1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَتَوَضَّأْ إِلَّا مِنَ الغَشْيِ ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

184. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ امْرَأَتِهِ فَاطِمَةَ، عَنْ جَدَّتِهَا أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ أَنَّهَا قَالَتْ: أَتَيْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ خَسَفَتِ الشَّمْسُ، فَإِذَا النَّاسُ قِيَامٌ يُصَلُّونَ، وَإِذَا هِيَ قَائِمَةٌ تُصَلِّي، فَقُلْتُ: مَا لِلنَّاسِ؟ فَأَشَارَتْ بِيَدِهَا نَحْوَ السَّمَاءِ، وَقَالَتْ: سُبْحَانَ اللَّهِ، فَقُلْتُ: آيَةٌ؟ فَأَشَارَتْ: أَيْ نَعَمْ، فَقُمْتُ حَتَّى تَجَلَّانِي الغَشْيُ، وَجَعَلْتُ أَصُبُّ فَوْقَ رَأْسِي مَاءً، فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَمِدَ ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ بعض علماء کے نزدیک صرف بیہوشی کے شدید دورہ ہی سے وضو ٹوٹتا ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

184. حضرت اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے پاس اس وقت گئی جب سورج کو گرہن لگا ہوا تھا۔ دیکھا کہ لوگ کھڑے نماز پڑھ رہے ہیں اور حضرت عائشہ ؓ  بھی کھڑی نماز پڑھ رہی ہیں۔ میں نے کہا: لوگوں کا کیا حال ہے؟ تو انھوں نے اپنے ہاتھ سے آسمان کی طرف اشارہ کیا اور سبحان اللہ کہا۔ میں نے کہا: کیا کوئی نشانی ہے؟ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے اشارہ کیا کہ ہاں۔ میں بھی نماز کے لیے کھڑی ہو گئی تا آنکہ مجھے غشی نے ڈھانک لیا اور میں اپنے سر پر پانی بہانے لگی۔ جب رسول اللہ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو آپ نے اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا کی، پھر فر...


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكُسُوفِ (بَابُ صَلاَةِ النِّسَاءِ مَعَ الرِّجَالِ فِي الكُس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1053. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ امْرَأَتِهِ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهَا قَالَتْ أَتَيْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فَإِذَا النَّاسُ قِيَامٌ يُصَلُّونَ وَإِذَا هِيَ قَائِمَةٌ تُصَلِّي فَقُلْتُ مَا لِلنَّاسِ فَأَشَارَتْ بِيَدِهَا إِلَى السَّمَاءِ وَقَالَتْ سُبْحَانَ اللَّهِ فَقُلْتُ آيَةٌ فَأَشَارَتْ أَيْ نَعَمْ قَالَتْ فَقُمْتُ حَتَّى تَجَلَّانِي الْغَشْيُ فَجَعَلْتُ أَصُبُّ فَوْقَ رَأْسِي الْمَاءَ فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّ...

صحیح بخاری : کتاب: سورج گرہن کے متعلق بیان (باب: سورج گرہن میں عورتوں کا مردوں کے ساتھ نماز پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

