1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4196. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ فَسِرْنَا لَيْلًا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ لِعَامِرٍ يَا عَامِرُ أَلَا تُسْمِعُنَا مِنْ هُنَيْهَاتِكَ وَكَانَ عَامِرٌ رَجُلًا شَاعِرًا فَنَزَلَ يَحْدُو بِالْقَوْمِ يَقُولُ اللَّهُمَّ لَوْلَا أَنْتَ مَا اهْتَدَيْنَا وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا فَاغْفِرْ فِدَاءً لَكَ مَا أَبْقَيْنَا وَثَبِّتْ الْأَقْدَامَ إِنْ لَاقَيْنَا وَأَلْقِيَنْ سَكِينَةً عَلَيْنَا إِنَّا إِذَا صِي...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ خیبر کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4196. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نبی ﷺ کے ہمراہ خیبر کی طرف نکلے تو ہم رات بھر چلتے رہے۔ ایک آدمی نے حضرت عامر ؓ سے کہا: اے عامر! تم ہمیں اپنے شعر کیوں نہیں سناتے ہو؟ حضرت عامر ؓ شاعر تھے، اپنی سواری سے اتر کر حدی خوانی کرتے ہوئے یہ شعر سنانے لگے: گر نہ ہوتی تیری رحمت اے شاہ عالی صفات۔۔۔ تو نمازیں ہم نہ پڑھتے اور نہ دیتے ہم زکاۃ۔۔۔ تجھ پر صدقے جب تلک ہم زندہ رہیں؛ بخش دے ہم کو لڑائی میں عطا کر ثبات۔۔۔ اپنی رحمت ہم پہ نازل کر شہ والا صفات؛ جب وہ ناحق چیختے سنتے نہیں ہم ان کی بات۔۔۔ چیخ چلا کر انہوں نے ہم سے چاہی ہے نجات‘‘ یہ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الشِّعْرِ وَالرَّجَزِ وَالح...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6148. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، فَسِرْنَا لَيْلًا، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ القَوْمِ لِعَامِرِ بْنِ الأَكْوَعِ: أَلاَ تُسْمِعُنَا مِنْ هُنَيْهَاتِكَ؟ قَالَ: وَكَانَ عَامِرٌ رَجُلًا شَاعِرًا، فَنَزَلَ يَحْدُو بِالقَوْمِ يَقُولُ: اللَّهُمَّ لَوْلاَ أَنْتَ مَا اهْتَدَيْنَا ... وَلاَ تَصَدَّقْنَا وَلاَ صَلَّيْنَا فَاغْفِرْ فِدَاءٌ لَكَ مَا اقْتَفَيْنَا ... وَثَبِّتِ الأَقْدَامَ إِنْ لاَقَيْنَا وَأَلْقِيَنْ سَكِينَةً عَلَيْنَا ... إِنَّا إِذَ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: شعر، رجز اورحدی خوانی کاجائز ہونا اورجو چیزیں اس میں ناپسند ہیں ان کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6148. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ خیبر کی طرف گئے تو رات بھر چلتے رہے۔ اس دوران میں صحابہ کرام میں کسی نے حضرت عامر بن اکوع ؓ سے کہا: کیا تم ہمیں اپنے اشعار نہیں سناتے؟ حضرت عامر شاعر تھے۔ وہ اپنی سواری سے اترے اور لوگوں کو یہ شعد سنانے لگےاے اللہ! اگر تو نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے نہ صدقہ کرتے اور نہ نماز پڑھتے ہم تجھ پر فدا ہیں ہم نے پہلے جو کچھ گناہ کیے ہیں انہیں معاف کر دے اور جب دشمن سے ہمارا پالا پڑے تو ہمیں ثابت قدم رکھنا اور ہم پر سکون و اطمینان نازل فرما، جب ہمیں جنگ کے لیے بلایا جاتا ہے تو ہم وہاں پہنچ جاتے ہیں ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ ( بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَصَلِّ عَلَيْهِم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6331. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ مَوْلَى سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ الأَكْوَعِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، قَالَ رَجُلٌ مِنَ القَوْمِ: أَيَا عَامِرُ لَوْ أَسْمَعْتَنَا مِنْ هُنَيْهَاتِكَ، فَنَزَلَ يَحْدُو بِهِمْ يُذَكِّرُ: تَاللَّهِ لَوْلاَ اللَّهُ مَا اهْتَدَيْنَا وَذَكَرَ شِعْرًا غَيْرَ هَذَا، وَلَكِنِّي لَمْ أَحْفَظْهُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ هَذَا السَّائِقُ» قَالُوا: عَامِرُ بْنُ الأَكْوَعِ، قَالَ: «يَرْحَمُهُ اللَّهُ» وَقَالَ رَجُلٌ مِنَ القَوْمِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوْلاَ ...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ التوبہ میں فرمانا’’اور ان کے لئے دعا کیجئے۔‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

