1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ إِذَا ادَّعَى أَوْ قَذَفَ، فَلَهُ أَنْ يَلْت...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2671. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ هِلاَلَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرِيكِ ابْنِ سَحْمَاءَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «البَيِّنَةُ أَوْ حَدٌّ فِي ظَهْرِكَ»، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِذَا رَأَى أَحَدُنَا عَلَى امْرَأَتِهِ رَجُلًا، يَنْطَلِقُ يَلْتَمِسُ البَيِّنَةَ؟ فَجَعَلَ يَقُولُ: «البَيِّنَةَ وَإِلَّا حَدٌّ فِي ظَهْرِكَ» فَذَكَرَ حَدِيثَ اللِّعَانِ...

صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب: اگر کسی نے کوئی دعویٰ کیا یا ( اپنی عورت پر ) زنا کا جرم لگایا اور گواہ لانے کے لیے مہلت چاہی تو مہلت دی جائے گی )

مترجم: BukhariWriterName

2671. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت بلال بن امیہ  ؓ نے نبی کریم ﷺ کے پاس اپنی بیوی پر شریک بن سحماءکے ساتھ زنا کی تہمت لگائی تو آپ نے فرمایا: ’’تم پر گواہ پیش کرنا لازم ہے یا تیری پیٹھ پر حد قذف لگے گی۔‘‘ اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! جب ہم میں سے کوئی شخص اپنی بیوی پر کسی آدمی کو دیکھے تو کیا وہ گواہ تلاش کرنے جائے؟ آپ بدستور یہ فرماتے رہے: ’’ گواہ پیش کرو ورنہ تمہاری پیٹھ پر کوڑے لگیں گے۔‘‘ پھر آپ نے لعان سے متعلقہ حدیث بیان کی۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَيَدْرَأُ عَنْهَا العَذَابَ أَنْ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4747. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ هِلَالَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرِيكِ ابْنِ سَحْمَاءَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيِّنَةَ أَوْ حَدٌّ فِي ظَهْرِكَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا رَأَى أَحَدُنَا عَلَى امْرَأَتِهِ رَجُلًا يَنْطَلِقُ يَلْتَمِسُ الْبَيِّنَةَ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْبَيِّنَةَ وَإِلَّا حَدٌّ فِي ظَهْرِكَ فَقَالَ هِلَالٌ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ إِنِّي لَصَادِقٌ ف...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ویدرا عنھا العذاب ان تشھد )) الایۃکی تفسیر”یعنی اور عورت سزا سے اس طرح بچ سکتی ہے کہ وہ چار دفعہ اللہ کی قسم کھا کر کہے کہ بیشک وہ مرد جھوٹا ہے، پانچویں دفعہ کہے کہ اگر وہ مرد سچا ہو تو مجھ پر اللہ کا غضب نازل ہو“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4747. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ہلال بن امیہ ؓ نے نبی ﷺ کے سامنے اپنی بیوی پر شریک بن سحماء کے ساتھ بدکاری کی تہمت لگائی۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اس پر گواہ لاؤ بصورت دیگر تمہاری پشت پر حد قذف پڑے گی۔‘‘ حضرت ہلال ؓ نے جواب دیا: اللہ کے رسول! اگر ہم میں سے کوئی شخص اپنی بیوی کو کسی دوسرے کے ساتھ بدکاری کرتے دیکھے تو کیا وہ گواہ ڈھونڈتا پھرے؟ لیکن نبی ﷺ یہی فرماتے رہے: ’’گواہ لاؤ ورنہ حد قذف پڑے گی۔‘‘ حضرت ہلال ؓ نے کہا: اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے! میں اس معاملے میں حق بجانب ہوں اور اللہ تعالٰی اس ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي اللِّعَانِ)

