الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 10 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 10 1 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَيَدْرَأُ عَنْهَا العَذَابَ أَنْ ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4747. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ هِلَالَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرِيكِ ابْنِ سَحْمَاءَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيِّنَةَ أَوْ حَدٌّ فِي ظَهْرِكَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا رَأَى أَحَدُنَا عَلَى امْرَأَتِهِ رَجُلًا يَنْطَلِقُ يَلْتَمِسُ الْبَيِّنَةَ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْبَيِّنَةَ وَإِلَّا حَدٌّ فِي ظَهْرِكَ فَقَالَ هِلَالٌ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ إِنِّي لَصَادِقٌ ف... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ویدرا عنھا العذاب ان تشھد )) الایۃکی تفسیر”یعنی اور عورت سزا سے اس طرح بچ سکتی ہے کہ وہ چار دفعہ اللہ کی قسم کھا کر کہے کہ بیشک وہ مرد جھوٹا ہے، پانچویں دفعہ کہے کہ اگر وہ مرد سچا ہو تو مجھ پر اللہ کا غضب نازل ہو“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4747. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ہلال بن امیہ ؓ نے نبی ﷺ کے سامنے اپنی بیوی پر شریک بن سحماء کے ساتھ بدکاری کی تہمت لگائی۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اس پر گواہ لاؤ بصورت دیگر تمہاری پشت پر حد قذف پڑے گی۔‘‘ حضرت ہلال ؓ نے جواب دیا: اللہ کے رسول! اگر ہم میں سے کوئی شخص اپنی بیوی کو کسی دوسرے کے ساتھ بدکاری کرتے دیکھے تو کیا وہ گواہ ڈھونڈتا پھرے؟ لیکن نبی ﷺ یہی فرماتے رہے: ’’گواہ لاؤ ورنہ حد قذف پڑے گی۔‘‘ حضرت ہلال ؓ نے کہا: اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے! میں اس معاملے میں حق بجانب ہوں اور اللہ تعالٰی اس ... الموضوع: من يملك اللعان (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کا اختیار کس کو ہوتا ہے؟ (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ يَبْدَأُ الرَّجُلُ بِالتَّلاَعُنِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5307. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ هِلاَلَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ، فَجَاءَ فَشَهِدَ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ أَنَّ أَحَدَكُمَا كَاذِبٌ، فَهَلْ مِنْكُمَا تَائِبٌ؟» ثُمَّ قَامَتْ فَشَهِدَتْ... صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: لعان کی ابتدا مرد کرے گا (پھر عورت) ) مترجم: BukhariWriterName 5307. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ سیدنا بلال بن امیہ ؓ نے اپنی بیوی پر تہمت لگائی تو وہ (نبی ﷺ کی خدمت میں) حاضر ہوئے اور گواہی دی۔ نبی ﷺ نے فرمایا: اللہ خوب جانتا ہے کہ دونوں میں سے ایک جھوٹا ہے۔ کیا تم میں سے کوئی تائب ہوتا ہے؟ اس کے بعد وہ (اس کی بیوی ) کھڑی ہوئی اور اس نے بھی گواہی دے ڈالی۔ ... الموضوع: من يملك اللعان (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کا اختیار کس کو ہوتا ہے؟ (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي اللِّعَانِ) حکم: صحیح 2254. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ هِلَالَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرِيكِ ابْنِ سَحْمَاءَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >الْبَيِّنَةُ، أَوْ حَدٌّ فِي ظَهْرِكَ< قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِذَا رَأَى أَحَدُنَا رَجُلًا عَلَى امْرَأَتِهِ, يَلْتَمِسُ الْبَيِّنَةَ؟ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >الْبَيِّنَةُ، وَإِلَّا فَحَدٌّ فِي ظَهْرِكَ<، فَقَالَ هِلَالٌ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقّ... سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: لعان کے احکام و مسائل ) مترجم: DaudWriterName 2254. سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ ہلال بن امیہ ؓ نے اپنی بیوی کو شریک بن سحماء کے ساتھ متہم کیا۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”گواہ لاؤ، ورنہ تمہاری کمر پر حد ہے۔“ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! جب ہم میں سے کوئی شخص کسی کو اپنی بیوی پر دیکھے تو بھلا وہ گواہ ڈھونڈنے جائے گا؟ مگر نبی کریم ﷺ فرماتے رہے: ”گواہ لاؤ، ورنہ تمہاری کمر پر حد ہے۔“ تو ہلال کہنے لگا: قسم اس ذات کی جس نے آپ ﷺ کو حق کے ساتھ نبی مبعوث فرمایا ہے! میں یقیناً سچا ہوں اور اللہ عزوجل بالضرور میرے بارے میں کچھ نازل فرمائے گا جو میری کمر کو حد سے بری کر دے گا۔ چنانچہ یہ آیات نازل ہوئ... الموضوع: من يملك اللعان (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کا اختیار کس کو ہوتا ہے؟ (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي اللِّعَانِ) حکم: ضعیف 2256. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مَنْصُورٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: جَاءَ هِلَالُ بْنُ أُمَيَّةَ- وَهُوَ أَحَدُ الثَّلَاثَةِ الَّذِينَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ-، فَجَاءَ مِنْ أَرْضِهِ عَشِيًّا، فَوَجَدَ عِنْدَ أَهْلِهِ رَجُلًا فَرَأَى بِعَيْنِهِ، وَسَمِعَ بِأُذُنِهِ، فَلَمْ يَهِجْهُ، حَتَّى أَصْبَحَ، ثُمَّ غَدَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنِّي جِئْتُ أَهْلِي عِشَاءً، فَوَجَدْتُ عِنْدَهُمْ رَجُلًا، فَرَأَيْتُ بِعَيْنَيَّ، وَسَمِعْتُ بِأُذُنَيَّ، فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللّ... سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: لعان کے احکام و مسائل ) مترجم: DaudWriterName 2256. سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہلال بن امیہ ؓ (اپنے گھر میں) آئے اور یہ ان افراد میں سے ایک ہیں (جو جنگ تبوک میں پیچھے رہ گئے تھے اور) جن کی توبہ اللہ تعالیٰ نے قبول فرمائی تھی۔ یہ اپنی زمین پر سے رات کو گھر آئے تو اپنی اہلیہ کے پاس ایک آدمی کو پایا۔ اس کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور اپنے کانوں سے سنا مگر اس کو دوڑایا نہیں حتیٰ کہ صبح ہو گئی۔ پھر رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں عشاء کے وقت اپنے گھر والوں کے پاس آیا تو میں نے ان کے پاس ایک آدمی کو پایا۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور اپنے کانوں سے سنا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس خبر کو ناپسند کیا ا... الموضوع: من يملك اللعان (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کا اختیار کس کو ہوتا ہے؟ (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّلَاقِ وَاللِّعَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي اللِّعَانِ) حکم: صحیح 1202. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ سُئِلْتُ عَنْ الْمُتَلَاعِنَيْنِ فِي إِمَارَةِ مُصْعَبِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَيُفَرَّقُ بَيْنَهُمَا فَمَا دَرَيْتُ مَا أَقُولُ فَقُمْتُ مَكَانِي إِلَى مَنْزِلِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ اسْتَأْذَنْتُ عَلَيْهِ فَقِيلَ لِي إِنَّهُ قَائِلٌ فَسَمِعَ كَلَامِي فَقَالَ ابْنُ جُبَيْرٍ ادْخُلْ مَا جَاءَ بِكَ إِلَّا حَاجَةٌ قَالَ فَدَخَلْتُ فَإِذَا هُوَ مُفْتَرِشٌ بَرْدَعَةَ رَحْلٍ لَهُ فَقُلْتُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُتَلَاعِنَانِ أَيُفَرَّقُ بَيْنَهُمَا فَقَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ نَعَمْ إِن... جامع ترمذی : كتاب: طلاق ور لعان کے احکام ومسائل (باب: لعان کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 1202. سعید بن جبیر کہتے ہیں: مصعب بن زبیر کے زمانۂ امارت میں مجھ سے لعان ۱؎ کرنے والوں کے بارے میں پوچھا گیا کہ کیا ان کے درمیان تفریق کردی جائے؟ تو میں نہیں جان سکا کہ میں انہیں کیا جواب دوں؟ چنانچہ میں اپنی جگہ سے اٹھ کرعبداللہ بن عمر ؓ کے گھر آیا اور اندر آنے کی اجازت مانگی، بتایا گیاکہ وہ قیلولہ کررہے ہیں، لیکن انہوں نے میری بات سن لی، اور کہا: ابن جبیر! آجاؤ تمہیں کوئی ضرورت ہی لے کرآئی ہوگی۔ سعید بن جبیر کہتے ہیں: میں ان کے پاس گیا توکیا دیکھتاہوں کہ پالان پر بچھائے جانے والے کمبل پرلیٹے ہیں۔ میں نے کہا: ابوعبدالرحمن! کیا لعان کرنے والوں کے درمیان تفریق ... الموضوع: من يملك اللعان (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کا اختیار کس کو ہوتا ہے؟ (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 6 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ طَلَاقُ الْبَتَّةِ) حکم: صحیح 3409. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ امْرَأَةُ رِفَاعَةَ الْقُرَظِيِّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ عِنْدَهُ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي كُنْتُ تَحْتَ رِفَاعَةَ الْقُرَظِيِّ فَطَلَّقَنِي الْبَتَّةَ فَتَزَوَّجْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الزَّبِيرِ وَإِنَّهُ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا مَعَهُ إِلَّا مِثْلُ هَذِهِ الْهُدْبَةِ وَأَخَذَتْ هُدْبَةً مِنْ جِلْبَابِهَا وَخَالِدُ بْنُ سَعِيدٍ بِالْبَابِ فَلَمْ يَأْذَنْ لَهُ فَقَالَ يَا أَبَا بَكْرٍ أَلَا تَسْم... سنن نسائی : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: بتہ (قطعی) طلاق کا بیان ) مترجم: NisaiWriterName 3409. حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ حضرت رفاعہ قرظی ؓ کی بیوی رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی جب کہ حضرت ابوبکر ؓ بھی آپ کے پاس موجود تھے۔ کہنے لگی: اے اللہ کے رسول! میں (پہلے) رفاعہ قرظی کے نکاح میں تھی۔ لیکن انہوں نے مجھے بتہ طلاق دے دی۔ میں نے (عدت گزارنے کے بعد) حضرت عبدالرحمن بن زبیر ؓ سے شادی کرلی۔ اللہ کی قسم! اے اللہ کے رسول! ان کا عضو تو کپڑے کے اس ان بنے کنارے کی طرح ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس نے اپنی چادر کا ایک کنارہ پکڑ کر دکھا دیا۔ حضرت خالد بن سعید ؓ باہر دروازے پر تھے۔ آپ نے انہیں اندر آنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ وہ کہنے لگے: اے ابوبکر! آپ اس عورت کی بات نہ... الموضوع: من يملك اللعان (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کا اختیار کس کو ہوتا ہے؟ (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 7 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ التَّفْرِيقِ بَيْنَ الْمُتَلَاعِنَيْنِ) حکم: صحیح 3474. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَا حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ لَمْ يُفَرِّقْ الْمُصْعَبُ بَيْنَ الْمُتَلَاعِنَيْنِ قَالَ سَعِيدٌ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِابْنِ عُمَرَ فَقَالَ فَرَّقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَخَوَيْ بَنِي الْعَجْلَانِ... سنن نسائی : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: لعان کرنے والے خاوند بیوی کے درمیان مستقل جدائی کردی جائے گی ) مترجم: NisaiWriterName 3474. حضرت سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں کہ حضرت مصعب نے لعان کرنے والوں میں تفریق نہ کی۔ میں نے یہ بات حضرت ابن عمر ؓ سے ذکر کی تو انہوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ سے ذکر کی تو انہوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ نے تو بنو عجلان کے لعان کرنے والے خاوند بیوی میں تفریق کردی تھی۔ الموضوع: من يملك اللعان (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کا اختیار کس کو ہوتا ہے؟ (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 8 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ نَفْيِ الْوَلَدِ بِاللِّعَانِ وَإِلْحَاقِهِ ...) حکم: صحیح 3477. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لَاعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ رَجُلٍ وَامْرَأَتِهِ وَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا وَأَلْحَقَ الْوَلَدَ بِالْأُمِّ سنن نسائی : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: لعان کے ساتھ متنازعہ بچے کی نفی ہوجائے گی اور وہ ماں کو مل جائے گا ) مترجم: NisaiWriterName 3477. حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ایک خاوند بیوی میں لعان کروایا‘ پھر انہیں جدا کردیا اور بچہ ماں کو دے دیا۔ الموضوع: من يملك اللعان (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کا اختیار کس کو ہوتا ہے؟ (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ اللِّعَانِ) حکم: صحیح 2066. حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: جَاءَ عُوَيْمِرٌ إِلَى عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ، فَقَالَ: سَلْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا فَقَتَلَهُ، أَيُقْتَلُ بِهِ؟ أَمْ كَيْفَ يَصْنَعُ؟ فَسَأَلَ عَاصِمٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، فَعَابَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّائِلَ، ثُمَّ لَقِيَهُ عُوَيْمِرٌ فَسَأَلَهُ، فَقَالَ: مَا صَنَعْتَ؟ فَقَالَ: صَنَعْتُ أَنَّكَ لَمْ... سنن ابن ماجہ : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: لعان کا بیان ) مترجم: MajahWriterName 2066. حضرت سہل بن سعد ساعدی ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عویمر ؓ حضرت عاصم بن عدی ؓ کے پاس آئے اور کہا: مجھے رسول اللہ ﷺ سے یہ بات پوچھ کر بتائیے کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ کسی (غیر) مرد کو (گناہ میں ملوث) دیکھے اور (غصے میں آکر) اسے قتل کر دے تو کیا اسے (قصاص میں) قتل کیا جائے گا؟ ورنہ وہ کیا کرے؟ حضرت عاصم ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے یہ (مسئلہ) دریافت کیا تو رسول اللہ ﷺ نے (اس قسم کے) سوالات کو ناپسند فرمایا۔ بعد میں حضرت عویمر ؓ حضرت عاصم ؓ سے ملے تو ان سے دریافت کیا اور کہا: تم نے کیا کیا؟ انہوں نے کہا: ہوا یہ ہے کہ تجھ سے مجھے بھلائی نہیں پہنچی۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے (... الموضوع: من يملك اللعان (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کا اختیار کس کو ہوتا ہے؟ (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ اللِّعَانِ) حکم: ضعیف 2071. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ الْحَضْرَمِيُّ، عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنِ ابْنِ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَرْبَعٌ مِنَ النِّسَاءِ لَا مُلَاعَنَةَ بَيْنَهُنَّ: النَّصْرَانِيَّةُ تَحْتَ الْمُسْلِمِ، وَالْيَهُودِيَّةُ تَحْتَ الْمُسْلِمِ، وَالْحُرَّةُ تَحْتَ الْمَمْلُوكِ، وَالْمَمْلُوكَةُ تَحْتَ الْحُرِّ ... سنن ابن ماجہ : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: لعان کا بیان ) مترجم: MajahWriterName 2071. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: چار عورتوں سے لعان نہیں کیا جاتا: مسلمان مرد کی عیسائی بیوی، مسلمان مرد کی یہودی بیوی، غلام خاوند کی آزاد بیوی اور آزاد خاوند کی وہ بیوی جو (کسی اور کی) لونڈی ہو۔ الموضوع: من يملك اللعان (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کا اختیار کس کو ہوتا ہے؟ (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 10 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 10