1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الوَحْيِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ الحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ بْنَ حَرْبٍ أَخْبَرَهُ: أَنَّ هِرَقْلَ أَرْسَلَ إِلَيْهِ فِي رَكْبٍ مِنْ قُرَيْشٍ، وَكَانُوا تُجَّارًا بِالشَّأْمِ فِي المُدَّةِ الَّتِي كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَادَّ فِيهَا أَبَا سُفْيَانَ وَكُفَّارَ قُرَيْشٍ، فَأَتَوْهُ وَهُمْ بِإِيلِيَاءَ، فَدَعَاهُمْ فِي مَجْلِسِهِ، وَحَوْلَهُ عُظَمَاءُ الرُّومِ، ثُمَّ دَعَاهُمْ وَدَعَا بِتَرْجُمَانِهِ، فَقَ...

صحیح بخاری : کتاب: وحی کے بیان میں (باب:  )

مترجم: BukhariWriterName

7. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ابوسفیان بن حرب ؓ نے ان سے بیان کیا کہ ہرقل (شاہ روم) نے انہیں قریش کی ایک جماعت سمیت بلوایا۔ یہ جماعت (صلح حدیبیہ کے تحت) رسول اللہ ﷺ، ابوسفیان اور کفار قریش کے درمیان طے شدہ عرصہ امن میں ملک شام بغرض تجارت گئی ہوئی تھی۔ یہ لوگ ایلیاء (بیت المقدس) میں اس کے پاس حاضر ہو گئے۔ ہرقل نے انہیں اپنے دربار میں بلایا۔ اس وقت اس کے اردگرد روم کے رئیس بیٹھے ہوئے تھے۔ پھر اس نے ان کو اور اپنے ترجمان کو بلا کر کہا: یہ شخص جو اپنے آپ کو نبی سمجھتا ہے تم میں سے کون اس کا قریبی رشتہ دار ہے؟ ابوسفیان ؓنے کہا: میں اس کا سب س...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابُ أَدَاءِ الخُمُسِ مِنَ الإِيمَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

53. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الجَعْدِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، قَالَ: كُنْتُ أَقْعُدُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ يُجْلِسُنِي عَلَى سَرِيرِهِ فَقَالَ: أَقِمْ عِنْدِي حَتَّى أَجْعَلَ لَكَ سَهْمًا مِنْ مَالِي فَأَقَمْتُ مَعَهُ شَهْرَيْنِ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ القَيْسِ لَمَّا أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنِ القَوْمُ؟ - أَوْ مَنِ الوَفْدُ؟ -» قَالُوا: رَبِيعَةُ. قَالَ: «مَرْحَبًا بِالقَوْمِ، أَوْ بِالوَفْدِ، غَيْرَ خَزَايَا وَلاَ نَدَامَى»، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لاَ نَسْتَطِيعُ أَنْ نَأْتِيكَ إِلَّا فِي الشَّهْرِ الحَرَامِ، وَبَيْنَنَا وَبَيْنَكَ هَذَا ا...

صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب: اس بارہ میں کہ مال غنیمت سےپانچواں حصہ ادا کرنا بھی ایمان سے ہے )

مترجم: BukhariWriterName

53. حضرت ابوجمرہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں حضرت ابن عباس ؓ کے پاس بیٹھا کرتا تھا۔ وہ مجھے خاص اپنے تخت پر بٹھاتے۔ ایک دفعہ کہنے لگے: تم میرے پاس کچھ روز اقامت کرو، میں تمہارے لیے اپنے مال میں سے کچھ حصہ مقرر کر دوں گا۔ تو میں ان کے ہاں دو ماہ تک اقامت پذیر رہا۔ پھر انہوں نے فرمایا: جب وفد عبدالقیس نبیﷺ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا: ’’یہ کون لوگ ہیں یا کون سے نمائندے ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا: ہم خاندان ربیعہ کے لوگ ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم آرام کی جگہ آئے ہو، نہ ذلیل ہو گے اور نہ شرمندہ!‘‘  پھر ان لوگوں نے عرض کیا: ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ القِرَاءَةِ وَالعَرضِ عَلَی المُحَدِّثِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

63. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ سَعِيدٍ هُوَ المَقْبُرِيُّ، عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي المَسْجِدِ، دَخَلَ رَجُلٌ عَلَى جَمَلٍ، فَأَنَاخَهُ فِي المَسْجِدِ ثُمَّ عَقَلَهُ، ثُمَّ قَالَ لَهُمْ: أَيُّكُمْ مُحَمَّدٌ؟ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّكِئٌ بَيْنَ ظَهْرَانَيْهِمْ، فَقُلْنَا: هَذَا الرَّجُلُ الأَبْيَضُ المُتَّكِئُ. فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ: يَا ابْنَ عَبْدِ المُطَّلِبِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:شاگرد کا استاد کے سامنے پڑھنا اوراس کو سنانا )

مترجم: BukhariWriterName

63. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک مرتبہ ہم مسجد میں نبیﷺ کے ساتھ بیٹھے تھے کہ ایک اونٹ سوار آیا اور اپنے اونٹ کو مسجد میں بٹھا کر باندھ دیا، پھر پوچھنے لگا: تم میں محمد (ﷺ) کون ہیں؟ نبی ﷺ اس وقت صحابہؓ میں تکیہ لگائے بیٹھے تھے۔ ہم نے کہا: یہ سف...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ تَحْرِيضِ النَّبِيِّ ﷺ وَفْدَ عَبْدِ القَيْس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

87. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، قَالَ: كُنْتُ أُتَرْجِمُ بَيْنَ ابْنِ عَبَّاسٍ وَبَيْنَ النَّاسِ، فَقَالَ: إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ القَيْسِ أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَنِ الوَفْدُ أَوْ مَنِ القَوْمُ» قَالُوا: رَبِيعَةُ فَقَالَ: «مَرْحَبًا بِالقَوْمِ أَوْ بِالوَفْدِ، غَيْرَ خَزَايَا وَلاَ نَدَامَى» قَالُوا: إِنَّا نَأْتِيكَ مِنْ شُقَّةٍ بَعِيدَةٍ، وَبَيْنَنَا وَبَيْنَكَ هَذَا الحَيُّ مِنْ كُفَّارِ مُضَرَ، وَلاَ نَسْتَطِيعُ أَنْ نَأْتِيَكَ إِلَّا فِي شَهْرٍ حَرَامٍ، فَمُرْنَا بِأَمْرٍ نُخْبِرُ بِهِ مَنْ وَرَاءَنَا...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:رسول اللہ ﷺکا قبیلہ عبد القیس کے وفد کو اس پر آمادہ کرنا کہ وہ ایمان لائیں اور علم کی باتیں یاد رکھیں اور خبر دیں اپنے پیچھے رہ جانے والوں کو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

87. حضرت ابوجمرہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں حضرت ابن عباس ؓ اور لوگوں کے درمیان ترجمانی کے فرائض انجام دیتا تھا۔ ایک مرتبہ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: قبیلہ عبدالقیس کا وفد نبی ﷺ کی خدمت میں آیا تو آپ نے فرمایا: ’’کون سا وفد ہے یا یہ کون لوگ ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا: ربیعہ خاندان سے۔ آپ نے قوم یا وفد کو کہا: ’’خوش آمدید، نہ رسوا ہوئے اور نہ ندامت ہی کی کوئی بات ہے۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: ہم بہت دور دراز کی مسافت سے آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے ہیں۔ ہمارے اور آپ کے درمیان کفار مضر کا یہ قبیلہ حائل ہے، اس لیے ہم حرمت والے مہینو...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {مُنِيبِينَ إِلَيْه...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

523. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّادٌ هُوَ ابْنُ عَبَّادٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ القَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: إِنَّا مِنْ هَذَا الحَيِّ مِنْ رَبِيعَةَ وَلَسْنَا نَصِلُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي الشَّهْرِ الحَرَامِ، فَمُرْنَا بِشَيْءٍ نَأْخُذْهُ عَنْكَ وَنَدْعُو إِلَيْهِ مَنْ وَرَاءَنَا، فَقَالَ: آمُرُكُمْ بِأَرْبَعٍ وَأَنْهَاكُمْ عَنْ أَرْبَعٍ الإِيمَانِ بِاللَّهِ، ثُمَّ فَسَّرَهَا لَهُمْ: شَهَادَةُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ، وَإِقَامُ الصَّلاَةِ، وَإِيتَاءُ الزَّكَاةِ، وَأَنْ تُ...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ”اللہ پاک کی طرف رجوع کرنے والے (ہو جاؤ) اور اس سے ڈرو اور نماز قائم کرو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

523. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: عبدالقیس کا وفد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، انھوں نے عرض کیا: ہمارا تعلق ربیعہ قبیلے سے ہے اور ہم آپ ﷺ  کے ہاں صرف حرمت والے مہینوں میں حاضری دے سکتے ہیں، اس لیے آپ ہمیں ایسی باتوں کی تلقین کریں جن پر ہم خود بھی عمل کریں اور اپنے باقی ماندہ لوگوں کو بھی دعوت دیں۔ آپ نے فرمایا: ’’میں تمہیں چار باتوں کا حکم دیتا ہوں اور چار باتوں سے منع کرتا ہوں: اللہ پر ایمان لانا ۔۔۔ پھر اس کی وضاحت فرمائی ۔۔ اس بات کی شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں اللہ تعالیٰ کا رسول ہوں، نیز نماز قا...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ عَقْدِ الشَّيْطَانِ عَلَى قَافِيَةِ الرَّأْس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1143. حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَمُرَةُ بْنُ جُنْدَبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرُّؤْيَا قَالَ أَمَّا الَّذِي يُثْلَغُ رَأْسُهُ بِالْحَجَرِ فَإِنَّهُ يَأْخُذُ الْقُرْآنَ فَيَرْفِضُهُ وَيَنَامُ عَنْ الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: جب آدمی رات کو نماز نہ پڑھے تو شیطان کا گدی پر گرہ لگانا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1143. حضرت سمرہ بن جندب ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے ایک خواب بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’جس شخص کا سر پتھر سے کچلا جا رہا تھا وہ، وہ ہے جو قرآن پڑھتا تھا اور اسے یاد نہ رکھتا تھا، نیز وہ فرض نماز کے وقت سویا رہتا تھا۔‘‘


