1 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ الْمُطَلَّقَةِ الْحَامِلِ إِذَا وَضَعَتْ ذَا...)

حکم: صحیح

2026. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ هَيَّاجٍ قَالَ: حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ، أَنَّهُ كَانَتْ عِنْدَهُ أُمُّ كُلْثُومٍ بِنْتُ عُقْبَةَ، فَقَالَتْ لَهُ وَهِيَ حَامِلٌ: طَيِّبْ نَفْسِي بِتَطْلِيقَةٍ، فَطَلَّقَهَا تَطْلِيقَةً، ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ، فَرَجَعَ وَقَدْ وَضَعَتْ، فَقَالَ: مَا لَهَا؟ خَدَعَتْنِي، خَدَعَهَا اللَّهُ، ثُمَّ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «سَبَقَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ، اخْطُبْهَا إِلَى نَفْسِهَا»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: حاملہ مطلقہ جب بچہ جنے تو اس کی عدت ختم ہو جاتی ہے ( اور خاوند رجوع نہیں کر سکتا) )

مترجم: MajahWriterName

2026. حضرت زبیر بن عوام ؓ سے روایت ہے، حضرت ام کلثوم بنت عقبہ ؓ ان کے نکاح میں تھیں۔ ایام حمل میں انہوں نے اس (زبیر) سے کہا: ایک طلاق دے کر میرا دل خوش کر دیجئے۔ انہوں نے ایک طلاق دے دی۔ اس کے بعد وہ نماز کے لیے چلے گئے، واپس آئے تو ام کلثوم ؓ کے ہاں ولادت ہو چکی تھی۔ انہوں نے کہا: اس نے یہ کیوں کیا؟ اس نے مجھ سے دھوکا کیا ہے۔ اللہ اسے دھوکے کی سزا دے، پھر وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے (اور واقعہ بیان کیا) تو نبی ﷺ نے فرمایا: اللہ کے قانون کے مطابق مقرر وقت گزر چکا۔ (اب) اسے (دوبارہ) نکاح کا پیغام دے دو۔ ...


2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ طَلَاقِ الْبَتَّةِ)

حکم: ضعیف

2051. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ الْبَتَّةَ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ فَقَالَ مَا أَرَدْتَ بِهَا قَالَ وَاحِدَةً قَالَ آللَّهِ مَا أَرَدْتَ بِهَا إِلَّا وَاحِدَةً قَالَ آللَّهِ مَا أَرَدْتُ بِهَا إِلَّا وَاحِدَةً قَالَ فَرَدَّهَا عَلَيْهِ قَالَ مُحَمَّد بْن مَاجَةَ سَمِعْت أَبَا الْحَسَنِ عَلِيَّ بْنَ مُحَمَّدٍ الطَّنَافِسِيَّ يَقُولُ مَا أَشْرَفَ هَذ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: طلاق بتہ کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

2051. حضرت یزید بن رکانہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو طلاق بتہ دے دی، پھر انہوں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر مسئلہ دریافت کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اس (لفظ) سے تیری نیت کیا تھی؟ انہوں نے کہا: ایک طلاق کی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: کیا اللہ کی قسم اٹھا کر کہتے ہو کہ تمہاری نیت ایک ہی طلاق کی تھی؟ انہوں نے کہا: قسم ہے اللہ کی! میری نیت صرف ایک طلاق کی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے اس خاتون کو دوبارہ ان کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی۔ (اور صحابی کو رجوع کرنے کی اجازت دے دی۔) امام ابن ماجہ ؓ نے فرمایا: میں نے ابوالحسن علی بن محمد طنافسی کو فرماتے ہوئے سنا: یہ حدیث کتنی ...