1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ (بَابُ التَّيَمُّمِ فِي الحَضَرِ، إِذَا لَمْ يَجِدِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

337. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنِ الأَعْرَجِ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَيْرًا مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: أَقْبَلْتُ أَنَا وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَسَارٍ، مَوْلَى مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى دَخَلْنَا عَلَى أَبِي جُهَيْمِ بْنِ الحَارِثِ بْنِ الصِّمَّةِ الأَنْصَارِيِّ، فَقَالَ أَبُو الجُهَيْمِ الأَنْصَارِيُّ «أَقْبَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نَحْوِ بِئْرِ جَمَلٍ فَلَقِيَهُ رَجُلٌ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أَقْبَلَ عَلَى الجِدَارِ، ف...

صحیح بخاری : کتاب: تیمم کے احکام و مسائل (باب: اقامت کی حالت میں بھی تیمم کرنا جائز ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

337. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ کے غلام عمیر کہتے ہیں کہ میں اور نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت میمونہ‬ ؓ  ک‬ے غلام عبداللہ بن یسار ابوجہیم بن حارث بن صمہ انصاری ؓ کے پاس آئے تو انھوں نے فرمایا: نبی ﷺ ایک دفعہ بئر جمل سے واپس آ رہے تھے کہ راستے میں ایک شخص ملا اور اس نے آپ کو سلام کیا لیکن نبی ﷺ نے اس کا جواب نہ دیا یہاں تک کہ آپ ایک دیوار کے پاس آئے اور اس سے اپنے منہ اور ہاتھوں کا مسح کیا، یعنی تیمم فرمایا، پھر اس کے سلام کا جواب دیا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ (بَابٌ: المُتَيَمِّمُ هَلْ يَنْفُخُ فِيهِمَا؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

338. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا الحَكَمُ، عَنْ ذَرٍّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ، فَقَالَ: إِنِّي أَجْنَبْتُ فَلَمْ أُصِبِ المَاءَ، فَقَالَ عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ لِعُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ: أَمَا تَذْكُرُ أَنَّا كُنَّا فِي سَفَرٍ أَنَا وَأَنْتَ، فَأَمَّا أَنْتَ فَلَمْ تُصَلِّ، وَأَمَّا أَنَا فَتَمَعَّكْتُ فَصَلَّيْتُ، فَذَكَرْتُ لِلنَّبِيِّ صلّى الله عليه وسلم، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ هَكَذَا» فَضَرَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِكَفَّيْهِ الأَ...

صحیح بخاری : کتاب: تیمم کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ کیا مٹی پر تیمم کے لیے ہاتھ مارنے کے بعد ہاتھوں کو پھونک کر ان کو چہرے اور دونوں ہتھیلوں پر مل لینا کافی ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

338. حضرت عبدالرحمٰن بن ابزی فرماتے ہیں: ایک شخص حضرت عمر بن خطاب ؓ  کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: مجھے جنابت لاحق ہو گئی ہے لیکن پانی نہیں مل سکا۔ اس موقع پر حضرت عمار بن یاسر ؓ نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے کہا: کیا آپ کو یاد ہے کہ ایک مرتبہ میں اور آپ دونوں سفر میں تھے اور جنبی ہو گئے تھے؟ آپ نے تو نماز نہیں پڑھی تھی لیکن میں نے مٹی میں لوٹ پوٹ ہو کر نماز پڑھ لی تھی۔ پھر میں نے نبی ﷺ سے ذکر کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تیرے لیے اتنا ہی کافی تھا۔‘‘ یہ فر کر آپ نے اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مارے، پھر ان میں پھونک ماری، اس کے بعد آپ نے ان سے ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ (بَابُ التَّيَمُّمِ لِلْوَجْهِ وَالكَفَّيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

339. حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي الحَكَمُ، عَنْ ذَرٍّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ عَمَّارٌ: «بِهَذَا وَضَرَبَ - شُعْبَةُ - بِيَدَيْهِ الأَرْضَ، ثُمَّ أَدْنَاهُمَا مِنْ فِيهِ، ثُمَّ مَسَحَ بِهِمَا وَجْهَهُ وَكَفَّيْهِ» وَقَالَ النَّضْرُ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ، قَالَ: سَمِعْتُ ذَرًّا، يَقُولُ: عَنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، قَالَ الحَكَمُ: وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ عَمَّارٌ...

