1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ إِذَا أَحْرَمَ جَاهِلًا وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1847. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا عَطَاءٌ قَالَ حَدَّثَنِي صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ عَلَيْهِ جُبَّةٌ فِيهِ أَثَرُ صُفْرَةٍ أَوْ نَحْوُهُ كَانَ عُمَرُ يَقُولُ لِي تُحِبُّ إِذَا نَزَلَ عَلَيْهِ الْوَحْيُ أَنْ تَرَاهُ فَنَزَلَ عَلَيْهِ ثُمَّ سُرِّيَ عَنْهُ فَقَالَ اصْنَعْ فِي عُمْرَتِكَ مَا تَصْنَعُ فِي حَجِّكَ...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : اگر ناواقفیت کی وجہ سے کوئی کرتہ پہنے ہوئے احرام باندھے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1847. حضرت یعلی بن امیہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ تھا تو آپ کے پاس ایک آدمی آیا جس نے جبہ پہن رکھا تھا اور اس پر خوشبو وغیرہ کے نشانات تھے۔ حضرت عمر  ؓ نے مجھے فرمایا: کیا تو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ آپ ﷺ کو اس حالت میں دیکھےجب آپ پر وحی نازل ہورہی ہو؟ اس دوران رسول اللہ ﷺ پر وحی نازل ہوئی۔ جب آپ سے نزول وحی کی کیفیت ختم ہوئی تو آپ نے فرمایا: ’’عمرے میں وہی کچھ کرو جو حج میں کرتے ہو۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِجَارَةِ (بَابُ الأَجِيرِ فِي الغَزْوِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2265. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى عَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَيْشَ الْعُسْرَةِ فَكَانَ مِنْ أَوْثَقِ أَعْمَالِي فِي نَفْسِي فَكَانَ لِي أَجِيرٌ فَقَاتَلَ إِنْسَانًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا إِصْبَعَ صَاحِبِهِ فَانْتَزَعَ إِصْبَعَهُ فَأَنْدَرَ ثَنِيَّتَهُ فَسَقَطَتْ فَانْطَلَقَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهْدَرَ ثَنِيَّتَهُ وَقَالَ أَفَيَدَعُ إِصْبَعَهُ فِي فِيكَ تَقْضَمُهَا قَالَ أَحْسِبُهُ...

صحیح بخاری : کتاب: اجرت کے مسائل کا بیان (باب : جہاد میں کسی کومزدور کرکے لے جانا )

مترجم: BukhariWriterName

2265. حضرت یعلیٰ بن امیہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کے ہمراہ جیش عسرہ (غزوہ تبوک) میں شرکت کی۔ میرے نزدیک سب سے زیادہ جن اعمال پر مجھے اعتماد ہے ان میں سے ایک یہ ہے۔ (کہتے ہیں کہ) میرے ساتھ میرا ایک مزدور بھی تھا۔ وہ ایک شخص سے لڑ پڑا تو ان میں سے ایک نے دوسرے کی انگلی کاٹ کھائی۔ اس نے اپنی انگلی کھینچی تو سامنے والا اس کا ثنیہ دانت بھی گرادیا۔ وہ نبی کریم ﷺ کے پاس مقدمہ لے کر گیا تو آپ نے اسے لغو قراردیا اور فرمایا: ’’ کیا وہ اپنی انگلی تیرے منہ میں چھوڑدیتا کہ تو اسے چبا جاتا؟‘‘ حضرت یعلی  ؓ نے کہا: میرے گمان...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الأَجِيرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2975.01. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ تَبُوكَ فَحَمَلْتُ عَلَى بَكْرٍ فَهُوَ أَوْثَقُ أَعْمَالِي فِي نَفْسِي فَاسْتَأْجَرْتُ أَجِيرًا فَقَاتَلَ رَجُلًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ فَانْتَزَعَ يَدَهُ مِنْ فِيهِ وَنَزَعَ ثَنِيَّتَهُ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهْدَرَهَا فَقَالَ أَيَدْفَعُ يَدَهُ إِلَيْكَ فَتَقْضَمُهَا كَمَا يَقْضَمُ الْفَحْلُ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جو شخص مزدوری لے کر جہاد میں شریک ہو )

