1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي الفَخِذِ قَالَ أَبُو عَبْدِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

371. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا خَيْبَرَ، فَصَلَّيْنَا عِنْدَهَا صَلاَةَ الغَدَاةِ بِغَلَسٍ، فَرَكِبَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَكِبَ أَبُو طَلْحَةَ، وَأَنَا رَدِيفُ أَبِي طَلْحَةَ، فَأَجْرَى نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي زُقَاقِ خَيْبَرَ، وَإِنَّ رُكْبَتِي لَتَمَسُّ فَخِذَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ حَسَرَ الإِزَارَ عَنْ فَخِذِهِ حَتَّى إِنِّي أَنْظُرُ إِلَى ب...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ران کے متعلق روایتیں آئی ہیں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

371. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر کا رخ کیا تو ہم نے نماز فجر خیبر کے نزدیک اندھیرے میں (اول وقت میں) ادا کی۔ پھر نبی ﷺ اور حضرت ابوطلحہ ؓ سوار ہوئے۔ میں حضرت ابوطلحہ کے پیچھے سوار تھا۔ نبی ﷺ نے خیبر کی گلیوں میں اپنی سواری کو ایڑی لگائی، (دوڑتے وقت) میرا گھٹنا نبی ﷺ کی ران مبارک سے چھو جاتا تھا۔ پھر آپ نے اپنی ران سے چادر ہٹا دی یہاں تک کہ مجھے نبی ﷺ  کی ران مبارک کی سفیدی نظر آنے لگی اور جب آپ بستی کے اندر داخل ہو گئے تو آپ نے تین دفعہ یہ کلمات فرمائے: ’’اللہ أکبر، خیبر ویران ہوا۔ جب ہم کسی قوم کے آ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابٌ: هَلْ يُسَافِرُ بِالْجَارِيَةِ قَبْلَ أَنْ ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2235. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَفَّارِ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ فَلَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْحِصْنَ ذُكِرَ لَهُ جَمَالُ صَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيِّ بْنِ أَخْطَبَ وَقَدْ قُتِلَ زَوْجُهَا وَكَانَتْ عَرُوسًا فَاصْطَفَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِنَفْسِهِ فَخَرَجَ بِهَا حَتَّى بَلَغْنَا سَدَّ الرَّوْحَاءِ حَلَّتْ فَبَنَى بِهَا ثُمَّ صَنَعَ حَيْسًا فِي نِطَعٍ صَغِيرٍ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : اگر لونڈی خریدے تو استبراء رحم سے پہلے اس کو سفر میں لے جا سکتا ہے یا نہیں؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2235. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ خیبر تشریف لائے۔ جب اللہ تعالیٰ نے خیبر کے قلعوں پر آپ کو فتح عطا فرمائی توآپ سے حضرت صفیہ  ؓ بنت حیی بن اخطب کا حسن وجمال ذکر کیاگیا۔ ان کاشوہر قتل ہوچکا تھا اور وہ خود دلہن بنی ہوئی تھیں۔ رسول اللہ ﷺ نے انھیں ا پنے لیے منتخب فرمالیا۔ آپ انھیں خیبرسے ساتھ لے کر چلے۔ جب سدروحاء پر پہنچے تو حضرت صفیہ حیض سے پاک ہوگئیں۔ آپ نے ان سے خلوت اختیار کی۔ پھر ایک چھوٹے سے دستر خوان پر حلوہ تیار کرکے رکھ دیا، پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اپنے ارد گرد لوگوں میں اعلان کرو (کہ وہ آکر اسے کھائیں)۔&ls...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ غَزَا بِصَبِيٍّ لِلْخِدْمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2893. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِأَبِي طَلْحَةَ: «التَمِسْ غُلاَمًا مِنْ غِلْمَانِكُمْ يَخْدُمُنِي حَتَّى أَخْرُجَ إِلَى خَيْبَرَ» فَخَرَجَ بِي أَبُو طَلْحَةَ مُرْدِفِي، وَأَنَا غُلاَمٌ رَاهَقْتُ الحُلُمَ، فَكُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا نَزَلَ، فَكُنْتُ أَسْمَعُهُ كَثِيرًا يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الهَمِّ وَالحَزَنِ، وَالعَجْزِ وَالكَسَلِ، وَالبُخْلِ وَالجُبْنِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ» ثُمَّ قَدِمْنَا خَيْبَرَ ف...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اگر کسی بچے کو خدمت کے لیے جہاد میں ساتھ لے جائے )

