کی سردار ہے (سردار کی بیٹی ہے) یہ صرف آپ ہی کے زیبا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”دحیہ کو بلاؤ۔“ اسے لے کر آئے۔ جب نبی کریم ﷺ نے صفیہ کو دیکھا تو دحیہ سے فرمایا: ”قیدی...