1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي الْخُلْعِ)

حکم: صحیح

2229. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَزَّازُ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ الْقَطَّانُ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ عَمْرِو ابْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ امْرَأَةَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ اخْتَلَعَتْ مِنْهُ، فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِدَّتَهَا حَيْضَةً. قَالَ أَبو دَاود: وَهَذَا الْحَدِيثُ رَوَاهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا....

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: خلع کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2229. سیدنا ابن عباس ؓ کا بیان ہے کہ ثابت بن قیس ؓ کی بیوی نے ان سے خلع لیا تو نبی کریم ﷺ نے اس کی عدت ایک حیض مقرر فرمائی تھی۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس حدیث کو عبدالرزاق نے معمر سے، انہوں نے عمرو بن مسلم سے، انہوں نے عکرمہ سے، انہوں نے نبی کریم ﷺ سے مرسل بیان کیا ہے۔


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّلَاقِ وَاللِّعَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخُلْعِ​)

حکم: صحیح

1185. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ سُفْيَانَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَهُوَ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ بْنِ عَفْرَاءَ أَنَّهَا اخْتَلَعَتْ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ أُمِرَتْ أَنْ تَعْتَدَّ بِحَيْضَةٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ الصَّحِيحُ أَنَّهَا أُمِرَتْ أَنْ تَعْتَدَّ بِحَيْضَةٍ....

جامع ترمذی : كتاب: طلاق ور لعان کے احکام ومسائل (باب: خلع کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1185. ربیع بنت معوذ بن عفراء‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: انہوں نے نبی اکرمﷺ کے زمانے میں خلع لیا توآپﷺ نے انہیں حکم دیا (یاانہیں حکم دیا گیا) کہ وہ ایک حیض عدت گزاریں۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ربیع کی حدیث کہ انہیں ایک حیض عدت گزارنے کا حکم دیا گیا صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں ابن عباس ؓ سے بھی روایت ہے۔ عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں: ثابت بن قیس کی بیوی نے نبی اکرمﷺ کے زمانے میں اپنے شوہر سے خلع لیا۱؎ تو آپﷺ نے انہیں ایک حیض عدت گزار نے کاحکم دیا۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّلَاقِ وَاللِّعَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخُلْعِ​)

حکم: صحیح

1185.01. أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَغْدَادِيُّ أَنْبَأَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ أَنْبَأَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ اخْتَلَعَتْ مِنْ زَوْجِهَا عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَعْتَدَّ بِحَيْضَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي عِدَّةِ الْمُخْتَلِعَةِ فَقَالَ أَكْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ إِنَّ عِدّ...

جامع ترمذی : كتاب: طلاق ور لعان کے احکام ومسائل (باب: خلع کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1185.01. امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ۲۔ مختلعہ (خلع لینے والی عورت) کی عدت کے سلسلے میں اہل علم کا اختلاف ہے، صحابہ کرام وغیرہم میں سے اکثر اہل علم کہتے ہیں کہ ’’مختلعہ‘‘ کی عدت وہی ہے جومطلقہ کی ہے، یعنی تین حیض۔ یہی سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا بھی قول ہے اور احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی اسی کے قائل ہیں۔ ۳۔ اورصحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کہتے ہیں کہ مختلعہ کی عدت ایک حیض ہے۔ ۴۔ اسحاق بن راہویہ کہتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اس مذہب کو اختیارکرے تو یہ قوی مذہب ہے ۲؎۔ ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ عِدَّةِ الْحَامِلِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَو...)

حکم: صحیح

3506. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ قَالَا أَنْبَأَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِكٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ أَنَّ سُبَيْعَةَ الْأَسْلَمِيَّةَ نُفِسَتْ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِلَيَالٍ فَجَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَأْذَنَتْ أَنْ تَنْكِحَ فَأَذِنَ لَهَا فَنَكَحَتْ...

سنن نسائی : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: حاملہ عورت کی عدت جس کا خاوند فوت ہوجائے )

مترجم: NisaiWriterName

3506. حضرت مسور بن مخرمہ ؓ سے روایت ہے کہ سبیعہ اسلمیہ کا اس کے خاوند کی وفات سے چند راتیں بعد بچہ پیدا ہوگیا‘ پھر وہ رسول اللہﷺ کے پاس آئی اور نکاح کی اجازت طلب کی۔ چنانچہ آپ نے اسے اجازت دے دی اور اس نے نکاح کرلیا۔


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ عِدَّةِ الْمُخْتَلِعَةِ)

حکم: حسن صحیح

2058. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَلَمَةَ النَّيْسَابُورِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَادَةُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ، قَالَ: قُلْتُ لَهَا: حَدِّثِينِي حَدِيثَكِ، قَالَتْ: اخْتَلَعْتُ مِنْ زَوْجِي، ثُمَّ جِئْتُ عُثْمَانَ، فَسَأَلْتُ: مَاذَا عَلَيَّ مِنَ الْعِدَّةِ؟ فَقَالَ: «لَا عِدَّةَ عَلَيْكِ، إِلَّا أَنْ يَكُونَ حَدِيثَ عَهْدٍ بِكِ، فَتَمْكُثِينَ عِنْدَهُ حَتَّى تَحِيضِينَ حَيْضَةً» ، قَالَتْ: «وَإِنَّمَا تَبِعَ فِي ذَلِكَ قَضَاءَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى ا...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: خلع لینے والی کی عدت )

مترجم: MajahWriterName

2058. حضرت عبادہ بن ولید ؓ نے حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء ؓ سے روایت کرتے ہوئے فرمایا کہ میں نے انہیں کہا: مجھے اپنا واقعہ سنائیے۔ انہوں نے فرمایا: میں نے اپنے خاوند سے خلع لے لیا، پھر میں نے حضرت عثمان ؓ کی خدمت میں حاضر ہو کر پوچھا: مجھ پر کتنی عدت ہے؟ انہوں نے فرمایا: تم پر کوئی عدت نہیں، سوائے اس صورت کے کہ اس نے تجھ سے تھوڑا عرصہ پہلے مقاربت کی ہو، تب تم اس کے پاس ٹھہری رہو حتی کہ ایک حیض آ جائے۔ حضرت ربیع ؓ نے فرمایا: عثمان ؓ نے اس مقدمے میں رسول اللہ ﷺ کے اس فیصلے کی پیروی کی تھی جو آپ ﷺ نے حضرت مریم مغالیہ‬ ؓ ک‬ے بارے میں دیا تھا۔ وہ حضرت ثابت بن قیس ؓ کے نک...