1053. حضرت اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب سورج کو گرہن لگا تو میں نبی ﷺ  کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے گھر آئی۔ میں نے دیکھا کہ لوگ کھڑے نماز پڑھ رہے تھے اور حضرت عائشہ ؓ بھی کھڑی نماز پڑھ رہی تھیں۔ میں نے پوچھا: لوگوں کو کیا حالت درپیش ہے؟ انہوں نے اپنے ہاتھ سے آسمان کی طرف اششارہ کرتے ہوئے سبحان اللہ کہا۔ میں نے کہا: اللہ کی طرف سے کوئی نشانی ہے؟ انہوں نے اشارے سے ہاں میں جواب دیا۔ حضرت اسماء ؓ  فرماتی ہیں: میں بھی نماز کے لیے کھڑی ہو گئی حتی کہ (طویل قیام کی وجہ سے) مجھے چکر آنے لگے تو میں نے اپن...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ الدُّعَاءِ إِذَا انْتَبَهَ بِاللَّيْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6316. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ سَلَمَةَ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: بِتُّ عِنْدَ مَيْمُونَةَ، فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَى حَاجَتَهُ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، ثُمَّ نَامَ، ثُمَّ قَامَ، فَأَتَى القِرْبَةَ فَأَطْلَقَ شِنَاقَهَا، ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوءًا بَيْنَ وُضُوءَيْنِ لَمْ يُكْثِرْ وَقَدْ أَبْلَغَ، فَصَلَّى، فَقُمْتُ فَتَمَطَّيْتُ، كَرَاهِيَةَ أَنْ يَرَى أَنِّي كُنْتُ أَتَّقِيهِ فَتَوَضَّأْتُ، فَقَامَ يُصَلِّي، فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ، فَأَخَذَ بِأُذُنِي فَأَدَارَنِي عَنْ يَمِينِهِ، فَتَت...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: اگر رات میں آدمی کی آنکھ کھل جائے تو کیا دعا پڑھنی چاہئے )

مترجم: BukhariWriterName

6316. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں اپنی خالہ میمونہ‬ ؓ ک‬ے ہاں ایک رات سویا۔ نبی ﷺ (اس رات) اٹھے۔ آپ نے حوائج ضروریہ کو پورا کرنے کے بعد اپنا چہرہ دھویا پھر دونوں ہاتھ دھوئے اور سو گئے پھر اٹھے اور مشکیزے کے پاس آئے اس کا تسمہ کھولا پھر اس سے درمیانہ وضو کیا، زیادہ پانی نہ گرایا، البتہ پانی ہر جگہ پہنچا دیا، پھر آپ نے نماز پڑھی۔ میں بھی اٹھا لیکن اٹھنے میں کچھ تاخیر کی۔ اس بات کو ناپسند کرتے ہوئے کہ آپ یہ خیال فرمائیں گے کہ میں آپ کا حال دیکھ رہا ہوں۔ بہرحال میں نے وضو کیا اور جب آپ کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے تو میں بھی آپ کی بائیں طرف کھڑا ہوگیا۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ نوْمَ الْجَالِسِ لَا ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

376. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ ح، وَحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ كِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: " أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ وَرَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَجِيٌّ لِرَجُلٍ - وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الْوَارِثِ: وَنَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَاجِي الرَّجُلَ - فَمَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ حَتَّى نَامَ الْقَوْمُ "...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: اس بات کی دلیل کہ بیٹھے ہوئے انسان کے سو جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا )

مترجم: MuslimWriterName

376. اسماعیل بن علیہ اور عبد الوارث دونوں نے عبد العزیز سے، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا، کہا: نماز کے لیے تکبیر کہہ دی گئی اور رسول اللہﷺ ایک آدمی سے بہت قریب ہو کر آہستہ آہستہ بات کر رہے تھے۔ (عبد الوارث کی روایت میں ورسول الله ﷺ نجي الرجل کے بجائے وَنَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَاجِي الرَّجُلَ  آپ ایک آدمی سے آہستہ آہستہ باتیں کر رہے تھے ہے۔ مفہوم ایک ہے) تو آپﷺ نماز کے لیے کھڑے نہیں ہوئے یہاں تک کہ لوگ (بیٹھےبیٹھے) سو گئے۔ذ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ نوْمَ الْجَالِسِ لَا ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

376.01. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ: «أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَاجِي رَجُلًا فَلَمْ يَزَلْ يُنَاجِيهِ حَتَّى نَامَ أَصْحَابُهُ ثُمَّ جَاءَ فَصَلَّى بِهِمْ»...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: اس بات کی دلیل کہ بیٹھے ہوئے انسان کے سو جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا )

مترجم: MuslimWriterName

376.01. شعبہ نے عبد العزیز بن صہیب سے حدیث بیان کی کہ انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ  کو کہتے ہوئے سنا: نماز کے لیے تکبیر کہہ دی گئی جبکہ رسول اللہﷺ ایک آدمی سے شرگوشی فرما رہے تھے۔ آپﷺ اس سے سرگوشی فرماتے رہے یہاں تک کہ آپﷺ کے ساتھی (بیٹھے بیٹھے) سو گئے، اس کےبعد آپﷺ آئے اور انہیں نماز پڑھائی۔ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ نوْمَ الْجَالِسِ لَا ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

376.02. وَحَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ: «كَانَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنَامُونَ ثُمَّ يُصَلُّونَ وَلَا يَتَوَضَّئُونَ» قَالَ: قُلْتُ: سَمِعْتَهُ مِنْ أَنَسٍ قَالَ: إِي وَاللهِ...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: اس بات کی دلیل کہ بیٹھے ہوئے انسان کے سو جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا )

مترجم: MuslimWriterName

376.02. شعبہ نے قتادہ سے روایت کیا، کہا: میں نے سیدنا انس رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے کہ رسول اللہﷺ کے صحابہ (بیٹھے بیٹھے) سو جاتے تھے، پھر وضو کیے بغیر نماز پڑھ لیتے۔ (شعبہ کہتے ہیں:) میں نے (قتادہ سے) پوچھا: آپ نے یہ حدیث انس رضی اللہ تعالی عنہ سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں! اللہ کی قسم! ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ نوْمَ الْجَالِسِ لَا ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

376.03. حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ الدَّارِمِيُّ، حَدَّثَنَا حَبَّانُ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّهُ قَالَ: " أُقِيمَتْ صَلَاةُ الْعِشَاءِ فَقَالَ رَجُلٌ: لِي حَاجَةٌ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَاجِيهِ حَتَّى نَامَ الْقَوْمُ - أَوْ بَعْضُ الْقَوْمِ - ثُمَّ صَلَّوْا "...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: اس بات کی دلیل کہ بیٹھے ہوئے انسان کے سو جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا )

مترجم: MuslimWriterName

376.03. ثابت نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: عشاء کی نماز کے لیے اقامت کہہ دی گئی تو ایک آدمی نے (رسول اللہ ﷺسے) کہا: میرا ایک کام ہے، چنانچہ آپﷺ کھڑے ہو کر اس سے سرگوشی کرنے لگے حتیٰ کہ لوگ یا کچھ لوگ (بیٹھے بیٹھے) سو گئے، پھر سب نے نماز پڑھی۔


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ اسْتِخْلَافِ الْإِمَامِ إِذَا عَرَضَ لَهُ عُ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

418. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَبِي عَائِشَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ فَقُلْتُ لَهَا أَلَا تُحَدِّثِينِي عَنْ مَرَضِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ: بَلَى ثَقُلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَصَلَّى النَّاسُ؟» قُلْنَا: لَا، وَهُمْ يَنْتَظِرُونَكَ يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ: «ضَعُوا لِي مَاءً فِي الْمِخْضَبِ» فَفَعَلْنَا فَاغْتَسَلَ ثُمَّ ذَهَبَ لِيَنُوءَ فَأُغْمِيَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ: «أَصَلَّى النَّاسُ؟» قُلْنَا لَا، وَهُمْ يَنْتَظِرُونَكَ يَا رَسُولَ...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جب امام کو مرض، سفر یا کسی اور وجہ سے عذر پیش آ جائے تو لوگوں میں سے کسی کو نماز پڑھانے کے لیے اپنا جانشیں (خلیفہ) مقرر کرنا ا )

