1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ الوَلَدِ مِنْ أَبِيهِ وَأُمِّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6734. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ شَيْبَانُ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ أَتَانَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ بِالْيَمَنِ مُعَلِّمًا وَأَمِيرًا فَسَأَلْنَاهُ عَنْ رَجُلٍ تُوُفِّيَ وَتَرَكَ ابْنَتَهُ وَأُخْتَهُ فَأَعْطَى الِابْنَةَ النِّصْفَ وَالْأُخْتَ النِّصْفَ...

صحیح بخاری : کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں (باب : لڑکے کی میراث اس کے باپ اور ماں کی طرف سے کیاہوگی )

مترجم: BukhariWriterName

6734. حضرت اسود بن یزید سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہمارے پاس یمن میں حضرت معاذ بن جبل ؓ معلم یا امیر کی حیثیت سے آئے ہم نے ان سے ایک ایسے شخص کے ترکے کے متعلق دریافت کیا جس کی وفات ہوئی ہو اور اس نے ایک بیٹی اور بہن چھوڑی ہو تو انہوں نے بیٹی کو نصف اور بہن کو نصف دیا۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ ابْنِ الِابْنِ إِذَا لَمْ يَكُنِ اب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6736. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو قَيْسٍ سَمِعْتُ هُزَيْلَ بْنَ شُرَحْبِيلَ قَالَ سُئِلَ أَبُو مُوسَى عَنْ بِنْتٍ وَابْنَةِ ابْنٍ وَأُخْتٍ فَقَالَ لِلْبِنْتِ النِّصْفُ وَلِلْأُخْتِ النِّصْفُ وَأْتِ ابْنَ مَسْعُودٍ فَسَيُتَابِعُنِي فَسُئِلَ ابْنُ مَسْعُودٍ وَأُخْبِرَ بِقَوْلِ أَبِي مُوسَى فَقَالَ لَقَدْ ضَلَلْتُ إِذًا وَمَا أَنَا مِنْ الْمُهْتَدِينَ أَقْضِي فِيهَا بِمَا قَضَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْابْنَةِ النِّصْفُ وَلِابْنَةِ ابْنٍ السُّدُسُ تَكْمِلَةَ الثُّلُثَيْنِ وَمَا بَقِيَ فَلِلْأُخْتِ فَأَتَيْنَا أَبَا مُوسَى فَأَخْبَرْنَاهُ بِقَوْلِ ابْنِ مَسْعُودٍ فَقَالَ لَا تَسْأَل...

صحیح بخاری : کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں (باب : اگر کسی کے لڑکا نہ ہو تو پوتے کی میراث کا بیان؟ )

مترجم: BukhariWriterName

6736. حضرت ہذیل بن شرجیل سے روایت ہے انہوں نے کہا: حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے بیٹی، پوتی اور بہن کی وراثت کے متعلق دریافت کیا گیا تو انہوں نے فرمایا: بیٹی کے لیے نصف اور بہن کے لیے بھی نصف ہے۔ تم حضرت ابن مسعود ؓ کے پاس جاؤ وہ بھی اس مسئلے میں میری موافقت کریں گے۔ پھر جب حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے پوچھا گیا اور انہیں حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ کی بات پہنچائی گئی تو انہوں نے فرمایا: اگر میں ایسا فتوٰی دے دوں تو یقیناً میں گمراہ ہو گیا اور ٹھیک راستے سے بھٹک گیا۔ میں اس کے متعلق وہی فیصلہ کروں گا جو نبی ﷺ نے کیا تھا کہ بیٹی کو نصف ملے گا پوتی کو چھٹا حصہ دیا جائے گا، اس طر...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ المَرْأَةِ وَالزَّوْجِ مَعَ الوَلَد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6741. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ قَالَ قَضَى فِينَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النِّصْفُ لِلْابْنَةِ وَالنِّصْفُ لِلْأُخْتِ ثُمَّ قَالَ سُلَيْمَانُ قَضَى فِينَا وَلَمْ يَذْكُرْ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں (باب : بیوی اور خاوند کو اولاد وغیرہ کے ساتھ کیا ملے گا )