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ وُجُوبِ الزَّكَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1395. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ عَنْ زَكَرِيَّاءَ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مُعَاذًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ ادْعُهُمْ إِلَى شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوا لِذَلِكَ فَأَعْلِمْهُمْ أَنَّ اللَّهَ قَدْ افْتَرَضَ عَلَيْهِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِي كُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوا لِذَلِكَ فَأَعْلِمْهُمْ أَنَّ اللَّهَ افْتَرَضَ عَلَيْهِمْ صَدَقَةً فِي أَمْوَالِهِم...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: زکوٰۃ دینا فرض ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1395. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت معاذ ؓ  کو یمن روانہ کیا تو فرمایا:’’سب سے پہلے اہل یمن کو اس بات کی دعوت دینا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں۔ اگر وہ یہ بات مان لیں تو ان سے کہنا کہ اللہ تعالیٰ نے شب و روز میں ان پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں، اگر وہ اس بات کو بھی تسلیم کر لیں تو انھیں بتانا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر ان کے مال کا صدقہ بھی فرض کیا ہے جو ان کے اہل قدرت سے وصول کر کے ان کے محتاجوں پر صرف کیا جائے گا۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ وُجُوبِ الزَّكَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1396. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ قَالَ مَا لَهُ مَا لَهُ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَبٌ مَا لَهُ تَعْبُدُ اللَّهَ وَلَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِي الزَّكَاةَ وَتَصِلُ الرَّحِمَ وَقَالَ بَهْزٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ وَأَبُوهُ عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُمَا سَمِعَا مُوسَى ب...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: زکوٰۃ دینا فرض ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1396. حضرت ابو ایوب ؓ  سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی ﷺ سے عرض کیا: مجھے کوئی ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں داخل کر دے۔ کسی نے کہا: اسے کیا ہو گیا ہے؟ اسے کیا ہو گیا ہے؟ نبی ﷺ نےفرمایا: ’’صاحب حاجت ہے اور اسے کیا ہوا ہے؟ اللہ کی عبادت کر اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنا، نماز پڑھ ، زکاۃ دے اور صلہ رحمی کا رویہ اختیار کر۔‘‘ (راوی حدیث) بہز نے کہا: ہم سے شعبہ نے بیان کیا، انھوں نے کہا: ہمیں محمد بن عثمان اور ان کے والد عثمان بن عبد اللہ نے بتایا، ان دونوں نے موسیٰ بن طلحہ سے سنا، انھوں نے ابو ایوب سے اور وہ نبی ﷺ سے یہ حدیث بیان کرتے ہیں...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ وُجُوبِ الزَّكَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1397. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدِ بْنِ حَيَّانَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أَعْرَابِيًّا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ دُلَّنِي عَلَى عَمَلٍ إِذَا عَمِلْتُهُ دَخَلْتُ الْجَنَّةَ قَالَ تَعْبُدُ اللَّهَ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ الْمَكْتُوبَةَ وَتُؤَدِّي الزَّكَاةَ الْمَفْرُوضَةَ وَتَصُومُ رَمَضَانَ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا أَزِيدُ عَلَى هَذَا فَلَمَّا وَلَّى قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَنْظ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: زکوٰۃ دینا فرض ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1397. حضرت ابو ہریرہ ؓ  سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نبی ﷺ کے پاس آیا اور عرض کرنے لگا:آپ مجھے کوئی ایسا عمل بتائیں اگر وہ بجالاؤں تو جنت میں داخل ہوجاؤں۔ آپ نے فرمایا:’’اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، فرض نمازیں اور فرض زکاۃ اداکرو اور رمضان کے روزے رکھو۔‘‘ دیہاتی بولا:مجھے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں اس سے زیادہ نہیں کروگا۔ جب وہ چلا گیا تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص کسی جنتی کو دیکھنا چاہتا ہو وہ اس شخص کو دیکھ لے۔‘‘ مسدد نے یحییٰ قطان سے اور وہ ابو حیان (یحییٰ بن سعید ) سے...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ وُجُوبِ الزَّكَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1398. حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو جَمْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هَذَا الْحَيَّ مِنْ رَبِيعَةَ قَدْ حَالَتْ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ كُفَّارُ مُضَرَ وَلَسْنَا نَخْلُصُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي الشَّهْرِ الْحَرَامِ فَمُرْنَا بِشَيْءٍ نَأْخُذُهُ عَنْكَ وَنَدْعُو إِلَيْهِ مَنْ وَرَاءَنَا قَالَ آمُرُكُمْ بِأَرْبَعٍ وَأَنْهَاكُمْ عَنْ أَرْبَعٍ الْإِيمَانِ بِاللَّهِ وَشَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَعَقَدَ بِيَدِهِ هَكَذَا وَإِقَامِ ال...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: زکوٰۃ دینا فرض ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1398. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا: قبیلہ عبدالقیس کا وفد نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا:اللہ کے رسول اللہ ﷺ !ہم ربیعہ قبیلے کی ایک شاخ ہیں ہمارے اور آپ کے درمیان کفار مضر حائل ہیں اور ہم حرمت والے مہینے کے علاوہ آپ کے پاس نہیں آسکتے، لہٰذا آپ ہمیں ایسی باتوں کا حکم دیں کہ ہم انھیں مضبوطی سے پکڑیں اور ہم پیچھے والے لوگوں کو بھی ان کی دعوت دیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’میں تمھیں چار باتوں کا حکم دیتا ہوں۔ اور چار باتوں سے منع کرتا ہوں، اللہ پر ایمان لانا اور گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، پھر آپ نے شمار کرنے ک...