3 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ الْمُطَلَّقَةِ ثَلَاثًا لَا نَفَقَةَ لَهَا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1481. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: «مَا لِفَاطِمَةَ خَيْرٌ أَنْ تَذْكُرَ هَذَا» قَالَ: تَعْنِي قَوْلَهَا: لَا سُكْنَى وَلَا نَفَقَةَ

صحیح مسلم : کتاب: طلاق کے احکام ومسائل (باب: جس عورت کو طلاق بائنہ دی گئی ہو اسے خرچہ نہیں دیا جاتا )

مترجم: MuslimWriterName

1481. شعبہ نے ہمیں عبدالرحمٰن بن قاسم سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد (قاسم) سے، انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا س‬ے روایت کی کہ انہوں نے کہا: اس بات کو بیان کرنے میں فاطمہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا ک‬ے لیے کوئی بھلائی نہیں ہے کہ ’’نہ رہائش ہے نہ خرچ‘‘


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي نَفَقَةِ الْمَبْتُوتَةِ)

حکم: صحیح

2284. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ مَوْلَى الْأَسْوَدِ بْنِ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ، أَنَّ أَبَا عَمْرِو بْنَ حَفْصٍ طَلَّقَهَا الْبَتَّةَ وَهُوَ غَائِبٌ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا وَكِيلَهُ بِشَعِيرٍ، فَتَسَخَّطَتْهُ، فَقَالَ: وَاللَّهِ مَا لَكِ عَلَيْنَا مِنْ شَيْءٍ! فَجَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ لَهَا: >لَيْسَ لَكِ عَلَيْهِ نَفَقَةٌ<، وَأَمَرَهَا أَنْ تَعْتَدَّ فِي بَيْتِ أُمِّ شَرِيكٍ، ثُمَّ قَال:َ >إِنَّ تِلْكَ امْرَأَةٌ يَغْشَاهَا أَصْحَابِي، اعْتَدِّي فِي بَيْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: تین طلاق یافتہ ( طلاق بتہ والی ) کے خرچ کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2284. سیدہ فاطمہ بنت قیس ؓ سے مروی ہے کہ (ان کے شوہر) ابوعمرو بن حفص نے ان کو طلاق بتہ دے دی تھی (مختلف اوقات میں تین طلاقیں) اور وہ خود (گھر میں) موجود نہیں تھے۔ تو ان کے وکیل نے فاطمہ کی طرف کچھ ”جَو“ بھیجے تو انہوں نے ان کو کم سمجھا اور اس پر راضی نہ ہوئیں۔ تو وکیل نے کہا: قسم اللہ کی! (اخراجات کے سلسلے میں) تیرے لیے ہم پر کوئی چیز واجب ہی نہیں ہے۔ تو وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں اور آپ سے اس کا ذکر کیا، آپ نے اس سے فرمایا: ”اس کے ذمے تمہارا کوئی خرچ نہیں ہے۔“ اور اسے حکم دیا کہ ام شریک کے گھر میں عدت گزارے۔ پھر فرمایا: ”اس عورت کے ہاں...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي نَفَقَةِ الْمَبْتُوتَةِ)

حکم: صحیح

1985. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ الْعَطَّارُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ قَيْسٍ، حَدَّثَتْهُ أَنَّ أَبَا حَفْصِ بْنَ الْمُغِيرَةِ طَلَّقَهَا ثَلَاثًا... وَسَاقَ الْحَدِيثَ، فِيهِ: وَأَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ وَنَفَرًا مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا نَبِيَّ اللَّهِ! إِنَّ أَبَا حَفْصِ بْنَ الْمُغِيرَةِ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلَاثًا، وَإِنَّهُ تَرَكَ لَهَا نَفَقَةً يَسِيرَةً، فَقَالَ: لَا نَفَقَةَ لَهَا...، وَسَاقَ الْحَدِيثَ. وَحَدِيثُ مَالِك...