مترجم: BukhariWriterName

6741. حضرت اسود بن یزید سے روایت ہے انہوں نے کہا: حضرت معاذ بن جبل ؓ نے رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ہمارے درمیان یہ فیصلہ کیا تھا کہ آدھا بیٹی کو ملے گا اور آدھا بہن کو۔ پھر سلیمان نے یہ حدیث بیان کی تو اتنا ہی کہا کہ (حضرت معاذ ؓ نے) ہمارے درمیان فیصلہ کیا تھا انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک کا ذکر نہیں کیا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ المَرْأَةِ وَالزَّوْجِ مَعَ الوَلَد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6742. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي قَيْسٍ عَنْ هُزَيْلٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَأَقْضِيَنَّ فِيهَا بِقَضَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ للْابْنَةِ النِّصْفُ وَلِابْنَةِ الِابْنِ السُّدُسُ وَمَا بَقِيَ فَلِلْأُخْتِ...

صحیح بخاری : کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں (باب : بیوی اور خاوند کو اولاد وغیرہ کے ساتھ کیا ملے گا )

مترجم: BukhariWriterName

6742. حضرت ہذیل سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں تو اس معاملے میں وہی فیصلہ کروں گا جو نبی ﷺ نے کیا تھا آپ نے بیٹی کو نصف پوتی کو چھٹا حصہ اور جو باقی بچا وہ بہن کو دیا تھا۔


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي مِيرَاثِ الصُّلْبِ)

حکم: صحیح

2890. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ زُرَارَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي قَيْسٍ الْأَوْدِيِّ عَنْ هُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ الْأَوْدِيِّ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ وَسَلْمَانَ بْنِ رَبِيعَةَ فَسَأَلَهُمَا عَنْ ابْنَةٍ وَابْنَةِ ابْنٍ وَأُخْتٍ لِأَبٍّ وَأُمٍّ فَقَالَا لِابْنَتِهِ النِّصْفُ وَلِلْأُخْتِ مِنْ الْأَبِ وَالْأُمِّ النِّصْفُ وَلَمْ يُوَرِّثَا ابْنَةَ الِابْنِ شَيْئًا وَأْتِ ابْنَ مَسْعُودٍ فَإِنَّهُ سَيُتَابِعُنَا فَأَتَاهُ الرَّجُلُ فَسَأَلَهُ وَأَخْبَرَهُ بِقَوْلِهِمَا فَقَالَ لَقَدْ ضَلَلْتُ إِذًا وَمَا أَنَا مِنْ الْمُهْتَدِينَ وَلَكِنِّي سَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: وراثت کے احکام و مسائل (باب: صلبی اولاد کی وراثت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2890. ہزیل بن شرجیل اودی سے روایت ہے کہ ایک شخص سیدنا ابوموسیٰ اشعری اور سلمان بن ربیعہ ؓ کے پاس آیا اور ان سے دریافت کیا کہ ایک شخص فوت ہوا، ایک بیٹی، ایک پوتی اور ایک حقیقی بہن چھوڑ گیا۔ (اس کی میراث کیونکر تقسیم ہو؟) ان دونوں نے کہا: بیٹی کے لیے آدھا ہے اور حقیقی بہن کے لیے بھی آدھا۔ پوتی کو انہوں نے محروم ٹھہرایا۔ اور (کہا کہ) سیدنا ابن مسعود ؓ کے پاس چلے جاؤ (اور ان سے بھی پوچھ لو) وہ ہماری تصدیق و تائید کریں گے۔ چنانچہ وہ آدمی ان کے پاس گیا اور مذکورہ مسئلہ پوچھا اور سیدنا ابوموسیٰ اشعری اور سیدنا سلمان بن ربیعہ ؓ کا جواب بھی بتایا۔ تو سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفَرَائِضِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي مِيرَاثِ ابْنَةِ الاِبْنِ مَعَ...)

