1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ مَنْ أَقْسَمَ عَلَى أَخِيهِ لِيُفْطِرَ فِي ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1968. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعُمَيْسِ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ آخَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ سَلْمَانَ وَأَبِي الدَّرْدَاءِ فَزَارَ سَلْمَانُ أَبَا الدَّرْدَاءِ فَرَأَى أُمَّ الدَّرْدَاءِ مُتَبَذِّلَةً فَقَالَ لَهَا مَا شَأْنُكِ قَالَتْ أَخُوكَ أَبُو الدَّرْدَاءِ لَيْسَ لَهُ حَاجَةٌ فِي الدُّنْيَا فَجَاءَ أَبُو الدَّرْدَاءِ فَصَنَعَ لَهُ طَعَامًا فَقَالَ كُلْ قَالَ فَإِنِّي صَائِمٌ قَالَ مَا أَنَا بِآكِلٍ حَتَّى تَأْكُلَ قَالَ فَأَكَلَ فَلَمَّا كَانَ اللَّيْلُ ذَهَبَ أَبُو الدَّرْدَاءِ يَقُومُ قَالَ نَمْ فَنَام...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : کسی نے اپنے بھائی کو نفلی روزہ توڑنے کے لیے قسم دی )

مترجم: BukhariWriterName

1968. حضرت ابو جحیفہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت سلمان فارسی اور حضرت ابودرداء  ؓ کے مابین بھائی چارہ کرادیاتھا، چنانچہ ایک دن حضرت سلمان  ؓ حضرت ابودرداء  ؓ سے ملنے گئے تو انہوں نے ام درداء  ؓ کو انتہائی پراگندہ حالت میں دیکھا۔ انھوں نے ان سے دریافت کیا: تمہارا کیا حال ہے؟وہ بولیں کہ تمہارے بھائی حضرت ابودرداء  ؓ کو دنیا کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ اتنے میں حضرت ابودرداء ؓ بھی آگئے، انھوں نے حضرت سلمان  ؓ کے لیے کھانا تیار کیا، پھر حضرت سلمان ؓ سے گویا ہوئے: تم کھاؤ میں تو روزے سے ہوں۔ حضرت سلمان  ؓ نے کہا: ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ حَقِّ الضَّيْفِ فِي الصَّوْمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1974. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ يَعْنِي إِنَّ لِزَوْرِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَإِنَّ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقًّا فَقُلْتُ وَمَا صَوْمُ دَاوُدَ قَالَ نِصْفُ الدَّهْرِ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : مہمان کی خاطر سے نفل روزہ نہ رکھنا یا توڑ ڈالنا )

مترجم: BukhariWriterName

1974. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میرے پاس رسول اللہ ﷺ تشریف لائے۔ آپ نے پوری حدیث ذکر کی، یعنی رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تیرے مہمان کا تجھ پر حق ہے اور تیری بیوی کا تجھ پر حق ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا کہ حضرت داود  ؑ کا روزہ کیا تھا؟ آپ نے فرمایا: ’’نصف دہر تھا۔‘‘ یعنی ایک دن روزہ رکھتے اور ایک دن افطار کرتے تھے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ حَقِّ الجِسْمِ فِي الصَّوْمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1975. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَصُومُ النَّهَارَ وَتَقُومُ اللَّيْلَ فَقُلْتُ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَلَا تَفْعَلْ صُمْ وَأَفْطِرْ وَقُمْ وَنَمْ فَإِنَّ لِجَسَدِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَإِنَّ لِعَيْنِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَإِنَّ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَإِنَّ لِزَوْرِكَ عَ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : روزے میں جسم کا حق )