حکم: صحیح

2253. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: إِنَّا -لَلَيْلَةُ جُمُعَةٍ- فِي الْمَسْجِدِ، إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ فِي الْمَسْجِدِ، فَقَالَ: لَوْ أَنَّ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا فَتَكَلَّمَ بِهِ, جَلَدْتُمُوهُ، أَوْ قَتَلَ, قَتَلْتُمُوهُ، فَإِنْ سَكَتَ, سَكَتَ عَلَى غَيْظٍ، وَاللَّهِ لَأَسْأَلَنَّ عَنْهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا كَانَ مِنَ الْغَدِ، أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ؟ فَقَالَ: لَوْ أَنَّ رَجُلًا وَجَدَ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: لعان کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2253. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ ایک جمعے کی رات ہم مسجد میں تھے کہ ایک انصاری شخص مسجد میں داخل ہوا اور کہنے لگا: اگر کوئی اپنی بیوی کے ساتھ کسی اجنبی کو پائے اور اس کا اظہار کرے اور بولے تو تم لوگ (تہمت کی وجہ سے) اس کو کوڑے مارو گے یا اگر قتل کر دے تو تم اس کو بھی قتل کر ڈالو گے، (قصاص میں) اور اگر وہ خاموش رہے تو انتہائی غیظ و غضب کی بات پر خاموش رہتا ہے۔ قسم اللہ کی! میں اس بارے میں رسول اللہ ﷺ سے ضرور دریافت کروں گا۔ چنانچہ اگلا دن ہوا تو وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ ﷺ سے پوچھا اور کہنے لگا: اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ ک...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي اللِّعَانِ)

حکم: صحیح

2254. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ هِلَالَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرِيكِ ابْنِ سَحْمَاءَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >الْبَيِّنَةُ، أَوْ حَدٌّ فِي ظَهْرِكَ< قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِذَا رَأَى أَحَدُنَا رَجُلًا عَلَى امْرَأَتِهِ, يَلْتَمِسُ الْبَيِّنَةَ؟ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >الْبَيِّنَةُ، وَإِلَّا فَحَدٌّ فِي ظَهْرِكَ<، فَقَالَ هِلَالٌ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: لعان کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2254. سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ ہلال بن امیہ ؓ نے اپنی بیوی کو شریک بن سحماء کے ساتھ متہم کیا۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”گواہ لاؤ، ورنہ تمہاری کمر پر حد ہے۔“ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! جب ہم میں سے کوئی شخص کسی کو اپنی بیوی پر دیکھے تو بھلا وہ گواہ ڈھونڈنے جائے گا؟ مگر نبی کریم ﷺ فرماتے رہے: ”گواہ لاؤ، ورنہ تمہاری کمر پر حد ہے۔“ تو ہلال کہنے لگا: قسم اس ذات کی جس نے آپ ﷺ کو حق کے ساتھ نبی مبعوث فرمایا ہے! میں یقیناً سچا ہوں اور اللہ عزوجل بالضرور میرے بارے میں کچھ نازل فرمائے گا جو میری کمر کو حد سے بری کر دے گا۔ چنانچہ یہ آیات نازل ہوئ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي اللِّعَانِ)

