1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ فَضْلِ الوُضُوءِ، وَالغُرُّ المُحَجَّلُونَ م...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

136. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلاَلٍ، عَنْ نُعَيْمٍ المُجْمِرِ، قَالَ: رَقِيتُ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ عَلَى ظَهْرِ المَسْجِدِ، فَتَوَضَّأَ، فَقَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ «إِنَّ أُمَّتِي يُدْعَوْنَ يَوْمَ القِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ آثَارِ الوُضُوءِ، فَمَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ أَنْ يُطِيلَ غُرَّتَهُ فَلْيَفْعَلْ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: وضو کی فضیلت کے بیان میں(اور ان لوگوں کی فضیلت میں)جو(قیامت کے دن)وضوکے نشانات سے سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں والے ہوں گے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

136. حضرت ابوہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا ہے: ’’میری امت کے لوگ قیامت کے دن بلائے جائیں گے جبکہ وضو کے نشانات کی وجہ سے ان کی پیشانیاں اور ہاتھ پاؤں چمکتے ہوں گے۔ اب جو کوئی تم میں سے اپنی چمک بڑھانا چاہے تو اسے بڑھائے۔‘‘ ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ اسْتحْبَابِ إِطَالَةِ الْغُرَّةِ وَالتَّحْجِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

246. حَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، وَالْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ دِينَارٍ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ، حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ غَزِيَّةَ الْأَنْصَارِيُّ، عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْمُجْمِرِ، قَالَ: رَأَيْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَتَوَضَّأُ فَغَسَلَ وَجْهَهُ فَأَسْبَغَ الْوُضُوءَ، ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى حَتَّى أَشْرَعَ فِي الْعَضُدِ، ثُمَّ يَدَهُ الْيُسْرَى حَتَّى أَشْرَعَ فِي الْعَضُدِ، ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَهُ الْيُمْنَى حَتَّى أَشْرَعَ فِي السَّاقِ، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى حَتَّى أَشْرَع...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: وضو میں چہرےاور ہاتھ پاؤں کی روشنی اور سفیدی کو بڑھانا مستحب (پسندیدہ) ہے )

مترجم: MuslimWriterName

246. عُمارہ بن غزیہ انصاری نےنعیم بن عبداللہ مجمر سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے  ابوہریرہ ؓ کو وضو کرتے دیکھا، انہوں نے  اپنا چہرہ دھویا اور اچھی طرح وضو کیا، پھر اپنا دایاں بازو دھویا، حتیٰ کہ اوپر بازو کی ابتداء تک پہنچے، پھر اپنا بایاں بازو دھویا، حتیٰ کہ اوپر بازو کی ابتداء تک پہنچے، پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنا دایاں پاؤں دھویا، حتی کہ اوپر پنڈلی کی ابتداء تک پہنچے، پھر اپنا بایاں پاؤں دھویا حتیٰ کہ اوپر پنڈلی کی ابتداء تک پہنچے، پھر کہا: رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح وضو کرتے دیکھا، اور کہا: رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’قیامت کے دن اچھی طر...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ اسْتحْبَابِ إِطَالَةِ الْغُرَّةِ وَالتَّحْجِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

246.01. وَحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ، حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ، عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، أَنَّهُ رَأَى أَبَا هُرَيْرَةَ يَتَوَضَّأُ فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ حَتَّى كَادَ يَبْلُغُ الْمَنْكِبَيْنِ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ حَتَّى رَفَعَ إِلَى السَّاقَيْنِ، ثُمَّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ أُمَّتِي يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ أَثَرِ الْوُضُوءِ، فَمَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ أَنْ يُطِيلَ غُرَّتَهُ فَلْيَفْعَلْ»....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: وضو میں چہرےاور ہاتھ پاؤں کی روشنی اور سفیدی کو بڑھانا مستحب (پسندیدہ) ہے )

