1 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْحُدُودِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ أَنْ لاَ تُقْطَعُ الأَيْدِي فِي ال...

حکم: صحیح

1535 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ شُيَيْمِ بْنِ بَيْتَانَ عَنْ جُنَادَةَ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ عَنْ بُسْرِ بْنِ أَرْطَاةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُقْطَعُ الْأَيْدِي فِي الْغَزْوِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رَوَى غَيْرُ ابْنِ لَهِيعَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ هَذَا وَيُقَالُ بُسْرُ بْنُ أَبِي أَرْطَاةَ أَيْضًا وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْهُمْ الْأَوْزَاعِيُّ لَا يَرَوْنَ أَنْ يُقَامَ الْحَدُّ فِي الْغَزْوِ بِحَضْرَةِ الْعَدُوِّ مَخَافَةَ أَنْ يَلْحَقَ مَنْ يُقَامُ عَلَيْهِ ...

جامع ترمذی: كتاب: حدود وتعزیرات سے متعلق احکام ومسائل (باب: دورانِ جنگ چورکے ہاتھ نہ کاٹے جانے کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1535. بُسربن ارطاۃ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرمﷺکوفرماتے سنا: ’’جنگ کے دوران (چوری کرنے والے کا) ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث غریب ہے۔۲۔ ابن لہیعہ کے علاوہ کچھ دوسرے لوگوں نے بھی اسی سند سے اسی جیسی حدیث روایت کی ہے۔۳۔ بعض اہل علم کااسی پر عمل ہے، انہیں میں اوزاعی بھی ہیں، یہ لوگ کہتے ہیں: دشمن کی موجودگی میں جہادکے دوران (چوری کرنے پر) حد قائم نہیں کی جائے گی، کیونکہ جس پر حد قائم کی جائے گی اندیشہ ہے کہ وہ دشمن سے مل جائے، البتہ امام جب دارالحرب سے نکل کردارالاسلام واپس آ جائے توچوری کرنے...


2 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ بَابٌ حَلَاوَةُ الْإِيمَانِ

حکم: صحیح

5007 أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُحَدِّثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ وَجَدَ حَلَاوَةَ الْإِيمَانِ مَنْ أَحَبَّ الْمَرْءَ لَا يُحِبُّهُ إِلَّا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَمَنْ كَانَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَرَسُولُهُ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِمَّا سِوَاهُمَا وَمَنْ كَانَ أَنْ يُقْذَفَ فِي النَّارِ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ أَنْ يَرْجِعَ إِلَى الْكُفْرِ بَعْدَ أَنْ أَنْقَذَهُ اللَّهُ مِنْهُ...

سنن نسائی:

کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان

(باب: ایمان کی مٹھاس)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5007. حضرت انس بن مالک ؓ نے بیان فرمایا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص میں یہ تین چیزیں پائی جائیں، وہ ایمان کی مٹھاس محسوس کرتا ہے: جو شخص کسی آدمی سے محبت کرتا ہے کسی مفاد کے لیے نہیں بلکہ صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے۔ جسے اللہ تعالیٰ اور اس کا رسو ل ہر چیز سے زیادہ پیارے ۔ جس شخص کو آگ میں کو د جانا کفر کی طرف لوٹ جانے سے زیادہ پسند ہو جب کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو کفر سے نکال لیا ہے۔“ ...