1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ النَّومِ بَابُ إِخْبَارِ الرَّجُلِ الرَّجُلَ بِمَحَبَّتِهِ ...

حکم: صحیح

5145 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ ثَوْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي حَبِيبُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي كَرِبَ، وَقَدْ كَانَ أَدْرَكَهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >إِذَا أَحَبَّ الرَّجُلُ أَخَاهُ, فَلْيُخْبِرْهُ أَنَّهُ يُحِبُّهُ<.

سنن ابو داؤد: كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل (باب: کسی شخص کی نیکی اور بھلائی دیکھ کر اس سے محبت...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5145. جناب حبیب بن عبید ، سیدنا مقدام بن معدیکرب ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ اور جناب حبیب کو سیدنا مقدام سے ملاقات حاصل تھی۔ وہ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں، آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب آدمی کو اپنے کسی بھائی سے محبت ہو، تو چاہیئے کہ اسے بتا دے کہ وہ اس سے محبت کرتا ہے۔“


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ النَّومِ بَابُ إِخْبَارِ الرَّجُلِ الرَّجُلَ بِمَحَبَّتِهِ ...

حکم: حسن

5146 حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا الْمُبَارَكُ بْنُ فَضَالَةَ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ, أَنَّ رَجُلًا كَانَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَرَّ بِهِ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنِّي لَأُحِبُّ هَذَا! فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَعْلَمْتَهُ؟<، قَالَ: لَا، قَالَ: >أَعْلِمْهُ<، قَالَ: فَلَحِقَهُ، فَقَالَ: إِنِّي أُحِبُّكَ فِي اللَّهِ، فَقَالَ: أَحَبَّكَ الَّذِي أَحْبَبْتَنِي لَهُ....

سنن ابو داؤد: كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل (باب: کسی شخص کی نیکی اور بھلائی دیکھ کر اس سے محبت...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5146. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کے پاس ایک آدمی بیٹھا ہوا تھا کہ ایک شخص اس کے پاس سے گزرا۔ تو اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! بیشک مجھے اس سے محبت ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اس سے فرمایا: ”کیا تو نے اس کو بتایا ہے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس کو بتا دے۔“ چنانچہ وہ اس سے جا کر ملا اور اس سے بولا: مجھے تم سے اللہ کے لیے محبت ہے۔ تو اس نے جواب دیا: اللہ بھی تم سے محبت کرے جس کی خاطر تم مجھ سے محبت کرتے ہو۔...


3 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ النَّومِ بَابُ إِخْبَارِ الرَّجُلِ الرَّجُلَ بِمَحَبَّتِهِ ...

حکم: صحیح

5147 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ, أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! الرَّجُلُ يُحِبُّ الْقَوْمَ وَلَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَعْمَلَ كَعَمَلِهِمْ؟! قَالَ: >أَنْتَ- يَا أَبَا ذَرٍّ- مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ<، قَالَ: فَإِنِّي أُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ! قَالَ: >فَإِنَّكَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ<، قَالَ: فَأَعَادَهَا أَبُو ذَرٍّ, فَأَعَادَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ<....

سنن ابو داؤد: كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل (باب: کسی شخص کی نیکی اور بھلائی دیکھ کر اس سے محبت...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5147. سیدنا ابوذر ؓ روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا: اے ﷲ کے رسول! انسان کچھ لوگوں سے محبت کرتا ہے مگر ان جیسے عمل نہیں کر پاتا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ابوذر! تم ان لوگوں کے ساتھ ہو گے جن سے تم محبت کرتے ہو گے۔“ سیدنا ابوذر ؓ نے کہا: بلاشبہ میں ﷲ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بلاشبہ تم ان کے ساتھ ہو گے جن سے تم محبت کرتے ہو۔“ سیدنا ابوذر ؓ نے اپنی یہ بات پھر دہرائی تو رسول اللہ ﷺ نے بھی اسی طرح اپنا جواب دہرایا۔...