حکم: صحیح

2093. حَدَّثَنَا الحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، عَنْ أَبِي قَيْسٍ الأَوْدِيِّ، عَنْ هُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى أَبِي مُوسَى، وَسَلْمَانَ بْنِ رَبِيعَةَ فَسَأَلَهُمَا عَنِ الِابْنَةِ وَابْنَةِ الِابْنِ وَأُخْتٍ لِأَبٍ وَأُمٍّ؟ فَقَالاَ: لِلِابْنَةِ النِّصْفُ، وَلِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ مَا بَقِيَ، وَقَالَا لَهُ: انْطَلِقْ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ، فَاسْأَلْهُ فَإِنَّهُ سَيُتَابِعُنَا، فَأَتَى عَبْدَ اللَّهِ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ وَأَخْبَرَهُ بِمَا قَالَا: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: قَدْ ضَلَلْتُ إِذًا، وَمَا أَنَا مِنَ الْمُهْتَدِينَ، وَلَكِنِّي ...

جامع ترمذی : كتاب: وراثت کے احکام ومسائل (باب: بیٹی کے ساتھ پوتی کی وراثت کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2093. ہزیل بن شرحبیل کہتے ہیں: ابوموسیٰ اور سلمان بن ربیعہ کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے ان سے بیٹی، پوتی اور حقیقی بہن کی میراث کے بارے میں پوچھا، ان دونوں نے جواب دیا: بیٹی کو آدھی میراث اور حقیقی بہن کو باقی حصہ ملے گا، انہوں نے اس آدمی سے یہ بھی کہا کہ عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس جاؤ اور ان سے پوچھو، وہ بھی ہماری طرح جواب دیں گے، وہ آدمی عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس آیا، ان سے مسئلہ بیان کیا اور ابوموسیٰ اورسلمان بن ربیعہ نے جوکہا تھا اسے بھی بتایا، عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا: اگر میں بھی ویسا ہی جواب دوں تب تومیں گمراہ ہوگیا اور ہدایت یافتہ نہ رہا، میں اس سلسل...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابُ فَرَائِضِ الصُّلْبِ)

حکم: صحیح

2721. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي قَيْسٍ الْأَوْدِيِّ عَنْ الْهُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ وَسَلْمَانَ بْنِ رَبِيعَةَ الْبَاهِلِيِّ فَسَأَلَهُمَا عَنْ ابْنَةٍ وَابْنَةِ ابْنٍ وَأُخْتٍ لِأَبٍ وَأُمٍّ فَقَالَا لِلِابْنَةِ النِّصْفُ وَمَا بَقِيَ فَلِلْأُخْتِ وَائْتِ ابْنَ مَسْعُودٍ فَسَيُتَابِعُنَا فَأَتَى الرَّجُلُ ابْنَ مَسْعُودٍ فَسَأَلَهُ وَأَخْبَرَهُ بِمَا قَالَا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَدْ ضَلَلْتُ إِذًا وَمَا أَنَا مِنْ الْمُهْتَدِينَ وَلَكِنِّي سَأَقْضِي بِمَا قَضَى بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: وراثت سے متعلق احکام ومسائل (باب:(ترکےمیں)صلبی اولادکےحصے )

مترجم: MajahWriterName

2721. حضرت ہزیل بن شرحبیل ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک آدمی نے ابو موسیٰ اشعری ؓ اور سلمان بن ربیعہ باہلی ؓ کی خدمت میں حاضر ہو کر ان سے بیٹی، پوتی اور سگی بہن (کی وراثت) کا مسئلہ دریافت کیا۔ ان دونوں نے فرمایا: بیٹی کے لیے نصف ہے اور جو باقی بچے وہ بہن کا ہے۔ اور (سائل سے) کہا: عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس جاؤ، وہ بھی ہماری تائید کریں گے۔ اس آدمی نے عبداللہ بن مسعود ؓ کی خدمت میں حاضر ہو کر مسئلہ پوچھا اور ان دونوں حضرات کی بات بھی بتائی تو عبداللہ ؓ نے فرمایا: (اگر میں یہی فتوی دوں) تب تو میں گمراہ ہو جاؤں گا اور ہدایت یافتہ نہیں ہوں گا۔ لیکن میں وہ فیصلہ کروں گا...