مترجم: BukhariWriterName

1975. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’عبداللہ! کیا مجھے یہ خبر نہیں پہنچی کہ آپ دن میں روزے سے ہوتے ہیں اور رات بھر نماز پڑھتے رہتے ہیں؟‘‘ میں نے عرض کیا: کیوں نہیں اللہ کے رسول ﷺ ! ایسا ہی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’ایسا مت کیا کرو، روزہ رکھو افطار بھی کرو، نماز پڑھو اور آرام بھی کروکیونکہ تم پر تمہارے جسم کا حق ہے۔ تم پر تمہاری آنکھوں کا حق ہے اور تم پر تمہاری بیوی کا حق ہے اور تم پر تمہارے مہمان کا بھی حق ہے۔ تجھے یہی کافی ہے کہ ہر مہینے میں تین روزے رکھے کیونکہ تیرے لیے ہر نیک ع...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ صَوْمِ الدَّهْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1976. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو قَالَ أُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي أَقُولُ وَاللَّهِ لَأَصُومَنَّ النَّهَارَ وَلَأَقُومَنَّ اللَّيْلَ مَا عِشْتُ فَقُلْتُ لَهُ قَدْ قُلْتُهُ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي قَالَ فَإِنَّكَ لَا تَسْتَطِيعُ ذَلِكَ فَصُمْ وَأَفْطِرْ وَقُمْ وَنَمْ وَصُمْ مِنْ الشَّهْرِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فَإِنَّ الْحَسَنَةَ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا وَذَلِكَ مِثْلُ صِيَامِ الدَّهْرِ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ فَصُ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : ہمیشہ روزہ رکھنا ( جس کو صوم الدہر کہتے ہیں ) )

مترجم: BukhariWriterName

1976. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کو میری اس بات کی اطلاع دی گئی کہ میں نے قسم کھارکھی ہے کہ میں جب تک زندہ رہوں گا دن کو روزہ رکھوں گا اور رات بھر نماز پڑھتا رہوں گا۔ میں نے آپ سے عرض کیا: میرے والدین آپ پر فدا ہوں!میں نے یہ بات کہی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’تم اس کی طاقت نہیں رکھتے۔ اس لیے روزہ رکھو اور افطار بھی کرو، نماز پڑھو اور آرام بھی کرو، نیز ہر مہینے میں تین روزے رکھو کیونکہ ہر نیکی کا دس گنا ثواب ملتا ہے اور ایسا کرناعمر بھر کے روزوں کے برابر ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا: میں اس سے زیادہ کی طاقت رک...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ حَقِّ الأَهْلِ فِي الصَّوْمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1977. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ سَمِعْتُ عَطَاءً أَنَّ أَبَا الْعَبَّاسِ الشَّاعِرَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا بَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي أَسْرُدُ الصَّوْمَ وَأُصَلِّي اللَّيْلَ فَإِمَّا أَرْسَلَ إِلَيَّ وَإِمَّا لَقِيتُهُ فَقَالَ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَصُومُ وَلَا تُفْطِرُ وَتُصَلِّي فَصُمْ وَأَفْطِرْ وَقُمْ وَنَمْ فَإِنَّ لِعَيْنِكَ عَلَيْكَ حَظًّا وَإِنَّ لِنَفْسِكَ وَأَهْلِكَ عَلَيْكَ حَظًّا قَالَ إِنِّي لَأَقْوَى لِذَلِكَ قَالَ فَصُمْ صِيَامَ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام قَالَ وَكَيْفَ قَ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : روزہ میں بیوی اور بال بچوں کا حق )

