1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ الدِّيَةِ كَمْ هِيَ؟)

حکم: حسن

4542. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ كَانَتْ قِيمَةُ الدِّيَةِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانَ مِائَةِ دِينَارٍ أَوْ ثَمَانِيَةَ آلَافِ دِرْهَمٍ وَدِيَةُ أَهْلِ الْكِتَابِ يَوْمَئِذٍ النِّصْفُ مِنْ دِيَةِ الْمُسْلِمِينَ قَالَ فَكَانَ ذَلِكَ كَذَلِكَ حَتَّى اسْتُخْلِفَ عُمَرُ رَحِمَهُ اللَّهُ فَقَامَ خَطِيبًا فَقَالَ أَلَا إِنَّ الْإِبِلَ قَدْ غَلَتْ قَالَ فَفَرَضَهَا عُمَرُ عَلَى أَهْلِ الذَّهَبِ أَلْفَ دِينَارٍ وَعَلَى أَهْلِ الْوَرِقِ اثْنَيْ عَشَرَ أَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: دیت کی مقدار کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4542. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے دور میں دیت کی قیمت آٹھ سو دینار (سونے کے) یا آٹھ ہزار درہم (چاندی کے) تھی اور ان دنوں اہل کتاب کی دیت مسلمانوں کی دیت کے مقابلے میں آدھی ہوتی تھی۔ چنانچہ معاملہ ایسے ہی رہا حتیٰ کہ سیدنا عمر ؓ خلیفہ بنے۔ تو انہوں نے خطبہ دیا اور کہا: بلاشبہ اونٹ مہنگے ہو گئے ہیں، پھر آپ نے یہ دیت سونے والوں پر ایک ہزار دینار اور چاندی والوں پر بارہ ہزار دینار کر دی، گائے والوں کے لیے دو سو گائے اور بکریوں والوں کے لیے دو ہزار بکریاں، حلے (خاص قسم کے کپڑے) تیار کرنے والوں کے لیے دو سو حلے مقرر کی، ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابٌ فِي دِيَةِ الذِّمِّيِّ)

حکم: حسن

4583. حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ دِيَةُ الْمُعَاهِدِ نِصْفُ دِيَةِ الْحُرِّ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ اللَّيْثِيُّ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ مِثْلَهُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: ذمی کی دیت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4583. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے داد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”عہد والے (ذمی) کی دیت آزاد سے آدھی ہے۔“ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس روایت کو اسامہ بن زید لیثی اور عبدالرحمٰن بن حارث نے عمرو بن شعیب سے اسی کی مثل روایت کیا ہے۔


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ يَقْتُلُ نَفْسًا مُعَاهِدَ...)

حکم: ضعیف الاسناد

1404. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي سَعْدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدَى الْعَامِرِيَّيْنِ بِدِيَةِ الْمُسْلِمِينَ وَكَانَ لَهُمَا عَهْدٌ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأَبُو سَعْدٍ الْبَقَّالُ اسْمُهُ سَعِيدُ بْنُ الْمَرْزُبَانِ...

جامع ترمذی : كتاب: دیت وقصاص کے احکام ومسائل (باب: ذمی اور معاہدہ والوں کے قاتل کے بارے میں وارد وعید کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1404. عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے قبیلہ عامر کے دوآدمیوں کو مسلمانوں کے برابر دیت دی، (کیونکہ) ان دونوں کا رسول اللہ ﷺ سے عہدوپیمان تھا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث غریب ہے، اسے ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ ۲۔ حدیث کے راوی ابوسعد بقال کا نام سعید بن مرزبان ہے۔ ...


4 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ دِيَةِ جَنِينِ الْمَرْأَةِ)

حکم: ضعیف الإسناد

4814. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نَعِيمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ صُهَيْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ: «أَنَّ امْرَأَةً خَذَفَتْ امْرَأَةً، فَأَسْقَطَتِ الْمَخْذُوفَةُ، فَرُفِعَ ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَعَلَ عَقْلَ وَلَدِهَا خَمْسَ مِائَةٍ مِنَ الْغُرِّ، وَنَهَى يَوْمَئِذٍ عَنِ الْخَذْفِ» قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: «هَذَا وَهْمٌ وَيَنْبَغِي أَنْ يَكُونَ أَرَادَ مِائَةً مِنَ الْغُرِّ، وَقَدْ رُوِيَ النَّهْيُ عَنِ الْخَذْفِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ»...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: عورت کے پیٹ کے بچے کی دیت )

مترجم: NisaiWriterName

4814. حضرت عبداللہ بن بریدہ نے بیان کیا کہ ایک عورت نے دوسری عورت کو پتھر دے مارا جس سے اس کا حمل ضائع ہوگیا۔ یہ مقدمہ رسول اللہ ﷺ کے سامنے پیش کیا گیا تو آپ نے اس بچے کی دیت پانچ سو بکریاں مقرر فرمائی، نیز اس دن آپ نے خذف سے روک دیا۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی ؓ ) بیان کرتے ہیں: یہ وہم ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ان کا ارادہ ایک سو بکریاں کہنے کا ہو (لیکن غلطی سے پانچ سو بکریاں کہہ دیں)۔ اور خذف، یعنی کنکری پھینکنے کی ممانعت تو عبداللہ بن بریدة، عن عبداللہ بن مغفل سے مروی ہے۔ (اور وہ اگلی حدیث: