1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ فِي الظِّهَارِ

حکم: حسن دون قوله والعرق

2217 حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ مَعْمَرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْظَلَةَ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ، عَنْ خُوَيْلَةَ بِنْتِ مَالِكِ بْنِ ثَعْلَبَةَ، قَالَتْ: ظَاهَرَ مِنِّي زَوْجِي أَوْسُ بْنُ الصَّامِتِ، فَجِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشْكُو إِلَيْهِ، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجَادِلُنِي فِيهِ، وَيَقُولُ: اتَّقِي اللَّهَ, فَإِنَّهُ ابْنُ عَمِّكِ، فَمَا بَرِحْتُ حَتَّى نَزَلَ الْقُرْآنُ: {قَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّتِي تُجَادِلُكَ فِي زَوْجِه...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل

(باب: ظہار کے احکام و مسائل)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2217. سیدہ خویلہ بنت مالک بن ثعلبہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ میرے شوہر اوس بن صامت ؓ نے مجھ سے ظہار کر لیا تو میں شکایت لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی۔ رسول اللہ ﷺ مجھ سے اس مسئلے میں بحث فرمانے لگے۔ آپ کہتے تھے: ”اللہ سے ڈرو، وہ تمہارا چچا زاد ہے۔“ میں وہاں سے نہ ہٹی تھی کہ قرآن نازل ہو گیا {قَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّتِي تُجَادِلُكَ فِي زَوْجِهَا} بیان کفارہ تک۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ” وہ گردن آزاد کرے۔“ اس نے کہا: اس کے پاس نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا: ”وہ دو مہینے متواتر روزے رکھے۔“ اس نے کہا: اے اللہ...


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ فِي الظِّهَارِ

حکم: حسن دون قوله والعرق

2218 حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَى أَبُو الْأَصْبَغِ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: وَالْعَرَقُ: مِكْتَلٌ يَسَعُ ثَلَاثِينَ صَاعًا. قَالَ أَبو دَاود: وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ آدَمَ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل

(باب: ظہار کے احکام و مسائل)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2218. ابن اسحاق نے اسی سند سے مذکورہ روایت کی مانند روایت کیا مگر کہا کہ «العرق» وہ ٹوکرا ہوتا ہے جس میں تیس صاع کھجور آتی ہے۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: یہ روایت یحییٰ بن آدم کی (مذکورہ بالا) روایت سے زیادہ صحیح ہے۔


4 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ فِي الظِّهَارِ

حکم: صحیح

2222 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ أَنَّ جَمِيلَةَ، كَانَتْ تَحْتَ أَوْسِ بْنِ الصَّامِتِ، وَكَانَ رَجُلًا بِهِ لَمَمٌ، فَكَانَ إِذَا اشْتَدَّ لَمَمُهُ ظَاهَرَ مِنْ امْرَأَتِهِ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى فِيهِ كَفَّارَةَ الظِّهَارِ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل

(باب: ظہار کے احکام و مسائل)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2222. ہشام بن عروہ سے روایت ہے کہ جمیلہ، سیدنا اوس بن صامت کی زوجیت میں تھی اور اوس میں جنسی شہوت کا مادہ زیادہ تھا، جب ان پر اس کا غلبہ ہوتا تو وہ اپنی بیوی سے ظہار کر لیا کرتے تھے۔ تو اللہ تعالیٰ نے ان کے مسئلے میں ظہار کے کفارہ کا حکم نازل فرمایا تھا۔


6 ‌سنن النسائي كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابُ اللِّعَانِ فِي قَذْفِ الرَّجُلِ زَوْجَتَهُ ب...

حکم: صحیح

3502 أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى قَالَ سُئِلَ هِشَامٌ عَنْ الرَّجُلِ يَقْذِفُ امْرَأَتَهُ فَحَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ عَنْ ذَلِكَ وَأَنَا أَرَى أَنَّ عِنْدَهُ مِنْ ذَلِكَ عِلْمًا فَقَالَ إِنَّ هِلَالَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ بِشَرِيكِ بْنِ السَّحْمَاءِ وَكَانَ أَخُو الْبَرَاءِ بْنِ مَالِكٍ لِأُمِّهِ وَكَانَ أَوَّلَ مَنْ لَاعَنَ فَلَاعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا ثُمَّ قَالَ ابْصُرُوهُ فَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَبْيَضَ سَبِطًا قَضِيءَ الْعَيْنَيْنِ فَهُوَ لِهِلَالِ بْنِ أُمَيَّةَ وَإِنْ جَاءَتْ بِه...

سنن نسائی:

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل

(باب: آدمی اپنی بیوی پر کسی معین آدمی کے ساتھ زنا...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3502. حضرت ہشام سے اس آدمی کے بارے میں پوچھا گیا جو اپنی بیوی پر زنا کا الزام لگاتا ہے‘ تو انہوں نے حضرت محمد (بن سیرین) سے بیان کیا کہ انہوں نے فرمایا: میں نے حضرت انس بن مالک ؓ سے اس بارے میں پوچھا اور مجھے یقین تھا کہ ان کے پاس اس کی بابت علم ہوگا۔ وہ فرمانے لگے کہ حضرت ہلال بن امیہ ؓ نے اپنی بیوی پر شریک بن سحماء کے ساتھ زنا کا الزام لگایا۔ اور یہ حضرت براء بن مالک ؓ کے اخیافی بھائی تھے اور انہوں نے سب سے پہلے لعان کیا۔ چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے خاوند بیوی کے درمیان لعان کروایا۔ پھر آپ نے فرمایا: ”اسے (پیدا ہونے والے بچے کو) دیکھنا۔ اگر اس عورت نے اسے ...