1 ‌سنن النسائي كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ بَابُ مَا يَكُونُ حِرْزًا وَمَا لَا يَكُونُ

حکم: // حسن // // قولي حسن اعتمادا على قول شيخنا في " صحيح الجامع الصغير " ( 2954

4905 قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ جُرَيْجٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَعَافَوْا الْحُدُودَ فِيمَا بَيْنَكُمْ فَمَا بَلَغَنِي مِنْ حَدٍّ فَقَدْ وَجَبَ...

سنن نسائی:

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان

(باب: کون سی چیز محفوظ ہوتی ہے اور کون سی غیر محفوظ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4905. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تک بات تم میں ہے، تم حدود معاف کرسکتے ہو لیکن اگر کوئی حد والا مقدمہ مجھ تک پہنچ گیا تو (میرے لیے) حد لگانا واجب اور لازم ہو جائے گا۔“


2 ‌سنن النسائي كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ بَابُ مَا يَكُونُ حِرْزًا وَمَا لَا يَكُونُ

حکم: صحیح

4906 أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ امْرَأَةً مَخْزُومِيَّةً كَانَتْ تَسْتَعِيرُ الْمَتَاعَ فَتَجْحَدُهُ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَطْعِ يَدِهَا

سنن نسائی:

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان

(باب: کون سی چیز محفوظ ہوتی ہے اور کون سی غیر محفوظ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4906. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک مخزومی عروت لوگوں سے گھریلو سامان استعمال کے لیے لیا کرتی تھی پھر بعد میں مکر جاتی تھی۔ نبی ﷺ نے اس کا ہاتھ کاٹ دینے کا حکم دیا۔


3 ‌سنن النسائي كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ بَابُ مَا يَكُونُ حِرْزًا وَمَا لَا يَكُونُ

حکم: صحیح

4907 أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَتْ امْرَأَةٌ مَخْزُومِيَّةٌ تَسْتَعِيرُ مَتَاعًا عَلَى أَلْسِنَةِ جَارَاتِهَا وَتَجْحَدُهُ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَطْعِ يَدِهَا...

سنن نسائی:

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان

(باب: کون سی چیز محفوظ ہوتی ہے اور کون سی غیر محفوظ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4907. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک مخزومی عورت اپنی پروسنوں کی معرفت چیزیں ادھار لے لیا کرتی تھی، پھر بعد میں مکر جایا کرتی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کا ہاتھ کاٹ دینے کا حکم فرمایا۔


4 ‌سنن النسائي كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ بَابُ مَا يَكُونُ حِرْزًا وَمَا لَا يَكُونُ

حکم: ضعیف الإسناد

4908 أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ هَاشِمٍ الْجَنْبِيُّ أَبُو مَالِكٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ امْرَأَةً كَانَتْ تَسْتَعِيرُ الْحُلِيَّ لِلنَّاسِ ثُمَّ تُمْسِكُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِتَتُبْ هَذِهِ الْمَرْأَةُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَتَرُدَّ مَا تَأْخُذُ عَلَى الْقَوْمِ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُمْ يَا بِلَالُ فَخُذْ بِيَدِهَا فَاقْطَعْهَا...

سنن نسائی:

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان

(باب: کون سی چیز محفوظ ہوتی ہے اور کون سی غیر محفوظ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4908. حضرت عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت لوگوں کے زیورات مانگ کر لے جایا کرتی تھی اور پھر واپس کرنے سے انکار کردیتی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ عورت اللہ اور اس کے رسول کے سامنے علانیہ توبہ کرے اور جو کچھ اس نے لوگوں سے لیا ہے ان کو واپس کرے۔“ (لیکن وہ عورت نہ مانی تو) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلال! اٹھو اور اس کا ہاتھ کاٹ دو۔“...


5 ‌سنن النسائي كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ بَابُ مَا يَكُونُ حِرْزًا وَمَا لَا يَكُونُ

حکم: صحیح

4909 أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْخَلِيلِ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ امْرَأَةً كَانَتْ تَسْتَعِيرُ الْحُلِيَّ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَعَارَتْ مِنْ ذَلِكَ حُلِيًّا فَجَمَعَتْهُ ثُمَّ أَمْسَكَتْهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِتَتُبْ هَذِهِ الْمَرْأَةُ وَتُؤَدِّي مَا عِنْدَهَا مِرَارًا فَلَمْ تَفْعَلْ فَأَمَرَ بِهَا فَقُطِعَتْ...

