1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ مَنِ اسْتَحْيَا فَأَمَرَ غَيْرَهُ بِالسُّؤَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

132. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مُنْذِرٍ الثَّوْرِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الحَنَفِيَّةِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، قَالَ: كُنْتُ رَجُلًا مَذَّاءً فَأَمَرْتُ المِقْدَادَ بْنَ الأَسْوَدِ أَنْ يَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ، فَقَالَ: «فِيهِ الوُضُوءُ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب: اس بیان میں کہ مسائل شرعیہ بیان کرنے میں جو شخص(کسی معقول وجہ سے) شرمائے وہ کسی دوسرے آدمی کےذریعہ سے معلوم کر لے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

132. حضرت علی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا؛ میری مذی بہت نکلا کرتی تھی۔ میں نے حضرت مقداد ؓ سے کہا کہ وہ نبی ﷺ سے اس کا حکم پوچھیں، چنانچہ انہوں نے دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ’’مذی کے لیے وضو کرنا چاہئے۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ الوُضُوءَ إِلَّا مِنَ المَخْر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

178. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مُنْذِرٍ أَبِي يَعْلَى الثَّوْرِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الحَنَفِيَّةِ، قَالَ: قَالَ عَلِيٌّ كُنْتُ رَجُلًا مَذَّاءً فَاسْتَحْيَيْتُ أَنْ أَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَرْتُ المِقْدَادَ بْنَ الأَسْوَدِ فَسَأَلَهُ فَقَالَ: «فِيهِ الوُضُوءُ» وَرَوَاهُ شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ بعض لوگوں کے نزدیک صرف پیشاب اور پاخانے کی راہ سے کچھ نکلنے سے وضو ٹوٹتا ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

178. حضرت محمد بن حنفیہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت علی ؓ نے فرمایا: میری مذی بکثرت خارج ہوتی تھی، لیکن رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق دریافت کرنے میں مجھے شرم آتی تھی، اس لیے میں نے حضرت مقداد بن اسود ؓ سے کہا: تم مسئلہ دریافت کرو۔ انہوں نے پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’اس میں صرف وضو ہے۔‘‘ اور اس حدیث کو شعبہ نے بھی اعمش سے بیان کیا ہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ غَسْلِ المَذْيِ وَالوُضُوءِ مِنْهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

269. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: كُنْتُ رَجُلًا مَذَّاءً فَأَمَرْتُ رَجُلًا أَنْ يَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لِمَكَانِ ابْنَتِهِ، فَسَأَلَ فَقَالَ: «تَوَضَّأْ وَاغْسِلْ ذَكَرَكَ»

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ مذی کا دھونا اور اس کی وجہ سے وضو کرنا ضروری ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

269. حضرت علی ؓ سے روایت ہے، انهوں نے فرمایا: مجھے مذی بکثرت آتی تھی۔ چونکہ میرے گھر میں نبی ﷺ کی صاجزادی تھیں، اس لیے میں نے ایک شخص سے کہا کہ وہ آپ سے اس کے متعلق سوال کرے۔ انهوں نے پوچھا تو آپ ﷺ  نے فرمایا: ’’وضو کر لو اور اپنے عضو مخصوص کو دھو لو۔‘‘


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ الْمَذْيِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

303. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، وَهُشَيْمٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ مُنْذِرِ بْنِ يَعْلَى، - وَيُكْنَى أَبَا يَعْلَى - عَنِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: كُنْتُ رَجُلًا مَذَّاءً وَكُنْتُ أَسْتَحْيِي أَنْ أَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَكَانِ ابْنَتِهِ فَأَمَرْتُ الْمِقْدَادَ بْنَ الْأَسْوَدِ فَسَأَلَهُ فَقَالَ: «يَغْسِلُ ذَكَرَهُ وَيَتَوَضَّأُ»...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: مذی کا حکم )

