1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ عَقْدِ الشَّيْطَانِ عَلَى قَافِيَةِ الرَّأْس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1143. حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَمُرَةُ بْنُ جُنْدَبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرُّؤْيَا قَالَ أَمَّا الَّذِي يُثْلَغُ رَأْسُهُ بِالْحَجَرِ فَإِنَّهُ يَأْخُذُ الْقُرْآنَ فَيَرْفِضُهُ وَيَنَامُ عَنْ الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: جب آدمی رات کو نماز نہ پڑھے تو شیطان کا گدی پر گرہ لگانا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1143. حضرت سمرہ بن جندب ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے ایک خواب بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’جس شخص کا سر پتھر سے کچلا جا رہا تھا وہ، وہ ہے جو قرآن پڑھتا تھا اور اسے یاد نہ رکھتا تھا، نیز وہ فرض نماز کے وقت سویا رہتا تھا۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3601. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ الأُوَيْسِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ ابْنِ المُسَيِّبِ، وَأَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سَتَكُونُ فِتَنٌ القَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ القَائِمِ وَالقَائِمُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ المَاشِي، وَالمَاشِي فِيهَا خَيْرٌ مِنَ السَّاعِي، وَمَنْ يُشْرِفْ لَهَا تَسْتَشْرِفْهُ، وَمَنْ وَجَدَ مَلْجَأً أَوْ مَعَاذًا فَلْيَعُذْ بِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3601. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’عنقریب فتنوں کا دور دورہ ہوگا۔ ان میں بیٹھنے والا کھڑا ہونے والا چلنے والے سے اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہوگا اور جو اس میں جھانکے گا، فتنہ اسے بھی اُچک لے گا، اس لیے جو کوئی جہاں جگہ یا پناہ پائے وہاں چلا جائے(تاکہ اپنے دین کو فتنوں سے بچا سکے)۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3602. وَعَنْ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الحَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُطِيعِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ نَوْفَلِ بْنِ مُعَاوِيَةَ، مِثْلَ حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ، هَذَا إِلَّا أَنَّ أَبَا بَكْرٍ يَزِيدُ «مِنَ الصَّلاَةِ صَلاَةٌ مَنْ فَاتَتْهُ فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3602. حضرت نوفل بن معاویہ سے روایت ہے، انھوں نے حضرت ابوہریرۃ  ؓ سے مروی حدیث کی طرح بیان کیا، البتہ اس میں اتنا اضافہ ہے: ’’نمازوں میں ایک نماز ہے جس سے وہ فوت ہوجائے گویا اس کااہل وعیال اور مال ومتاع سب لوٹ لیاگیا۔‘‘


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ تَعْبِيرِ الرُّؤْيَا بَعْدَ صَلاَةِ الصُّبْح...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7047. حَدَّثَنِي مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ أَبُو هِشَامٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ حَدَّثَنَا سَمُرَةُ بْنُ جُنْدُبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّا يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ لِأَصْحَابِهِ هَلْ رَأَى أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنْ رُؤْيَا قَالَ فَيَقُصُّ عَلَيْهِ مَنْ شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَقُصَّ وَإِنَّهُ قَالَ ذَاتَ غَدَاةٍ إِنَّهُ أَتَانِي اللَّيْلَةَ آتِيَانِ وَإِنَّهُمَا ابْتَعَثَانِي وَإِنَّهُمَا قَالَا لِي انْطَلِقْ وَإِنِّي انْطَلَقْتُ مَعَهُمَا وَإِنَّا أَتَيْنَا عَلَى رَجُلٍ مُضْطَجِعٍ وَإِذَا آخَرُ قَائِمٌ عَلَيْهِ بِصَ...

