1 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ خِصَالِ الْفِطْرَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

261. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ، عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَشْرٌ مِنَ الْفِطْرَةِ: قَصُّ الشَّارِبِ، وَإِعْفَاءُ اللِّحْيَةِ، وَالسِّوَاكُ، وَاسْتِنْشَاقُ الْمَاءِ، وَقَصُّ الْأَظْفَارِ، وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ، وَنَتْفُ الْإِبِطِ، وَحَلْقُ الْعَانَةِ، وَانْتِقَاصُ الْمَاءِ " قَالَ زَكَرِيَّا: قَالَ مُصْعَبٌ: وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَكُونَ ا...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: فطرتی خصلتیں )

مترجم: MuslimWriterName

261. قتیبہ بن سعید، ابو بکر بن ابی شیبہ او رزہیر بن حرب نے کہا: ہمیں وکیع نے زکریا بن ابی زائدہ سےحدیث بیان کی، انہوں نے مصعب بن شیبہ سے، انہوں نے طلق بن حبیب سے، انہوں نے عبد اللہ بن زبیر ؓ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دس چیزیں (خصائل) فطرت میں سے ہیں: مونچھیں کترنا، داڑھی بڑھانا، مسوک کرنا، ناک میں پانی کھینچنا، ناخن تراشنا، انگلیوں کے جوڑوں کودھونا، بغل کے بال اکھیڑنا، زیر ناف بال مونڈنا، پانی سے استنجا کرنا۔‘‘ زکریا  نے کہا: مصعب نے بتایا: دسویں چیز میں بھول گیا ہوں، لیکن وہ کل...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ عِنْدَ ...)

حکم: صحیح

7. حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ قِيلَ لَهُ لَقَدْ عَلَّمَكُمْ نَبِيُّكُمْ كُلَّ شَيْءٍ حَتَّى الْخِرَاءَةَ قَالَ أَجَلْ لَقَدْ نَهَانَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ وَأَنْ لَا نَسْتَنْجِيَ بِالْيَمِينِ وَأَنْ لَا يَسْتَنْجِيَ أَحَدُنَا بِأَقَلَّ مِنْ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ أَوْ نَسْتَنْجِيَ بِرَجِيعٍ أَوْ عَظْمٍ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: قضائے حاجت کے وقت قبلہ رُخ ہونا مکروہ ہے )

مترجم: DaudWriterName

7. سیدنا سلمان فارسی ؓ سے مروی ہے کسی نے ان سے کہا کہ تمہارے نبی نے تو تمہیں سبھی چیزیں سکھائی ہیں حتیٰ کہ پیشاب پاخانے کا طریقہ بھی! انہوں نے کہا: ہاں! بلاشبہ (اس میں ہمارے لیے کوئی عیب کی بات نہیں) آپ ﷺ نے ہمیں پیشاب، پاخانے کے وقت قبلہ رخ ہونے اور دائیں ہاتھ سے استنجاء کرنے سے منع فرمایا ہے اور یہ کہ ہم میں سے کوئی تین ڈھیلوں سے کم میں استنجاء نہ کرے اور گوبر اور ہڈی سے بھی استنجاء نہ کرے۔ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ عِنْدَ ...)

حکم: حسن

8. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَنَا لَكُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَالِدِ أُعَلِّمُكُمْ فَإِذَا أَتَى أَحَدُكُمْ الْغَائِطَ فَلَا يَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَلَا يَسْتَدْبِرْهَا وَلَا يَسْتَطِبْ بِيَمِينِهِ وَكَانَ يَأْمُرُ بِثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ وَيَنْهَى عَنْ الرَّوْثِ وَالرِّمَّةِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: قضائے حاجت کے وقت قبلہ رُخ ہونا مکروہ ہے )

مترجم: DaudWriterName

8. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بلاشبہ میں تمہارے لیے والد کی مانند ہوں، تمہیں سکھاتا ہوں۔ جب تم میں سے کوئی پاخانے کے لیے آئے تو قبلہ رخ ہو کر نہ بیٹھے اور نہ قبلے کی طرف پشت کرے اور نہ دائیں ہاتھ سے استنجاء کرے۔‘‘ اور نبی کریم ﷺ حکم دیا کرتے تھے کہ (کم از کم) تین ڈھیلے استعمال کیا کریں اور گوبر اور ہڈی سے منع فرمایا کرتے تھے۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ مَسِّ الذَّكَرِ بِالْيَمِينِ فِي...)

حکم: صحیح

31. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَالَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَمَسَّ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ وَإِذَا أَتَى الْخَلَاءَ فَلَا يَتَمَسَّحْ بِيَمِينِهِ وَإِذَا شَرِبَ فَلَا يَشْرَبْ نَفَسًا وَاحِدًا...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: استنجا میں شرم گاہ کو دائیں ہاتھ سے چھونے کی ممانعت )

مترجم: DaudWriterName

31. سیدنا ابوقتادہ ؓ کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی پیشاب کرنے بیٹھے تو اپنے ذکر (عضو مخصوص) کو اپنے دائیں ہاتھ سے نہ چھوئے۔ اور جب کوئی پاخانے کے لیے آئے تو دائیں ہاتھ سے استنجاء نہ کرے اور جب کچھ پیے تو ایک سانس میں نہ پیے۔


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الِاسْتِنْجَاءِ بِالْمَاءِ)