مترجم: MuslimWriterName

246.01. سعید بن ابی ہلال نے نعیم بن عبداللہ سےروایت کی: کہ انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، انہوں نے اپنا چہرہ اور بازو دھوئے، یہاں تک کہ کندھوں کے قریب پہنچ گئے، پھر انہوں نے اپنے پاؤں دھوئے، یہاں تک کہ اوپر پنڈلیوں تک لے گئے، پھر کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’میری امت کے لوگ قیامت کے دن وضو کے اثر سے روشن چہروں اور سفید چمکدار ہاتھ پاؤں کے ساتھ آئیں گے، لہٰذا تم میں سے جو اپنی روشنی کو آگے تک بڑھا سکتا ہے، بڑھا لے۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ اسْتحْبَابِ إِطَالَةِ الْغُرَّةِ وَالتَّحْجِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

247. حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، جَمِيعًا عَنْ مَرْوَانَ الْفَزَارِيِّ، قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ سَعْدِ بْنِ طَارِقٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ حَوْضِي أَبْعَدُ مِنْ أَيْلَةَ مِنْ عَدَنٍ لَهُوَ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنَ الثَّلْجِ، وَأَحْلَى مِنَ الْعَسَلِ بِاللَّبَنِ، وَلَآنِيَتُهُ أَكْثَرُ مِنْ عَدَدِ النُّجُومِ وَإِنِّي لَأَصُدُّ النَّاسَ عَنْهُ، كَمَا يَصُدُّ الرَّجُلُ إِبِلَ النَّاسِ عَنْ حَوْضِهِ» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ أَتَعْرِفُنَا يَوْمَئِذٍ؟ قَالَ: «نَعَ...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: وضو میں چہرےاور ہاتھ پاؤں کی روشنی اور سفیدی کو بڑھانا مستحب (پسندیدہ) ہے )

مترجم: MuslimWriterName

247. مروان نے  ابو مالک اشجعی سعد بن طارق سے، انہوں نے ابو حازم سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت کی، کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میرا حوض عدن سے ایلہ تک کے فاصلے سے زیادہ وسیع ہے، اور (اس کا پانی) برف سے زیادہ سفید اور شہد سے ملے دودھ سے زیادہ شیریں ہے، اور اس کے برتن ستاروں کی تعداد سے زیادہ ہیں، (یہ خالصتاً میری امت کے لیے ہے، اس لیے) میں (امت کے علاوہ دوسرے) لوگوں کو  اس سے روکوں گا، جیسےآدمی اپنےحوض سے لوگوں کے اونٹوں کو روکتا ہے۔‘‘ صحابہ کرام نے پوچھا: اے اللہ کے رسول !کیا اس دن آپ ہمیں پہچانیں گے؟ آپ نے فرمایا:&rs...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ اسْتحْبَابِ إِطَالَةِ الْغُرَّةِ وَالتَّحْجِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

247.01. وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، وَوَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، - وَاللَّفْظُ لِوَاصِلٍ -، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَرِدُ عَلَيَّ أُمَّتِي الْحَوْضَ، وَأَنَا أَذُودُ النَّاسَ عَنْهُ، كَمَا يَذُودُ الرَّجُلُ إِبِلَ الرَّجُلِ عَنْ إِبِلِهِ» قَالُوا يَا نَبِيَّ اللهِ أَتَعْرِفُنَا؟ قَالَ: " نَعَمْ لَكُمْ سِيمَا لَيْسَتْ لِأَحَدٍ غَيْرِكُمْ تَرِدُونَ عَلَيَّ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ آثَارِ الْوُضُوءِ، وَلَيُصَدَّنَّ عَنِّي طَائِفَةٌ مِنْكُمْ فَلَا يَصِلُونَ، فَأَقُولُ: يَا رَبِّ ...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: وضو میں چہرےاور ہاتھ پاؤں کی روشنی اور سفیدی کو بڑھانا مستحب (پسندیدہ) ہے )

مترجم: MuslimWriterName

247.01. (مروان کے بجائے ) ابن فضیل نے ابو مالک اشجعی سے ،انہوں نے ابو حازم سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ﷜ سے روایت کی ، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’میری امت میرے پاس حوض پر آئے گی اور میں اسی طرح (دوسرے) لوگوں کو اس ( حوض) سے دور ہٹاؤں گا جیسےایک آدمی دوسرے آدمی کے اونٹوں کو اپنے اونٹوں سے ہٹاتا ہے ۔‘‘ صحابہ کرام نے عرض کی : اے اللہ کے نبی !کیا آپ ہمیں پہچانیں گے؟ آپ نے فرمایا:’’ہاں ، تمہاری ایک نشانی ہو گی جو تمہارے سوا کسی اور کی نہیں ہو گی، تم میرے پا س وضو کےاثرات سے روشن چہرے اور چمکدارہاتھ پاؤں کے ساتھ آؤ گے۔ تم میں سےایک گروہ کو زبردستی میرے پاس آنے س...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ اسْتحْبَابِ إِطَالَةِ الْغُرَّةِ وَالتَّحْجِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

248. وَحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ طَارِقٍ، عَنْ رِبْعِىِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ حَوْضِي لَأَبْعَدُ مِنْ أَيْلَةَ مِنْ عَدَنٍ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، إِنِّي لَأَذُودُ عَنْهُ الرِّجَالَ كَمَا يَذُودُ الرَّجُلُ الْإِبِلَ الْغَرِيبَةَ عَنْ حَوْضِهِ» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ وَتَعْرِفُنَا؟ قَالَ: «نَعَمْ تَرِدُونَ عَلَيَّ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ آثَارِ الْوُضُوءِ لَيْسَتْ لِأَحَدٍ غَيْرِكُمْ»....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: وضو میں چہرےاور ہاتھ پاؤں کی روشنی اور سفیدی کو بڑھانا مستحب (پسندیدہ) ہے )

مترجم: MuslimWriterName

248. حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بلاشبہ میرا حوض ایلہ سے عدن تک کے فاصلے سے زیادہ وسیع ہے، اس ذات کی قسم جس کےہاتھ میں میری جان ہے! میں اس سے اسی طرح (دوسرے) لوگوں کو ہٹاؤں گا، جس طرح آدمی اجنبی اونٹوں کو اپنے حوض سے ہٹاتا ہے۔‘‘ صحابہؓ نے عرض کی: اےاللہ کے رسول! اور کیا آپ ہمیں پہچان لیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں! تم میرے پاس روشن چہرے اور چمکتے ہوئے سفید ہاتھ پاؤں کے ساتھ آؤگے، یہ علامت تمہارے سوا کسی اور میں نہیں ہو گی۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ اسْتحْبَابِ إِطَالَةِ الْغُرَّةِ وَالتَّحْجِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

249. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَسُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، جَمِيعًا عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ - قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ - أَخْبَرَنِي الْعَلَاءُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى الْمَقْبُرَةَ، فَقَالَ: «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ، وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ، وَدِدْتُ أَنَّا قَدْ رَأَيْنَا إِخْوَانَنَا» قَالُوا: أَوَلَسْنَا إِخْوَانَكَ؟ يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ: «أَنْتُمْ أَصْحَابِي وَإِخْوَانُنَا الَّذِينَ لَمْ يَأْتُوا بَعْدُ» فَقَالُوا: كَيْفَ تَع...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: وضو میں چہرےاور ہاتھ پاؤں کی روشنی اور سفیدی کو بڑھانا مستحب (پسندیدہ) ہے )

مترجم: MuslimWriterName

249. اسماعیل (بن جعفر) نے علاء سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت کی، کہ رسو ل اللہ ﷺ قبرستان میں آئے  اور فرمایا: ’’اے ایمان والی قوم کے گھرانے! تم سب پر سلامتی ہو اور ہم بھی ان شاء اللہ تمہیں ساتھ ملنے والے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ ہم نے اپنے بھائیوں کو (بھی) دیکھا ہوتا۔‘‘ صحابہؓ نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! کیا  ہم  آپ کے بھائی نہیں؟  آپ ﷺ نے جواب دیا: ’’تم میرے ساتھی ہو اور ہمارے بھائی وہ لوگ ہیں، جو  ابھی تک (دنیا میں) نہیں آئے۔‘‘ اس پر انہوں نے عرض کی: اے الل...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ اسْتحْبَابِ إِطَالَةِ الْغُرَّةِ وَالتَّحْجِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

249.01. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ ح، وَحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، جَمِيعًا عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الْمَقْبُرَةِ فَقَالَ: «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ» بِمِثْلِ حَدِيثِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ، غَيْرَ أَنَّ حَدِيثَ مَالِكٍ «فَلَيُذَادَنَّ رِجَالٌ عَنْ حَوْضِي»....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: وضو میں چہرےاور ہاتھ پاؤں کی روشنی اور سفیدی کو بڑھانا مستحب (پسندیدہ) ہے )