صحیح بخاری : کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں (باب : صبح کی نماز کے بعد خواب کی تعبیر بیان کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

7047. حضرت سمرہ بن جندب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ بکثرت صحابہ کرام سے فرمایا کرتے تھے۔ ”کیا تم میں سے کسی نے کوئی خواب دیکھا ہے؟“ جس نے خواب دیکھا ہوتا وہ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے آپ کو بیان کرتا۔ آپ ﷺ نے ایک صبح فرمایا: آج رات میرے پاس دو آنے والے آئے،انہوں نے مجھے اٹھایا اور مجھ سے کہا:(ہمارے ساتھ) چلو۔ میں ان کے ساتھ چل دیا، چنانچہ ہم ایک آدمی کے پاس آئے جو لیٹا ہوا تھا اور دوسرا آدمی اس کے پاس ایک پتھر لیے کھڑا تھا۔ اچانک وہ اس کے سر پر پتھر مارتا تو اس کا سر توڑ دیتا اور پتھر لڑھک کر دور چلا جاتا۔ وہ پتھر کے پیچھے جاتا اور اسے اٹھا لاتا۔ اس کےو...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ فَضْلِ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ، وَبَيَانِ التَّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

651. وَحَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَدَ نَاسًا فِي بَعْضِ الصَّلَوَاتِ، فَقَالَ: «لَقَدْ هَمَمْتُ أَنَّ آمُرَ رَجُلًا يُصَلِّي بِالنَّاسِ، ثُمَّ أُخَالِفَ إِلَى رِجَالٍ يَتَخَلَّفُونَ عَنْهَا، فَآمُرَ بِهِمْ فَيُحَرِّقُوا عَلَيْهِمْ، بِحُزَمِ الْحَطَبِ بُيُوتَهُمْ، وَلَوْ عَلِمَ أَحَدُهُمْ أَنَّهُ يَجِدُ عَظْمًا سَمِينًا لَشَهِدَهَا» يَعْنِي صَلَاةَ الْعِشَاءِ...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: باجماعت نماز کی فضیلت ، اس سے پیچھے رہنے پروعید اور (وضاحت کہ )نماز باجماعت فرض کفایہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

651. اعرج نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺنے کچھ لوگوں کو ایک نماز میں غیر حاضر پایا تو فرمایا: ’’میں نے (یہا ں تک) سوچا کہ کسی آدمی کو لوگوں کی امامت کرانے کا حکم دوں، پھر دوسری طرف سے ان لوگوں کی طرف جاؤں جو نماز سے پیچھے رہتےہیں اور ان کے بار ے میں (اپنے کارندوں کو) حکم دوں کہ لکڑیوں کے گٹھوں سے آگ بھڑکا کر ان کے گھروں کو ان پر جلا دیں۔ ان میں سے اگر کسی کو یقین ہو کہ نماز میں حاضری سے اسے فربہ (گوشت سے بھر ہوئی) ہڈی ملے گی تو وہ اس میں ضرور حاضر ہو جائے گا۔‘‘ آپ ﷺ کی مراد عشاء کی نماز سے تھی۔ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ فَضْلِ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ، وَبَيَانِ التَّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

651.01. حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، وَاللَّفْظُ لَهُمَا، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَثْقَلَ صَلَاةٍ عَلَى الْمُنَافِقِينَ صَلَاةُ الْعِشَاءِ، وَصَلَاةُ الْفَجْرِ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِيهِمَا لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا، وَلَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِالصَّلَاةِ، فَتُقَامَ، ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا فَيُصَلِّيَ بِالنَّاسِ، ثُمَّ أَنْطَلِقَ مَعِي بِرِجَالٍ مَعَهُمْ حُزَمٌ مِنْ حَطَبٍ إِلَى...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: باجماعت نماز کی فضیلت ، اس سے پیچھے رہنے پروعید اور (وضاحت کہ )نماز باجماعت فرض کفایہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

651.01. ابو صالح نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’منافقوں کے لیے سب سے بھاری نماز عشاء اور فجر کی نماز ہے، اگر ان لوگوں کو پتہ چل جائے، جو ان میں (خیرو برکت) ہے تو چاہے انھیں گھٹنوں کے بل چل کر آنا پڑے، ضرور آئیں۔ اور میں نے سوچا تھا کہ نماز کی اقامت کا حکم دوں، پھر کسی شخص کو کہوں وہ لوگوں کو جماعت کرائے ، پھر میں کچھ اشخاص کو ساتھ لے کر، جن کے پاس لکڑیوں کے گٹھے ہوں، ان لوگوں کی طرف جاؤں جو نماز میں حاضر نہیں ہوتے، پھر ان کے گھروں کو ان پر آگ سے جلا دو ں۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ فَضْلِ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ، وَبَيَانِ التَّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