مترجم: MuslimWriterName

303. وکیع، ابو معاویہ اور ہشیم نے اعمش سے حدیث بیان کی، انہوں نے منذر بن یعلیٰ سے (جن کی کنیت ابو یعلیٰ ہے) انہوں نے ابن حنفیہ سے، انہوں نے (اپنے والد) حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا، کہا: مجھے مذی (منی سے مختلف رطوبت جو اسی راستے سے خارج ہوتی ہے) زیادہ آتی تھی اور میں آپﷺ کی بیٹی کے (ساتھ) رشتے کی وجہ سے براہ راست نبی کریم ﷺ سے پوچھنے میں شرم محسوس کرتا تھا۔ میں نے مقداد بن اسود سے کہا، انہوں نےآپﷺ سے پوچھا، آپﷺ نے فرمایا: ’’(اس میں متبلا آدمی) اپنا عضو مخصوص دھوئے اور وضو کر لے۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ الْمَذْيِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

303.01. و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ قَالَ سَمِعْتُ مُنْذِرًا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّهُ قَالَ اسْتَحْيَيْتُ أَنْ أَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمَذْيِ مِنْ أَجْلِ فَاطِمَةَ فَأَمَرْتُ الْمِقْدَادَ فَسَأَلَهُ فَقَالَ مِنْهُ الْوُضُوءُ...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: مذی کا حکم )

مترجم: MuslimWriterName

303.01. شعبہ نے سلیمان اعمش سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا کہ انہوں نے کہا: میں نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا (کے ساتھ رشتے) کی وجہ سے نبی اکرم ﷺ سے مذی کے بارے میں پوچھنے میں شرم محسوس کی تو میں نے مقداد کو کہا، انہوں نے آپﷺ سے پوچھا، آپﷺ نے فرمایا: ’’اس سے وضو (کرنا پڑتا) ہے۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ الْمَذْيِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

303.02. وَحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ، وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَى، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ: أَرْسَلْنَا الْمِقْدَادَ بْنَ الْأَسْوَدِ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ عَنِ الْمَذْيِ يَخْرُجُ مِنَ الْإِنْسَانِ كَيْفَ يَفْعَلُ بِهِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَوَضَّأْ وَانْضَحْ فَرْجَكَ...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: مذی کا حکم )

مترجم: MuslimWriterName

303.02. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے، کہا: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا: ہم نے مقداد بن اسود رضی اللہ تعالی عنہ کو رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں بھیجا، انہوں نے آپﷺ سے مذی کے بارے میں پوچھا جو انسان (کے عضو مخصوص) سے خارج ہوتی ہے کہ وہ اس کا کیا کرے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’وضو کرو اور شرم گاہ کو دھو لو۔‘‘ (ترتیب میں پہلے دھونا، پھر وضو کرنا ہے جس طرح حدیث: 695 میں ہے۔) ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْمَذْيِ)

حکم: صحیح

206. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ الْحَذَّاءُ عَنِ الرَّكِينِ بْنِ الرَّبِيعِ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ قَبِيصَةَ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنْتُ رَجُلًا مَذَّاءً، فَجَعَلْتُ أَغْتَسِلُ حَتَّى تَشَقَّقَ ظَهْرِي، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -أَوْ ذُكِرَ لَهُ-؟! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا تَفْعَلْ، إِذَا رَأَيْتَ الْمَذْيَ, فَاغْسِلْ ذَكَرَكَ، وَتَوَضَّأْ وُضُوءَكَ لِلصَّلَاةِ، فَإِذَا فَضَخْتَ الْمَاءَ, فَاغْتَسِلْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: مذی کامسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

206. سیدنا علی ؓ بیان کرتے ہیں کہ مجھے بہت زیادہ مذی آتی تھی۔ میں نے (اس سے) غسل کرنا شروع کر دیا حتیٰ کہ میری کمر (کی کھال بوجہ پانی) پھٹنے لگی، تو میں نے یہ مسئلہ نبی کریم ﷺ کے سامنے پیش کیا، یا آپ ﷺ کو بتایا گیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ”جب تو مذی کو دیکھے تو غسل نہ کیا کر بلکہ صرف اپنی شرمگاہ کو دھو اور نماز والا وضو کر لیا کر۔ اور جب تو زور سے پانی نکالے (یعنی منی نکلے) تو غسل کر۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْمَذْيِ)