حکم: ضعیف

2256. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مَنْصُورٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: جَاءَ هِلَالُ بْنُ أُمَيَّةَ- وَهُوَ أَحَدُ الثَّلَاثَةِ الَّذِينَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ-، فَجَاءَ مِنْ أَرْضِهِ عَشِيًّا، فَوَجَدَ عِنْدَ أَهْلِهِ رَجُلًا فَرَأَى بِعَيْنِهِ، وَسَمِعَ بِأُذُنِهِ، فَلَمْ يَهِجْهُ، حَتَّى أَصْبَحَ، ثُمَّ غَدَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنِّي جِئْتُ أَهْلِي عِشَاءً، فَوَجَدْتُ عِنْدَهُمْ رَجُلًا، فَرَأَيْتُ بِعَيْنَيَّ، وَسَمِعْتُ بِأُذُنَيَّ، فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: لعان کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2256. سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہلال بن امیہ ؓ (اپنے گھر میں) آئے اور یہ ان افراد میں سے ایک ہیں (جو جنگ تبوک میں پیچھے رہ گئے تھے اور) جن کی توبہ اللہ تعالیٰ نے قبول فرمائی تھی۔ یہ اپنی زمین پر سے رات کو گھر آئے تو اپنی اہلیہ کے پاس ایک آدمی کو پایا۔ اس کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور اپنے کانوں سے سنا مگر اس کو دوڑایا نہیں حتیٰ کہ صبح ہو گئی۔ پھر رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں عشاء کے وقت اپنے گھر والوں کے پاس آیا تو میں نے ان کے پاس ایک آدمی کو پایا۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور اپنے کانوں سے سنا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس خبر کو ناپسند کیا ا...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابٌ إِذَا أَقَرَّ الرَّجُلُ بِالزِّنَا، وَلَمْ ت...)

حکم: منکر

4467. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ هَارُونَ الْبُرْدِيُّ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ فَيَّاضٍ الْأَبْنَاوِيِّ، عَنْ خَلَّادِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ ابْنِ الْمُسَيِّبِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ بَكْرِ بْنِ لَيْثٍ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَقَرَّ أَنَّهُ زَنَى بِامْرَأَةٍ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ، فَجَلَدَهُ مِائَةً، وَكَانَ بِكْرًا، ثُمَّ سَأَلَهُ الْبَيِّنَةَ عَلَى الْمَرْأَةِ، فَقَالَتْ: كَذَبَ- وَاللَّهِ- يَا رَسُولَ اللَّهِ! فَجَلَدَهُ حَدَّ الْفِرْيَةِ ثَمَانِينَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: جب مرد زنا کا اقرار کرے مگر عورت انکار کرے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

4467. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ قبیلہ بکر بن لیث کا ایک آدمی نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور اقرار کیا کہ اس نے ایک عورت کے ساتھ زنا کیا ہے۔ اس نے چار بار یہ اقرار کیا۔ تو آپ ﷺ نے اس کو سو کوڑے لگائے۔ اس لیے کہ وہ غیر شادی شدہ تھا۔ پھر اس سے عورت پر گواہی لی، تو عورت نے کہا: اللہ کی قسم! اے اللہ کے رسول! یہ جھوٹ بولتا ہے۔ پھر آپ ﷺ نے اس کی تہمت کی حد اسی کوڑے لگائی۔ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابٌ فِي حَدِّ الْقَذْفِ)

حکم: حسن

4474. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيُّ وَمَالِكُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ الْمِسْمَعِيُّ وَهَذَا حَدِيثُهُ أَنَّ ابْنَ أَبِي عَدِيٍّ حَدَّثَهُمْ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: لَمَّا نَزَلَ عُذْرِي, قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَذَكَرَ ذَاكَ وَتَلَا- تَعْنِي: الْقُرْآنَ-، فَلَمَّا نَزَلَ مِنَ الْمِنْبَرِ, أَمَرَ بِالرَّجُلَيْنِ وَالْمَرْأَةِ فَضُرِبُوا حَدَّهُمْ....

سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: تہمت کی حد کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4474. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ جب میری برات کی آیات نازل ہوئیں تو نبی کریم ﷺ منبر پر کھڑے ہوئے اور اس واقعہ کا ذکر کیا اور قرآن کی آیات تلاوت فرمائیں۔ جب منبر سے نیچے اترے تو آپ ﷺ نے دو مردوں اور ایک عورت کے متعلق حکم دیا اور انہیں حد لگائی گئی۔


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابٌ فِي حَدِّ الْقَذْفِ)

