1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ أَبِي حَفْص...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3688. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ السَّاعَةِ فَقَالَ مَتَى السَّاعَةُ قَالَ وَمَاذَا أَعْدَدْتَ لَهَا قَالَ لَا شَيْءَ إِلَّا أَنِّي أُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَنْتَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ قَالَ أَنَسٌ فَمَا فَرِحْنَا بِشَيْءٍ فَرَحَنَا بِقَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْتَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ قَالَ أَنَسٌ فَأَنَا أُحِبُّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ وَأَرْجُو أَنْ أَكُ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت ابو حفص عمر بن خطاب قرشی عدویؓ کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3688. حضرت انس بن مالک  ؓسے روایت ہے، کہ ایک شخص نے نبی ﷺ سے قیامت کے متعلق پوچھا کہ وہ کب آئے گی؟آپ نے فرمایا: ’’تونے اس کے لیے کیا تیار کیا ہے؟‘‘ اس نے کہا: کچھ بھی نہیں، صرف اتنی بات ہے کہ میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’تو قیامت کے دن اسی کے ساتھ ہوگا جس سے تو محبت رکھتا ہے۔‘‘ حضرت انس   کا بیان ہے کہ ہم کسی بات سے اتنا خوش نہ ہوئے جس قدر نبی ﷺ کے اس ارشاد گرامی سے خوش ہوئے۔ ’’جس کو تو محبوب رکھتا ہے قیامت کے دن اسی کے ساتھ ہوگا۔‘‘  حضرت انس ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ الرَّجُلِ وَيْلَكَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6167. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ: أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ البَادِيَةِ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَتَى السَّاعَةُ قَائِمَةٌ؟ قَالَ: «وَيْلَكَ، وَمَا أَعْدَدْتَ لَهَا» قَالَ: مَا أَعْدَدْتُ لَهَا إِلَّا أَنِّي أُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، قَالَ: «إِنَّكَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ» فَقُلْنَا: وَنَحْنُ كَذَلِكَ؟ قَالَ: «نَعَمْ» فَفَرِحْنَا يَوْمَئِذٍ فَرَحًا شَدِيدًا، فَمَرَّ غُلاَمٌ لِلْمُغِيرَةِ وَكَانَ مِنْ أَقْرَانِي، فَقَالَ: «إِنْ أُخِّرَ هَذَا، فَلَنْ يُدْرِكَهُ الهَرَمُ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ» وَاخْتَصَرَهُ شُعْبَةُ، ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: لفظ ” ویلک “ یعنی تجھ پر افسوس ہے کہنا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6167. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ دیہاتیوں سے ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور پوچھا: اللہ کے رسول! قیامت کب آئے گی؟ آپ نے فرمایا: ”تیرے لیے خرابی ہو! تو نے اس کے لیے کیا تیاری کی ہے؟“ اس نے کہا: میں نے تو اس کے لیے کوئی خاص تیاری نہیں کی، البتہ میں اللہ اور اس کے رسول سے ضرور محبت کرتا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”پھر تم قیامت کے دن ان کے ساتھ ہوگے جن سے تم محبت رکھتے ہو۔“ ہم نے پوچھا: ہمارے ساتھ بھی یہی معاملہ ہوگا؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں“ ہم اس دن بہت زیادہ خوش ہوئے۔ پھر سیدہ مغیرہ ؓ کا ایک غلام وہاں سے گزرا جو میرا ہم عمر تھا، آپ نے...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ عَلاَمَةِ حُبِّ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6169. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ تَقُولُ فِي رَجُلٍ أَحَبَّ قَوْمًا وَلَمْ يَلْحَقْ بِهِمْ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «المَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ» تَابَعَهُ جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، وَسُلَيْمَانُ بْنُ قَرْمٍ، وَأَبُو عَوَانَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: اللہ عز وجل کی محبت کس کو کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

6169. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! آپ اس آدمی کے متعلق کیا فرماتے ہیں جو لوگوں سے محبت رکھتا ہے لیکن (عمل و کردار میں) ان میں سے نہیں ہوسکا؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آدمی  اس کے ساتھ ہوگا جس سے وہ محبت رکھتا ہے۔“ جریر بن حازم، سلیمان بن قرم اور ابو عوانہ نے اعمش سے روایت کرنے میں جریر بن عبدالحمید کی متابعت کی ہے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ عَلاَمَةِ حُبِّ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6170. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الرَّجُلُ يُحِبُّ القَوْمَ وَلَمَّا يَلْحَقْ بِهِمْ؟ قَالَ: «المَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ» تَابَعَهُ أَبُو مُعَاوِيَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: اللہ عز وجل کی محبت کس کو کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

6170. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ سے عرض کیا گیا: ایک آدمی لوگوں سے محبت کرتا ہے جبکہ وہ (عمل وکردار میں) ان میں سے نہیں ہو سکا؟ آپ نے فرمایا: ”آدمی اس کے ساتھ ہوگا جس سے محبت رکھتا ہے۔“ ابو معاویہ اور محمد بن عبید نے اعمش سے روایت کرنے میں سفیان کی متابعت کی ہے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ عَلاَمَةِ حُبِّ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6171. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الجَعْدِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَتَى السَّاعَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «مَا أَعْدَدْتَ لَهَا» قَالَ: مَا أَعْدَدْتُ لَهَا مِنْ كَثِيرِ صَلاَةٍ وَلاَ صَوْمٍ وَلاَ صَدَقَةٍ، وَلَكِنِّي أُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، قَالَ: «أَنْتَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: اللہ عز وجل کی محبت کس کو کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