حکم: صحیح

207. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنِ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ، أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَمَرَهُ أَنْ يَسْأَلَ لَهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الرَّجُلِ إِذَا دَنَا مِنْ أَهْلِهِ، فَخَرَجَ مِنْهُ الْمَذْيُ، مَاذَا عَلَيْهِ؟ فَإِنَّ عِنْدِي ابْنَتَهُ، وَأَنَا أَسْتَحْيِي أَنْ أَسْأَلَهُ، قَالَ الْمِقْدَادُ: فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنْ ذَلِكَ؟ فَقَالَ: >إِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ ذَلِكَ, فَلْيَنْضَحْ فَرْجَهُ، وَلْيَتَوَضَّأْ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: مذی کامسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

207. سیدنا مقداد بن اسود ؓ کہتے ہیں کہ سیدنا علی ؓ نے ان سے کہا کہ رسول اللہ ﷺ سے یہ مسئلہ دریافت کیجئیے کہ ایک شخص جب اپنی اہلیہ کے قریب ہوتا ہے تو اس سے مذی نکلتی ہے تو اس پر کیا لازم ہے (وضو یا غسل)؟ چونکہ میرے گھر میں آپ علیہ اسلام کی صاحبزادی ہے اس لیے میں آپ ﷺ سے دریافت کرنے میں حجاب محسوس کرتا ہوں۔ مقداد ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس بارے میں پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا ”جب تم میں سے کوئی ایسا محسوس کرئے تو اپنی شرمگاہ کو دھو لے اور نماز والا وضو کرے۔“ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْمَذْيِ)

حکم: صحیح

208. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ قَالَ لِلْمِقْدَادِ وَذَكَرَ نَحْوَ هَذَا قَالَ فَسَأَلَهُ الْمِقْدَادُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لِيَغْسِلْ ذَكَرَهُ وَأُنْثَيَيْهِ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ الثَّوْرِيُّ وَجَمَاعَةٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ الْمِقْدَادِ، عَنْ عَلِيٍّ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: مذی کامسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

208. سیدنا علی ؓ نے مقداد سے کہا اور مذکورہ بالا حدیث کی مانند ذکر کیا۔ کہتے ہیں کہ چنانچہ مقداد نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا ”چاہیئے کہ وہ اپنا «ذکر» اور «خصیتین» کو دھو لے۔“ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس حدیث کو ثوری اور ایک جماعت نے بسند «هشام عن أبيه (عروہ) عن مقداد عن علی عن النبي صلى الله عليه وسلم» روایت کیا ہے۔ ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْمَذْيِ)

حکم: صحیح

209. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ حَدِيثٍ حَدَّثَهُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ: قُلْتُ لِلْمِقْدَادِ: فَذَكَرَ مَعْنَاهُ.قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ وَجَمَاعَةٌ وَالثَّوْرِيُّ وَابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ وَرَوَاهُ ابْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ الْمِقْدَادِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَذْكُرْ أُنْثَيَيْهِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: مذی کامسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

209. سیدنا علی بن ابی طالب ؓ کہتے ہیں کہ میں نے مقداد ؓ سے کہا اور مذکورہ بالا حدیث کے ہم معنی بیان کیا۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں: اس کو مفضل بن فضالہ، ثوری اور ابن عیینہ نے «هشام عن أبيه عن علي» کی سند سے روایت کیا ہے۔ اور ابن اسحٰق نے «عن هشام عن أبيه عن علي بن أبي طالب ورواه ابن إسحاق عن هشام بن عروة عن أبيه عن المقداد عن النبي صلى الله عليه وسلم» کی سند سے روایت کیا ہے اور اس میں خصیتین کے دھونے کا ذکر نہیں کیا۔ ...