مترجم: BukhariWriterName

1977. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ کو میرے متعلق یہ خبر پہنچی کہ میں متواتر روزے رکھتا ہوں اور رات بھر نماز پڑھتا رہتا ہوں۔ آپ نے مجھے پیغام بھیجا یا میں خود آپ سے ملاتو آپ نے فرمایا: ’’مجھے تیرے متعلق یہ اطلاع ملی ہے کہ تم مسلسل روزے رکھتے ہو اور افطار نہیں کرتے اور نماز پڑھتے رہتے ہو؟روزے بھی رکھو، افطار بھی کرو، نماز بھی پڑھو اور آرام بھی کرو کیونکہ تمہاری آنکھوں کا تم پر حق ہے، تمہاری جان کاتم پر حق ہے۔ تمہاری بیوی اور تمہارے بچوں کاتم پر حق ہے۔‘‘ حضرت عبداللہ بن عمرو  ؓ نے عرض کیا: می...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابٌ: لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقٌّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5199. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَصُومُ النَّهَارَ وَتَقُومُ اللَّيْلَ قُلْتُ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَلَا تَفْعَلْ صُمْ وَأَفْطِرْ وَقُمْ وَنَمْ فَإِنَّ لِجَسَدِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَإِنَّ لِعَيْنِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَإِنَّ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقًّا...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: تمہاری بیوی کا بھی تم پر حق ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5199. سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اے عبداللہ! مجھے تیرے متعلق یہ خبر پہنچی ہے کہ تم دن میں روزے سے ہوتے ہو اور رات کو نماز میں کھڑے رہتے ہو، کیا یہ صحیح ہے؟“ میں نے کہا: اللہ کے رسول! یہ صحیح ہے۔ آپ نے فرمایا: ”ایسا مت کرو، روزہ بھی رکھو اور افطار بھی کرو۔ یقیناً تمہارے جسم کا تم پر حق ہے تمہاری آنکھ کا بھی تم پر حق ہے اور تمہاری بیوی کا بھی تم پر حق ہے۔“ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ حَقِّ الضَّيْفِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6134. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَقُومُ اللَّيْلَ وَتَصُومُ النَّهَارَ» قُلْتُ: بَلَى، قَالَ: «فَلاَ تَفْعَلْ، قُمْ وَنَمْ، وَصُمْ وَأَفْطِرْ، فَإِنَّ لِجَسَدِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَإِنَّ لِعَيْنِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَإِنَّ لِزَوْرِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَإِنَّ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَإِنَّكَ عَسَى أَنْ يَطُولَ بِكَ عُمُرٌ، وَإِنَّ مِنْ حَسْبِكَ أَ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: مہمان کے حق کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

6134. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ میرے پاس تشریف لائے تو فرمایا: کیا میری خبرصحیح ہے کہ تم رات بھی قیام کرتے ہو اور دن کا روزہ رکھتے ہو؟ میں نے کہا : جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”ایسا نہ کرو، نماز پڑھو اور آرام بھی کرو، روزہ رکھو اور افطار بھی کرو۔ بے شک تمہارے جسم کا تم پر حق ہے تمہاری آنکھوں کا تم پر حق ہے تم سے ملاقات کے لیے آنے والوں کا بھی تم پر حق ہے تمہاری بیوی کا بھی تم پر حق ہے۔ امید ہے کہ تمہاری عمر لمبی ہوگی۔ تمیارے لیے یہی کافی ہے کہ ہر مہینے میں تین روزے رکھو کیونکہ ہر نیکی کا بدلہ دس گناہ ملتا ہے اس طرح زندگی بھر کے ر...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ صُنْعِ الطَّعَامِ وَالتَّكَلُّفِ لِلضَّيْفِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6139. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا أَبُو العُمَيْسِ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: آخَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ سَلْمَانَ، وَأَبِي الدَّرْدَاءِ، فَزَارَ سَلْمَانُ أَبَا الدَّرْدَاءِ، فَرَأَى أُمَّ الدَّرْدَاءِ مُتَبَذِّلَةً، فَقَالَ لَهَا: مَا شَأْنُكِ؟ قَالَتْ: أَخُوكَ أَبُوالدَّرْدَاءِ لَيْسَ لَهُ حَاجَةٌ فِي الدُّنْيَا، فَجَاءَ أَبُوالدَّرْدَاءِ، فَصَنَعَ لَهُ طَعَامًا، فَقَالَ: كُلْ فَإِنِّي صَائِمٌ، قَالَ: مَا أَنَا بِآكِلٍ حَتَّى تَأْكُلَ، فَأَكَلَ، فَلَمَّا كَانَ اللَّيْلُ ذَهَبَ أَبُوالدَّرْدَاءِ يَقُومُ، فَقَالَ: نَمْ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: مہمان کے لئے پرتکلف کھانا تیار کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