مترجم: BukhariWriterName

2893. حضرت انس بن مالک  ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت ابوطلحہ  ؓسے فرمایا: ’’اپنے بچوں میں سےکوئی بچہ میرے ساتھ کرو جو غزوہ خیبر میں میری خدمت کرے جب میں خیبر کا سفر کروں۔‘‘ حضرت ابو طلحہ  ؓمجھے اپنے پیچھے بٹھا کرلے گئے۔ میں اس وقت بلوغ کے قریب لڑکا تھا۔ جب بھی رسول اللہ ﷺ راستے میں کہیں پڑاؤ کرتے تو میں آپ کی خدمت کرتا تھا۔ میں بکثرت آپ کو یہ دعا پڑھتے سنتا تھا: ’’اے اللہ!میں تیری پناہ مانگتا ہوں غم اور پریشانی سے، عاجزی اورکاہلی سے، بخل اور بزدلی سے، قرضے کے بوجھ اور لوگوں کے دباؤسے۔‘‘ آخر ہم خیبر...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4211. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَفَّارِ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ح و حَدَّثَنِي أَحْمَدُ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الزُّهْرِيُّ عَنْ عَمْرٍو مَوْلَى الْمُطَّلِبِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمْنَا خَيْبَرَ فَلَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْحِصْنَ ذُكِرَ لَهُ جَمَالُ صَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيِّ بْنِ أَخْطَبَ وَقَدْ قُتِلَ زَوْجُهَا وَكَانَتْ عَرُوسًا فَاصْطَفَاهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِنَفْسِهِ فَخَرَجَ بِهَا حَتَّى بَلَغْنَا سَدَّ الصَّهْبَاءِ حَلَّتْ فَبَنَى بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَل...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ خیبر کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4211. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم خیبر آئے۔ جب اللہ تعالٰی نے آپ ﷺ کو قلعے میں فتح عنایت فرمائی تو آپ سے صفیہ بنت حیی بن اخطب کے حسن و جمال ذکر کیا گیا۔ اس کا خاوند قتل ہو چکا تھا اور یہ دلہن بنی ہوئی تھی، لہذا نبی ﷺ نے اسے اپنی ذات کے لیے منتخب فرمایا۔ آپ انہیں ساتھ لے کر روانہ ہوئے حتی کہ سد صہباء پہنچے تو وہ حیض سے پاک ہو چکی تھیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سے خلوت فرمائی۔ پھر آپ نے کھجور، گھی اور پنیر سے حلوہ بنا کر ایک چھوٹے سے دستر خواں پر رکھ دیا اور مجھے حکم دیا: ’’اپنے آس پاس والوں کو بتا دو۔‘‘ یہی حضرت صفیہ‬ ؓ ک‬ے نکا...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ الحَيْسِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5425. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، مَوْلَى المُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي طَلْحَةَ: «التَمِسْ غُلاَمًا مِنْ غِلْمَانِكُمْ يَخْدُمُنِي» فَخَرَجَ بِي أَبُو طَلْحَةَ يُرْدِفُنِي وَرَاءَهُ، فَكُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّمَا نَزَلَ، فَكُنْتُ أَسْمَعُهُ يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الهَمِّ وَالحَزَنِ، وَالعَجْزِ وَالكَسَلِ، وَالبُخْلِ وَالجُبْنِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ ...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: حیس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5425. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے سیدنا ابو طلحہ ؓ سے فرمایا: ”تم اپنے یہاں کے بچوں میں سے کوئی بچہ تلاش کر لاؤ میرے کام کر دیا کرے۔“ سیدنا طلحہ ؓ مجھے لے کر نکلے اور اپنی سواری پر اپنے پیچھے بٹھایا چنانچہ رسول اللہ ﷺ جب کہیں پڑاؤ کرتے تو میں آپ کی خدمت کرتا۔ میں آپ کو بکثرت یہ دعا پڑھتے سنتا: ”اۓ اللہ! میں تیرے زریعے سے غم و اندوہ عجز و سستی، بخل کے بوجھ بزدلی، قرض کے بوجھ اور لوگوں کے غلبے سے پناہ چاہتا ہوں۔“ میں ہمیشہ آپ ﷺ کی خدمت کرتا رہا حتیٰ کہ ہم خیبر سے واپس آئے۔ سیدنا صفیہ بنت جیسی بھی ساتھ تھیں جنہیں آپ نے...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الصَّدَاقِ، وَجَوَازِ كَوْنِهِ تَعْلِيمَ قُر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1427.07. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا خَيْبَرَ قَالَ فَصَلَّيْنَا عِنْدَهَا صَلَاةَ الْغَدَاةِ بِغَلَسٍ فَرَكِبَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَكِبَ أَبُو طَلْحَةَ وَأَنَا رَدِيفُ أَبِي طَلْحَةَ فَأَجْرَى نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي زُقَاقِ خَيْبَرَ وَإِنَّ رُكْبَتِي لَتَمَسُّ فَخِذَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَانْحَسَرَ الْإِزَارُ عَنْ فَخِذِ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي لَأَرَى بَيَا...

