1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ رَفْعِ البَصَرِ إِلَى الإِمَامِ فِي الصَّلاَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

746. حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، قَالَ: قُلْنَا لِخَبَّابٍ أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالعَصْرِ؟، قَالَ: نَعَمْ، قُلْنَا: بِمَ كُنْتُمْ تَعْرِفُونَ ذَاكَ؟ قَالَ: «بِاضْطِرَابِ لِحْيَتِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: نماز میں امام کی طرف دیکھنا )

مترجم: BukhariWriterName

746. حضرت ابومعمر سے روایت ہے کہ ہم نے حضرت خباب بن ارت ؓ سے سوال کیا: آیا رسول اللہ ﷺ نماز ظہر اور نماز عصر میں کچھ پڑھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: ہاں۔ ہم نے پوچھا: آپ لوگ کیسے پہچانتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: آپ کی داڑھی مبارک کے ہلنے کی وجہ سے۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ القِرَاءَةِ فِي الظُّهْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

760. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنِي عُمَارَةُ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، قَالَ: سَأَلْنَا خَبَّابًا أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالعَصْرِ؟ قَالَ: نَعَمْ، قُلْنَا: بِأَيِّ شَيْءٍ كُنْتُمْ تَعْرِفُونَ؟ قَالَ: «بِاضْطِرَابِ لِحْيَتِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: نماز ظہر میں قرات کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

760. حضرت ابومعمر سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ ہم نے حضرت خباب بن ارت ؓ سے دریافت کیا: آیا نبی ﷺ ظہر اور عصر میں قراءت کیا کرتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہاں۔ پھر ہم نے عرض کیا کہ آپ لوگوں کو کیسے معلوم ہوتا تھا؟ انہوں نے فرمایا کہ ہمیں آپ کی داڑھی مبارک کی جنبش سے پتہ چلتا تھا۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ القِرَاءَةِ فِي العَصْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

761. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، قَالَ: قُلْتُ لِخَبَّابِ بْنِ الأَرَتِّ: أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالعَصْرِ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: قُلْتُ: بِأَيِّ شَيْءٍ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ قِرَاءَتَهُ؟ قَالَ: «بِاضْطِرَابِ لِحْيَتِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: نماز عصر میں قرات کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

761. حضرت ابو معمر سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت خباب بن ارت ؓ سے دریافت کیا: آیا نبی ﷺ ظہر اور عصر کی نماز میں قراءت کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: ہاں۔ میں نے عرض کیا: آپ حضرات کو رسول اللہ ﷺ کی قراءت کا کیسے پتہ چلتا تھا؟ انہوں نے فرمایا: آپ کی داڑھی مبارک کے حرکت کرنے کی وجہ سے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ الجَهْرِ بِقِرَاءَةِ صَلاَةِ الفَجْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

774. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَرَأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا أُمِرَ وَسَكَتَ فِيمَا أُمِرَ، {وَمَا كَانَ رَبُّكَ نَسِيًّا} [مريم: 64] {لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ} [الأحزاب: 21] ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: فجر کی نماز میں بلند آواز سے قرآن مجید پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

774. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کو جس نماز میں جہر کا حکم ہوا آپ نے اس میں جہر کیا اور جس نماز میں آہستہ پڑھنے کا حکم ہوا وہاں آہستہ پڑھا اور تمہارا پروردگار بھولنے والا نہیں اور بلاشبہ تمہارے لیے رسول اللہ ﷺ کی ذات گرامی میں بہترین نمونہ ہے، یعنی ان کی پیروی کرنا ہی اچھا ہے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ الجَهْرِ بِقِرَاءَةِ صَلاَةِ الفَجْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

774.91. وَقَالَ عُبَيْدُ اللهِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ كَانَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ يَؤُمُّهُمْ فِي مَسْجِدِ قُبَاءٍ وَكَانَ كُلَّمَا افْتَتَحَ سُورَةً يَقْرَأُ بِهَا لَهُمْ فِي الصَّلَاةِ مِمَّا يُقْرَأُ بِهِ افْتَتَحَ بِ { قُلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ } حَتَّى يَفْرُغَ مِنْهَا ثُمَّ يَقْرَأُ سُورَةً أُخْرَى مَعَهَا وَكَانَ يَصْنَعُ ذَلِكَ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ فَكَلَّمَهُ أَصْحَابُهُ فَقَالُوا إِنَّكَ تَفْتَتِحُ بِهَذِهِ السُّورَةِ ثُمَّ لَا تَرَى أَنَّهَا تُجْزِئُكَ حَتَّى تَقْرَأَ بِأُخْرَى فَإِمَّا تَقْرَأُ بِهَا وَإِمَّا أَنْ تَدَعَهَا وَتَقْرَأَ بِأُخْرَى فَقَالَ مَا أَنَا بِتَارِكِهَا إِنْ أَحْبَبْتُمْ أَنْ ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: فجر کی نماز میں بلند آواز سے قرآن مجید پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

