1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ التَّمَادُحِ

حکم: صحیح

4825 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ هَمَّامٍ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ، فَأَثْنَى عَلَى عُثْمَانَ فِي وَجْهِهِ، فَأَخَذَ الْمِقْدَادُ بْنُ الْأَسْوَدِ تُرَابًا، فَحَثَا فِي وَجْهِهِ، وَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِذَا لَقِيتُمُ الْمَدَّاحِينَ, فَاحْثُوا فِي وُجُوهِهِمُ التُّرَابَ<....

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

(باب: ایک دوسرے کی مدح سرائی کی کراہت کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4825. جناب ہمام (ہمام بن حارث ؓ) کہتے ہے کہ ایک شخص آیا اور اس نے سیدنا عثمان ؓ کے منہ پر ان کی تعریف شروع کر دی۔ تو سیدنا مقداد بن اسود ؓ نے مٹی اٹھائی اور اس کے منہ پر دے ماری اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”جب تمہارا سامنا ایسے لوگوں سے ہو جو مدح سرائی اور خوشامد کرنے والے ہوں تو ان کے مونہوں میں مٹی ڈالو۔“ ...


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ التَّمَادُحِ

حکم: صحیح

4826 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا أَثْنَى عَلَى رَجُلٍ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهُ: >قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِكَ<، ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ قَالَ: >إِذَا مَدَحَ أَحَدُكُمْ صَاحِبَهُ لَا مَحَالَةَ, فَلْيَقُلْ: إِنِّي أَحْسِبُهُ- كَمَا يُرِيدُ أَنْ يَقُولَ-، وَلَا أُزَكِّيهِ عَلَى اللَّهِ<....

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

(باب: ایک دوسرے کی مدح سرائی کی کراہت کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4826. جناب عبدالرحمٰن بن ابوبکرہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی کریم ﷺ کی موجودگی میں دوسرے کی تعریف کی تو آپ ﷺ نے اس سے فرمایا: ”تو نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ دی۔“ آپ ﷺ نے یہ تین بار فرمایا۔ پھر فرمایا: ”اگر کوئی اپنے کسی ساتھی کی مدح کرنا ہی چاہتا ہو تو چاہیئے کہ یوں کہے: ”میں اسے یوں سمجھتا ہوں کہ وہ ایسے ایسے ہے اور اللہ کے علم کے مقابلے میں، میں اس کی صفائی نہیں دیتا۔“...


3 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الْمِدْحَةِ وَالْم...

حکم: صحیح

2593 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ قَالَ قَامَ رَجُلٌ فَأَثْنَى عَلَى أَمِيرٍ مِنْ الْأُمَرَاءِ فَجَعَلَ الْمِقْدَادُ يَحْثُو فِي وَجْهِهِ التُّرَابَ وَقَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَحْثُوَ فِي وُجُوهِ الْمَدَّاحِينَ التُّرَابَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَى زَائِدَةُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَحَدِيثُ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ أَصَحُّ وَأَ...

جامع ترمذی:

كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں

(باب: مداحوں کو ناپسند کرنے اوربے جاتعریف ومدح کی ک...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2593. ابومعمرعبداللہ بن سخبرہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے کھڑے ہوکرایک امیر کی تعریف شروع کی تو مقداد بن عمروکندی ؓ اس کے چہرے پرمٹی ڈالنے لگے، اور کہا: رسول اللہ ﷺ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ تعریف کرنے والوں کے منہ میں مٹی ڈال دیں۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ زائدہ نے یہ حدیث مجاہد سے، مجاہد نے ابن عباس سے روایت کی ہے حالاں کہ مجاہد کی روایت جو ابومعمر سے ہے وہ زیادہ صحیح ہے۔۳۔ ابومعمر کانام عبداللہ بن سخبرہ ہے اور مقداد بن اسود مقداد بن عمرو الکندی ہیں، جن کی کنیت ابومعبد ہے۔ اسود بن عبد یغوث کی طرف ان کی نسبت اس لیے کی گئی کیوں کہ...


4 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الْمِدْحَةِ وَالْم...

حکم: صحیح

2594 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ سَالِمٍ الْخَيَّاطِ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَحْثُوَ فِي أَفْوَاهِ الْمَدَّاحِينَ التُّرَابَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ...

جامع ترمذی:

كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں

(باب: مداحوں کو ناپسند کرنے اوربے جاتعریف ومدح کی ک...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2594. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم بے جا تعریف کرنے والوں کے منہ میں مٹی ڈال دیں۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث ابوہریرہ ؓ کی روایت سے غریب ہے۔