مترجم: MuslimWriterName

249.01. (اسماعیل  کے بجائے) عبدالعزیز دراوردی اور مالک نے علاء سے، انہوں نے اپنے والد عبد الرحمن سے، اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت کی: کہ رسول اللہ ﷺ قبرستان کی طرف تشریف لے گئے اور فرمایا: ’’اے ایمان والی قوم کے دیار! تم سب پر سلامتی ہو، ہم بھی اگر اللہ نےچاہا تو تمہارے ساتھ ملنے والے ہیں۔‘‘ اس کے بعد اسماعیل بن جعفر کی روایت کی طرح ہے، ہاں مالک کی روایت میں یہ الفاظ ہیں: ’’ تو کچھ لوگوں کو میرے حوض سے ہٹایا جائے گا۔‘‘ ("ألَا" یعنی: ’’خبردار!‘&ls...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابٌ تَبْلُغُ الْحِلْيَةُ حَيْثُ يَبْلُغُ الْوُضُ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

250. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا خَلَفٌ يَعْنِي ابْنَ خَلِيفَةَ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: كُنْتُ خَلْفَ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَهُوَ يَتَوَضَّأُ لِلصَّلَاةِ فَكَانَ يَمُدُّ يَدَهُ حَتَّى تَبْلُغَ إِبْطَهُ فَقُلْتُ لَهُ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ مَا هَذَا الْوُضُوءُ؟ فَقَالَ: يَا بَنِي فَرُّوخَ أَنْتُمْ هَاهُنَا؟ لَوْ عَلِمْتُ أَنَّكُمْ هَاهُنَا مَا تَوَضَّأْتُ هَذَا الْوُضُوءَ، سَمِعْتُ خَلِيلِي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «تَبْلُغُ الْحِلْيَةُ مِنَ الْمُؤْمِنِ، حَيْثُ يَبْلُغُ الْوَضُوءُ»....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (زیور وہاں تک پہنچے گا جہاں تک وضو کا پانی پہنچے گا )

مترجم: MuslimWriterName

250. ابو حازم  سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں ابو ہریرہ ؓ کے پیچھے کھڑا تھا اور وہ نماز کے لیے وضو کر رہے تھے، وہ اپنا ہاتھ آگے بڑھاتے، یہاں تک کہ بغل تک پہنچ جاتا، میں نے ان سے پوچھا: اے ابو ہریرہ! یہ کس طرح کا وضو ہے؟  انہوں نے جواب دیا: اے فروخ کی اولاد (اے بنی فارس)! تم یہاں ہو؟ اگر مجھے پتہ ہوتا، کہ تم لوگ یہاں کھڑے ہو، تو  میں اس طرح وضو نہ کرتا۔ میں نے ا پنے خلیل ﷺ کو فرماتے ہوئے سناتھا: ’’مومن کا زیور وہاں پہنچے گا، جہاں اس کے وضو کا پانی پہنچے گا۔‘‘ ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السَّفَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِﷺ (بَابُ مَا ذُكِرَ مِنْ سِيمَا هَذِهِ الأُمَّةِيَوْم...)

حکم: صحیح

607. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ أَحْمَدُ بْنُ بَكَّارٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ قَالَ صَفْوَانُ بْنُ عَمْرٍو أَخْبَرَنِي يَزِيدُ بْنُ خُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرٌّ مِنْ السُّجُودِ مُحَجَّلُونَ مِنْ الْوُضُوءِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ...

جامع ترمذی : کتاب: سفر کے احکام ومسائل (باب: قیامت کے دن امت محمدیہ کی پہچان سجدے اور وضوکے نشانات ہوں گے​ )

مترجم: TrimziWriterName

607. عبداللہ بن بسر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت کے دن میری امت کی پیشانی سجدے سے اور ہاتھ پاؤں وضو سے چمک رہے ہوں گے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: عبداللہ بن بُسر ؓ کی روایت سے یہ حدیث اس طریق سے حسن صحیح غریب ہے۔