1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابٌ: )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4908. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ فَذَكَرَ عُمَرُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَغَيَّظَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ لِيُرَاجِعْهَا ثُمَّ يُمْسِكْهَا حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ فَتَطْهُرَ فَإِنْ بَدَا لَهُ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلْيُطَلِّقْهَا طَاهِرًا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّهَا فَتِلْكَ الْعِدَّةُ كَمَا أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

4908. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی تو حضرت عمر ؓ نے اس کا ذکر رسول اللہ ﷺ سے کیا۔ اس پر رسول اللہ ﷺ سخت ناراض ہوئے، پھر آپ نے فرمایا: ’’اسے چاہئے کہ اپنی بیوی سے رجوع کرے، پھر اسے اپنے پاس روکے حتی کہ وہ حیض سے پاک ہو جائے، پھر اسے حیض آئے اور پھر اس سے پاک ہو جائے، پھر اگر طلاق دینا چاہے تو اس سے جماع کیے بغیر اسے طلاق دے دے۔ یہی وہ وقت ہے جس میں اللہ تعالٰی نے طلاق دینے کا حکم دیا ہے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا النَّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5251. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَ عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا، ثُمَّ لِيُمْسِكْهَا حَتَّى تَطْهُرَ، ثُمَّ تَحِيضَ ثُمَّ تَطْهُرَ، ثُمَّ إِنْ شَاءَ أَمْسَكَ بَعْدُ، وَإِنْ شَاءَ طَلَّقَ قَبْلَ أَنْ يَمَسَّ، فَتِلْكَ العِدَّةُ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ أَنْ تُطَلَّقَ لَه...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: اللہ تعالی نے سورۂ طلاق میں فرمایا‘اے نبی ! تم اور تمہاری امت کے لوگ جب عورتوں کو طلاق دینے لگیں تو ایسے وقت طلاق دےںکہ ان کی عدت اسی وقت شروع ہوجائے اور عدت کا شمار کرتے رہو ( پورے تین طہر یا تین حیض )  )

مترجم: BukhariWriterName

5251. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں اپنی بیوی کو بحالت حیض طلاق دے دی۔ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”عبداللہ سے کہو کہ وہ اپنی بیوی سے رجوع کر لے۔ پھر اسے اپنے نکاح میں باقی رکھے حتیٰ کہ وہ حیض سے پاک ہو جائے۔ پھر اس کے بعد اگر چاہے تو اسے روک رکھے اور اگر چاہے تو ملاپ کیے بغیر اسے طلاق دے دے۔ یہ وہ عدت ہے جس کا اللہ تعالٰی نے حکم دیا ہے کہ اس کا لحاظ رکھتے ہوئے عورتوں کو طلاق دی جائے۔“ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا النَّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5252. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ، قَالَ: طَلَّقَ ابْنُ عُمَرَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَذَكَرَ عُمَرُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «لِيُرَاجِعْهَا» قُلْتُ: تُحْتَسَبُ؟ قَالَ: فَمَهْ؟ وَعَنْ قَتَادَةَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: «مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا» قُلْتُ: تُحْتَسَبُ؟ قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ عَجَزَ وَاسْتَحْمَقَ،...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: اللہ تعالی نے سورۂ طلاق میں فرمایا‘اے نبی ! تم اور تمہاری امت کے لوگ جب عورتوں کو طلاق دینے لگیں تو ایسے وقت طلاق دےںکہ ان کی عدت اسی وقت شروع ہوجائے اور عدت کا شمار کرتے رہو ( پورے تین طہر یا تین حیض )  )

مترجم: BukhariWriterName

5252. سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دے دی۔ سیدنا عمر ؓ نے اس کا ذکر نبی ﷺ سے کیا تو آپ نے فرمایا: ”اسے چاہیے کہ رجوع کرے۔“ (راوی کہتا ہے) میں نے ابن عمر ؓ سے پوچھا: اس طلاق کو شمار کیا جائے گا؟ انہوں نے جواب دیا اور کیا ہوگا؟ قتادہ نے یونس بن جبیر کے ذریعے سے سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اسے حکم دو کہ رجوع کرے۔“ میں نے پوچھا: کیا طلاق شمار کی جائے گی؟ سیدنا ابن عمر ؓ نے جواب دیا تو کیا سمجھتا ہے اگر عبداللہ عاجز ہو جائے اور حماقت کا مرتکب ہو تو کیا طلاق واقع نہ ہوگی؟ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مَنْ طَلَّقَ، وَهَلْ يُوَاجِهُ الرَّجُلُ امْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5258. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي غَلَّابٍ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: قُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ: رَجُلٌ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ؟ فَقَالَ: «تَعْرِفُ ابْنَ عُمَرَ إِنَّ ابْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَأَتَى عُمَرُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ،» فَأَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا، فَإِذَا طَهُرَتْ فَأَرَادَ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلْيُطَلِّقْهَا ، قُلْتُ: فَهَلْ عَدَّ ذَلِكَ طَلاَقًا؟ قَالَ: «أَرَأَيْتَ إِنْ عَجَزَ وَاسْتَحْمَقَ؟»...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: طلاق دینے کا بیان اور کیا طلاق دیتے وقت عورت کے منہ در منہ طلاق دے )