6139. حضرت ابو حجیفہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے حضرت سلمان اور حضرت ابو درداء ؓ کے درمیان بھائی چارہ قائم کیا تھا۔ ایک مرتبہ حضرت سلمان ؓ حضرت ابو درداء کی ملاقات کے لیے تشریف لائے تو حضرت ام درداء‬ ؓ ک‬و بڑی خستہ حالت میں دیکھا۔ حضرت سلمان ؓ نے پوچھا: تمہارا یہ حال کیوں ہے؟ حضرت ام درداء ؓ نے پوچھا: تمہارے بھائی ابو درداء ؓ کو تو دنیا سے کوئی سروکار ہی نہیں اتنے میں حضرت ابو درداء ؓ بھی آ گئے اور حضرت سلمان ؓ کے لیے کھانا تیار کیا اور کہا: آپ کھائیں میں تو روزے سے ہوں۔ حضرت سلمان ؓ نے جواب دیا: میں اس وقت تک نہیں کھاؤں گا جب تک آپ بھی نہ کھائیں چنانچہ ح...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الْوَفَاءِ بِالشُّرُوطِ فِي النِّكَاحِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1418. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْيَزَنِيِّ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَحَقَّ الشَّرْطِ أَنْ يُوفَى بِهِ، مَا اسْتَحْلَلْتُمْ بِهِ الْفُرُوجَ»، هَذَا لَفْظُ حَدِيثِ أَبِي بَكْرٍ، وَابْنِ الْمُثَنَّى، غَيْرَ أَنَّ اب...

صحیح مسلم : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: نکاح کی شرائط کو پورا کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1418. یحییٰ بن ایوب نے کہا: ہمیں ہُشَیم نے حدیث بیان کی، ابن نمیر نے کہا: ہمیں وکیع نے حدیث بیان کی، ابوبکر بن ابی شیبہ نے کہا: ہمیں ابوخالد احمر نے حدیث سنائی اور محمد بن مثنیٰ نے کہا: ہمیں یحییٰ قطان نے عبدالحمید بن جعفر سے، انہوں نے یزید بن ابی حبیب سے، انہوں نے مرثد بن عبداللہ یزنی سے، انہوں نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علبہ وسلم نے فرمایا: ’’سب سے زیادہ پوری کیے جانے کے لائق شرط وہ ہے جس سے تم نے شرمگاہوں کو حلال کیا ہے۔‘‘ یہ ابوبکر اور ابن مثنیٰ کی حدیث کے الفاظ ہیں، البتہ ابن مث...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ فِي حَقِّ الزَّوْجِ عَلَى الْمَرْأَةِ)

حکم: صحیح

2140. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ حُصَيْنٍ عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: أَتَيْتُ الْحِيرَةَ، فَرَأَيْتُهُمْ يَسْجُدُونَ لِمَرْزُبَانٍ لَهُمْ، فَقُلْتُ: رَسُولُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُسْجَدَ لَهُ: قَالَ: فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: إِنِّي أَتَيْتُ الْحِيرَةَ، فَرَأَيْتُهُمْ يَسْجُدُونَ لِمَرْزُبَانٍ لَهُمْ، فَأَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَحَقُّ أَنْ نَسْجُدَ لَكَ؟ قَالَ: >أَرَأَيْتَ لَوْ مَرَرْتَ بِقَبْرِي أَكُنْتَ تَسْجُدُ لَهُ؟< قَالَ: قُلْتُ: لَا، قَالَ: >فَلَا تَفْعَلُوا، >لَوْ كُنْتُ آمِرًا أَحَدًا أَنْ يَس...

سنن ابو داؤد : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: بیوی پر شوہر کے حقوق کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2140. سیدنا قیس بن سعد ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں حیرہ گیا، تو میں نے دیکھا کہ وہ لوگ اپنے سردار کو سجدہ کرتے ہیں تو میں نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ اس بات کے زیادہ حقدار ہیں کہ ان کہ سجدہ کیا جائے۔ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور بتایا کہ میں حیرہ گیا، تو دیکھا کہ وہ لوگ اپنے سردار کو سجدہ کرتے ہیں تو آپ اے اللہ کے رسول! اس بات کے زیادہ حقدار ہیں کہ ہم آپ کے سامنے سجدہ ریز ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”بھلا بتا کہ اگر تو میری قبر پر گزرتا تو کیا اسے سجدہ کرتا؟“ میں نے کہا کہ نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”تو ایسا نہ کرو۔ اگر میں کسی کو سجدہ کرنے کا کہتا تو...