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: تین طلاق یافتہ ( طلاق بتہ والی ) کے خرچ کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

1985. سیدہ فاطمہ بنت قیس‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ ابوحفص بن مغیرہ نے مجھے تین طلاقیں دیں۔ اور پوری حدیث بیان کی، اس میں ہے کہ خالد بن ولید اور بنو مخزوم کے اور بھی لوگ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آئے اور کہا: یا رسول اللہ! ابو حفص بن مغیرہ نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دی ہیں اور بہت تھوڑا سا خرچ اس کے لیے چھوڑ گیا ہے۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس کے لیے کوئی خرچہ نہیں ہے۔“ اور حدیث بیان کی۔ اور مالک کی (مذکورہ بالا) روایت اس سے زیادہ کامل ہے۔ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي نَفَقَةِ الْمَبْتُوتَةِ)

حکم: صحیح

2286. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو، عَنْ يَحْيَى، حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ... أَنَّ أَبَا عَمْرِو بْنَ حَفْصٍ الْمَخْزُومِيَّ طَلَّقَهَا ثَلَاثًا وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَخَبَرَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ قَال: فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَيْسَتْ لَهَا نَفَقَةٌ، وَلَا مَسْكَنٌ. قَالَ فِيهِ: وَأَرْسَلَ إِلَيْهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ: لَا تَسْبِقِينِي بِنَفْسِكِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: تین طلاق یافتہ ( طلاق بتہ والی ) کے خرچ کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2286. سیدہ فاطمہ بنت قیس‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ ابوعمرو بن حفص مخزومی نے اس کو تین طلاقیں دے دیں۔ اور حدیث بیان کی اور خالد بن ولید کی بات بھی۔ کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”اس کے لیے خرچہ نہیں ہے اور نہ کوئی سکنی ہے۔“ (شوہر کے ذمے نہیں ہے۔) اس روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فاطمہ کی طرف پیغام بھیجا کہ اپنے بارے میں میرے مشورے کے بغیر جلدی میں کوئی فیصلہ نہ کر لینا۔ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي نَفَقَةِ الْمَبْتُوتَةِ)

حکم: صحیح

2287. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ... قَالَتْ كُنْتُ عِنْدَ رَجُلٍ مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ فَطَلَّقَنِي الْبَتَّةَ ثُمَّ سَاقَ نَحْوَ حَدِيثِ مَالِكٍ قَالَ فِيهِ: >وَلَا تُفَوِّتِينِي بِنَفْسِكِ<. قَالَ أَبو دَاود: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ الشَّعْبِيُّ وَالْبَهِيُّ وَعَطَاءٌ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَاصِمٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنِ أَبِي الْجَهْمِ كُلُّهُمْ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أَنَّ زَوْجَهَا طَلَّقَهَا ثَلَاثًا....

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: تین طلاق یافتہ ( طلاق بتہ والی ) کے خرچ کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2287. سیدہ فاطمہ بنت قیس‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ میں بنی مخزوم کے ایک شخص کی زوجیت میں تھی تو اس نے مجھے طلاق بتہ دے دی (تین طلاقیں) اور (اس باب کی پہلی حدیث) مالک کی روایت کی مانند بیان کیا۔ اس روایت میں کہا کہ مجھے بتائے بغیر اپنے بارے میں کوئی فیصلہ نہ کر لینا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ شعبی «بهي» اور عطاء نے بواسطہ عبدالرحمٰن بن عاصم اور اسی طرح ابوبکر بن ابی جہم ان سب نے فاطمہ بنت قیس سے روایت کی ہے کہ اس کے شوہر نے اس کو تین طلاقیں دی تھیں۔ (ان حضرات کی روایت میں بتہ کا ذکر نہیں ہے۔) ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي نَفَقَةِ الْمَبْتُوتَةِ)

