1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ إِلَى السَّرِيرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

508. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أَعَدَلْتُمُونَا بِالكَلْبِ وَالحِمَارِ «لَقَدْ رَأَيْتُنِي مُضْطَجِعَةً عَلَى السَّرِيرِ، فَيَجِيءُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَتَوَسَّطُ السَّرِيرَ، فَيُصَلِّي، فَأَكْرَهُ أَنْ أُسَنِّحَهُ، فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلَيِ السَّرِيرِ حَتَّى أَنْسَلَّ مِنْ لِحَافِي»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: چارپائی کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

508. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: تم لوگوں نے ہمیں کتوں اور گدھوں کے برابر کر دیا، حالانکہ میں نے اپنے آپ کو دیکھا کہ چارپائی پر لپٹی ہوتی، رسول اللہ ﷺ تشریف لاتے اور چارپائی کو (اپنے اور قبلے کے) درمیان کر لیتے، پھر نماز پڑھ لیتے تھے۔ مجھے آپ کے سامنے ہونا برا معلوم ہوتا، اس لیے میں پائنتی کی طرف سے کھسک کر لحاف سے باہر ہو جاتی۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ اسْتِقْبَالِ الرَّجُلِ صَاحِبَهُ أَوْ غَيْرَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

511. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمٍ يَعْنِي ابْنَ صُبَيْحٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهُ ذُكِرَ عِنْدَهَا مَا يَقْطَعُ الصَّلاَةَ، فَقَالُوا: يَقْطَعُهَا الكَلْبُ وَالحِمَارُ وَالمَرْأَةُ، قَالَتْ: لَقَدْ جَعَلْتُمُونَا كِلاَبًا، «لَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي، وَإِنِّي لَبَيْنَهُ وَبَيْنَ القِبْلَةِ، وَأَنَا مُضْطَجِعَةٌ عَلَى السَّرِيرِ، فَتَكُونُ لِي الحَاجَةُ، فَأَكْرَهُ أَنْ أَسْتَقْبِلَهُ، فَأَنْسَلُّ انْسِلاَلًا۔...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: نماز پڑھتے وقت ایک نمازی کا دوسرے شخص کی طرف رخ کرنا کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

511. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، ان کے سامنے تذکرہ ہوا کہ نماز کو کیا چیز توڑ دیتی ہے، لوگوں نے کہا: کتے، گدھے اور عورت کے (نمازی کے) سامنے سے گزرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے۔ اس پر حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: تم لوگوں نے ہم عورتوں کو تو کتوں کے برابر بنا دیا ہے، حالانکہ میں نے نبی ﷺ کو اس طرح نماز پڑھتے دیکھا ہے کہ میں آپ کے اور قبلے کے درمیان چار پائی پر لیٹی ہوتی تھی، پھر اگر مجھے کوئی ضرورت ہوتی اور میں بحالت نماز آپ کے سامنے آنے کو ناپسند سمجھتی تو آہستہ سے کھسک کر نکل جاتی۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ مَنْ قَالَ لاَ يَقْطَعُ الصَّلاَةَ شَيْءٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

514. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، ح قَالَ: الأَعْمَشُ، وَحَدَّثَنِي مُسْلِمٌ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، ذُكِرَ عِنْدَهَا مَا يَقْطَعُ الصَّلاَةَ الكَلْبُ وَالحِمَارُ وَالمَرْأَةُ، فَقَالَتْ: شَبَّهْتُمُونَا بِالحُمُرِ وَالكِلاَبِ، وَاللَّهِ «لَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَإِنِّي عَلَى السَّرِيرِ بَيْنَهُ وَبَيْنَ القِبْلَةِ مُضْطَجِعَةً، فَتَبْدُو لِي الحَاجَةُ، فَأَكْرَهُ أَنْ أَجْلِسَ، فَأُوذِيَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَنْسَل...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: اس شخص کی دلیل جس نے یہ کہا کہ نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی۔ )

مترجم: BukhariWriterName

514. حضرت مسروق سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ‬ ؓ  ک‬ے سامنے چند چیزوں کا ذکر کیا گیا جن سے نماز ٹوٹ جاتی ہے، یعنی کتا، گدھا اور عورت، تو حضرت عائشہ‬ ؓ  ن‬ے فرمایا: تم لوگوں نے ہم عورتوں کو گدھوں اور کتوں کے مشابہ قرار دے دیا ہے، جبکہ میں نے نبی ﷺ کو اس حالت میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا کہ میں آپ کے اور قبلے کے درمیان چارپائی پر لیٹی رہتی تھی، پھر مجھے کوئی ضرورت پیش آتی اور میں آپ ﷺ  کے سامنے بیٹھنے کو پسند نہ کرتی، مبادا آپ کی اذیت یا ناگواری کا باعث بنوں تو آپ کی پائنتی کی طرف سے کھسک کر نکل جاتی۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ: هَلْ يَغْمِزُ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ عِنْدَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

519. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا القَاسِمُ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: بِئْسَمَا عَدَلْتُمُونَا بِالكَلْبِ وَالحِمَارِ «لَقَدْ رَأَيْتُنِي وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَأَنَا مُضْطَجِعَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ القِبْلَةِ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَسْجُدَ غَمَزَ رِجْلَيَّ، فَقَبَضْتُهُمَا»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: اس بیان میں کہ کیا مرد سجدہ کرتے وقت اپنی بیوی کو چھو سکتا ہے؟ (تاکہ وہ سکڑ کر جگہ چھوڑ دے کہ بآسانی سجدہ کیا جا سکے)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

519. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: تم لوگوں نے بہت برا کیا کہ ہم عورتوں کو کتے اور گدھے کے برابر کر دیا۔ بےشک میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس حالت میں نماز پڑھتے دیکھا ہے کہ میں آپ کے اور قبلے کے درمیان لیٹی رہتی۔ جب آپ سجدہ کرنا چاہتے تو میرے پاؤں کو ٹٹول کر دبا دیتے اور میں انہیں سمیٹ لیتی۔ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ الْقُبْلَةِ)

حکم: صحیح

178. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي رَوْقٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبَّلَهَا وَلَمْ يَتَوَضَّأْ قَالَ أَبُو دَاوُد كَذَا رَوَاهُ الْفِرْيَابِيُّ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهُوَ مُرْسَلٌ إِبْرَاهِيمُ التَّيْمِيُّ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عَائِشَةَ قَالَ أَبُو دَاوُد مَاتَ إِبْرَاهِيمُ التَّيْمِيُّ وَلَمْ يَبْلُغْ أَرْبَعِينَ سَنَةً وَكَانَ يُكْنَى أَبَا أَسْمَاءَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: بوسہ لینے سے وضو کا مسئلہ...؟ )

مترجم: DaudWriterName

178. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے (ایک بار) ان کا بوسہ لیا اور وضو نہیں کیا۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث مرسل ہے (یعنی ابراہیم تیمی اور سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ے مابین راوی محذوف ہے) اور ابراہیم تیمی نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے کچھ سنا نہیں ہے اور فریابی وغیرہ نے ایسے ہی (غیر موصول) بیان کیا ہے اور امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ابراہیم تیمی چالیس سال کے نہیں ہوئے تھے کہ وفات پا گئے۔ ان کی کنیت ابواسماء تھی۔ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ الْقُبْلَةِ)

حکم: لم تتم دراسته

179. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ حَبِيبٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبَّلَ امْرَأَةً مِنْ نِسَائِهِ ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ قَالَ عُرْوَةُ مَنْ هِيَ إِلَّا أَنْتِ فَضَحِكَتْ قَالَ أَبُو دَاوُد هَكَذَا رَوَاهُ زَائِدَةُ وَعَبْدُ الْحَمِيدِ الْحِمَّانِيُّ عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: بوسہ لینے سے وضو کا مسئلہ...؟ )

مترجم: DaudWriterName

179. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے (ایک بار) اپنی کسی بیوی کا بوسہ لیا اور نماز کے لیے تشریف لے گئے اور وضو نہیں کیا۔ عروہ بن زبیر کہتے ہیں (یہ سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ے بھانجے تھے) میں نے کہا: یہ آپ ہی ہوں گی، تو وہ ہنس دیں۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں: زائدہ اور عبدالحمید حمانی نے سلیمان اعمش سے ایسے ہی روایت کیا ہے۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ الْقُبْلَةِ)

حکم: حسن

180. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَخْلَدٍ الطَّالْقَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَغْرَاءَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، أَخْبَرَنَا أَصْحَابٌ لَنَا، عَنْ عُرْوَةَ الْمُزَنِيِّ، عَنْ عَائِشَةَ بِهَذَا الْحَدِيثِ. قَالَ: أَبُو دَاوُد: قَالَ: يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ لِرَجُلٍ احْكِ عَنِّي أَنَّ هَذَيْنِ يَعْنِي حَدِيثَ الْأَعْمَشِ هَذَا، عَنْ حَبِيبٍ وَحَدِيثَهُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ أَنَّهَا تَتَوَضَّأُ لِكُلِّ صَلَاةٍ قَالَ: يَحْيَى احْكِ عَنِّي أَنَّهُمَا شِبْهُ لَا شَيْءَ. قَالَ: أَبُو دَاوُد: وَرُوِيَ عَنِ الثَّوْرِيِّ قَالَ: مَا، حَدَّثَنَا حَبِيبٌ إِلَّا، عَنْ عُرْوَةَ الْمُز...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: بوسہ لینے سے وضو کا مسئلہ...؟ )