مترجم: BukhariWriterName

2975.01. حضرت یعلی بن امیہ  ؓسے روایت ہے کہ میں غزوہ تبوک میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ جہاد کے لیے روانہ ہوا۔ میں نے ایک جوان اونٹ سواری کے لیے بھی دیا جو میرے خیال میں میرا مضبوط ترعمل تھا۔ اس سلسلے میں میں نے ایک مزدور بھی کرائے پر رکھا۔ وہ مزدور کسی سے لڑ پڑا تو ایک نے دوسرے کا ہاتھ چبا لیا۔ دوسرے نے جھٹکا دے کر اپنا ہاتھ اس کے منہ سے نکالا تو اس کے اگلے دو دانت نکال دیے۔ وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے اسے باطل ٹھہرایا اور فرمایا: ’’ کیا وہ اپنا ہاتھ تیرے منہ میں ڈالے رکھتا کہ تو اسے چباتا رہے جیسے اونٹ چباتا ہے؟‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ تَبُوكَ وَهِيَ غَزْوَةُ العُسْرَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4417. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ عَطَاءً يُخْبِرُ قَالَ أَخْبَرَنِي صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعُسْرَةَ قَالَ كَانَ يَعْلَى يَقُولُ تِلْكَ الْغَزْوَةُ أَوْثَقُ أَعْمَالِي عِنْدِي قَالَ عَطَاءٌ فَقَالَ صَفْوَانُ قَالَ يَعْلَى فَكَانَ لِي أَجِيرٌ فَقَاتَلَ إِنْسَانًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا يَدَ الْآخَرِ قَالَ عَطَاءٌ فَلَقَدْ أَخْبَرَنِي صَفْوَانُ أَيُّهُمَا عَضَّ الْآخَرَ فَنَسِيتُهُ قَالَ فَانْتَزَعَ الْمَعْضُوضُ يَدَهُ مِنْ فِي الْعَاضِّ فَانْتَزَعَ إِ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوہ تبوک کا بیان، اس کا دوسرا غزوہ عسرت یعنی (تنگی کا غزوہ) بھی ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4417. حضرت یعلی بن امیہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ غزوہ تبوک میں حاضر ہوا۔ حضرت یعلیٰ ؓ فرمایا کرتے تھے کہ میرے نزدیک یہ غزوہ میرا انتہائی قابل وثوق عمل ہے۔ میرا ایک مزدور تھا، وہ ایک دوسرے شخص سے جھگڑ پڑا تو ایک نے دوسرے کا ہاتھ چبا ڈالا۔ (راوی حدیث) حضرت عطاء نے کہا: مجھے صفوان بن یعلیٰ نے بتایا تھا کہ کس نے دوسرے کا ہاتھ چبایا مگر یہ میں بھول گیا ہوں۔ انہوں نے کہا: جس کا ہاتھ چبایا گیا تھا اس نے اپنا ہاتھ، چبانے والے کے منہ سے کھینچا تو اس کے سامنے والے دو دانتوں میں سے ایک دانت نکل گیا۔ وہ دونوں نبی ﷺ کے پاس آئے تو آپ نے اس کے دانت کو ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الِامْتِشَاطِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5924. حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ: أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ مِنْ جُحْرٍ فِي دَارِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحُكُّ رَأْسَهُ بِالْمِدْرَى فَقَالَ: «لَوْ عَلِمْتُ أَنَّكَ تَنْظُرُ، لَطَعَنْتُ بِهَا فِي عَيْنِكَ، إِنَّمَا جُعِلَ الإِذْنُ مِنْ قِبَلِ الأَبْصَارِ»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: کنگھاکرنا )

مترجم: BukhariWriterName

5924. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ کے گھر دروازے کے سوراخ سے جھانکا جبکہ نبی ﷺ اس وقت آلہ خارش سے اپنا سر کھجلا رہے تھے آپ نے فرمایا: ”اگر مجھے معلوم ہوتا کہ تو جھانک رہا ہے تو میں تیری آنکھ پھوڑ دیتا۔ اجازت طلب کرنا صرف اس لیے ہے کہ آدمی کی نظر سے محفوظ رہاجا سکے۔“ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابٌ: الِاسْتِئْذَانُ مِنْ أَجْلِ البَصَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6241. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: الزُّهْرِيُّ، - حَفِظْتُهُ كَمَا أَنَّكَ هَا هُنَا - عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: اطَّلَعَ رَجُلٌ مِنْ جُحْرٍ فِي حُجَرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرًى يَحُكُّ بِهِ رَأْسَهُ، فَقَالَ: «لَوْ أَعْلَمُ أَنَّكَ تَنْظُرُ، لَطَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنِكَ، إِنَّمَا جُعِلَ الِاسْتِئْذَانُ مِنْ أَجْلِ البَصَرِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: اذن لینے کا اس لئے حکم دیا گیا کہ نظرنہ پڑے )

مترجم: BukhariWriterName

6241. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے نبی ﷺ کے حجرہ مبارکہ میں سوراخ سے دیکھا۔ نبی ﷺ کے ہاتھ مبارک میں ایک کنگھا تھا جس سے آپ سر مبارک کھجلا رہے تھے آپ نے فرمایا: ”اگر مجھے معلوم ہوتا کہ تم جھانک رہے ہو تو میں تمہاری آنکھ میں اسے چبھو دیتا نظر بازی کی روک تھام کے لیے تو اجازت طلبی کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔“ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابٌ: الِاسْتِئْذَانُ مِنْ أَجْلِ البَصَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6242. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ مِنْ بَعْضِ حُجَرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَامَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِشْقَصٍ، أَوْ: بِمَشَاقِصَ، فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ يَخْتِلُ الرَّجُلَ لِيَطْعُنَهُ ...

صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: اذن لینے کا اس لئے حکم دیا گیا کہ نظرنہ پڑے )

مترجم: BukhariWriterName

6242. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ کے کسی گھر میں جھانکا تو نبی ﷺ ایک لمبے نیزے کا پھل لیے ہوئے اس کی طرف اٹھے۔ گویا میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ اس کی طرف چپکے چپکے تشریف لے گئے تاکہ بے خبری میں اسے مار دیں۔