حکم: صحیح

43. حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ عَنْ خَالِدٍ يَعْنِي الْوَاسِطِيَّ عَنْ خَالِدٍ يَعْنِي الْحَذَّاءَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ حَائِطًا وَمَعَهُ غُلَامٌ مَعَهُ مِيضَأَةٌ وَهُوَ أَصْغَرُنَا فَوَضَعَهَا عِنْدَ السِّدْرَةِ فَقَضَى حَاجَتَهُ فَخَرَجَ عَلَيْنَا وَقَدْ اسْتَنْجَى بِالْمَاءِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: پانی سے استنجا کرنا )

مترجم: DaudWriterName

43. سیدنا انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک باغ میں داخل ہوئے ایک غلام آپ ﷺ کے ساتھ تھا، اس کے پاس لوٹا تھا اور وہ ہم سے چھوٹی عمر کا تھا تو اس نے اس برتن کو بیری کے پاس رکھ دیا آپ ﷺ جب حاجت سے فارغ ہوئے تو ہمارے پاس تشریف لے آئے اور (اس موقع پر) آپ ﷺ نے پانی سے استنجاء کیا تھا۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ السِّوَاكِ مِنْ الْفِطْرَةِ)

حکم: حسن

53. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ ابْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرٌ مِنْ الْفِطْرَةِ قَصُّ الشَّارِبِ وَإِعْفَاءُ اللِّحْيَةِ وَالسِّوَاكُ وَالِاسْتِنْشَاقُ بِالْمَاءِ وَقَصُّ الْأَظْفَارِ وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ وَنَتْفُ الْإِبِطِ وَحَلْقُ الْعَانَةِ وَانْتِقَاصُ الْمَاءِ يَعْنِي الِاسْتِنْجَاءَ بِالْمَاءِ قَالَ زَكَرِيَّا قَالَ مُصْعَبٌ وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَكُونَ الْمَضْمَضَةَ ....

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: مسواک اعمال فطرت میں سے ہے )

مترجم: DaudWriterName

53. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دس باتیں فطرت میں سے ہیں۔ (یعنی سابقہ انبیاء کی متواتر سنت ہیں اور وہ یہ ہیں) مونچھیں کترانا، ڈاڑھی چھوڑنا، مسواک کرنا، ناک میں پانی چڑھانا (اور صاف کرنا)، ناخن کاٹنا، (ہاتھوں، پیروں اور دیگر) جوڑوں کا دھونا، بغلوں کے بال اکھیڑنا، زیر ناف کے بال مونڈنا اور استنجاء کرنا۔‘‘ یعنی پانی سے۔ زکریا کی سند میں مصعب نے کہا کہ میں دسویں بات بھول گیا ہوں، شاید یہ کلی کرنا ہو۔ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ السِّوَاكِ مِنْ الْفِطْرَةِ)

حکم: صحیح اور موقوف

54. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ وَدَاوُدُ بْنُ شَبِيبٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ قَالَ مُوسَى عَنْ أَبِيهِ و قَالَ دَاوُدُ عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ الْفِطْرَةِ الْمَضْمَضَةَ وَالِاسْتِنْشَاقَ فَذَكَرَ نَحْوَهُ وَلَمْ يَذْكُرْ إِعْفَاءَ اللِّحْيَةِ وَزَادَ وَالْخِتَانَ قَالَ وَالِانْتِضَاحَ وَلَمْ يَذْكُرْ انْتِقَاصَ الْمَاءِ يَعْنِي الِاسْتِنْجَاءَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرُوِيَ نَحْوُهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَقَالَ خَمْسٌ كُلُّهَا فِي الرَّأْسِ وَذَكَرَ فِيهَا الْفَرْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: مسواک اعمال فطرت میں سے ہے )

مترجم: DaudWriterName

54. سیدنا عمار بن یاسر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ چیزیں فطری امور میں شامل ہیں یعنی کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا۔‘‘ اور مذکورہ بالا حدیث کی مانند ذکر کیا مگر اس میں ڈاڑھی چھوڑنے کا ذکر نہیں بلکہ ختنے کا ذکر مزید ہے۔ اور ان کی روایت میں «انتضاح» کا لفظ بیان کیا گیا ہے، «انْتِقَاصَ الْمَاءِ» کا لفظ نہیں کہا گیا۔ «انتضاح» کے معنی ہیں بعد از وضو شرمگاہ کے مقام پر چھینٹے مارنا اور


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهَةِ الإسْتِنْجَاءِ بِالْ...)

حکم: صحیح

15. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ: أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ نَهَى أَنْ يَمَسَّ الرَّجُلُ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ. وَفِي هَذَا الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ، وَسَلْمَانَ، وَأبِي هُرَيْرَةَ، وَسَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَأَبُو قَتَادَةَ الأَنْصَارِيُّ اسْمُهُ الْحَارِثُ بْنُ رِبْعِيٍّ. وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ عَامَّةِ أَهْلِ الْعِلْمِ كَرِهُوا الإسْتِنْجَاءَ بِالْيَمِينِ...

جامع ترمذی : كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: داہنے ہاتھ سے استنجا کرنے کی کراہت​ )

مترجم: TrimziWriterName

15. ابوقتادہ حارث بن ربعی انصاری ؓ  کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ آدمی اپنے داہنے ہاتھ سے اپنا ذکر (عضوتناسل) چھوئے۱؎۔ اس باب میں عائشہ، سلمان، ابوہریرہ اور سھل بن حنیف‬ رضی اللہ عنہم س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے، ان لوگوں نے داہنے ہاتھ سے استنجاء کرنے کو مکروہ جاناہے۔ ...