1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ القَسَامَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6898. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ زَعَمَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ سَهْلُ بْنُ أَبِي حَثْمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ نَفَرًا مِنْ قَوْمِهِ انْطَلَقُوا إِلَى خَيْبَرَ فَتَفَرَّقُوا فِيهَا وَوَجَدُوا أَحَدَهُمْ قَتِيلًا وَقَالُوا لِلَّذِي وُجِدَ فِيهِمْ قَدْ قَتَلْتُمْ صَاحِبَنَا قَالُوا مَا قَتَلْنَا وَلَا عَلِمْنَا قَاتِلًا فَانْطَلَقُوا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ انْطَلَقْنَا إِلَى خَيْبَرَ فَوَجَدْنَا أَحَدَنَا قَتِيلًا فَقَالَ الْكُبْرَ الْكُبْرَ فَقَالَ لَهُمْ تَأْتُونَ بِالْبَيِّنَةِ عَلَى مَنْ قَتَل...

صحیح بخاری : کتاب: دیتوں کے بیان میں (باب : قسامت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6898. حضرت بشیر بن یسار سے روایت ہے انہوں نے کہا: انصار کےایک صاحب حضرت سہل بن ابی ثمہ ؓ نے بتایا کہ ان کی قوم کے چند لوگ خیبر گئے اور وہاں انہوں نے اپنے میں سے ایک شخص کو مقتول پایا۔ جہاں مقتول ملا تھا وہاں کے لوگوں سے انہوں نے کہا: تم نے ہمارے ساتھی کو قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا: ہم نے قتل نہیں کیا اور نہ ہم قاتل ہی کو جانتے ہیں۔ پھر یہ لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا: اللہ کے رسول! ہم خیبر گئے تھے، وہاں ہم نے اپنے میں سے ایک مقتول کو پایا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے جو بڑا ہے وہ بات کرے۔“ نیز آپ نے فرمایا: ”تم اس پر گواہ پیش کرو جس نے قتل کی...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ كِتَابِ الحَاكِمِ إِلَى عُمَّالِهِ وَالقَاضِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7192. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي لَيْلَى ح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ أَبِي لَيْلَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْلٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ هُوَ وَرِجَالٌ مِنْ كُبَرَاءِ قَوْمِهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ وَمُحَيِّصَةَ خَرَجَا إِلَى خَيْبَرَ مِنْ جَهْدٍ أَصَابَهُمْ فَأُخْبِرَ مُحَيِّصَةُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ قُتِلَ وَطُرِحَ فِي فَقِيرٍ أَوْ عَيْنٍ فَأَتَى يَهُودَ فَقَالَ أَنْتُمْ وَاللَّهِ قَتَلْتُمُوهُ قَالُوا مَا قَتَلْنَاهُ وَاللَّهِ ثُمَّ أَقْبَلَ حَتَّى قَدِمَ عَلَى قَوْمِهِ فَذَكَرَ لَهُمْ وَأَقْبَلَ ه...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : امام کا اپنے نائبوں کو اور قاضی کا اپنے عملہ کو لکھنا )

مترجم: BukhariWriterName

7192. سیدنا سہل بن ابی حثمہ ؓ اور ان کی قوم کے بڑے بڑے فضلاء سے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ عبداللہ بن سہل اور محیصہ ؓ خیبر کی طرف گئے کیونکہ وہ ن دونں تنگ دستی میں مبتلا تھے۔ محیصہ ؓ کو بتایا گیا کہ عبداللہ کو قتل کر کے گڑھے یا پانی کے چشمے میں پھینک دیا گیا ہے۔ وہ یہودیوں کے پاس گئے اور کہا: اللہ کی قسم! تم نے عبداللہ کو قتل کیا ہے انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! ہم نے اسے قتل نہیں کیا۔ پھر وہ واپس اپنی قوم کے پاس آئے اور ان سے اس بات کا ذکر کیا۔ اس کے بعد وہ، ان کے بڑے بھائی حویصہ اور عبدالرحمن بن سہل آئے۔ محیصہ نے بات کرنا چاہی کیونکہ وہی خیبر میں موجود تھے تو نبی ﷺ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْقَسَامَةِ وَالْمُحَارِبِينَ وَالْقِصَاصِ وَالدِّيَاتِ (بَابُ الْقَسَامَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1669.07. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ مَالِكَ بْنَ أَنَسٍ، يَقُولُ: حَدَّثَنِي أَبُو لَيْلَى عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْلٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ عَنْ رِجَالٍ مِنْ كُبَرَاءِ قَوْمِهِ، أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ سَهْلٍ، وَمُحَيِّصَةَ، خَرَجَا إِلَى خَيْبَرَ مِنْ جَهْدٍ أَصَابَهُمْ، فَأَتَى مُحَيِّصَةُ، فَأَخْبَرَ أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ سَهْلٍ قَدْ قُتِلَ وَطُرِحَ فِي عَيْنٍ - أَوْ فَقِيرٍ - فَأَتَى يَهُودَ، فَقَالَ: أَنْتُمْ وَاللهِ قَتَلْتُمُوهُ، قَالُوا: وَاللهِ مَا قَتَلْنَاهُ، ثُمَّ أَقْبَلَ حَتَّى قَدِمَ عَلَى قَوْمِهِ، فَذَك...