6331. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم نبی ﷺ کے ہمراہ خیبر کی طرف گئے۔ لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا: اے عامر! اگر تم ہمیں اپنے اشعار سناؤ تو بہت اچھا ہوگا چنانچہ وہ حدی پڑھنے لگے۔ اس کا آغاز کیا: اللہ کی قسم! اگر اللہ نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے اس کے بعد دوسرے اشعار بھی پڑھے لیکن وہ مجھے یاد نہیں ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اونٹوں کو چلانے والا یہ شخص کون ہے؟“ صحابہ کرام‬ ؓ ن‬ے کہا: یہ عامر بن اکوع ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ اس پر رحم کرے۔“ صحابہ کرام میں سے ایک آدمی نے کہا: اللہ کے رسول! کاش ہمیں ان سے مزید نفع اٹھانے دیتے ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ إِذَا قَتَلَ نَفْسَهُ خَطَأً فَلاَ دِيَةَ لَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6891. حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْهُمْ أَسْمِعْنَا يَا عَامِرُ مِنْ هُنَيْهَاتِكَ فَحَدَا بِهِمْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ السَّائِقُ قَالُوا عَامِرٌ فَقَالَ رَحِمَهُ اللَّهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَّا أَمْتَعْتَنَا بِهِ فَأُصِيبَ صَبِيحَةَ لَيْلَتِهِ فَقَالَ الْقَوْمُ حَبِطَ عَمَلُهُ قَتَلَ نَفْسَهُ فَلَمَّا رَجَعْتُ وَهُمْ يَتَحَدَّثُونَ أَنَّ عَامِرًا حَبِطَ عَمَلُهُ فَجِئْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَ...

صحیح بخاری : کتاب: دیتوں کے بیان میں (باب : اگر کسی نے غلطی سے اپنے آپ ہی کو مارڈالا تو اس کی کوئی دیت نہیں ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6891. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم نبی ﷺ کے ہمراہ خیبر کی طرف نکلے، ان میں سے ایک آدمی نے کہا: اے عامر! ہمیں اپنے رجز سناؤ، حضرت عامر ؓ نے انہیں رجز پڑھ کر سنایا تو نبی ﷺ نے فرمایا: ”حدی خوانی کے ساتھ اونٹوں کو چلانے والا کون ہے؟“ لوگوں نے کہا: حضرت عامر ؓ۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ اس پر رحم کرے!“ لوگوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ نے ہمیں اس (عامر ؓ) سے فائدہ کیوں نہیں اٹھانے دیا، چنانچہ وہ اس رات کی صبح کے وقت شہید ہو گئے۔ لوگوں نے کہا: عامر کا عمل باطل ہو گیا ہے اس نے خود کو قتل کر لیا ہے۔ جب میں واپس آیا تو لوگ باتیں کر رہ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1802. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ عَبَّادٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، مَوْلَى سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، فَتَسَيَّرْنَا لَيْلًا، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ لِعَامِرِ بْنِ الْأَكْوَعِ: أَلَا تُسْمِعُنَا مِنْ هُنَيْهَاتِكَ، وَكَانَ عَامِرٌ رَجُلًا شَاعِرًا، فَنَزَلَ يَحْدُو بِالْقَوْمِ، يَقُولُ اللهُمَّ لَوْلَا أَنْتَ مَا اهْتَدَيْنَا، وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا فَاغْفِرْ فِدَاءً لَكَ مَا ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ خیبر )

