الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 4 - مجموع أحاديث: 34 کل صفحات: 4 - کل احا دیث: 34 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي السُّطُوحِ وَالمِنْبَرِ وَالخ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 378. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَقَطَ عَنْ فَرَسِهِ فَجُحِشَتْ سَاقُهُ - أَوْ كَتِفُهُ - وَآلَى مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا، فَجَلَسَ فِي مَشْرُبَةٍ لَهُ دَرَجَتُهَا مِنْ جُذُوعٍ، فَأَتَاهُ أَصْحَابُهُ يَعُودُونَهُ، فَصَلَّى بِهِمْ جَالِسًا وَهُمْ قِيَامٌ، فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ: «إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا، وَإِنْ صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا» وَنَز... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: چھت، منبر اور لکڑی پر نماز پڑھنے کے بارے میں ) مترجم: BukhariWriterName 378. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ گھوڑے سے گر گئے تو آپ کی پنڈلی یا کندھا مجروح ہو گیا اور آپ نے ایک ماہ تک اپنی ازواج مطہرات کے پاس نہ جانے کی قسم اٹھائی، اس بنا پر اپنے بالا خانے میں تشریف فر ہوئے جس کی سیڑھی کھجور کے تنوں کی تھی، چنانچہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم آپ کی تیمارداری کے لیے آئے، آپ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو بیٹھ کر نماز پڑھائی جبکہ وہ کھڑے تھے۔ جب آپ نے سلام پھیرا تو فرمایا: ’’امام تو اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے، لہذا جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع ... الموضوع: الإيلاء (الأحوال الشخصية) موضوع: ایلاء ( بیوی سے لاتعلقی کی قسم کھا لینا) (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ إِذَا رَأَيْتُمُ الهِلاَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1910. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آلَى مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا فَلَمَّا مَضَى تِسْعَةٌ وَعِشْرُونَ يَوْمًا غَدَا أَوْ رَاحَ فَقِيلَ لَهُ إِنَّكَ حَلَفْتَ أَنْ لَا تَدْخُلَ شَهْرًا فَقَالَ إِنَّ الشَّهْرَ يَكُونُ تِسْعَةً وَعِشْرِينَ يَوْمًا... صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : نبی کریم ﷺ کا ارشاد جب تم ( رمضان کا ) چاند دیکھو تو روزے رکھو اور جب شوال کا چاند دیکھو تو روزے رکھنا چھوڑ دو ) مترجم: BukhariWriterName 1910. حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک ماہ کے لیے اپنی بیویوں سے ترک تعلق کی قسم اٹھائی۔ جب انتیس دن گزر گئے تو صبح سویرے یا دوپہر کو آپ ان کے پاس تشریف لے گئے۔ عرض کیا گیا کہ آپ نے تو ایک ماہ تک ان کے پاس نہ آنے کی قسم اٹھائی تھی۔ آپ نے فرمایا: ’’مہینہ انتیس دن کابھی ہوتا ہے۔‘‘ ... الموضوع: الإيلاء (الأحوال الشخصية) موضوع: ایلاء ( بیوی سے لاتعلقی کی قسم کھا لینا) (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ الغُرْفَةِ وَالعُلِّيَّةِ المُشْرِفَةِ وَغَي...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2469. حَدَّثَنَا ابْنُ سَلَامٍ حَدَّثَنَا الْفَزَارِيُّ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ آلَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا وَكَانَتْ انْفَكَّتْ قَدَمُهُ فَجَلَسَ فِي عُلِّيَّةٍ لَهُ فَجَاءَ عُمَرُ فَقَالَ أَطَلَّقْتَ نِسَاءَكَ قَالَ لَا وَلَكِنِّي آلَيْتُ مِنْهُنَّ شَهْرًا فَمَكَثَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ ثُمَّ نَزَلَ فَدَخَلَ عَلَى نِسَائِهِ... صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : اونچے اور پست بالاخانوں میں چھت وغیرہ پر رہنا جائز ہے نیز جھروکے اور روشندان بنانا ) مترجم: BukhariWriterName 2469. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے قسم اٹھائی تھی کہ ایک مہینہ اپنی بیویوں کے قریب نہیں جائیں گے، اور آپ کے پاؤں کا جوڑ نکل گیا، آپ اپنے بالاخانے میں بیٹھ گئے، حضرت عمرفاروق ؓ آئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! کیا آپ نے اپنی بیویوں کو طلاق دے دی ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں لیکن میں نے ان کے پاس ایک ماہ کے لیے نہ جانے کی قسم اٹھائی ہے۔‘‘ چنانچہ آپ انتیس روز وہاں ٹھہرے، پھر اس بالاخانے سے اتر کر اپنی بیویوں کے پاس آئے۔ ... الموضوع: الإيلاء (الأحوال الشخصية) موضوع: ایلاء ( بیوی سے لاتعلقی کی قسم کھا لینا) (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ مَوْعِظَةِ الرَّجُلِ ابْنَتَهُ لِحَالِ زَوْج...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5191. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمْ أَزَلْ حَرِيصًا عَلَى أَنْ أَسْأَلَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ عَنْ الْمَرْأَتَيْنِ مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّتَيْنِ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى إِنْ تَتُوبَا إِلَى اللَّهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا حَتَّى حَجَّ وَحَجَجْتُ مَعَهُ وَعَدَلَ وَعَدَلْتُ مَعَهُ بِإِدَاوَةٍ فَتَبَرَّزَ ثُمَّ جَاءَ فَسَكَبْتُ عَلَى يَدَيْهِ مِنْهَا فَتَوَضَّأَ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ مَنْ ال... صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب:آدمی اپنی بیٹی کو اس کے خاوند کے مقدمہ میں نصیحت کرے تو کیسا ہے؟ ) مترجم: BukhariWriterName 5191. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میرے دل میں یہ خواہش رہی کہ میں سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے نبی ﷺ کی ان دو بیویوں کے متعلق سوال کروں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: ”اگر تم دونوں (بیویاں) اللہ کے حضور توبہ کرتی ہو تو بہتر ہے کیونکہ تمہارے دل راہ راست سے ہٹ گئے ہیں۔“ حتیٰ کہ آپ نے حج کیا اور میں بھی آپ کے ہمراہ حج کے لیے گیا۔ چنانچہ جب وہ ایک دفعہ راستے سے ایک طرف ہوئے تو میں بھی پانی کا ایک برتن لے کر ان کے ہمراہ راستے سے الگ ہو گیا۔ پھر جب وہ قضائے حاجت سے فارغ ہو کر واپس آئے تو میں نے ان سے عرض کی: اے امیر المومنین! نبی ﷺ ... الموضوع: الإيلاء (الأحوال الشخصية) موضوع: ایلاء ( بیوی سے لاتعلقی کی قسم کھا لینا) (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {الرِّجَالُ قَوَّام...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5201. حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ قَالَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ آلَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا وَقَعَدَ فِي مَشْرُبَةٍ لَهُ فَنَزَلَ لِتِسْعٍ وَعِشْرِينَ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّكَ آلَيْتَ عَلَى شَهْرٍ قَالَ إِنَّ الشَّهْرَ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ... صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب:سورۃ نساء میں اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ ”مرد عورتوں کے اوپر حاکم ہیں، اس لیے کہ اللہ نے ان میں سے بعض کو بعض پر بڑائی دی ہے“ اللہ تعالیٰ کے فرمان ”بیشک اللہ بڑی رفعت والا بڑی عظمت والا ہے“ تک۔ ) مترجم: BukhariWriterName 5201. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے قسم اٹھائی کہ ایک ماہ تک اپنی بیویوں کے پاس جائیں گے، چنانچہ آپ اپنے بالا خانہ میں گوشہ نشین ہو گئے۔ پھر انتیس دن کے بعد ینچے آئے تو آپ سے عرض کی گئی: اللہ کے رسول! آپ نے ایک ماہ کی قسم اٹھائی تھی؟ آپ نے فرمایا: ”بے شک مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے۔