حکم: صحیح

2290. حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ: أَرْسَلَ مَرْوَانُ إِلَى فَاطِمَةَ فَسَأَلَهَا، فَأَخْبَرَتْهُ: أَنَّهَا كَانَتْ عِنْدَ أَبِي حَفْصٍ، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّرَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ -يَعْنِي: عَلَى بَعْضِ الْيَمَنِ-، فَخَرَجَ مَعَهُ زَوْجُهَا، فَبَعَثَ إِلَيْهَا بِتَطْلِيقَةٍ كَانَتْ بَقِيَتْ لَهَا، وَأَمَرَ عَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ، وَالْحَارِثَ بْنَ هِشَامٍ أَنْ يُنْفِقَا عَلَيْهَا، فَقَالَا: وَاللَّهِ مَا لَهَا نَفَقَةٌ، إِلَّا أَنْ تَكُونَ حَامِلًا، فَأَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى الل...

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: تین طلاق یافتہ ( طلاق بتہ والی ) کے خرچ کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2290. عبیداللہ (بن عبداللہ بن عتبہ) سے مروی ہے کہ مروان نے فاطمہ (بنت قیس) کو پیغام بھیجا اور ان سے پچھوایا، تو اس نے بتایا کہ وہ ابوحفص کی زوجیت میں تھی اور نبی کریم ﷺ نے سیدنا علی ؓ کو یمن کے کچھ حصے کا عامل بنایا، تو اس کا شوہر بھی ان کے ساتھ روانہ ہو گیا اور اس کو طلاق کا پیغام دے گیا، وہ طلاق جو اس کی باقی تھی (تیسری طلاق) اور عیاش بن ابی ربیعہ اور حارث بن ہشام کو کہہ گیا کہ اس کو خرچ دینا، تو ان دونوں نے کہا: اللہ کی قسم! اس کے لیے کوئی خرچہ نہیں الا یہ کہ حاملہ ہو۔ تو یہ نبی کریم ﷺ کے پاس چلی آئی، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تیرے لیے کوئی خرچہ نہیں الا یہ کہ تو...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ النِّكَاحِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنْ لاَ يَخْطُبَ الرَّجُلُ عَلَى ...)

حکم: صحیح

1135. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي الْجَهْمِ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَلَى فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ فَحَدَّثَتْنَا أَنَّ زَوْجَهَا طَلَّقَهَا ثَلَاثًا وَلَمْ يَجْعَلْ لَهَا سُكْنَى وَلَا نَفَقَةً قَالَتْ وَوَضَعَ لِي عَشَرَةَ أَقْفِزَةٍ عِنْدَ ابْنِ عَمٍّ لَهُ خَمْسَةً شَعِيرًا وَخَمْسَةً بُرًّا قَالَتْ فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ قَالَتْ فَقَالَ صَدَقَ قَالَتْ فَأَمَرَنِي أَنْ أَعْتَدَّ فِي بَيْتِ أُمِّ شَرِيكٍ ثُمَّ قَالَ لِي رَسُولُ ا...

جامع ترمذی : كتاب: نکاح کے احکام ومسائل (باب: آدمی اپنے مسلمان بھائی کے شادی کے پیغام پر پیغام نہ دے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1135. ابوبکر بن ابی جہم کہتے ہیں: میں اور ابوسلمہ بن عبدالرحمن دونوں فاطمہ بنت قیس‬ ؓ ک‬ے پاس آئے انہوں نے ہم سے بیان کیا کہ ان کے شوہر نے انہیں تین طلاق دے دی اورنہ ان کے لیے رہائش کا انتظام کیا اور نہ کھانے پینے کا۔ اور انہوں نے میرے لیے دس بوری غلّہ، پانچ بوری جو کے اور پانچ گیہوں کے اپنے چچا زاد بھائی کے پاس رکھ دیں، تو میں نے رسول اللہ ﷺ کے پاس آکر آپ سے اس کا ذکر کیا، توآپ نے فرمایا: ’’انہوں نے ٹھیک کیا، اور مجھے آپﷺ نے حکم دیا کہ میں ام شریک کے گھر میں عدت گزاروں، پھر مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ام شریک کے گھر مہاجرین آتے جات...