صحیح بخاری : کتاب: تیمم کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ تیمم میں صرف منہ اور دونوں پہنچوں پر مسح کرنا کافی ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

339. حضرت عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمار بن یاسر ؓ نے تیمم کے متعلق یہ سب واقعہ بیان کیا (پہلی روایت کی طرف اشارہ ہے) اور شعبہ (ایک راوی) نے اپنے دونوں ہاتھوں کو زمین پر مارا، پھر دونوں ہاتھ اپنے منہ کے قریب کیے، پھر اپنے منہ اور دونوں ہتھیلیوں پر مسح کیا۔ نضر (بن شمیل) کی روایت کے مطابق حضرت عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ کہتے ہیں: حضرت عمار بن یاسر ؓ نے فرمایا: (پاک مٹی) مسلمان کا وضو ہے، پانی کی جگہ وہ (مسلمان کو) کافی ہوتی ہے، یعنی جب پانی دستیاب نہ ہو۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ (بَابُ التَّيَمُّمِ لِلْوَجْهِ وَالكَفَّيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

341. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ، عَنْ ذَرٍّ، عَنِ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، قَالَ: قَالَ عَمَّارٌ لِعُمَرَ: تَمَعَّكْتُ، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَكْفِيكَ الوَجْهَ وَالكَفَّيْنِ»

صحیح بخاری : کتاب: تیمم کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ تیمم میں صرف منہ اور دونوں پہنچوں پر مسح کرنا کافی ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

341. حضرت عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ سے روایت ہے، حضرت عمار ؓ نے حضرت عمر ؓ سے کہا: میں مٹی میں لوٹ پوٹ ہوا۔ پھر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا: "تجھے اپنے منہ اور دونوں ہتھیلیوں پر مسح کرنا ہی کافی تھا۔"


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ (بَابٌ التَّيَمُّمُ ضَرْبَةٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

347. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى: لَوْ أَنَّ رَجُلًا أَجْنَبَ فَلَمْ يَجِدِ المَاءَ شَهْرًا، أَمَا كَانَ يَتَيَمَّمُ وَيُصَلِّي، فَكَيْفَ تَصْنَعُونَ بِهَذِهِ الْآيَةِ فِي سُورَةِ المَائِدَةِ: {فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا} [النساء: 43] فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: لَوْ رُخِّصَ لَهُمْ فِي هَذَا لَأَوْشَكُوا إِذَا بَرَدَ عَلَيْهِمُ المَاءُ أَنْ يَتَيَمَّمُوا الصَّعِيدَ. قُلْتُ: وَإِنَّمَا كَرِهْتُمْ هَذَا لِذَا؟ قَالَ: نَعَمْ، فَقَالَ أ...

صحیح بخاری : کتاب: تیمم کے احکام و مسائل (باب: تیمم میں ایک ہی دفعہ مٹی پر ہاتھ مارنا کافی ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

347. حضرت شقیق بن سلمہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ  اور حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ کے پاس بیٹھا تھا، حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ نے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے کہا: اگر کسی کو جنابت لاحق ہو جائے اور اسے ایک ماہ تک پانی نہ ملے تو کیا وہ تیمم نہ کر لے اور نماز پڑھے؟ (حضرت ابن مسعود ؓ نے فرمایا: نہیں، خواہ اسے ایک ماہ تک پانی نہ ملے۔) حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ نے فرمایا: آپ سورہ مائدہ کی اس آیت کے متعلق کیا کہیں گے: ’’اگر تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے تیمم کر لو۔‘‘ حضرت عبداللہ بن م...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ التَّيَمُّمِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

368. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَابْنُ نُمَيْرٍ، جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ عَبْدِ اللهِ، وَأَبِي مُوسَى، فَقَالَ أَبُو مُوسَى: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّ رَجُلًا أَجْنَبَ فَلَمْ يَجِدِ الْمَاءَ شَهْرًا كَيْفَ يَصْنَعُ بِالصَّلَاةِ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللهِ: لَا يَتَيَمَّمُ وَإِنْ لَمْ يَجِدِ الْمَاءَ شَهْرًا. فَقَالَ أَبُو مُوسَى: فَكَيْفَ بِهَذِهِ الْآيَةِ فِي سُورَةِ الْمَائِدَةِ {فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا} [النساء: 43]....

