2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الصَّلَاةِ فِي شُعُرِ النِّسَاءِ)

حکم: صحیح

368. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لَا يُصَلِّ فِي مَلَاحِفِنَا قَالَ حَمَّادٌ وَسَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ أَبِي صَدَقَةَ قَالَ سَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْهُ فَلَمْ يُحَدِّثْنِي وَقَالَ سَمِعْتُهُ مُنْذُ زَمَانٍ وَلَا أَدْرِي مِمَّنْ سَمِعْتُهُ وَلَا أَدْرِي أَسَمِعْتُهُ مِنْ ثَبْتٍ أَوْ لَا فَسَلُوا عَنْهُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: عورتوں کے کپڑوں میں نماز )

مترجم: DaudWriterName

368. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ہمارے لحافوں میں نماز نہیں پڑھا کرتے تھے۔ حماد نے کہا: میں نے سعید بن ابی صدقہ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ میں نے محمد بن سیرین سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مجھے یہ حدیث بیان نہیں کی۔ اور کہا کہ میں نے اسے ایک مدت پہلے سنا تھا، معلوم نہیں کس سے سنا تھا، وہ ثقہ تھا یا نہیں۔ تم دیگر علماء سے اس کی تحقیق کر لو۔ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الصَّلَاةِ فِي شُعُرِ النِّسَاءِ)

حکم: صحیح

645. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَشْعَثُ عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ سِيرِينَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُصَلِّي فِي شُعُرِنَا أَوْ لُحُفِنَا قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ شَكَّ أَبِي

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: عورتوں کے زیر استعمال کپڑوں میں نماز پڑھنا )

مترجم: DaudWriterName

645. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے (یعنی ازواج مطہرات کے زیر استعمال) کپڑوں میں یا ہمارے لحافوں میں نماز نہ پڑھا کرتے تھے۔ عبیداللہ نے کہا کہ «شعرنا أو لحفنا» کے الفاظ میں میرے والد کو شک ہوا ہے (اس لیے لفظ «أو» سے روایت کیا ہے)۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يُصَلِّي وَمَعَهُ ال...)

حکم: صحیح

234. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْكَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَتْهُ فَأَكَلَ مِنْهُ ثُمَّ قَالَ قُومُوا فَلْنُصَلِّ بِكُمْ قَالَ أَنَسٌ فَقُمْتُ إِلَى حَصِيرٍ لَنَا قَدْ اسْوَدَّ مِنْ طُولِ مَا لُبِسَ فَنَضَحْتُهُ بِالْمَاءِ فَقَامَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَفَفْتُ عَلَيْهِ أَنَا وَالْيَتِيمُ وَرَاءَهُ وَالْعَجُوزُ مِنْ وَرَائِنَا فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ قَالَ أَبُو عِ...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: آدمی نماز پڑھا رہا ہو اور اس کے ساتھ مرد اور عورتیں دونوں ہوں توکیاحکم ہے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

234. انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ان کی دادی ملیکہ‬ ؓ ن‬ے کھانا پکایا اور اس کو کھانے کے لیے رسول اللہ ﷺ کو مدعو کیا، آپ نے اس میں سے کھایا پھر فرمایا: ’’اٹھو چلو ہم تمہیں نماز پڑھائیں‘‘، انس کہتے ہیں: تو میں اُٹھ کر اپنی ایک چٹائی کے پاس آیا جو زیادہ استعمال کی وجہ سے کالی ہو گئی تھی، میں نے اسے پانی سے دھویا، پھر رسول اللہ ﷺ اس پر کھڑے ہوئے، میں نے اور یتیم نے آپ کے پیچھے اس پر صف لگائی اور دادی ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں، تو آپ نے ہمیں دو رکعات پڑھائیں، پھر آپ ﷺ ہماری طرف پلٹے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- انس ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔...


5 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ (بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى الْحَصِيرِ)

حکم: صحیح الإسناد

737. أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأُمَوِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ أُمَّ سُلَيْمٍ سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْتِيَهَا فَيُصَلِّيَ فِي بَيْتِهَا فَتَتَّخِذَهُ مُصَلًّى فَأَتَاهَا فَعَمِدَتْ إِلَى حَصِيرٍ فَنَضَحَتْهُ بِمَاءٍ فَصَلَّى عَلَيْهِ وَصَلَّوْا مَعَهُ...

سنن نسائی : کتاب: مسجد سے متعلق احکام و مسائل (باب: چٹائی پر نماز پڑھنا )

مترجم: NisaiWriterName

737. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ حضرت ام سلیم ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے گزارش کی کہ ہمارے گھر تشریف لائیں اور نماز پڑھیں تاکہ ہم (تبرکاً) اس جگہ کو نماز کے لیے مقرر کرلیں۔ آپ تشریف لائے تو انھوں (ام سلیم ؓ) نے ایک چٹائی اٹھائی اور اسے پانی سے گیلا کیا، پھر آپ نے نماز پڑھی اور سب (گھر والوں) نے آپ کے پیچھے نماز پڑھی۔ ...