6171. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے سوال کیا: اللہ کے رسول! قیامت کب آئے گی؟ آپ نے فرمایا: تو نے اس کے لیے کیا تیاری کی ہے؟ اس نے عرض کی: میں نے قیامت کی تیاری میں نہ زیادہ نمازیں پڑھی ہیں اور نہ زیادہ صدقات دیے ہیں، البتہ میں اللہ کے رسول ﷺ سے محبت ضرور کرتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”تو اسی کے ساتھ ہوگا جس سے محبت رکھتا ہے۔“ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ القَضَاءِ وَالفُتْيَا فِي الطَّرِيقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7153. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَارِجَانِ مِنْ الْمَسْجِدِ فَلَقِيَنَا رَجُلٌ عِنْدَ سُدَّةِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَتَى السَّاعَةُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَعْدَدْتَ لَهَا فَكَأَنَّ الرَّجُلَ اسْتَكَانَ ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَعْدَدْتُ لَهَا كَبِيرَ صِيَامٍ وَلَا صَلَاةٍ وَلَا صَدَقَةٍ وَلَكِنِّي أُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ قَالَ أَنْتَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب:چلتے چلتے راستہ میں کوئی فیصلہ کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

7153. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے ،انہوں نے کہا: میں اور نبی ﷺ سے نکل رہے تھے کہ ایک شخص ہمیں مسجد کے دروازے پر ملا اور اس نے پوچھا: اللہ کے رسول! قیامت کب ہوگی؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ”تو نے اس کے لیے کیا تیاری کی ہے؟“ یہ سن کر وہ شخص خاموش سا ہوگیا۔پھر کہا: اللہ کے رسول ! میں نے زیادہ روزے،زیادہ نمازیں اور زیادہ صدقہ وخیرات تو جمع نہیں کیا، البتہ میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت ضرور رکھتا ہوں۔آپ ﷺ نے فرمایا: ”(قیامت کے دن) تو ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن سے تو محبت کرتا ہے۔“ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ تَحْرِيمِ تَلَقِّي الْجَلَبِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1517. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي كُلُّهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ تُتَلَقَّى السِّلَعُ حَتَّى تَبْلُغَ الْأَسْوَاقَ وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ نُمَيْرٍ و قَالَ الْآخَرَانِ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ التَّلَقِّي ...

صحیح مسلم : کتاب: لین دین کے مسائل (باب: باہر سے لایا جانے والا سامان (راستے میں جا کر )خریدنا حرام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1517. ابن ابی زائدہ، یحییٰ بن سعید اور (عبداللہ) ابن نمیر، ان سب نے عبیداللہ سے، انہوں نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا کہ بازار میں پہنچنے سے پہلے سامان حاصل کیا جائے۔ یہ ابن نمیر کے الفاظ ہیں اور دوسرے دونوں نے کہا: نبی ﷺ نے (سامانِ تجارت لانے والوں کو) راستے میں جا کر ملنے سے منع فرمایا۔ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ الْأَرْوَاحُ جُنُودٌ مُجَنَّدَةٌ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2638. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْأَرْوَاحُ جُنُودٌ مُجَنَّدَةٌ فَمَا تَعَارَفَ مِنْهَا ائْتَلَفَ وَمَا تَنَاكَرَ مِنْهَا اخْتَلَفَ

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: روحیں (عالم ارواح میں) ایسی جماعتیں ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ رہتی ہیں )

مترجم: MuslimWriterName

2638. ابوصالح نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’روحیں ایک دوسرے کے ساتھ رہنے والی جماعتیں ہیں۔ ان میں سے جو ایک دوسرے (کی ایک جیسی صفات) سے آگاہ ہو گئیں ان میں یکجائی (الفت) ہو گئی اور (صفات کے اختلاف کی بنا پر) جو ایک دوسرے سے گریزاں رہیں وہ باہم مختلف ہو گئیں۔‘‘ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ الْأَرْوَاحُ جُنُودٌ مُجَنَّدَةٌ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2638.01. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ الْأَصَمِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ بِحَدِيثٍ يَرْفَعُهُ قَالَ النَّاسُ مَعَادِنُ كَمَعَادِنِ الْفِضَّةِ وَالذَّهَبِ خِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقُهُوا وَالْأَرْوَاحُ جُنُودٌ مُجَنَّدَةٌ فَمَا تَعَارَفَ مِنْهَا ائْتَلَفَ وَمَا تَنَاكَرَ مِنْهَا اخْتَلَفَ...

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: روحیں (عالم ارواح میں) ایسی جماعتیں ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ رہتی ہیں )

مترجم: MuslimWriterName

2638.01. یزید بن اصم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مرفوعا ایک حدیث بیان کی، کہا: ’’لوگ سونے چاندی کی کانوں کی طرح معدنیات کی کانیں ہیں، جو زمانہ جاہلیت میں اچھے تھے وہ اگر دین کو سمجھ لیں تو زمانہ اسلام میں بھی اچھے ہیں۔ اور روحیں ایک ساتھ رہنے والی جماعتیں ہیں جو آپس میں (ایک جیسی صفات کی بنا پر) ایک دوسرے کو پہنچاننے لگیں ان میں یکجائی پیدا ہو گئی اور جو (صفات کے اختلاف کی بنا پر) ایک دوسرے سے گریزاں رہیں، وہ باہم مختلف ہو گئیں۔‘‘ ...