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: تیمم (کابیان) )

مترجم: MuslimWriterName

368. ابو معاویہ نے اعمش سے، انہوں نے شقیق سے روایت کیا، کہا: میں حضرت عبد اللہ (بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما) اور ابو موسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ حضرت ابو موسیٰ نے پوچھا: ابو عبد الرحمن! بتائیےاگر انسان حالت جنابت میں ہو اور ایک ماہ تک اسے پانی نہ ملے تو وہ نماز کا کیا کرے؟ اس پر حضرت عبد اللہ (بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما) نے جواب دیا: وہ تیمم نہ کرے، چاہے اسے ایک ماہ تک پانی نہ ملے۔ اس پر ابو موسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: تو سورہ مائدہ کی اس آیت کا کیا مطلب ہے: ’’تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کرو؟‘‘ اس پر عبد ال...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ التَّيَمُّمِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

368.01. وَحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ شَقِيقٍ، قَالَ: قَالَ أَبُو مُوسَى، لِعَبْدِ اللهِ: وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِقِصَّتِهِ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ أَنْ تَقُولَ هَكَذَا» وَضَرَبَ بِيَدَيْهِ إِلَى الْأَرْضِ فَنَفَضَ يَدَيْهِ فَمَسَحَ وَجْهَهُ وَكَفَّيْهِ...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: تیمم (کابیان) )

مترجم: MuslimWriterName

368.01. عبد الواحد نے کہا: ہمیں اعمش نے شقیق سے حدیث بیان کی، کہا: ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ نے عبد اللہ (بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما) سے پوچھا ... پھر ابو معاویہ کی (سابقہ) حدیث پورے واقعے سمیت بیان کی، مگر یہ کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تمہارے لیے اس طرح کر لینا ہی کافی تھا۔‘‘ اور اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مارے، (پھر) اپنے دونوں ہاتھ جھاڑے اور اپنے چہرے اور ہتھیلیوں پر مسح کیا۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ التَّيَمُّمِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

368.02. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ هَاشِمٍ الْعَبْدِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْحَكَمُ، عَنْ ذَرٍّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَجُلًا أَتَى عُمَرَ، فَقَالَ: إِنِّي أَجْنَبْتُ فَلَمْ أَجِدْ مَاءً فَقَالَ: لَا تُصَلِّ. فَقَالَ عَمَّارٌ: أَمَا تَذْكُرُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، إِذْ أَنَا وَأَنْتَ فِي سَرِيَّةٍ فَأَجْنَبْنَا فَلَمْ نَجِدْ مَاءً، فَأَمَّا أَنْتَ فَلَمْ تُصَلِّ، وَأَمَّا أَنَا فَتَمَعَّكْتُ فِي التُّرَابِ وَصَلَّيْتُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ أَنْ تَضْ...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: تیمم (کابیان) )

مترجم: MuslimWriterName

368.02. یحییٰ بن سعید قطان نے شعبہ سے حدیث بیان کی، کہا: مجھ سے حکم نے ذر (بن عبد اللہ بن زرارہ) سے، انہوں نے سعید بن عبد الرحمن بن ابزیٰ سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ ایک آدمی حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس آیا اور پوچھا: میں جنبی ہو گیا ہوں اور مجھے پانی نہیں ملا۔ تو انہوں نے جواب دیا: نماز نہ پڑھ۔ اس پر حضرت عمار رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: امیر المؤمنین! کیا آپ کو یاد نہیں، جب میں اور آپ ایک فوجی دستے میں تھے تو ہم جنبی ہو گئے اور پانی نہ ملا تو آپ نے نماز نہ پڑھی اور میں مٹی میں لوٹ پوٹ ہو گیا اور نماز پڑھ لی تو نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’تم...