حکم: حسن لغیرہ

4475. حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ... بِهَذَا الْحَدِيثِ, لَمْ يَذْكُرْ عَائِشَةَ. قَالَ: فَأَمَرَ بِرَجُلَيْنِ وَامْرَأَةٍ مِمَّنْ تَكَلَّمَ بِالْفَاحِشَةِ, حَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ, وَمِسْطَحِ بْنِ أُثَاثَةَ. قَالَ النُّفَيْلِيُّ وَيَقُولُونَ: الْمَرْأَةُ حَمْنَةُ بِنْتُ جَحْشٍ. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: تہمت کی حد کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4475. محمد بن اسحاق نے یہ روایت بیان کی اور اس میں سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ا ذکر نہیں کیا، بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے دو مردوں اور ایک عورت کو جو اس تہمت میں شریک تھے، کے متعلق (حد لگانے کا) حکم دیا۔ یعنی حسان بن ثابت اور مسطح بن اثاثہ۔ نفیلی نے کہا کہ عورتوں میں حمنہ بنت حجش کا ذکر کرتے ہیں۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْحُدُودِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ يَقُولُ لآخَرَ يَا مُخَنَّ...)

حکم: ضعیف

1462. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي حَبِيبَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ يَا يَهُودِيُّ فَاضْرِبُوهُ عِشْرِينَ وَإِذَا قَالَ يَا مُخَنَّثُ فَاضْرِبُوهُ عِشْرِينَ وَمَنْ وَقَعَ عَلَى ذَاتِ مَحْرَمٍ فَاقْتُلُوهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ...

جامع ترمذی : كتاب: حدود وتعزیرات سے متعلق احکام ومسائل (باب: دوسرے کومخنث (ہجڑا) کہنے والے کے حکم کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1462. عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جب کوئی آدمی دوسرے کو یہودی کہہ کرپکارے تو اسے بیس کوڑے لگاؤ، اورجب مخنث (ہجڑا) کہہ کرپکارے تو اسے بیس کوڑے لگاؤ، اورجوکسی محرم کے ساتھ زنا کرے اسے قتل کردو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ہم اس حدیث کو صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ ۲۔ ابراہیم بن اسماعیل بن علیہ حدیث کی روایت میں ضعیف ہیں۔ ۳۔ نبی اکرمﷺ سے یہ کئی سندوں سے مروی ہے۔ ۴۔ براء بن عازب اورقرہ بن ایاس مزنی سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے اپنے باپ کی بیوی سے نکاح کیا تو نبی اکرمﷺ نے اسے قتل کرنے کا حکم دیا۔


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ النُّورِ​)

حکم: صحیح

3179. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ هِلَالَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرِيكِ بْنِ السَّحْمَاءِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيِّنَةَ وَإِلَّا حَدٌّ فِي ظَهْرِكَ قَالَ فَقَالَ هِلَالٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا رَأَى أَحَدُنَا رَجُلًا عَلَى امْرَأَتِهِ أَيَلْتَمِسُ الْبَيِّنَةَ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْبَيِّنَةَ وَإِلَّا فَحَدٌّ فِي ظَهْرِكَ قَالَ فَقَالَ هِلَالٌ وَالَّذِي بَع...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ نورسے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3179. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں: ہلال بن امیہ ؓ نے نبی اکرمﷺ کے سامنے اپنی بیوی پر شریک بن سحماء کے ساتھ زنا کی تہمت لگائی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’گواہ لاؤ ورنہ تمہاری پیٹھ پر حد جاری ہو گی‘‘، ہلال نے کہا: جب ہم میں سے کوئی کسی شخص کو اپنی بیوی سے ہم بستری کرتا ہوا دیکھے گا تو کیا وہ گواہ ڈھونڈتا پھرے گا؟ رسول اللہ ﷺ کہتے رہے کہ تم گواہ پیش کرو ورنہ تمہاری پیٹھ پر حد جاری ہو گی۔ ہلال نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپﷺ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے میں سچا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ میرے اس معاملے میں کوئی ایسی چیز ضرور نازل فرمائے گا جو میری ...