1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الحُدُودِ بَابُ الضَّرْبِ بِالْجَرِيدِ وَالنِّعَالِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6839 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ سَمِعْتُ عُمَيْرَ بْنَ سَعِيدٍ النَّخَعِيَّ قَالَ سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا كُنْتُ لِأُقِيمَ حَدًّا عَلَى أَحَدٍ فَيَمُوتَ فَأَجِدَ فِي نَفْسِي إِلَّا صَاحِبَ الْخَمْرِ فَإِنَّهُ لَوْ مَاتَ وَدَيْتُهُ وَذَلِكَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَسُنَّهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: حد اور سزاؤں کے بیان میں

(

باب : شراب میں چھڑی اور جوتے سے مارنا ۔

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6839. حضرت علی ؓ سے روایت ہے انہوں نےکہا: میں کسی پر حد قائم نہیں کرتا جس سے مر جائے، پھر مجھے اس کا رنج ہو سوائے شرابی کے۔ اگر وہ حد قائم کرنے سے مر جائے تو اس کی دیت ادا کروں گا۔ یہ اس لیے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کی کوئی حد مقرر نہیں فرمائی۔


2 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ حَدِّ الْخَمْرِ

حکم: صحیح

4558 حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: «مَا كُنْتُ أُقِيمُ عَلَى أَحَدٍ حَدًّا، فَيَمُوتَ فِيهِ، فَأَجِدَ مِنْهُ فِي نَفْسِي، إِلَّا صَاحِبَ الْخَمْرِ، لِأَنَّهُ إِنْ مَاتَ وَدَيْتُهُ، لِأَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَسُنَّهُ...

صحیح مسلم:

کتاب: حدود کا بیان

(باب: شراب کی حد)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4558. یزید بن زریع نے کہا: ہمیں سفیان ثوری نے ابوحصین سے حدیث بیان کی، انہوں نے عمیر بن سعد سے اور انہوں نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں کسی شخص پر حد نہیں لگاتا کہ وہ اس میں مر جائے تو میں اس سے اپنے دل میں کوئی ملال محسوس کروں، سوائے شراب پینے والے کے، وہ اگر مر جائے تو میں اس کی دیت ادا کروں گا کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے اس طریقے (اسی کوڑوں کی سزا) کو جاری نہیں کیا۔...


4 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْحُدُودِ بَابٌ إِذَا تَتَابَعَ فِي شُرْبِ الْخَمْرِ

حکم: صحیح

4506 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُوسَى الْفَزَارِيُّ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ، عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: لَا أَدِي أَوْ مَا كُنْتُ لِأَدِيَ مَنْ أَقَمْتُ عَلَيْهِ حَدًّا إِلَّا شَارِبَ الْخَمْرِ, فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَسُنَّ فِيهِ شَيْئًا, إِنَّمَا هُوَ شَيْءٌ قُلْنَاهُ نَحْنُ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان

(باب: جو شخص باربار شراب پیے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4506. امیرالمؤمنین سیدنا علی ؓ کہتے ہیں کہ میں کسی پر حد قائم کروں (اور وہ مر جائے) تو کسی کی دیت نہ دوں سوائے شراب نوش کے۔ بلاشبہ رسول اللہ ﷺ نے اس میں کوئی حد متعین نہیں فرمائی تھی۔ یہ حد ہم نے (مشورے سے) طے کی ہے۔


5 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ حَدِّ السَّكْرَانِ

حکم: صحیح

2660 حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ سَمِعْتُهُ عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ قَالَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ مَا كُنْتُ أَدِي مَنْ أَقَمْتُ عَلَيْهِ الْحَدَّ إِلَّا شَارِبَ الْخَمْرِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَسُنَّ فِيهِ شَيْئًا إِنَّمَا هُوَ شَيْءٌ جَعَلْنَاهُ نَحْنُ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: شرعی سزاؤں سے متعلق احکام ومسائل

(باب: شراب پینے والے کی سزا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2660. حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں جس پر حد لگاؤں، اس کی دیت نہیں دوں گا سوائے شراب پینے والے کے کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے اس کے لیے کوئی خاص سزا مقرر نہیں کی۔ یہ تو ہم لوگوں نے خود مقرر کر لی ہے۔