1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ التَّرَجُّلِ بَابٌ فِي الْخِضَابِ

حکم: صحیح

4227 حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِيَادِ بْنِ لَقِيطٍ، عَنْ أَبِي رِمْثَةَ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَأَبِي، فَقَالَ لِرَجُلٍ- أَوْ لِأَبِيهِ-: >مَنْ هَذَا؟<، قَالَ: ابْنِي، قَالَ: >لَا تَجْنِي عَلَيْهِ<.- وَكَانَ قَدْ لَطَّخَ لِحْيَتَهُ بِالْحِنَّاءِ-....

سنن ابو داؤد: کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل (باب: خضاب لگانے کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4227. سیدنا ابورمثہ ؓ سے روایت ہے کہ میں اور میرے والد نبی کریم ﷺ کے پاس آئے۔ آپ ﷺ نے ایک شخص سے یا میرے والد سے (میرے متعلق پوچھا) کہ ”یہ کون ہے؟“ انہوں نے کہا: یہ میرا بیٹا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تیرا قصور نہیں اٹھائے گا۔“ (یعنی ہر شخص اپنے اعمال کا خود ذمہ دار اور جوابدہ ہے) اور آپ ﷺ نے اپنی ڈاڑھی مہندی سے رنگی ہوئی تھی۔...


3 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ التَّرَجُّلِ بَابُ مَا جَاءَ فِي خِضَابِ الصُّفْرَةِ

حکم: ضعیف

4230 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ وَهْبٍ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مَرَّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ قَدْ خَضَّبَ بِالْحِنَّاءِ، فَقَالَ: مَا أَحْسَنَ هَذَا!، قَالَ: فَمَرَّ آخَرُ قَدْ خَضَّبَ بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ، فَقَالَ: هَذَا أَحْسَنُ مِنْ هَذَا!، قَالَ: فَمَرَّ آخَرُ قَدْ خَضَّبَ بِالصُّفْرَةِ، فَقَالَ: هَذَا أَحْسَنُ مِنْ هَذَا كُلِّهِ....

سنن ابو داؤد: کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل (باب: زرد رنگ سے بال رنگنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4230. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کے پاس سے ایک آدمی کا گزر ہوا جس نے اپنے بال مہندی سے رنگے ہوئے تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ کیا خوب ہے!“ پھر دوسرا آدمی گزرا جس نے مہندی اور کتم (بوٹی) سے رنگے ہوئے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ اس سے بڑھ کر عمدہ ہے۔ ”پھر ایک اور گزرا، جس نے زرد رنگ سے رنگے ہوئے تھے، آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ ان سب سے عمدہ ہے۔“...


4 ‌سنن النسائي كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ بَابُ أَوَّلُ كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ

حکم: صحیح

4149 أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ هَارُونَ قَالَ: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ هُرْمُزَ، قَالَ: كَتَبَ نَجْدَةُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ يَسْأَلُهُ عَنْ سَهْمِ ذِي الْقُرْبَى، لِمَنْ هُوَ؟ - قَالَ يَزِيدُ بْنُ هُرْمُزَ: وَأَنَا كَتَبْتُ كِتَابَ ابْنِ عَبَّاسٍ إِلَى نَجْدَةَ - كَتَبْتُ إِلَيْهِ، «كَتَبْتَ تَسْأَلُنِي عَنْ سَهْمِ ذِي الْقُرْبَى لِمَنْ هُوَ، وَهُوَ لَنَا أَهْلَ الْبَيْتِ، وَقَدْ كَانَ عُمَرُ دَعَانَا إِلَى أَنْ يُنْكِحَ مِنْهُ أَيِّمَنَا، وَيُحْذِيَ مِنْهُ عَائِلَنَا، وَيَقْضِيَ مِنْهُ عَنْ غَارِمِنَا، ف...

سنن نسائی:

کتاب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل

(باب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4149. حضرت یزید بن ہرمز سے منقول ہے کہ نجدہ حروری نے حضرت ابن عباس ؓ سے تحریری طور پر پوچھا کہ ”قرابت داری“ کا حصہ کس کو ملے گا؟ یزید بن ہرمز نے کہا کہ حضرت ابن عباس ؓ کی طرف سے نجدہ کو جواب میں نے تحریر کیا تھا۔ میں نے لکھا تھا کہ تم نے مجھ سے ”قرابت داروں“ والے کے حصے کے متعلق پوچھا ہے کہ کس کو ملے گا؟ یہ حصہ دراصل ہم اہل بیت کا ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ہمیں یہ پیش کش کی تھی کہ اس حصے میں سے میں، تم میں سے غیر شادی شدہ کی شادی کروں گا اور فقیر کو عطیہ دوں گا اور مقروض کا قرض ادا کروں گا، لیکن ہم نے (اسے قبول کرنے سے) انکار کر دیا...


