1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1155. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي الْهَيْثَمُ بْنُ أَبِي سِنَانٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَهُوَ يَقُصُّ فِي قَصَصِهِ وَهُوَ يَذْكُرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَخًا لَكُمْ لَا يَقُولُ الرَّفَثَ يَعْنِي بِذَلِكَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ رَوَاحَةَ وَفِينَا رَسُولُ اللَّهِ يَتْلُو كِتَابَهُ إِذَا انْشَقَّ مَعْرُوفٌ مِنْ الْفَجْرِ سَاطِعُ أَرَانَا الْهُدَى بَعْدَ الْعَمَى فَقُلُوبُنَا بِهِ مُوقِنَاتٌ أَنَّ مَا قَالَ وَاقِعُ يَبِيتُ يُجَافِي جَنْبَهُ عَنْ فِرَاشِهِ إِذَا اسْتَثْقَلَتْ بِالْمُشْرِكِينَ ال...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: جس شخص کی رات کو آنکھ کھلے پھر وہ نماز پڑھے اس کی فضیلت۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1155. ہثیم بن ابوسنان کہتے ہیں: میں نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے سنا، وہ وعظ کرتے ہوئے رسول اللہ ﷺ کا ذکر کرنے لگے کہ آپ نے ایک دفعہ فرمایا: ’’تمہارا بھائی عبداللہ بن رواحہ کوئی بے ہودہ بات نہیں کہتا۔‘‘ یعنی وہ کیسے اچھے مضامین سناتا ہے۔ ہم میں اللہ کے رسول ہیں جو کلام اللہ کی تلاوت کرتے ہیں جب صبح کے وقت بلند ہونے والی پو پھٹتی ہے۔ ہم تو اندھے تھے انہوں نے ہمیں ہدایت پر لگایا اور ہمیں دلی یقین ہے کہ وہ جو کچھ کہتے ہیں وہ واقعی سچ ہے۔ رات کو ان کا پہلو بستر سے الگ رہتا ہے جبکہ نیند کی وجہ سے مشرکین پر بستر بھاری ہوتے ہیں۔ عقیل نے یونس کی متابعت کی ہ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابٌ: إِذَا زَكَّى رَجُلٌ رَجُلًا كَفَاهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2662. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الحَذَّاءُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَثْنَى رَجُلٌ عَلَى رَجُلٍ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «وَيْلَكَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِكَ، قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِكَ» مِرَارًا، ثُمَّ قَالَ: «مَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَادِحًا أَخَاهُ لاَ مَحَالَةَ، فَلْيَقُلْ أَحْسِبُ فُلاَنًا، وَاللَّهُ حَسِيبُهُ، وَلاَ أُزَكِّي عَلَى اللَّهِ أَحَدًا أَحْسِبُهُ كَذَا وَكَذَا، إِنْ كَانَ يَعْلَمُ ذَلِكَ مِنْهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : جب ایک مرددوسرے مرد کو اچھا کہے تو یہ کافی ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2662. حضرت ابوبکرہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک شخص نے نبی کریم ﷺ کے پاس کسی دوسرے شخص کی تعریف کی تو آپ نے کئی مرتبہ فرمایا: ’’تجھ پر افسوس ہے!تم نے تو اپنے ساتھی کی گردن کاٹ دی۔‘‘ پھر آپ نے تلقین فرمائی: ’’تم میں سے اگرکوئی اپنے بھائی کی ضرور تعریف کرنا چاہتا ہے تو اسے یوں کہنا چاہیے کہ اللہ ہی فلاں شخص کے متعلق صحیح علم رکھتا ہے۔ میں اس کے مقابلے میں کسی کو پاک نہیں ٹھہراتا۔ میں اسے ایسا ایسا گمان کرتا ہوں بشرط یہ کہ وہ اس کی اس خوبی سے واقف ہو۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ الإِطْنَابِ فِي المَدْحِ، ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2663. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَبَّاحٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ، حَدَّثَنَا بُرَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يُثْنِي عَلَى رَجُلٍ وَيُطْرِيهِ فِي مَدْحِهِ، فَقَالَ: «أَهْلَكْتُمْ - أَوْ قَطَعْتُمْ - ظَهَرَ الرَّجُلِ»...

صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : کسی کی تعریف میں مبالغہ کرنا مکروہ ہے جو جانتا ہو بس وہی کہے )

مترجم: BukhariWriterName

2663. حضرت ابو موسیٰ اشعری  ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک شخص سے سنا کہ دوسرے شخص کی مدح وثنا کررہا تھا اور اس کی تعریف میں مبالغہ آمیزی سے کام لے رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’تم نے اسے ہلاک کردیا۔‘‘ یا فرمایا: ’’تم نے اس شخص کی کمر توڑ دی ہے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الأَكْفَاءِ فِي الدِّينِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5091. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلٍ قَالَ مَرَّ رَجُلٌ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا تَقُولُونَ فِي هَذَا قَالُوا حَرِيٌّ إِنْ خَطَبَ أَنْ يُنْكَحَ وَإِنْ شَفَعَ أَنْ يُشَفَّعَ وَإِنْ قَالَ أَنْ يُسْتَمَعَ قَالَ ثُمَّ سَكَتَ فَمَرَّ رَجُلٌ مِنْ فُقَرَاءِ الْمُسْلِمِينَ فَقَالَ مَا تَقُولُونَ فِي هَذَا قَالُوا حَرِيٌّ إِنْ خَطَبَ أَنْ لَا يُنْكَحَ وَإِنْ شَفَعَ أَنْ لَا يُشَفَّعَ وَإِنْ قَالَ أَنْ لَا يُسْتَمَعَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا خَيْرٌ مِنْ مِلْءِ الْأَرْضِ مِثْلَ هَذَا...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: کفائت میں دیندار ی کا لحاظ ہونا )