صحیح مسلم : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب:مہر قرآن کی تعلیم، لوہے کی انگوٹھی اور اس کے علاوہ (کسی بھی چیزکی) تھوڑی یا زیادہ مقدار ہو سکتی ہے، اور جو شخص اس کی وجہ سے مشقت میں نہ پڑے اس کی طرف سے پانچ سو درہم (مہر) ہونا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1427.07. اسماعیل بن علیہ نے ہمیں عبدالعزیز سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کی جنگ لڑی۔ کہا: ہم نے اس کے قریب ہی صبح کی نماز ادا کی، اس کے بعد اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہوئے او ابوطلحہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی سوار ہوئے، میں ابوطلحہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پچھلی طرف سوار تھا، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے (اس کی طرف جانے والے) تنگ راستوں میں سواری کو تیز چلایا، میرا گھٹنا اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ران کو چھو رہا تھا، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ران سے تہبند ہٹ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ زَوَاجِ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ، وَنُزُولِ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1428.02. وحَدَّثَنِي بِهِ عَبْدُ اللهِ بْنُ هَاشِمِ بْنِ حَيَّانَ، وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ ثَابِتٍ، حَدَّثَنَا أَنَسٌ قَالَ: صَارَتْ صَفِيَّةُ لِدِحْيَةَ فِي مَقْسَمِهِ، وَجَعَلُوا يَمْدَحُونَهَا عِنْدَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: وَيَقُولُونَ: مَا رَأَيْنَا فِي السَّبْيِ مِثْلَهَا، قَالَ: فَبَعَثَ إِلَى دِحْيَةَ، فَأَعْطَاهُ بِهَا مَا أَرَادَ، ثُمَّ دَفَعَهَا إِلَى أُمِّي، فَقَالَ: «أَصْلِحِيهَا»، قَالَ: ثُمَّ خَرَجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خَيْبَرَ، حَتَّى إِذَا جَعَلَهَا فِي ظَهْرِهِ نَزَلَ، ثُمَّ ضَرَبَ عَلَيْهَا ال...