مترجم: BukhariWriterName

5258. ابو غلاب یونس بن جبیر سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے سیدنا ابن عمر ؓ سے عرض کی: ایک شخص نے اپنی بیوی کو اس وقت طلاق دی جب وہ بحالت حیض تھی؟ انہوں نے کہا: تم ابن عمر کو جانتے ہو؟ ابن عمر نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دی تھی۔ پھر سیدنا عمر ؓ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اس کے متعلق آپ سے دریافت کیا تو آپ نے انہیں حکم دیا کہ وہ بیوی سے رجوع کرے۔ پھر جب وہ حیض سے پاک ہو جائے تو اس وقت اگر وہ چاہے تو طلاق دے دے۔ سائل نے پوچھا: کیا آپ ﷺ نے اسے طلاق شمار کیا تھا؟ سیدنا ابن عمر ؓ نے کہا: اگر کوئی عاجز رہے اور حماقت کا ثبوت دے تو اس کا کیا علاج ہے؟ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مُرَاجَعَةِ الحَائِضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5333. حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ، حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ جُبَيْرٍ، سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ، فَقَالَ: «طَلَّقَ ابْنُ عُمَرَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَسَأَلَ عُمَرُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا، ثُمَّ يُطَلِّقَ مِنْ قُبُلِ عِدَّتِهَا» قُلْتُ: فَتَعْتَدُّ بِتِلْكَ التَّطْلِيقَةِ؟ قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ عَجَزَ وَاسْتَحْمَقَ؟...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: حائضہ سے رجعت کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

5333. سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے حیض کی حالت میں اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی۔ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نےاس کے متعلق نبی ﷺ سے سوال کیا تو آپ نے فرمایا : ”اسے کہو کہ اس سے رجوع کرے، پھر جب عدت کا وقت آئے اسے طلاق دے۔“ (راوی نے کہا: ) میں نے ابن عمر ؓ سے پوچھا: کیا س طلاق کو شمار کیا جائے گا؟ تو انہوں نے جواب دیا: اگر عبداللہ عاجز آ گیا ہو اور حماقت کی وجہ سے طلاق دے دی تو کیا اسے شمار نہیں کیا جائے گا؟ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ جَامِعِ صَلَاةِ اللَّيْلِ، وَمَنْ نَامَ عَنْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

746. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ أَنَّ سَعْدَ بْنَ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ أَرَادَ أَنْ يَغْزُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَدِمَ الْمَدِينَةَ فَأَرَادَ أَنْ يَبِيعَ عَقَارًا لَهُ بِهَا فَيَجْعَلَهُ فِي السِّلَاحِ وَالْكُرَاعِ وَيُجَاهِدَ الرُّومَ حَتَّى يَمُوتَ فَلَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ لَقِيَ أُنَاسًا مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ فَنَهَوْهُ عَنْ ذَلِكَ وَأَخْبَرُوهُ أَنَّ رَهْطًا سِتَّةً أَرَادُوا ذَلِكَ فِي حَيَاةِ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَهَاهُمْ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَ...

صحیح مسلم : کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان (باب: رات کی نماز کے جامع مسائل ‘اور اس کا بیان جو سویارہ گیا یا بیمار ہو گیا )

مترجم: MuslimWriterName

746. ابن ابی عدی نے سعید (ابن ابی عروبہ) سے، انھوں نے قتادہ سے اور انھوں نے زرارہ سے روایت کیا کہ (حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قریبی عزیز) سعد بن ہشام بن عامر نے ارادہ کیا کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں جنگ (جہاد) کریں، وہ مدینہ منورہ آ گئے اور وہاں ا پنی ایک جائیداد فروخت کرنی چاہی تاکہ اس سے ہتھیار اور گھوڑے مہیا کریں اور موت آنے تک رومیوں کے خلاف جہاد کریں، چنانچہ جب مدینہ آئے تو اہل مدینہ میں سے کچھ لوگوں سے ملے، انھوں نے اس کو اس ارادے سے روکا اور ان کو بتایا کہ چھ افراد کے ایک گروہ نے نبی اکرم ﷺ کی حیات مبارکہ میں ایسا کرنے کا ارادہ کیا تھا تو نبی اکرم ﷺ نے ان...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ جَامِعِ صَلَاةِ اللَّيْلِ، وَمَنْ نَامَ عَنْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

746.01. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ، أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ، ثُمَّ انْطَلَقَ إِلَى الْمَدِينَةِ لِيَبِيعَ عَقَارَهُ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.