4 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْفَقْرِ​

حکم: ضعیف

2543 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ نَبْهَانَ بْنِ صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ أَسْلَمَ حَدَّثَنَا شَدَّادٌ أَبُو طَلْحَةَ الرَّاسِبِيُّ عَنْ أَبِي الْوَازِعِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ إِنِّي لَأُحِبُّكَ فَقَالَ انْظُرْ مَاذَا تَقُولُ قَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأُحِبُّكَ فَقَالَ انْظُرْ مَاذَا تَقُولُ قَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأُحِبُّكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَقَالَ إِنْ كُنْتَ تُحِبُّنِي فَأَعِدَّ لِلْفَقْرِ تِجْفَافًا فَإِنَّ الْفَقْرَ أَسْرَعُ إِلَى مَنْ يُحِبُّنِي مِنْ السَّيْلِ إِلَى مُنْت...

جامع ترمذی:

كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں

(باب: فقر کی فضیلت کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2543. عبداللہ بن مغفل ؓ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی اکرم ﷺ سے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! اللہ کی قسم! میں آپ سے محبت کرتا ہوں، آپﷺ نے فرمایا: ’’جوکہہ رہے ہو اس کے بارے میں سوچ سمجھ لو‘‘، اس نے پھر کہا: اللہ کی قسم! میں آپ سے محبت کرتاہوں، آپﷺ نے فرمایا: ’’جوکہہ رہے ہواس کے بارے میں سوچ سمجھ لو‘‘، اس نے پھرکہا: اللہ کی قسم!میں آپ سے محبت کرتاہوں، اسی طرح تین دفعہ کہا تو آپﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم مجھ سے واقعی محبت کرتے ہوتو فقر ومحتاجی کا ٹاٹ تیار رکھو اس لیے کہ جوشخص مجھے دوست بنانا چاہتا ہے اس کی طرف فقر ...


6 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي إِعْلاَمِ الْحُبِّ​

حکم: صحیح

2591 حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي كَرِبَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَحَبَّ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ فَلْيُعْلِمْهُ إِيَّاهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي ذَرٍّ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ الْمِقْدَامِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَالْمِقْدَامُ يُكْنَى أَبَا كَرِيمَةَ...

جامع ترمذی:

كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں

(باب: محبت سے باخبر کرنے کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2591. مقدام بن معدیکرب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی اپنے کسی مسلمان بھائی سے محبت کرے تو وہ اپنی اس محبت سے آگاہ کردے‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ مقدام کی حدیث حسن صحیح غریب ہے۔۲۔ اس باب میں ابوذراورانس ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔...


7 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي إِعْلاَمِ الْحُبِّ​

حکم: صحیح

2592 حَدَّثَنَا هَنَّادٌ وَقُتَيْبَةُ قَالاَ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ مُسْلِمٍ الْقَصِيرِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ سَلْمَانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ نَعَامَةَ الضَّبِّيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: "إِذَا آخَى الرَّجُلُ الرَّجُلَ فَلْيَسْأَلْهُ عَنْ اسْمِهِ وَاسْمِ أَبِيهِ، وَمِمَّنْ هُوَ فَإِنَّهُ أَوْصَلُ لِلْمَوَدَّةِ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، لاَ نَعْرِفُهُ إِلاَّ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، وَلاَ نَعْرِفُ لِيَزِيدَ بْنِ نَعَامَةَ سَمَاعًا مِنَ النَّبِيِّ ﷺ، وَيُرْوَى عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ نَحْوَ هَذَا، وَلاَيَصِحُّ إِسْنَادُهُ. ...

جامع ترمذی:

كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں

(باب: محبت سے باخبر کرنے کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2592. یزید بن نعامہ ضبی کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب کوئی شخص کسی سے بھائی چارہ کرے تو اسے چاہیے کہ وہ اس کا نام اس کے باپ کا نام اور اس کے قبیلے کا نام پوچھ لے کیوں کہ اس سے محبت میں اضافہ ہوتا ہے‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث غریب ہے، اسے ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔۲۔ ہم نہیں جانتے کہ یزید بن نعامہ کا سماع نبی اکرمﷺ سے ثابت ہے۔۳۔ ابن عمر ؓ نے بھی نبی اکرمﷺسے اسی جیسی حدیث روایت کی ہے، لیکن اس کی سند صحیح نہیں ہے۔...