صحیح مسلم : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنھما کا نکاح ئپردے (کے حکم )کا نزول اور شادی کے لیے ولیمے کا ثبوت )

مترجم: MuslimWriterName

1428.02. سلیمان بن مغیرہ نے ہمیں ثابت سے حدیث بیان کی کہا: حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہمیں حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت صفیہ، حضرت دحیہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ک‬ے حصے میں آ گئیں، (آپ صلی اللہ علیہ و سلم  نے دحیہ‬ رضی اللہ تعالی عنہ  ک‬و اپنے حصے کی ایک کنیز لینے کی اجازت دے کر غیر رسمی طور پر تقسیم کا آغاز فرما دیا تھا۔) لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس ان کی تعریف کرنے لگے، وہ کہہ رہے تھے: ہم نے قیدیوں میں ان جیسی عورت نہیں دیکھی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے دحیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف پیغام بھیجا، اور ان کے بدلے میں جو انہوں نے چاہا، آپ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ زَوَاجِ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ، وَنُزُولِ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1428.07. وحَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِح، قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: إِنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ: أَنَا أَعْلَمُ النَّاسِ بِالْحِجَابِ، لَقَدْ كَانَ أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ يَسْأَلُنِي عَنْهُ، قَالَ أَنَسٌ: «أَصْبَحَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرُوسًا بِزَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ»، قَالَ: «وَكَانَ تَزَوَّجَهَا بِالْمَدِينَةِ، فَدَعَا النَّاسَ لِلطَّعَامِ بَعْدَ ارْتِفَاعِ النَّهَارِ، فَجَلَسَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَجَلَسَ مَعَهُ رِجَالٌ بَعْدَ مَا قَامَ الْقَوْمُ، حَتَّى قَامَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَ...

صحیح مسلم : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنھما کا نکاح ئپردے (کے حکم )کا نزول اور شادی کے لیے ولیمے کا ثبوت )

مترجم: MuslimWriterName

1428.07. ابن شہاب نے کہا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: پردے (کے احکام) کو سب لوگوں سے زیادہ جاننے والا میں ہوں۔ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی اس کے بارے میں مجھ سے پوچھا کرتے تھے۔ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا کے ہاں دلہا کی حیثیت سے صبح کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اسی رات) مدینہ میں ان سے شادی کی تھی، دن چڑھنے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو کھانے کے لیے بلایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما ہوئے تو کچھ افراد لوگوں کے چلے جانے کے بعد بھی آپ صلی اللہ علیہ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابٌ فِي كَمْ تُسْتَحَبُّ الْوَلِيمَةُ)

حکم: ضعیف

3745. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ الثَّقَفِيِّ، عَنْ رَجُلٍ أَعْوَرَ مِنْ ثَقِيفٍ- كَانَ يُقَالُ لَهُ مَعْرُوفًا, أَيْ: يُثْنَى عَلَيْهِ خَيْرًا، إِنْ لَمْ يَكُنِ اسْمُهُ زُهَيْرُ بْنُ عُثْمَانَ، فَلَا أَدْرِي مَا اسْمُهُ!-، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >الْوَلِيمَةُ أَوَّلَ يَوْمٍ حَقٌّ، وَالثَّانِيَ مَعْرُوفٌ، وَالْيَوْمَ الثَّالِثَ سُمْعَةٌ وَرِيَاءٌ<. قَالَ قَتَادَةُ: وَحَدَّثَنِي رَجُلٌ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ دُعِيَ أَوَّلَ يَوْمٍ فَأَجَابَ، وَدُعِيَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل (باب: ولیمے کی دعوت کتنے دنوں تک مستحب ہے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

3745. عبداللہ بن عثمان نے قبیلہ ثقیب کے ایک کانے آدمی سے روایت کی، اسے معروف کہا جاتا تھا، یعنی اس کی مدح کی جاتی تھی۔ اگر اس کا نام زہیر بن عثمان نہیں تو مجھے معلوم نہیں کہ اس کا کیا نام تھا؟ اس نے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”بیشک ولیمہ پہلے دن حق (لازم) ہے، دوسرے دن نیکی ہے اور تیسرے دن شہرہ اور دکھلاوا ہے۔“ قتادہ ؓ نے ایک آدمی سے نقل کیا کہ جناب سعید بن مسیب ؓ کو پہلے دن دعوت دی گئی تو قبول کی، دوسرے دن بلایا گیا تو قبول کیا، تیسرے دن بلایا گیا تو قبول نہ کیا اور کہا: یہ لوگ شہرہ اور دکھلاوا چاہتے ہیں۔ ...