مترجم: BukhariWriterName

5091. سیدنا سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس گزرا تو آپ نے فرمایا: ”اس شخص کے متعلق تمھہاری کیا رائے ہے؟“ صحابہ نے عرض کیا : یہ اس لائق ہے کہ اگر یہ پیغام نکاح بھیجے تو اس سے نکاح کر دیا جائے، اگر کسی کی سفارش کرے تو اس کی سفارش قبول کی جائے اور اگر کوئی بات کرے تو اسے غور سے سنا جائے۔ سیدنا سہل نے کہا: اس کے بعد وہاں سے گزرا جو مسلمانوں کے محتاج اور غریب لوگوں سے تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس کے متعلق تمہارا کیا خیال ہے؟“  صحابہ عرض کی: یہ اس لائق ہے کہ اگر پیغام نکاح بھیجے تو اس سے نکاح نہ کیا جائے۔ اگر ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّمَادُحِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6061. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ: أَنَّ رَجُلًا ذُكِرَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَثْنَى عَلَيْهِ رَجُلٌ خَيْرًا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَيْحَكَ، قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِكَ - يَقُولُهُ مِرَارًا - إِنْ كَانَ أَحَدُكُمْ مَادِحًا لاَ مَحَالَةَ فَلْيَقُلْ: أَحْسِبُ كَذَا وَكَذَا، إِنْ كَانَ يُرَى أَنَّهُ كَذَلِكَ، وَحَسِيبُهُ اللَّهُ، وَلاَ يُزَكِّي عَلَى اللَّهِ أَحَدًا قَالَ وُهَيْبٌ، عَنْ خَالِدٍ: «وَيْلَكَ»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: کسی کی تعریف میں مبالغہ کرنا منع ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6061. حضرت ابوبکر صدیق ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ کی مجلس میں ایک آدمی کا ذکر آیا تو ایک دوسرے شخص نے اس کی خوب تعریف کی۔ نبی ﷺ نے فرمایا: افسوس! تم نے اپنی ساتھی کی گردن توڑ ڈالی ہے۔ ۔ ۔ آپ ﷺ نے یہ جملہ کئی بار دہرایا۔ ۔ ۔ ۔ اگر کوئی اپنے ساتھی کی تعریف کرنا ہی چاہتا ہو تو یوں کہے: میں اس کے متعلق ایسا خیال کرتا ہوں (اور یہ بھی اس صورت میں) اگر وہ جانتا ہے کہ دوسرا شخص واقعی ایسا ہے اللہ تعالٰی اس کا محاسبہ کرنے والا ہے اللہ تعالٰی کے سامنے میں اس کی صفائی نہیں دیتا (کیونکہ وہ تو سب کو خوب جانتا ہے) وہیب نے خالد سے (ویحك ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ هِجَاءِ المُشْرِكِينَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6151. حَدَّثَنَا أَصْبَغُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ الهَيْثَمَ بْنَ أَبِي سِنَانٍ، أَخْبَرَهُ: أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، فِي قَصَصِهِ، يَذْكُرُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ أَخًا لَكُمْ لاَ يَقُولُ الرَّفَثَ» يَعْنِي بِذَاكَ ابْنَ رَوَاحَةَ، قَالَ: وَفِينَا رَسُولُ اللَّهِ يَتْلُو كِتَابَهُ ... إِذَا انْشَقَّ مَعْرُوفٌ مِنَ الفَجْرِ سَاطِعُ أَرَانَا الهُدَى بَعْدَ العَمَى فَقُلُوبُنَا ... بِهِ مُوقِنَاتٌ أَنَّ مَا قَالَ وَاقِعُ يَبِيتُ يُجَافِي جَنْبَهُ عَنْ فِرَاشِهِ ... إِذَا اسْتَثْقَلَتْ بِالكَافِرِينَ المَضَاجِعُ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: مشرکوں کی ہجو کرنا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6151. حضرت ہثم بن ابو سنان سے روایت ہے انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے سنا وہ واقعات بیان کرتے ہوئے نبی ﷺ کا تذکرہ کر رہے تھے کہ ایک دفعہ آپ ﷺ فرمایا: ”تمہارے بھائی نے کوئی بری بات نہیں کہی۔“ آپ کا اشارہ حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓ کی طرف تھا انہوں نے یہ شعر کہے تھے: یہ ہیں اللہ کے رسول جو اللہ کی کتاب کی تلاوت کرتے ہیں۔ جس وقت فجر کے وقت روشنی کھل جاتی ہے۔ انہوں نے ہمیں گمراہی کے بعد ہدایت کا راستہ دکھایا، ہمارے دل یقین کرتے ہیں کہ آپ نے جو کچھ فرمایا ہو کر رہے گا۔ آپ رات اس طرح گزارتے ہیں کہ آپ کا پہلو بستر سے جدا رہتا ہے جبکہ کافروں کی خواب گاہیں ان کے بوجھ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ الرَّجُلِ وَيْلَكَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6162. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَثْنَى رَجُلٌ عَلَى رَجُلٍ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: وَيْلَكَ، قَطَعْتَ عُنُقَ أَخِيكَ - ثَلاَثًا - مَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَادِحًا لاَ مَحَالَةَ فَلْيَقُلْ: أَحْسِبُ فُلاَنًا، وَاللَّهُ حَسِيبُهُ، وَلاَ أُزَكِّي عَلَى اللَّهِ أَحَدًا، إِنْ كَانَ يَعْلَمُ ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: لفظ ” ویلک “ یعنی تجھ پر افسوس ہے کہنا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6162. حضرت ابوبکر صدیق ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ کے سامنے ایک آدمی نے کسی دوسرے آدمی کی تعریف کی تو آپ نے فرمایا: افسوس تجھ پر! تم نے اپنی بھائی کی گردن کاٹ دی۔ ۔ ۔ ۔ آپ نے تین مرتبہ یہ الفاظ دہرائے۔ اگر تمہیں کسی کی تعریف کرنا ہو اور وہ اس کے متعلق جانتا بھی ہو تو اس طرح کہو ”فلاں کے متعلق میرا خیال یہ ہے یقینی طور پر اللہ ہی اس کا حساب جانتا ہے۔ میں تو اللہ کے مقابلے میں کسی کو نیک نہیں کہہ سکتا۔“ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ فَضْلِ الفَقْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6447. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، أَنَّهُ قَالَ: مَرَّ رَجُلٌ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لرَجُلٍ عِنْدَهُ جَالِسٍ: «مَا رَأْيُكَ فِي هَذَا» فَقَالَ: رَجُلٌ مِنْ أَشْرَافِ النَّاسِ، هَذَا وَاللَّهِ حَرِيٌّ إِنْ خَطَبَ أَنْ يُنْكَحَ، وَإِنْ شَفَعَ أَنْ يُشَفَّعَ، قَالَ: فَسَكَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ مَرَّ رَجُلٌ آخَرُ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا رَأْيُكَ فِي هَذَا» فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذَا رَجُلٌ مِنْ فُقَرَا...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: فقر کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6447. حضرت سہل بن سعد ساعدی ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس سے گزرا تو آپ نے اپنے پاس بیٹھنے والے شخص سے فرمایا: ”اس آدمی کے متعلق تمہاری کیا رائے ہے؟“ اس نے جواب دیا: یہ معزز لوگوں میں سے ہے۔ اللہ کی قسم! یہ اس لائق ہے کہ اگر کسی کو پیغام نکاح بیھجے تو اس کا نکاح کر دیا جائے اور اگر کسی کی سفارش کرے تو قبول کی جائے۔ رسول اللہ ﷺ یہ سن کر خاموش رہے۔ پھر ایک اور آدمی وہاں سے گزرا تو آپ نے اس سے اس کے متعلق پوچھا: ”اس کے متلعق تمہاری کیا رائے ہے؟“ اس نے کہا: اللہ کے رسول! یہ صاحب تو مسلمانوں کے غریب طبقے سے ہیں۔ یہ اس لائق ہے کہ اگر...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْمَدْحِ، إِذَا كَانَ فِيهِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