“ ... الموضوع: الإيلاء (الأحوال الشخصية) موضوع: ایلاء ( بیوی سے لاتعلقی کی قسم کھا لینا) (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ هِجْرَةِ النَّبِيِّ ﷺ نِسَاءَهُ فِي غَيْرِ ب...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5202. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ أَنَّ عِكْرِمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَلَفَ لَا يَدْخُلُ عَلَى بَعْضِ أَهْلِهِ شَهْرًا فَلَمَّا مَضَى تِسْعَةٌ وَعِشْرُونَ يَوْمًا غَدَا عَلَيْهِنَّ أَوْ رَاحَ فَقِيلَ لَهُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ حَلَفْتَ أَنْ لَا تَدْخُلَ عَلَيْهِنَّ شَهْرًا قَالَ إِنَّ الشَّهْرَ يَكُونُ تِسْعَةً وَعِشْرِينَ يَوْمًا... صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب:نبی کریم ﷺکا عورتوں کو اس طرح پر چھوڑنا کہ ان کے گھر ہی میں نہیں گئے ) مترجم: BukhariWriterName 5202. سیدہ ام سلمہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ نبی ﷺ نے قسم اٹھائی کہ آپ اپنی بعض بیویوں کے گھر میں مہینہ بھر نہیں آئیں گے لیکن جب انتیس دن گزر گئے تو صبح یا شام کے وقت ان کے گھر تشریف لے گئے۔ آپ سے عرض کی گئی: اللہ کے رسول! آپ نے تو قسم کھائی تھی کہ مہینہ بھر ان کے گھر تشریف نہں لائیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بے شک مہینہ انتیس روز کا بھی ہوتا ہے۔“ ... الموضوع: الإيلاء (الأحوال الشخصية) موضوع: ایلاء ( بیوی سے لاتعلقی کی قسم کھا لینا) (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ هِجْرَةِ النَّبِيِّ ﷺ نِسَاءَهُ فِي غَيْرِ ب...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5203. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا أَبُو يَعْفُورٍ قَالَ تَذَاكَرْنَا عِنْدَ أَبِي الضُّحَى فَقَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ أَصْبَحْنَا يَوْمًا وَنِسَاءُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْكِينَ عِنْدَ كُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ أَهْلُهَا فَخَرَجْتُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَإِذَا هُوَ مَلْآنُ مِنْ النَّاسِ فَجَاءَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَصَعِدَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي غُرْفَةٍ لَهُ فَسَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ ثُمَّ سَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ ثُمَّ سَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ فَنَادَاهُ فَدَخَلَ عَلَى ال... صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب:نبی کریم ﷺکا عورتوں کو اس طرح پر چھوڑنا کہ ان کے گھر ہی میں نہیں گئے ) مترجم: BukhariWriterName 5203. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: ایک دن ہم نے صبح کے وقت دیکھا کہ نبی ﷺ کی بیویاں رو رہی ہیں۔ ان میں سے ہر ایک ساتھ اس کے اہل خانہ بھی جمع تھے۔ میں مسجد گیا، کیا دیکھتا ہوں کہ مسجد لوگوں سے بھری ہوئی ہے۔ سیدنا عمر ؓ تشریف لائے تو نبی ﷺ کی طرف گئے جبکہ آپ بالا خانے میں تھی لیکن انہیں کسی نے جواب نہ دیا۔ انہوں نے پھر سلام کیا تو بھی کسی طرف سے جواب نہ آیا۔ پھر سلام کیا تو بھی جواب نہ آیا۔ پھر جب کسی نے انہیں آواز دی وہ نبی ﷺ کے پاس اوپر پہنچ گئے۔ اور جاتے ہی عرض کی: آپ نے اپنی بیویوں کو طلاق دے دی ہے؟ آپ نے جواب دیا: ”نہیں“ البتہ مہینہ ب... الموضوع: الإيلاء (الأحوال الشخصية) موضوع: ایلاء ( بیوی سے لاتعلقی کی قسم کھا لینا) (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لِلَّذِينَ يُؤْلُو...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5289. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، عَنْ أَخِيهِ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: آلَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نِسَائِهِ، وَكَانَتْ انْفَكَّتْ رِجْلُهُ، فَأَقَامَ فِي مَشْرُبَةٍ لَهُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ ثُمَّ نَزَلَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، آلَيْتَ شَهْرًا؟ فَقَالَ: «الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ»... صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ بقرہ میں فرمان)وہ لوگ جو اپنی بیویوں سے ایلاءکرتے ہیں ، ان کے لیے چار مہینے کی مدت مقرر ہے ، آخر آیت سمیع علیم تک ، فآءوا کے معنی قسم توڑ دیں اپنی بیوی سے صحبت کریں ۔ ) مترجم: BukhariWriterName 5289. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی بیویوں سے تعلق نہ رکھنے کی قسم اٹھائی۔ ان دںوں آپ کے پاؤں کو موچ بھی آ گئی تھی۔ آپ بالا خانے میں انتیس دن تک ٹھہرے رہے پھر اترے تو حاضرین نے کہا: اللہ کے رسول! آپ نے تو ایک ماہ تک بیویوں کے پاس نہ جانے کی قسم اٹھائی تھی؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ مہینہ انتیس دن کا ہے۔“ ... الموضوع: الإيلاء (الأحوال الشخصية) موضوع: ایلاء ( بیوی سے لاتعلقی کی قسم کھا لینا) (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 9 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لِلَّذِينَ يُؤْلُو...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5290. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، كَانَ يَقُولُ فِي الإِيلاَءِ الَّذِي سَمَّى اللَّهُ: «لاَ يَحِلُّ لِأَحَدٍ بَعْدَ الأَجَلِ إِلَّا أَنْ يُمْسِكَ بِالْمَعْرُوفِ، أَوْ يَعْزِمَ بِالطَّلاَقِ كَمَا أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ» صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ بقرہ میں فرمان)وہ لوگ جو اپنی بیویوں سے ایلاءکرتے ہیں ، ان کے لیے چار مہینے کی مدت مقرر ہے ، آخر آیت سمیع علیم تک ، فآءوا کے معنی قسم توڑ دیں اپنی بیوی سے صحبت کریں ۔ ) مترجم: BukhariWriterName 5290. سیدنا نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر ؓ اس ایلاء کے متعلق فرمایا کرتے تھے جس کا ذکر اللہ تعالٰی نے کیا ہے کہ مدت پوری ہونے کے بعد کسی کے لیے جائز نہیں سوائے اس امر کے کہ وہ اپنی بیوی کو قاعدے کے مطابق اپنے پاس رکھے یا پھر طلاق دے جیسا کہ اللہ تعالٰی نے حکم دیا ہے۔ الموضوع: الإيلاء (الأحوال الشخصية) موضوع: ایلاء ( بیوی سے لاتعلقی کی قسم کھا لینا) (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 10 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لِلَّذِينَ يُؤْلُو...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5290.01. وقَالَ لِي إِسْمَاعِيلُ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، إِذَا مَضَتْ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ: يُوقَفُ حَتَّى يُطَلِّقَ، وَلاَ يَقَعُ عَلَيْهِ الطَّلاَقُ حَتَّى يُطَلِّقَ وَيُذْكَرُ ذَلِكَ عَنْ: عُثْمَانَ، وَعَلِيٍّ، وَأَبِي الدَّرْدَاءِ، وَعَائِشَةَ، وَاثْنَيْ عَشَرَ رَجُلًا، مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ بقرہ میں فرمان)وہ لوگ جو اپنی بیویوں سے ایلاءکرتے ہیں ، ان کے لیے چار مہینے کی مدت مقرر ہے ، آخر آیت سمیع علیم تک ، فآءوا کے معنی قسم توڑ دیں اپنی بیوی سے صحبت کریں ۔ ) مترجم: BukhariWriterName 5290.01. سیدنا ابن عمر ؓ ہی سے روایت ہے کہ جب چار ماہ گزر جائیں تو اسے قاضی کے سامنے پیش کیا جائے یہاں تک کہ وہ طلاق دے۔ اور طلاق اس وقت تک نہیں ہوگی جب تک وہ خود طلاق نہیں دے گا۔ سیدنا عثمان۔ سیدنا علی، سیدنا ابو درداء، سیدہ عائشہ اور دیکگر بارہ صحابہ کرام ؓ سے بھی ایسا ہی منقول ہے۔ الموضوع: الإيلاء (الأحوال الشخصية) موضوع: ایلاء ( بیوی سے لاتعلقی کی قسم کھا لینا) (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) مجموع الصفحات: 4 - مجموع أحاديث: 34 کل صفحات: 4 - کل احا دیث: 34