الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 74 - مجموع أحاديث: 733 کل صفحات: 74 - کل احا دیث: 733 1 صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الوَحْيِ (بَابٌ: كَيْفَ كَانَ بَدْءُ الوَحْيِ إِلَى رَسُولِ ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1. حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الأَنْصَارِيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيُّ، أَنَّهُ سَمِعَ عَلْقَمَةَ بْنَ وَقَّاصٍ اللَّيْثِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى المِنْبَرِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى، فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى دُنْيَا يُصِيبُهَا، أَوْ إِلَى امْرَأَةٍ يَنْكِحُهَا، فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ.» ... صحیح بخاری : کتاب: وحی کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ رسول اللہﷺ پر وحی کی ابتداء کیسے ہوئی ) مترجم: BukhariWriterName 1. حضرت علقمہ بن وقاص لیثی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب ؓ کو منبر پر یہ کہتے سنا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ فرما رہے تھے: ’’اعمال کا مدار نیتوں پر ہے اور ہر آدمی کو اس کی نیت ہی کے مطابق پھل ملے گا، پھر جس شخص نے دنیا کمانے یا کسی عورت سے شادی رچانے کے لیے وطن چھوڑا تو اس کی ہجرت اسی کام کے لیے ہے جس کے لیے اس نے ہجرت کی۔‘‘ ... الموضوع: طلاق المجنون (الأحوال الشخصية) - طلاق المكره (الأحوال الشخصية) - طلاق النائم (الأحوال الشخصية) - طلاق الناسي (الأحوال الشخصية) - طلاق المخطىء (الأحوال الشخصية) موضوع: مجنون کی طلاق (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - زبردستی دلوائی گئی طلاق (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - نیند کی حالت میں طلاق دینا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - بھول کر طلاق دینا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - غلطی سے طلاق دینا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابٌ: مَا جَاءَ إِنَّ الأَعْمَالَ بِالنِّيَّةِ وَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 54. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ، عَنْ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الأَعْمَالُ بِالنِّيَّةِ، وَلِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى، فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ فَهِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ، وَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ لدُنْيَا يُصِيبُهَا، أَوِ امْرَأَةٍ يَتَزَوَّجُهَا، فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ.»... صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب:اس بات کے بیان میں کہ عمل بغیر نیت اور خلوص کے صحیح نہیں ہوتے اور ہر آدمی کو وہی ملے گا جو نیت کرے گا ) مترجم: BukhariWriterName 54. حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اعمال کا مدار نیت پر ہے۔ ہر انسان کو وہی ملے گا جو اس نے نیت کی۔ اگر کوئی اپنا وطن اللہ اور اس کے رسول کے لیے چھوڑتا ہے تو اس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہو گی۔ اگر کسی کی ہجرت دنیا حاصل کرنے کے لیے یا کسی عورت سے شادی رچانے کے لیے ہو، تو اس کی ہجرت اسی کام کے لیے ہے جس کے لیے اس نے ہجرت کی ہے۔‘‘ ... الموضوع: طلاق المجنون (الأحوال الشخصية) - طلاق المكره (الأحوال الشخصية) - طلاق النائم (الأحوال الشخصية) - طلاق الناسي (الأحوال الشخصية) - طلاق المخطىء (الأحوال الشخصية) موضوع: مجنون کی طلاق (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - زبردستی دلوائی گئی طلاق (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - نیند کی حالت میں طلاق دینا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - بھول کر طلاق دینا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - غلطی سے طلاق دینا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ التَّنَاوُبِ فِي العِلْمِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 89. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، ح قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: وَقَالَ ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عُمَرَ، قَالَ: كُنْتُ أَنَا وَجَارٌ لِي مِنَ الأَنْصَارِ فِي بَنِي أُمَيَّةَ بْنِ زَيْدٍ وَهِيَ مِنْ عَوَالِي المَدِينَةِ وَكُنَّا نَتَنَاوَبُ النُّزُولَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَنْزِلُ يَوْمًا وَأَنْزِلُ يَوْمًا، فَإِذَا نَزَلْتُ جِئْتُهُ بِخَبَرِ ذَلِكَ اليَوْمِ مِنَ الوَحْيِ وَغَيْرِهِ، وَإِذَا نَزَلَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ، فَنَزَ... صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ (طلباء کاحصول)علم کے لئے(استاد کی خدمت میں)اپنی اپنی باری مقرر کرنا درست ہے۔ ) مترجم: BukhariWriterName 89. حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں اور میرا ایک انصاری پڑوسی بنو امیہ بن زید کے گاؤں میں رہا کرتے تھے جو مدینے کی (مشرقی جانب) بلندی کی طرف تھا۔ ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں باری باری آتے تھے۔ ایک دن وہ آتا اور ایک دن میں۔ جس دن میں آتا، اس روز کی وحی وغیرہ کا حال میں اسے بتا دیتا اور جس دن وہ آتا وہ بھی ایسا ہی کرتا۔ ایک دن ایسا ہوا کہ میرا انصاری دوست اپنی باری پر گیا۔ (جب واپس آیا تو) اس نے میرے دروازے پر زور سے دستک دی اور کہنے لگا کہ وہ (عمر) یہاں ہیں؟ میں گھبرا کر باہر آیا تو وہ بولا: آج ایک بہت بڑا سانحہ ہوا ہے۔ (رسول اللہ ﷺ نے اپنی ازوا... الموضوع: إشاعة الطلاق (الأحوال الشخصية) موضوع: طلاق کا عام ہوجانا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض (بَابُ الطِّيبِ لِلْمَرْأَةِ عِنْدَ غُسْلِهَا مِنَ ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 313. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الوَهَّابِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حَفْصَةَ، قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: أَوْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: «كُنَّا نُنْهَى أَنْ نُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثٍ، إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلاَ نَكْتَحِلَ وَلاَ نَتَطَيَّبَ وَلاَ نَلْبَسَ ثَوْبًا مَصْبُوغًا، إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ، وَقَدْ رُخِّصَ لَنَا عِنْدَ الطُّهْرِ إِذَا اغْتَسَلَتْ إِحْدَانَا مِنْ مَحِيضِهَا فِي نُبْذَةٍ مِنْ كُسْتِ أَظْفَارٍ، وَكُنَّا نُنْهَى عَنِ اتِّبَاعِ الجَنَ... صحیح بخاری : کتاب: حیض کے احکام و مسائل (باب: عورت حیض کے غسل میں خوشبو استعمال کرے ) مترجم: BukhariWriterName 313. حضرت ام عطیہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہمیں کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرنے سے روکا جاتا تھا، سوائے شوہر کےکہ اس کے معاملے میں چار ماہ دس دن تک سوگ کا حکم تھا، نیز یہ بھی حکم تھا کہ اس دوران میں ہم نہ سرمہ لگائیں، نہ خوشبو استعمال کریں اور نہ کوئی رنگین کپڑا پہنیں، مگر جس کپڑے کا دھاگا بناوٹ کے وقت ہی رنگا ہوا ہو۔ البتہ حیض سے فراغت کے وقت یہ اجازت تھی کہ جب ہم میں سے کوئی غسل حیض کرے تو وہ کست أظفار (خوشبو) استعمال کرے۔ اس کے علاوہ ہمیں جنارے کے ساتھ جانے سے بھی روک دیا گیا تھا۔ اس حدیث کی روایت ہشام بن حسان نے حفصہ ... الموضوع: مدة الإحداد (الأحوال الشخصية) - ثياب الحادة (الأحوال الشخصية) - زينة الحادة (الأحوال الشخصية) - الإحداد على غير الزوج (الأحوال الشخصية) - الإحداد على غير الزوج (الأحوال الشخصية) موضوع: سوگ کی مدت (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - سوگ میں عورت کے کپڑے (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - سوگ میں عورت کا زینت اختیار کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - شوہر کے علاوہ کسی اور پر سوگ منانا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - شوہر کے علاوہ کسی اور پر سوگ منانا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي السُّطُوحِ وَالمِنْبَرِ وَالخ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 378. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَقَطَ عَنْ فَرَسِهِ فَجُحِشَتْ سَاقُهُ - أَوْ كَتِفُهُ - وَآلَى مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا، فَجَلَسَ فِي مَشْرُبَةٍ لَهُ دَرَجَتُهَا مِنْ جُذُوعٍ، فَأَتَاهُ أَصْحَابُهُ يَعُودُونَهُ، فَصَلَّى بِهِمْ جَالِسًا وَهُمْ قِيَامٌ، فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ: «إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا، وَإِنْ صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا» وَنَز... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: چھت، منبر اور لکڑی پر نماز پڑھنے کے بارے میں ) مترجم: BukhariWriterName 378. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ گھوڑے سے گر گئے تو آپ کی پنڈلی یا کندھا مجروح ہو گیا اور آپ نے ایک ماہ تک اپنی ازواج مطہرات کے پاس نہ جانے کی قسم اٹھائی، اس بنا پر اپنے بالا خانے میں تشریف فر ہوئے جس کی سیڑھی کھجور کے تنوں کی تھی، چنانچہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم آپ کی تیمارداری کے لیے آئے، آپ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو بیٹھ کر نماز پڑھائی جبکہ وہ کھڑے تھے۔ جب آپ نے سلام پھیرا تو فرمایا: ’’امام تو اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے، لہذا جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع ... الموضوع: الإيلاء (الأحوال الشخصية) موضوع: ایلاء ( بیوی سے لاتعلقی کی قسم کھا لینا) (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ القَضَاءِ وَاللِّعَانِ فِي المَسْجِدِ بَيْنَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 423. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، أَنَّ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ «أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ؟ فَتَلاَعَنَا فِي المَسْجِدِ، وَأَنَا شَاهِدٌ»... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: مسجد میں فیصلے کرنا اور مردوں اور عورتوں (خاوند، بیوی) کے درمیان لعان کرانا (جائز ہے)۔ ) مترجم: BukhariWriterName 423. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ ایسے شخص کے متعلق کیا حکم فرماتے ہیں جس نے اپنی بیوی کے ہمراہ اجنبی مردکو پایا ہو، کیا وہ اسے قتل کر دے؟ اس کے بعد دونوں میاں بیوی نے مسجد میں لعان کیا اور میں وہاں موجود تھا۔ الموضوع: حكم اللعان (الأحوال الشخصية) - الشهادة على اللعان (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کاحکم (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - لعان پر گواہ بنانا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ إِحْدَادِ المَرْأَةِ عَلَى غَيْرِ زَوْجِهَا) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1279. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ عَلْقَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ تُوُفِّيَ ابْنٌ لِأُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَلَمَّا كَانَ الْيَوْمُ الثَّالِثُ دَعَتْ بِصُفْرَةٍ فَتَمَسَّحَتْ بِهِ وَقَالَتْ نُهِينَا أَنْ نُحِدَّ أَكْثَرَ مِنْ ثَلَاثٍ إِلَّا بِزَوْجٍ... صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: عورت کا اپنے خاوند کے سوا اور کسی پر سوگ کرنا کیسا ہے؟ ) مترجم: BukhariWriterName 1279. محمد بن سیرین ؒ سے روایت ہے کہ حضرت ام عطیہ ؓ کا بیٹا فوت ہوگیا، جب تیسرا دن ہوا، تو انہوں نے زرد رنگ کی خوشبو منگوائی اور اسے بدن پر لگایا اور فرمایا کہ ہمیں خاوند کے علاوہ کسی دوسرے پرتین دن سے زیادہ سوگ منانے سے منع کیا گیا ہے۔ الموضوع: مدة الإحداد (الأحوال الشخصية) - زينة الحادة (الأحوال الشخصية) - الإحداد على غير الزوج (الأحوال الشخصية) موضوع: سوگ کی مدت (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - سوگ میں عورت کا زینت اختیار کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - شوہر کے علاوہ کسی اور پر سوگ منانا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ إِحْدَادِ المَرْأَةِ عَلَى غَيْرِ زَوْجِهَا) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1280. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُوسَى قَالَ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ قَالَتْ لَمَّا جَاءَ نَعْيُ أَبِي سُفْيَانَ مِنْ الشَّأْمِ دَعَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا بِصُفْرَةٍ فِي الْيَوْمِ الثَّالِثِ فَمَسَحَتْ عَارِضَيْهَا وَذِرَاعَيْهَا وَقَالَتْ إِنِّي كُنْتُ عَنْ هَذَا لَغَنِيَّةً لَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ تُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ إِلَّا عَلَى زَوْجٍ فَإِنَّهَا تُحِدُّ عَلَيْهِ أَرْبَعَةَ أَشْه... صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: عورت کا اپنے خاوند کے سوا اور کسی پر سوگ کرنا کیسا ہے؟ ) مترجم: BukhariWriterName 1280. حضرت زینب بنت ابی سلمہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب علاقہ شام سے حضر ت ابو سفیان ؓ کے فوت ہونے کی اطلاع آئی تو حضرت ام حبیبہ ؓ نے تیسرے روز زرد رنگ کی خوشبو منگوائی اور اسے اپنے ہاتھوں اور رخساروں پر لگایا اور فرمایا: اگرچہ مجھے اس کی قطعاً ضرورت نہ تھی، لیکن میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے سناہے: ’’جو عورت اللہ پر ایمان اور یوم آخرت پر یقین رکھتی ہو اس کے لیے یہ حلال نہیں کہ وہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرے، لیکن اسے اپنے خاوند پر چار ماہ دس دن تک سوگ کرنا چاہیے۔‘‘ ... الموضوع: مدة الإحداد (الأحوال الشخصية) - زينة الحادة (الأحوال الشخصية) - الإحداد على غير الزوج (الأحوال الشخصية) موضوع: سوگ کی مدت (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - سوگ میں عورت کا زینت اختیار کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - شوہر کے علاوہ کسی اور پر سوگ منانا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 9 صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ إِحْدَادِ المَرْأَةِ عَلَى غَيْرِ زَوْجِهَا) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1281. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ، قَالَتْ: دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ حَبِيبَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لاَ يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ، تُحِدُّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثٍ إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا... صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: عورت کا اپنے خاوند کے سوا اور کسی پر سوگ کرنا کیسا ہے؟ ) مترجم: BukhariWriterName 1281. حضرت زینب بنت ابی سلمہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ ام حبیبہ ؓ کے پاس گئی تو انہوں نے کہا: میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ’’جو عورت اللہ اور یوم آخرت پر یقین وایمان رکھتی ہے اس کے لیے جائز نہیں کہ وہ شوہر کے سوا کسی دوسری میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرے، البتہ اسے شوہر کے مرنے پر چار ماہ دس دن تک سوگ کرنا چاہیے۔‘‘ ... الموضوع: مدة الإحداد (الأحوال الشخصية) - زينة الحادة (الأحوال الشخصية) - الإحداد على غير الزوج (الأحوال الشخصية) موضوع: سوگ کی مدت (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - سوگ میں عورت کا زینت اختیار کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - شوہر کے علاوہ کسی اور پر سوگ منانا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 10 صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ إِحْدَادِ المَرْأَةِ عَلَى غَيْرِ زَوْجِهَا) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1282. ثُمَّ دَخَلْتُ عَلَى زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ حِينَ تُوُفِّيَ أَخُوهَا، فَدَعَتْ بِطِيبٍ، فَمَسَّتْ بِهِ، ثُمَّ قَالَتْ: مَا لِي بِالطِّيبِ مِنْ حَاجَةٍ، غَيْرَ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى المِنْبَرِ يَقُولُ: «لاَ يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ، تُحِدُّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثٍ، إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا... صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: عورت کا اپنے خاوند کے سوا اور کسی پر سوگ کرنا کیسا ہے؟ ) مترجم: BukhariWriterName 1282. حضرت زینب بنت ابی سلمہ ؓ نے کہا کہ پھر میں (ام المومنین) حضرت زینب بنت جحش ؓ کے پاس گئی جبکہ ان کا بھائی فوت ہو گیا تھا تو انھوں نے خوشبو منگوا کر اپنے بدن پر لگائی، پھر فرمایا: مجھے خوشبو کی ضرورت نہ تھی مگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو منبر پر یہ کہتے ہوئے سنا ہے: ’’کسی بھی عورت کے لیے، جو اللہ پر ایمان اور یوم آخرت پر یقین رکھتی ہو، جائز نہیں کہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرے لیکن اسے اپنے خاوند پر چار ماہ دس دن تک سوگ کرنا چاہیے۔‘‘ ... الموضوع: مدة الإحداد (الأحوال الشخصية) - زينة الحادة (الأحوال الشخصية) - الإحداد على غير الزوج (الأحوال الشخصية) موضوع: سوگ کی مدت (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - سوگ میں عورت کا زینت اختیار کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) - شوہر کے علاوہ کسی اور پر سوگ منانا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) مجموع الصفحات: 74 - مجموع أحاديث: 733 کل صفحات: 74 - کل احا دیث: 733