3000. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ مَدَحَ رَجُلٌ رَجُلًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَقَالَ وَيْحَكَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِكَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِكَ مِرَارًا إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ مَادِحًا صَاحِبَهُ لَا مَحَالَةَ فَلْيَقُلْ أَحْسِبُ فُلَانًا وَاللَّهُ حَسِيبُهُ وَلَا أُزَكِّي عَلَى اللَّهِ أَحَدًا أَحْسِبُهُ إِنْ كَانَ يَعْلَمُ ذَاكَ كَذَا وَكَذَا...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: تعریف کرنے کی ممانعت جبکہ اس میں مبالغہ ہو اور ممدوح کے فتنے میں پڑنے کا اندیشہ ہو )

مترجم: MuslimWriterName

3000. یزید بن زریع نے خالد حذاء سے، انھوں نے عبدالرحمان بن ابی بکرہ سے اور انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ نبی کریم ﷺ کے سامنے ایک آدمی نے دوسرے آدمی کی تعریف کی، کہا: تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم پر افسوس ہے! تم نے اپنے ساتھ کی گردن کاٹ دی، اپنے ساتھی کی گردن کاٹ دی۔‘‘ کئی بار کہا: (پھر فرمایا:) تم میں سے کسی شخص نے لامحالہ اپنے ساتھی کی تعریف کرنی ہوتو اس طرح کہے: میں فلاں کو ایسا سمجھتا ہوں، اصلیت کو جاننے والا اللہ ہے۔ اورمیں اللہ (کے علم) کے مقابلے میں کسی کی خوبی بیان نہیں کررہا، میں اسے (ایسا) سمجھتا ہوں۔ اگر وہ واقعی اس خوبی کو جانتا ہے ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْمَدْحِ، إِذَا كَانَ فِيهِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

3001.01. و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَبَلَةَ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ح و حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ أَخْبَرَنَا غُنْدَرٌ قَالَ شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذُكِرَ عِنْدَهُ رَجُلٌ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا مِنْ رَجُلٍ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْضَلُ مِنْهُ فِي كَذَا وَكَذَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيْحَكَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِكَ مِرَارًا يَقُولُ ذَلِكَ ثُمَّ...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: تعریف کرنے کی ممانعت جبکہ اس میں مبالغہ ہو اور ممدوح کے فتنے میں پڑنے کا اندیشہ ہو )

مترجم: MuslimWriterName

3001.01. محمد بن جعفر غندر نے کہا: ہمیں شعبہ نے خالد حذاء سے، حدیث بیان کی، انھوں نے عبدالرحمان بن ابی بکرہ سے، انھوں نے ا پنے والد سے اور انھوں نے نبی کریم ﷺ سے روایت کی کہ آپ ﷺ کے سامنے ایک آدمی کا ذکر ہوا تو ایک شخص کہنے لگا: اللہ کے رسول ﷺ! کوئی آدمی رسول اللہ ﷺ کے بعد فلاں فلاں بات میں اس (آدمی) سے افضل نہیں۔ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: ’’تم پر افسوس! تم نے اپنے ساتھی کی گر دن کاٹ دی۔‘‘ آپﷺ بار بار یہ کہتے رہے، پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم میں سے کسی نے لا محالہ اپنے بھائی کی تعریف کرنی ہوتو اس طرح کہے: میں سمجھتا ہوں فلاں (اس ...