مترجم: MuslimWriterName

1802. قتیبہ بن سعید اور محمد بن عباد نے ۔۔ الفاظ ابن عباد کے ہیں ۔۔ ہمیں حدیث بیان کی، ان دونوں نے کہا: ہمیں حاتم بن اسماعیل نے سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ کے آزاد کردہ غلام یزید بن ابی عبید سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ سے روایت کی، کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ خیبر کی طرف روانہ ہوئے تو ہم نے رات کے وقت سفر کیا، لوگوں میں سے ایک آدمی نے عامر بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ سے کہا: کیا تم ہمیں اپنے نادر جنگی اشعار سے نہیں سناؤ گے؟ اور عامر رضی اللہ تعالی  عنہ شاعر آدمی تھے، وہ اتر کر لوگوں کے (اونٹوں) کے لیے حدی ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1802.01. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ - وَنَسَبَهُ غَيْرُ ابْنِ وَهْبٍ -، فَقَالَ ابْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ سَلَمَةَ بْنَ الْأَكْوَعِ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ خَيْبَرَ قَاتَلَ أَخِي قِتَالًا شَدِيدًا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَارْتَدَّ عَلَيْهِ سَيْفُهُ فَقَتَلَهُ، فَقَالَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِكَ، وَشَكُّوا فِيهِ رَجُلٌ مَاتَ فِي سِلَاحِهِ، وَشَكُّوا فِي بَعْضِ أَمْرِهِ، قَالَ سَلَمَةُ: فَقَفَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلّ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ خیبر )

مترجم: MuslimWriterName

1802.01. ابوطاہر نے مجھے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابن وہب نے خبر دی، کہا: مجھے یونس نے ابن شہاب سے خبر دی، کہا: مجھے عبدالرحمان نے خبر دی ۔۔ ابن وہب کے علاوہ دوسرے راوی نے ان کا نسب بیان کیا تو (عبدالرحمان) بن عبداللہ بن کعب بن مالک کہا ۔۔ کہ حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ نے کہا: جب خیبر کا دن تھا، میرے بھائی نے رسول اللہ ﷺ کی معیت میں خوب جنگ لڑی، (اسی اثنا میں) ان کی تلوار پلٹ کر انہی کو جا لگی اور انہیں شہید کر دیا تو رسول اللہ ﷺ کے صحابہ نے اس حوالے سے کچھ باتیں کہیں اور اس معاملے میں شک (کا اظہار کیا) کہ آدمی اپنے ہی اسلحہ سے فوت ہوا ہے۔ انہوں نے ان کے...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابُ الْفِتْنَةُ مِنَ الْمَشْرِقِ مِنْ حَيْثُ يَط...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2905.05. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَبَانَ وَوَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى وَأَحْمَدُ بْنُ عُمَرَ الْوَكِيعِيُّ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبَانَ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ يَقُولُ يَا أَهْلَ الْعِرَاقِ مَا أَسْأَلَكُمْ عَنْ الصَّغِيرَةِ وَأَرْكَبَكُمْ لِلْكَبِيرَةِ سَمِعْتُ أَبِي عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الْفِتْنَةَ تَجِيءُ مِنْ هَاهُنَا وَأَوْمَأَ بِيَدِهِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ مِنْ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنَا الشَّيْطَانِ وَأَنْتُمْ يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ ...

صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: مشرق سے ،جہاں سے شیطان کے دونوں سینگ نمودار ہوتے ہیں،فتنوں کا ظہور )

مترجم: MuslimWriterName

2905.05. عبداللہ بن عمر بن ابان، واصل بن عبدالاعلی اور احمد بن عمر وکیعی نے ہمیں حدیث بیان کی، الفاظ ابن ابان کے  ہیں، انہوں نے کہا، ہمیں ابن فضیل نے  اپنے والد سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا، میں نے سالم بن عبداللہ بن عمر سے سنا کہہ رہے تھے عراق والو! تم چھوٹی چھوٹی چیز (احرام کے دوران میں مچھر مار دینے) کے بارے میں کتنے زیادہ سوال کرنے والے ہو اور (حضرت حسین اور دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم اور تابعین کو شہید کرنے جیسے) بڑے بڑے جرائم کے ارتکاب میں کتنے آگے بڑھے ہوئے ہو! میں نے اپنے والد عبداللہ  بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما  کو کہتے ہوئے سنا تھا کہ رسول...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ عَفْوِ النِّسَاءِ عَنِ الدَّمِ)

حکم: صحيح لغيره

4539. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ وَهَذَا حَدِيثُهُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ طَاوُوسٍ قَالَ مَنْ قُتِلَ وَقَالَ ابْنُ عُبَيْدٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قُتِلَ فِي عِمِّيَّا فِي رَمْيٍ يَكُونُ بَيْنَهُمْ بِحِجَارَةٍ أَوْ بِالسِّيَاطِ أَوْ ضَرْبٍ بِعَصًا فَهُوَ خَطَأٌ وَعَقْلُهُ عَقْلُ الْخَطَإِ وَمَنْ قُتِلَ عَمْدًا فَهُوَ قَوَدٌ قَالَ ابْنُ عُبَيْدٍ قَوَدُ يَدٍ ثُمَّ اتَّفَقَا وَمَنْ حَالَ دُونَهُ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَغَضَبُهُ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلَا عَدْلٌ وَحَدِيثُ سُفْيَانَ أَتَمُّ ....

سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: عورت بھی قصاص میں معاف کر سکتی ہے )

مترجم: DaudWriterName

4539. جناب طاؤس ؓ سے روایت ہے کہ جو کوئی کسی بلوے میں مارا گیا ہو۔ اور ابن عبید کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص کسی بلوے میں مارا گیا ہو (کہ اس کا قاتل دیکھا نہ گیا ہو) سنگباری ہوئی ہو یا ڈنڈے بازی یا کسی لاٹھی سے مرا ہو تو یہ قتل خطا ہے، اس کی دیت قتل خطا والی ہو گی۔ البتہ جو شخص (جان بوجھ کر) عمداً قتل کیا گیا ہو تو اس میں قصاص ہے۔“ ابن عبید کے لفظ ہیں «قود يد» (قاتل کی جان سے قصاص لیا جائے گا) اور جو اس (قصاص لینے) میں رکاوٹ بنے تو اس پر اللہ کی لعنت اور غضب ہو، اس کا کوئی نفل یا فرض مقبول نہیں۔...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ الدِّيَةِ كَمْ هِيَ؟)

حکم: حسن

4540. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ ح و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَبِي الزَّرْقَاءِ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى أَنَّ مَنْ قُتِلَ خَطَأً فَدِيَتُهُ مِائَةٌ مِنْ الْإِبِلِ ثَلَاثُونَ بِنْتَ مَخَاضٍ وَثَلَاثُونَ بِنْتَ لَبُونٍ وَثَلَاثُونَ حِقَّةً وَعَشَرَةُ بَنِي لَبُونٍ ذَكَرٍ...

سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: دیت کی مقدار کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4540. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ فرمایا کہ جو شخص غلطی سے قتل کیا گیا ہو تو اس کی دیت ایک سو اونٹ ہے۔ تیس اونٹنیاں مؤنث ایک سالہ، تیس اونٹنیاں مؤنث دو سالہ، تیس اونٹنیاں مؤنث تین سالہ اور دس عدد اونٹ مذکر دو سالہ۔