صحیح مسلم : کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان (باب: رات کی نماز کے جامع مسائل ‘اور اس کا بیان جو سویارہ گیا یا بیمار ہو گیا )

مترجم: MuslimWriterName

746.01.  معاذ بن ہشام نے قتادہ سے انھوں نے زراہ بن اوفیٰ سے اور انھوں نے سعد بن ہشام سے روایت کیا کہ انھوں نے بیوی کو طلاق دے دی، پھر مدینہ کی طرف روانہ ہوئے تاکہ اپنی جائیداد فروخت کریں۔۔۔ آگے اسی سابقہ حدیث کی) طرح بیان کیا۔


9 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ جَامِعِ صَلَاةِ اللَّيْلِ، وَمَنْ نَامَ عَنْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

746.02. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ، أَنَّهُ قَالَ: انْطَلَقْتُ إِلَى عَبْدِ اللهِ بْنِ عَبَّاسٍ، فَسَأَلْتُهُ عَنِ الْوِتْرِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِقِصَّتِهِ، وَقَالَ فِيهِ: قَالَتْ: مَنْ هِشَامٌ؟ قُلْتُ: ابْنُ عَامِرٍ، قَالَتْ: نِعْمَ الْمَرْءُ كَانَ عَامِرٌ أُصِيبَ يَوْمَ أُحُدٍ...

صحیح مسلم : کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان (باب: رات کی نماز کے جامع مسائل ‘اور اس کا بیان جو سویارہ گیا یا بیمار ہو گیا )

مترجم: MuslimWriterName

746.02. محمد بن بشر نے کہا: ہمیں سعید بن ابی عروبہ نے حدیث سنائی، کہا: ہم سے قتادہ نے حدیث بیا ن کی، انھوں نے زراہ بن اوفیٰ سے اور انھوں نے سعد بن ہشام سے رویت کیا کہ انھوں نے کہا: میں حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے پاس گیا اور ان سے وتر کے بارے میں سوال کیا۔ (اس کے بعد) انھوں نے اپنے پورے قصے سمیت حدیث بیان کی اور اس میں کہا: انھوں (حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا) نے کہا: کون ہشام؟ میں نے عرض کیا: عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بیٹے۔ انھوں نے کہا: عامر بہت اچھے انسان تھے اُحد کے دن شہید ہوئے۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ جَامِعِ صَلَاةِ اللَّيْلِ، وَمَنْ نَامَ عَنْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

746.03. وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، كِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، أَنَّ سَعْدَ بْنَ هِشَامٍ، كَانَ جَارًا لَهُ فَأَخْبَرَهُ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ، وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ سَعِيدٍ، وَفِيهِ قَالَتْ: مَنْ هِشَامٌ؟ قَالَ: ابْنُ عَامِرٍ، قَالَتْ: نِعْمَ الْمَرْءُ كَانَ أُصِيبَ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، وَفِيهِ فَقَالَ حَكِيمُ بْنُ أَفْلَحَ: أَمَا إِنِّي لَوْ عَلِمْتُ أَنَّكَ لَا تَدْخُلُ عَلَيْهَا مَا أَنْبَأْتُكَ بِحَدِيثِهَا...

صحیح مسلم : کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان (باب: رات کی نماز کے جامع مسائل ‘اور اس کا بیان جو سویارہ گیا یا بیمار ہو گیا )

مترجم: MuslimWriterName

746.03. معمر نے قتادہ سے اور انھوں نے زراہ بن اوفیٰ سے روایت کیا کہ سعد بن ہشام ان کے پڑوسی تھے، انھوں نے ان کو بتایا کہ انھوں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی۔ آگے سعید (بن ابی عروبہ) کے ہم معنیٰ حدیث بیان کی۔ اس میں ہے، (حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے) کہا: کون ہشام؟ عرض کی: عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بیٹے۔ انھوں نے کہا: وہ اچھے انسان تھے غزوہ احد میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ (لڑتےہوئے) تھے شہید ہوئے، نیز اس (روایت) میں ہے کہ (سعد کی بجائے) حکیم بن افلح نے کہا: اگر میں جانتا کہ آپ ان کے پاس حاضر نہیں ہوتے تو میں آپ کو ان کی حدیث نہ بتاتا۔ ...