مترجم: DaudWriterName

180. ابراہیم بن مخلد کی سند سے اعمش سے منقول ہے، وہ کہتے ہیں کہ ہمارے ساتھیوں نے عروہ مزنی سے روایت کیا، وہ سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے یہ حدیث روایت کرتے ہیں۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ یحییٰ بن سعید القطان نے ایک شخص سے کہا: میری طرف سے یہ بات بیان کرو کہ اعمش کی حبیب سے یہ روایت اور اسی سند سے مسئلہ استخاضہ والی روایات جس میں ہے کہ استخاضہ والی عورت ہر نماز کے لیے وضو کرے۔ یحییٰ نے کہا میری طرف سے یہ بیان کرو کہ یہ دونوں حدیثیں نہ ہونے کے برابر ہیں (یعنی ضعیف ہیں)۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ سفیان ثوری سے مروی ہے، کہتے ہیں ہمیں حبیب نے جو روایات بیان کی...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَرْكِ الْوُضُوءِ مِنْ الْقُبْ...)

حکم: صحیح

86. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَهَنَّادٌ وَأَبُو كُرَيْبٍ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ وَأَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالُوا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبَّلَ بَعْضَ نِسَائِهِ ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ قَالَ قُلْتُ مَنْ هِيَ إِلَّا أَنْتِ قَالَ فَضَحِكَتْ قَالَ أَبُو عِيسَى وَقَدْ رُوِيَ نَحْوُ هَذَا عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ ...

جامع ترمذی : كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: بوسہ لینے سے وضو کے نہ ٹوٹنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

86. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے اپنی بیویوں میں سے کسی ایک کا بوسہ لیا، پھرآپ نماز کے لیے نکلے اور وضو نہیں کیا، عروہ کہتے ہیں کہ میں نے (اپنی خالہ ام المومنین عائشہ سے) کہا: وہ آپ ہی رہی ہوں گی؟ تووہ ہنس پڑیں۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- صحابہ کرام اور تابعین میں سے کئی اہل علم سے اسی طرح مروی ہے اور یہی قول سفیان ثوری، اور اہل کوفہ کا ہے کہ بوسہ لینے سے وضو(واجب) نہیں ہے، مالک بن انس، اوزاعی، شافعی، احمد اوراسحاق بن راہویہ کہتے ہیں کہ بوسہ لینے سے وضو(واجب) ہے، یہی قول صحابہ اور تابعین میں سے بہت سے اہل علم کا ہے۔ ۲- ہمارے اصحاب...


10 سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ (بَابُ تَرْكُ الْوُضُوءِ مِنْ الْقُبْلَةِ)

حکم: صحیح

170. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو رَوْقٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُقَبِّلُ بَعْضَ أَزْوَاجِهِ ثُمَّ يُصَلِّي وَلَا يَتَوَضَّأُ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ لَيْسَ فِي هَذَا الْبَابِ حَدِيثٌ أَحْسَنُ مِنْ هَذَا الْحَدِيثِ وَإِنْ كَانَ مُرْسَلًا وَقَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ الْأَعْمَشُ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَ يَحْيَى الْقَطَّانُ حَدِيثُ حَبِيبٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ هَذَا وَحَدِيثُ حَبِيبٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ تُصَلِّ ...

سنن نسائی : کتاب: وضو کا طریقہ (باب: بوسہ دینے کے بعد وضو نہ کرنا )

مترجم: NisaiWriterName

170. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے منقول ہے کہ نبی ﷺ اپنی بعض بیویوں کو بوسہ دیتے، پھر نماز پڑھتے اور نیا وضو نہ فرماتے تھے۔ امام ابوعبدالرحمٰن نسائی ؓ بیان کرتے ہیں کہ اس مسئلے میں سے اس سے بہتر کوئی روایت نہیں، اگرچہ اس کی سند مرسل (منقطع) ہے (کیونکہ ابراہیم تیمی کا حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے سماع ثابت نہیں ہے۔) اعمش نے اس حدیث کو حبیب بن ابی ثابت عن عائشہ کی سند سے بیان کیا ہے۔ یحیی بن سعید قطان ؓ بیان کرتے ہیں کہ یہ روایت اور اسی سند (حبیب عن عروہ عن عائشہ) سے منقول ایک اور روایت: ’’استحاضہ والی عورت نماز پڑھتی رہے اگرچہ خون چٹائی پر گرتا ہو۔‘‘ دونوں غیر معت...