سنن نسائی:

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان

(باب: کون سی چیز محفوظ ہوتی ہے اور کون سی غیر محفوظ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4909. حضرت نافع ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں استعمال کے لیے زیورات مانگ لیا کرتی تھی۔ اس طرح اس نے کافی زیورات اکٹھے کرلیے۔ پھر وہ اپنے پاس رکھ لیے (اور واپس کرنے سے مکر گئی) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس عورت کو چاہیے کہ وہ توبہ کرے اور جو کچھ اس نے لیا ہے واپس کرے۔“ آپ نے کئی دفعہ فرمایا مگر وہ نہ مانی۔ آخر اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔...


6 ‌سنن النسائي كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ بَابُ مَا يَكُونُ حِرْزًا وَمَا لَا يَكُونُ

حکم: صحیح

4910 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْدَانَ بْنِ عِيسَى قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ سَرَقَتْ فَأُتِيَ بِهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَاذَتْ بِأُمِّ سَلَمَةَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ كَانَتْ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ لَقَطَعْتُ يَدَهَا فَقُطِعَتْ يَدُهَا...

سنن نسائی:

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان

(باب: کون سی چیز محفوظ ہوتی ہے اور کون سی غیر محفوظ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4910. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ بنو مخزوم کی ایک عورت نے چوری کرلی۔ اے نبی اکرم ﷺ کے پاس لایا گیا۔ اس نے حضرت ام سلمہ‬ ؓ ک‬ے ہاں پناہ حاصل کرلی۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”اگر (چوری کرنے والی ) فاطمہ بنت محمد (ﷺ) بھی ہوتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا۔“ پھر اس عورت کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔...


7 ‌سنن النسائي كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ بَابُ مَا يَكُونُ حِرْزًا وَمَا لَا يَكُونُ

حکم: صحیح

4911 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ اسْتَعَارَتْ حُلِيًّا عَلَى لِسَانِ أُنَاسٍ فَجَحَدَتْهَا فَأَمَرَ بِهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُطِعَتْ ...

سنن نسائی:

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان

(باب: کون سی چیز محفوظ ہوتی ہے اور کون سی غیر محفوظ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4911. حضرت سعید بن مسیب سے مروی ہے کہ بنو مخزوم کی ایک عورت نے دوسرے لوگوں کے واسطے سے زیور استعمال کے لیے لیا، بعد میں مکر گئی تو رسول اللہ ﷺ کے حکم سے اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔


8 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ مَنْ سَرَقَ مِنَ الْحِرْزِ

حکم: صحیح

2687 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ نَامَ فِي الْمَسْجِدِ وَتَوَسَّدَ رِدَاءَهُ فَأُخِذَ مِنْ تَحْتِ رَأْسِهِ فَجَاءَ بِسَارِقِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْطَعَ فَقَالَ صَفْوَانُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أُرِدْ هَذَا رِدَائِي عَلَيْهِ صَدَقَةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَلَّا قَبْلَ أَنْ تَأْتِيَنِي بِهِ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: شرعی سزاؤں سے متعلق احکام ومسائل

(باب: محفوظ جگہ سے چوری کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2687. حضرت عبداللہ بن صفوان رحمہ اللہ اپنے والد (حضرت صفوان بن امیہ ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ وہ مسجد میں سو رہے تھے اور اپنی چادر سر کے نیچے رکھی ہوئی تھی۔ کسی نے ان کے سر کے نیچے سے چادر نکال لی۔ وہ چور کو پکڑ کر نبی ﷺ کی خدمت میں لے گئے۔ نبی ﷺ نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دے دیا۔ صفوان ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! میرا ارادہ یہ نہیں تھا (کہ اس کا ہاتھ کٹوا دوں) میری چادر اس پر صدقہ ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم نے اسے میرے پاس لانے سے پہلے کیوں (یہ صدقہ) نہ کیا؟...