5 ‌سنن النسائي كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ بَابُ أَوَّلُ كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ

حکم: صحیح الإسناد مقطوع

4150 أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا مَحْبُوبٌ يَعْنِي ابْنَ مُوسَى قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَاقَ وَهُوَ الْفَزَارِيُّ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ: كَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْوَلِيدِ كِتَابًا فِيهِ: «وَقَسْمُ أَبِيكَ لَكَ الْخُمُسُ كُلُّهُ، وَإِنَّمَا سَهْمُ أَبِيكَ كَسَهْمِ رَجُلٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ، وَفِيهِ حَقُّ اللَّهِ، وَحَقُّ الرَّسُولِ، وَذِي الْقُرْبَى، وَالْيَتَامَى، وَالْمَسَاكِينِ، وَابْنِ السَّبِيلِ، فَمَا أَكْثَرَ خُصَمَاءَ أَبِيكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، فَكَيْفَ يَنْجُو مَنْ كَثُرَتْ خُصَمَاؤُهُ، وَإِظْهَارُكَ الْمَعَازِفَ، وَالْمِزْمَارَ بِدْعَةٌ فِي الْإِسْل...

سنن نسائی:

کتاب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل

(باب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4150. حضرت اوزاعی سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز ؓ نے عمر بن ولید کو لکھا کہ تیرے باپ (ولید بن عبدالملک بن مروان) نے تجھے پورا خمس دے دیا تھا، حالانکہ درحقیقت تیرے باپ کا حصہ ایک عام مسلمان کے حصے کے برابر تھا۔ اس (خمس) میں تو اللہ تعالیٰ کا حق تھا، رسول اللہ ﷺ کا، رسول اللہ ﷺ کے قرابت داروں کا، یتامی و مساکین اور مسافروں کا حق تھا۔ قیامت کے دن تیرے باپ سے جھگڑا کرنے والے لوگ کس قدر ہوں گے! وہ شخص کیسے نجات پائے گا جس سے حق وصول کرنے والے اس قدر زیادہ ہوں؟ پھر تیرا علانیہ آلات موسیقی استعمال کرنا اور بنسری بجانا اسلام کے اندر ایک بدعت ہے۔ میرا ارادہ ہے کہ میں ...


6 ‌سنن النسائي كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ بَابُ أَوَّلُ كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ

حکم: صحیح

4151 أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، أَنَّ جُبَيْرَ بْنَ مُطْعِمٍ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ جَاءَ هُوَ وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَلِّمَانِهِ فِيمَا قَسَمَ مِنْ خُمُسِ حُنَيْنٍ، بَيْنَ بَنِي هَاشِمٍ، وَبَنِي الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ مَنَافٍ فَقَالَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَسَمْتَ لِإِخْوَانِنَا بَنِي الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ مَنَافٍ، وَلَمْ تُعْطِنَا شَيْئًا، وَقَرَابَتُنَا م...

سنن نسائی:

کتاب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل

(باب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4151. حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اور حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالٰی عنہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ہمارا مقصد آپ سے غزوۂ حنین کی غنیمت بنو ہاشم اور بنو مطلب میں تقسیم کرنے کے بارے میں بات چیت کرنا تھا۔ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے ہمارے بھائیوں بن مطلب بن عبدمناف کو (خمس میں سے) حصہ دیا مگر ہمیں کچھ نہیں دیا جبکہ آپ سے ہماری ان کی رشتے داری ایک جیسی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں تو بنو ہاشم اور بنو مطلب کو ایک ہی چیز سمجھتا ہوں۔“ حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے بنو عبد شمس ا...


7 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْقَسَامَةِ بَابُ الْعَيْنِ الْعَوْرَاءِ السَّادَّةِ لِمَكَانِ...

حکم: حسن ، إن كان العلاء بن الحارث حدث به قبل الاختلاط

4859 أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ عَائِذٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي الْعَلَاءُ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى فِي الْعَيْنِ الْعَوْرَاءِ السَّادَّةِ لِمَكَانِهَا إِذَا طُمِسَتْ بِثُلُثِ دِيَتِهَا، وَفِي الْيَدِ الشَّلَّاءِ إِذَا قُطِعَتْ بِثُلُثِ دِيَتِهَا، وَفِي السِّنِّ السَّوْدَاءِ إِذَا نُزِعَتْ بِثُلُثِ دِيَتِهَا»...

سنن نسائی:

کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: اپنی جگہ قائم کانی آنکھ اگر پھوڑ دی جائے تو؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4859. حضرت عمرو بن شعیب کے پردادا (حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ فرمایا کہ جو کانی (بے نور) آنکھ اپنی جگہ قائم ہو، اگر پھوڑ دی جائے تو آنکھ کی ایک تہائی دیت دی جائے گی۔ اور بے جان ہاتھ اگر کاٹ دیا جائے تو ہاتھ کی تہائی دیت دے دی جائے گی۔ اور وہ دانت جو سیاہ ہو چکا ہو، اکھاڑ دیا جائے تو دانت کی تہائی دیت ہوگی۔...