651.02. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ فِتْيَانِي أَنْ يَسْتَعِدُّوا لِي بِحُزَمٍ مِنْ حَطَبٍ، ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا يُصَلِّي بِالنَّاسِ، ثُمَّ تُحَرَّقُ بُيُوتٌ عَلَى مَنْ فِيهَا...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: باجماعت نماز کی فضیلت ، اس سے پیچھے رہنے پروعید اور (وضاحت کہ )نماز باجماعت فرض کفایہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

651.02. ہمام بن منبہ سے روایت ہے، کہا: یہ احادیث ہیں جو ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےہمیں رسول اللہ سے روایت کیں، پھر انھوں نے متعدد احادیث بیان کیں، ان میں سے یہ بھی تھی کہ رسول اللہ نے فرمایا: ’’میں نے ارادہ کیا تھا کہ اپنے جوانوں کو حکم دوں کہ وہ میری خاطر لکڑی کے گٹھے تیار کریں، پھر کسی آدمی کو حکم دوں وہ لوگوں کو نماز پڑھائے، پھر گھروں کو ان کے (بے نماز) باسیوں سمیت جلا دیا جائے۔‘‘ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ فِي التَّشْدِيدِ فِي تَرْكِ الْجَمَاعَةِ)

حکم: صحیح

548. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَتُقَامَ، ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا فَيُصَلِّيَ بِالنَّاسِ، ثُمَّ أَنْطَلِقَ مَعِي بِرِجَالٍ مَعَهُمْ حُزَمٌ مِنْ حَطَبٍ إِلَى قَوْمٍ لَا يَشْهَدُونَ الصَّلَاةَ, فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ بُيُوتَهُمْ بِالنَّارِ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جماعت چھوڑنے پر انکار شدید )

مترجم: DaudWriterName

548. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میرا جی چاہتا ہے کہ نماز کی اقامت کا حکم دوں ، پھر ایک آدمی کو کہوں کہ لوگوں کو نماز پڑھائے اور خود ایسے لوگوں کی طرف جاؤں جو نماز ( کی جماعت ) میں حاضر نہیں ہوتے اور میرے ساتھ کچھ لوگ ہوں جن کے پاس لکڑیوں کے گٹھے ہوں پھر میں ان کے گھروں کو آگ لگا دوں ۔ “...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ فِي التَّشْدِيدِ فِي تَرْكِ الْجَمَاعَةِ)

حکم: صحيح دون قوله ليست بهم علة

549. حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْمَلِيحِ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ الْأَصَمِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ فِتْيَتِي فَيَجْمَعُوا حُزَمًا مِنْ حَطَبٍ، ثُمَّ أَاتِيَ قَوْمًا يُصَلُّونَ فِي بُيُوتِهِمْ لَيْسَتْ بِهِمْ عِلَّةٌ, فَأُحَرِّقَهَا عَلَيْهِمْ<. قُلْتُ لِيَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ: يَا أَبَا عَوْفٍ الْجُمُعَةَ عَنَى؟ أَوْ غَيْرَهَا؟! قَالَ: صُمَّتَا أُذُنَايَ إِنْ لَمْ أَكُنْ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَأْثُرُهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَا ذَك...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جماعت چھوڑنے پر انکار شدید )

مترجم: DaudWriterName

549. جناب یزید بن اصم کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابوہریرہ ؓ کو سنا، وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میرا جی چاہتا ہے کہ اپنے جوانوں کو حکم دوں کہ لکڑیوں کے گٹھے اکٹھے کریں، پھر میں ان لوگوں کی طرف جاؤں جو اپنے گھروں میں نمازیں پڑھتے ہیں، حالانکہ انہیں کوئی عذر نہیں ہے اور ان کے گھروں کو آگ لگا دوں۔“ (یزید بن یزید نے کہا) میں نے (اپنے شیخ) یزید بن اصم سے کہا: اے ابوعوف! اس سے آپ کی مراد جمعہ (کی نماز) تھی یا کچھ اور؟ انہوں نے کہا: میرے کان بہرے ہو جائیں اگر میں نے ابوہریرہ ؓ کو رسول اللہ ﷺ کی حدیث بیان کرتے ہوئے نہ سنا ہو۔ انہوں نے جمعہ یا دوسری نما...