مترجم: MuslimWriterName

418. موسیٰ بن ابی عائشہ نے عبیداللہ بن عبداللہ سے روایت کیا، انہوں نے کہا: میں حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ک‬ی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے کہا: کیا آپ مجھے رسول اللہﷺ کی بیماری کے بارے میں نہیں بتائیں گی؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں! جب (بیماری کے سبب) نبی (کے حرکات وسکنات) بوجھل ہونے لگے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی؟‘‘ ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! نہیں، وہ سب آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’میرے لیے بڑے طشت میں پانی رکھو۔‘‘ ہم نے پانی رکھا تو آپﷺ نے غسل فرمایا: پھر آپ نے اٹھنے کی کوشش کی ت...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ قَضَاءِ الصَّلَاةِ الْفَائِتَةِ، وَاسْتِحْبَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

680. حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى التُّجِيبِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَفَلَ مِنْ غَزْوَةِ خَيْبَرَ، سَارَ لَيْلَهُ حَتَّى إِذَا أَدْرَكَهُ الْكَرَى عَرَّسَ، وَقَالَ لِبِلَالٍ: «اكْلَأْ لَنَا اللَّيْلَ»، فَصَلَّى بِلَالٌ مَا قُدِّرَ لَهُ، وَنَامَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ، فَلَمَّا تَقَارَبَ الْفَجْرُ اسْتَنَدَ بِلَالٌ إِلَى رَاحِلَتِهِ مُوَاجِهَ الْفَجْرِ، فَغَلَبَتْ بِلَالًا عَيْنَاهُ وَهُوَ مُسْتَنِدٌ إِلَى رَاحِلَتِهِ، فَلَمْ ي...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: فوت شدہ نماز کی قضا اور اس میں جلدی کرنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

680. یونس نے ابن شہاب کے حوالے سے خبر دی، انھوں نے سعید بن مسیب سے اور انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ جب جنگ خیبر سے واپس ہوئے تو رات بھر چلتے رہے یہاں تک کہ جب آپﷺ کو نیند نے آ لیا، آپﷺ نے (سواری سے) اتر کر پڑاؤ کیا اور بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا: ’’ہمارے لیے رات کا پہرہ دو (نظر رکھو کہ کب صبح ہوتی ہے ؟)‘‘ بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مقدور بھر نماز پڑھی، رسول اللہ ﷺ اور آپﷺ کے صحابہ سو گئے۔ جب فجر قریب ہوئی تو بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے (مطلع) فجر کی طرف رخ کرتے ہوئے اپنی سواری کے ساتھ ٹیک لگائی...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ قَضَاءِ الصَّلَاةِ الْفَائِتَةِ، وَاسْتِحْبَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

680.01. و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ كِلَاهُمَا عَنْ يَحْيَى قَالَ ابْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ عَرَّسْنَا مَعَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ نَسْتَيْقِظْ حَتَّى طَلَعَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَأْخُذْ كُلُّ رَجُلٍ بِرَأْسِ رَاحِلَتِهِ فَإِنَّ هَذَا مَنْزِلٌ حَضَرَنَا فِيهِ الشَّيْطَانُ قَالَ فَفَعَلْنَا ثُمَّ دَعَا بِالْمَاءِ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَقَالَ يَعْقُوبُ ثُمَّ صَلَّى سَجْدَتَيْنِ ...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: فوت شدہ نماز کی قضا اور اس میں جلدی کرنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

680.01. محمد بن حاتم اور یعقوب بن ابراہیم دورقی دونوں نے یحییٰ سے روایت کیا، کہا: ہمیں یزید بن کیسان نے حدیث سنائی، کہا: ہمیں ابو حازم نےحضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث سنائی، کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ رات کے آخری حصے میں (آرام کے لیے) سواریوں سے اترے، اور بیدار نہ ہو سکے یہاں تک کہ سورج طلوع ہو گیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’ہر شخص اپنی سواری کی نکیل پکڑے (اور آگےچلے) کیونکہ اس جگہ ہمارے درمیان شیطان آ موجود ہوا ہے۔ ‘‘ کہا: ہم نے (ایسا ہی) کیا، اس کے بعد آپﷺ نے پانی منگوایا، وضو کیا، پھر دو سجدے کیے (دو رکعتیں ادا کیں۔) یعقوب نے کہا: پھر...