774.91. حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ ایک انصاری شخص مسجد قباء میں انصار کی امامت کراتا تھا۔ اس کی یہ عادت تھی کہ جن نمازوں میں قراءت بآواز بلند کی جاتی ہے ان میں جب وہ کوئی سورت شروع کرنے کا ارادہ کرتا تو اس سے پہلے {قُلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ} سے آغاز کرتا۔ اس سے فراغت کے بعد پھر کوئی دوسری سورت شروع کرتا۔ وہ ہر رکعت میں ایسے ہی کرتا تھا۔ اس کے مقتدیوں نے اس سے بات کی اور کہا کہ تم اس سورت سے ابتدا کرتے ہو پھر تم اسے کافی خیال نہیں کرتے یہاں تک کہ دوسری سورت پڑھتے ہو، لہٰذا تم اسی سورت کو پڑھو، اس کے ساتھ دوسری سورت نہ ملاؤ یا اسے چھوڑ کر صرف دو...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: يَقْرَأُ فِي الأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الك...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

776. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ فِي الأُولَيَيْنِ بِأُمِّ الكِتَابِ، وَسُورَتَيْنِ، وَفِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُخْرَيَيْنِ بِأُمِّ الكِتَابِ وَيُسْمِعُنَا الآيَةَ، وَيُطَوِّلُ فِي الرَّكْعَةِ الأُولَى مَا لاَ يُطَوِّلُ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ، وَهَكَذَا فِي العَصْرِ وَهَكَذَا فِي الصُّبْحِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: پچھلی دو رکعات میں صرف سورہ فاتحہ پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

776. حضرت ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ اور دو سورتیں مزید پڑھتے تھے اور آخری دو رکعتوں میں صرف سورہ فاتحہ پڑھتے تھے۔ اور کبھی کبھی کوئی آیت ہمیں سنا بھی دیتے تھے۔ اور آپ پہلی رکعت کو دوسری رکعت سے لمبا کرتے تھے، اسی طرح عصر اور صبح کی نماز میں بھی یہی معمول تھا۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ مَنْ خَافَتَ القِرَاءَةَ فِي الظُّهْرِ وَالع...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

777. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، قُلْتُ لِخَبَّابٍ: أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالعَصْرِ؟ قَالَ: نَعَمْ، قُلْنَا: مِنْ أَيْنَ عَلِمْتَ؟ قَالَ: «بِاضْطِرَابِ لِحْيَتِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: جس نے ظہر اور عصر میں آہستہ سےقرأت کی )

مترجم: BukhariWriterName

777. حضرت ابومعمر سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے خباب بن ارت ؓ سے دریافت کیا: آیا رسول اللہ ﷺ ظہر اور عصر کی نماز میں قراءت کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: ہاں۔ ہم نے دوبارہ عرض کیا کہ آپ کو کیسے پتہ چلتا تھا؟ انہوں نے فرمایا: آپ کی داڑھی مبارک کی جنبش کی وجہ سے ہمیں معلوم ہو جاتا تھا۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ إِذَا أَسْمَعَ الإِمَامُ الآيَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

778. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ بِأُمِّ الكِتَابِ وَسُورَةٍ مَعَهَا فِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُولَيَيْنِ مِنْ صَلاَةِ الظُّهْرِ وَصَلاَةِ العَصْرِ، وَيُسْمِعُنَا الآيَةَ أَحْيَانًا وَكَانَ يُطِيلُ فِي الرَّكْعَةِ الأُولَى»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: اگر امام سری نماز میں کوئی آیت پکار کر پڑھ دے کہ مقتدی سن لیں، تو کوئی قباحت نہیں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

778. حضرت ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ظہر اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ اور اس کے ساتھ کوئی دوسری سورت بھی پڑھتے تھے اور کبھی کبھار ہمیں کوئی آیت سنا دیا کرتے تھے، نیز آپ پہلی رکعت کو لمبا کرتے تھے۔


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ وَلاَ ت...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4722. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي قَوْلِهِ تَعَالَى وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا قَالَ نَزَلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُخْتَفٍ بِمَكَّةَ كَانَ إِذَا صَلَّى بِأَصْحَابِهِ رَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ فَإِذَا سَمِعَهُ الْمُشْرِكُونَ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ تَعَالَى لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ أَيْ بِقِرَاءَتِكَ فَيَسْمَعَ الْمُشْرِكُونَ فَيَسُبُّوا الْقُرْآنَ وَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ولا تجھر بصلاتک....الایۃ )) کی تفسیریعنی”اور آپ نماز میں نہ تو بہت پکار کر پڑھیں اور نہ (بالکل) چپکے ہی چپکے پڑھیں“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4722. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت کریمہ کے متعلق فرمایا: ﴿وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا﴾ یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب رسول اللہ ﷺ مکہ میں چھپے ہوئے تھے۔ آپ جب اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو نماز پڑھاتے تو بآواز بلند قرآن پڑھتے۔ مشرکین مکہ جب قرآن سنتے تو قرآن کو گالیاں دیتے، اس کے نازل کرنے والے اور قرآن لانے والے کو بھی (سب و شتم کرتے)۔ ایسے حالات میں اللہ تعالٰی نے اپنے نبی مکرم ﷺ سے فرمایا: ﴿وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ﴾، یعنی قرآن اس قدر بآواز بلند نہ پڑھیں کہ مشرک...