صحیح مسلم : کتاب: قتل کی ذمہ داری کی تعیین کے لیے اجتماعی قسموںاور لوٹ ےمار کرنے والوں(کی سزا)قصاص اور دیت کے مسائل (باب: قتل کی ذمہ داری کے تعین کے لیے اجتمائی قسمیں )

مترجم: MuslimWriterName

1669.07. ابولیلیٰ بن عبداللہ بن عبدالرحمان بن سہل (بن زید انصاری) نے سہل بن ابی حثمہ (انصاری) سے حدیث بیان کی، انہوں نے انہیں ان کی قوم کے بڑی عمر کے لوگوں سے خبر دی کہ عبداللہ بن سہل اور محیصہ اپنی تنگدستی کی بنا پر جو انہیں لاحق ہو گئی تھی، (تجارت وغیرہ کے لیے) خیبر کی طرف نکلے، بعد ازاں محیصہ آئے اور بتایا کہ عبداللہ بن سہل رضی اللہ تعالی عنہ قتل کر دیے گئے ہیں اور انہیں کسی چشمے یا پانی کے کچے کنویں (فقیر) میں پھینک دیا گیا، چنانچہ وہ یہود کے پاس آئے اور کہا: اللہ کی قسم! تم لوگوں نے ہی انہیں قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! ہم نے انہیں قتل نہیں کیا، پھر وہ آ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ كَمْ يُعْطَى الرَّجُلُ الْوَاحِدُ مِنْ الزَّ...)

حکم: صحیح

1638. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّائِيُّ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ زَعَمَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ سَهْلُ بْنُ أَبِي حَثْمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدَاهُ بِمِائَةٍ مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ يَعْنِي دِيَةَ الْأَنْصَارِيِّ الَّذِي قُتِلَ بِخَيْبَرَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: ایک آدمی کو زکوٰۃ سے کس قدر دیا جائے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

1638. سیدنا سہل بن ابی حثمہ انصاری ؓ نے خبر دی کہ نبی کریم ﷺ نے ان کو صدقہ کے اونٹوں سے دیت ادا کی تھی۔ یعنی اس انصاری کی دیت جو خیبر میں قتل کر دیا گیا تھا۔


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ الْقَسَامَةِ)

حکم: صحیح

4521. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَالِكٌ عَنْ أَبِي لَيْلَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْلٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ هُوَ وَرِجَالٌ مِنْ كُبَرَاءِ قَوْمِهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ وَمُحَيِّصَةَ خَرَجَا إِلَى خَيْبَرَ مِنْ جَهْدٍ أَصَابَهُمْ فَأُتِيَ مُحَيِّصَةُ فَأُخْبِرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ قَدْ قُتِلَ وَطُرِحَ فِي فَقِيرٍ أَوْ عَيْنٍ فَأَتَى يَهُودَ فَقَالَ أَنْتُمْ وَاللَّهِ قَتَلْتُمُوهُ قَالُوا وَاللَّهِ مَا قَتَلْنَاهُ فَأَقْبَلَ حَتَّى قَدِمَ عَلَى قَوْمِهِ فَذَكَرَ لَهُمْ ذَلِكَ ثُمَّ أَقْبَل...

سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: قسامت کی وجہ سے قصاص نہ لینے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4521. سیدنا سہل بن ابو حثمہ ؓ اور ان کی قوم کے بڑوں نے خبر دی کہ عبداللہ بن سہل اور محیصہ لوگوں کو مالی مشکلات کا سامنا تھا تو وہ دونوں (محنت مزدوری کی تلاش میں) خیبر کی طرف نکل گئے۔ پھر محیصہ کو خبر دی گئی کہ عبداللہ بن سہل کو قتل کر کے ایک کنویں یا چشمے میں پھینک دیا گیا ہے۔ تو وہ یہودیوں کے پاس گیا اور کہا: اللہ کی قسم! تم لوگوں ہی نے اس کو قتل کیا ہے۔ انہوں نے جواب دیا: اللہ کی قسم! ہم نے اس کو قتل نہیں کیا۔ پھر وہ چلا آیا اور اپنی قوم کے پاس پہنچا اور ان کو سب بتایا۔ تو وہ اور اس کا بڑا بھائی حویصہ اور عبدالرحمٰن بن سہل (رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں) حاضر ہوئے۔ تو م...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابٌ فِي تَرْكِ الْقَوَدِ بِالْقَسَامَةِ)

حکم: صحیح

4523. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّائِيُّ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ زَعَمَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ سَهْلُ بْنُ أَبِي حَثْمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ نَفَرًا مِنْ قَوْمِهِ انْطَلَقُوا إِلَى خَيْبَرَ فَتَفَرَّقُوا فِيهَا فَوَجَدُوا أَحَدَهُمْ قَتِيلًا فَقَالُوا لِلَّذِينَ وَجَدُوهُ عِنْدَهُمْ قَتَلْتُمْ صَاحِبَنَا فَقَالُوا مَا قَتَلْنَاهُ وَلَا عَلِمْنَا قَاتِلًا فَانْطَلَقْنَا إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَقَالَ لَهُمْ تَأْتُونِي بِالْبَيِّنَةِ عَلَى مَنْ قَتَلَ هَذَا قَالُو...

سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: قسامت کی وجہ سے قصاص نہ لینے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4523. جناب سہل بن ابو حثمہ ؓ نے بیان کیا کہ ان کی قوم کے کچھ لوگ خیبر گئے اور وہاں جا کر علیحدہ علیحدہ ہو گئے۔ پھر انہوں نے اپنے میں سے ایک کو پایا کہ اسے قتل کر دیا گیا تھا، تو انہوں نے وہاں کے لوگوں سے کہا جہاں قتل ہوا تھا کہ تم نے ہمارے ساتھی کو قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا: ہم نے اس کو قتل نہیں کیا اور نہ ہمیں اس کے قاتل کی خبر ہے۔ چنانچہ ہم اللہ کے نبی ﷺ کی خدمت میں آ گئے۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم لوگ اس کے قاتل کے متعلق گواہ پیش کرو۔“ انہوں نے کہا: ہمارے پاس کوئی گواہ نہیں ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تب وہ تمہارے جواب میں قسمیں کھائیں گے؟“ انہوں نے ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابٌ فِي تَرْكِ الْقَوَدِ بِالْقَسَامَةِ)

حکم: منکر

4525. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَى الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بُجَيْدٍ قَالَ إِنَّ سَهْلًا وَاللَّهِ أَوْهَمَ الْحَدِيثَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى يَهُودَ أَنَّهُ قَدْ وُجِدَ بَيْنَ أَظْهُرِكُمْ قَتِيلٌ فَدُوهُ فَكَتَبُوا يَحْلِفُونَ بِاللَّهِ خَمْسِينَ يَمِينًا مَا قَتَلْنَاهُ وَلَا عَلِمْنَا قَاتِلًا قَالَ فَوَدَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ بِمِائَةِ نَاقَةٍ...

سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: قسامت کی وجہ سے قصاص نہ لینے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4525. سیدنا عبدالرحمٰن بن بجید ؓ نے کہا اللہ کی قسم! بیشک سہل کو اس حدیث (کے بیان کرنے) میں وہم ہوا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے یہود کو یہ لکھا تھا کہ بلاشبہ تم میں مقتول پایا گیا ہے، لہذٰا اس کی دیت ادا کرو۔ تو انہوں نے لکھا اور (اپنی تحریر میں) اللہ کے نام کی پچاس قسمیں کھائیں کہ ہم نے اس کو قتل نہیں کیا اور نہ ہمیں قاتل کا کوئی علم ہے۔ انہوں نے کہا: پس رسول اللہ ﷺ نے اس کی دیت ایک سو اونٹنیاں اپنی طرف سے ادا فرما دی۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ الدِّيَةِ كَمْ هِيَ؟)

حکم: حسن

4540. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ ح و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَبِي الزَّرْقَاءِ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى أَنَّ مَنْ قُتِلَ خَطَأً فَدِيَتُهُ مِائَةٌ مِنْ الْإِبِلِ ثَلَاثُونَ بِنْتَ مَخَاضٍ وَثَلَاثُونَ بِنْتَ لَبُونٍ وَثَلَاثُونَ حِقَّةً وَعَشَرَةُ بَنِي لَبُونٍ ذَكَرٍ...

سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: دیت کی مقدار کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4540. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ فرمایا کہ جو شخص غلطی سے قتل کیا گیا ہو تو اس کی دیت ایک سو اونٹ ہے۔ تیس اونٹنیاں مؤنث ایک سالہ، تیس اونٹنیاں مؤنث دو سالہ، تیس اونٹنیاں مؤنث تین سالہ اور دس عدد اونٹ مذکر دو سالہ۔


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ الدِّيَةِ كَمْ هِيَ؟)

حکم: حسن

4542. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ كَانَتْ قِيمَةُ الدِّيَةِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانَ مِائَةِ دِينَارٍ أَوْ ثَمَانِيَةَ آلَافِ دِرْهَمٍ وَدِيَةُ أَهْلِ الْكِتَابِ يَوْمَئِذٍ النِّصْفُ مِنْ دِيَةِ الْمُسْلِمِينَ قَالَ فَكَانَ ذَلِكَ كَذَلِكَ حَتَّى اسْتُخْلِفَ عُمَرُ رَحِمَهُ اللَّهُ فَقَامَ خَطِيبًا فَقَالَ أَلَا إِنَّ الْإِبِلَ قَدْ غَلَتْ قَالَ فَفَرَضَهَا عُمَرُ عَلَى أَهْلِ الذَّهَبِ أَلْفَ دِينَارٍ وَعَلَى أَهْلِ الْوَرِقِ اثْنَيْ عَشَرَ أَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: دیت کی مقدار کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4542. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے دور میں دیت کی قیمت آٹھ سو دینار (سونے کے) یا آٹھ ہزار درہم (چاندی کے) تھی اور ان دنوں اہل کتاب کی دیت مسلمانوں کی دیت کے مقابلے میں آدھی ہوتی تھی۔ چنانچہ معاملہ ایسے ہی رہا حتیٰ کہ سیدنا عمر ؓ خلیفہ بنے۔ تو انہوں نے خطبہ دیا اور کہا: بلاشبہ اونٹ مہنگے ہو گئے ہیں، پھر آپ نے یہ دیت سونے والوں پر ایک ہزار دینار اور چاندی والوں پر بارہ ہزار دینار کر دی، گائے والوں کے لیے دو سو گائے اور بکریوں والوں کے لیے دو ہزار بکریاں، حلے (خاص قسم کے کپڑے) تیار کرنے والوں کے لیے دو سو حلے مقرر کی، ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ الدِّيَةِ كَمْ هِيَ؟)

حکم: ضعیف

4543. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى فِي الدِّيَةِ عَلَى أَهْلِ الْإِبِلِ مِائَةً مِنْ الْإِبِلِ وَعَلَى أَهْلِ الْبَقَرِ مِائَتَيْ بَقَرَةٍ وَعَلَى أَهْلِ الشَّاءِ أَلْفَيْ شَاةٍ وَعَلَى أَهْلِ الْحُلَلِ مِائَتَيْ حُلَّةٍ وَعَلَى أَهْلِ الْقَمْحِ شَيْئًا لَمْ يَحْفَظْهُ مُحَمَّدٌ ....

سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: دیت کی مقدار کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4543. جناب عطاء بن ابی رباح ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے دیت کی شرح یوں مقرر فرمائی تھی کہ اونٹوں والوں پر ایک سو اونٹ، گائے والوں پر دو سو گائے، بکریوں والوں پر دو ہزار بکریاں، حلے والوں پر دو سو حلے اور گندم والوں پر بھی کچھ مقرر کی تھی جو محمد بن اسحاق کو یاد نہیں رہی۔