1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ إِذَا صَلَّى لِنَفْسِهِ فَلْيُطَوِّلْ مَا شَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

703. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ لِلنَّاسِ، فَلْيُخَفِّفْ، فَإِنَّ مِنْهُمُ الضَّعِيفَ وَالسَّقِيمَ وَالكَبِيرَ، وَإِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ لِنَفْسِهِ فَلْيُطَوِّلْ مَا شَاءَ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: جب اکیلا نماز پڑھے تو جتنی چاہےطویل کر سکتا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

703. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی شخص لوگوں کو نماز پڑھائے تو تخفیف کرے کیونکہ ان میں کمزور، بیمار اور بوڑھے ہوتے ہیں اور جب وہ خود اکیلا پڑھے تو جس قدر چاہے طوالت کرے۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ مَنْ أَخَفَّ الصَّلاَةَ عِنْدَ بُكَاءِ الصَّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

708. حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: «مَا صَلَّيْتُ وَرَاءَ إِمَامٍ قَطُّ أَخَفَّ صَلاَةً، وَلاَ أَتَمَّ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنْ كَانَ لَيَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ، فَيُخَفِّفُ مَخَافَةَ أَنْ تُفْتَنَ أُمُّهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: جس نے بچے کے رونے کی آواز سن کر نماز کو مختصر کر دیا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

708. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، فرماتے ہیں کہ میں نے کسی امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھی جو نبی ﷺ سے زیادہ مختصر اور اسے مکمل طر پر ادا کرنے والا ہو۔ بےشک آپ بچے کا گریہ سن کر نماز کو ہلکا کر دیتے تھے مبادا اس کی ماں پریشان ہو جائے۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ وُجُوبِ القِرَاءَةِ لِلْإِمَامِ وَالمَأْمُوم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

755. حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ المَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: شَكَا أَهْلُ الكُوفَةِ سَعْدًا إِلَى عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَعَزَلَهُ، وَاسْتَعْمَلَ عَلَيْهِمْ عَمَّارًا، فَشَكَوْا حَتَّى ذَكَرُوا أَنَّهُ لاَ يُحْسِنُ يُصَلِّي، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ، فَقَالَ: يَا أَبَا إِسْحَاقَ إِنَّ هَؤُلاَءِ يَزْعُمُونَ أَنَّكَ لاَ تُحْسِنُ تُصَلِّي، قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ: أَمَّا أَنَا وَاللَّهِ «فَإِنِّي كُنْتُ أُصَلِّي بِهِمْ صَلاَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَخْرِمُ عَنْهَا، أُصَلِّي صَلاَةَ العِشَاءِ، فَأَرْكُدُ فِي الأُولَيَ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: امام اور مقتدی کے لیے قرآت کا واجب ہونا، حضر اور سفر ہر حالت میں، سری اور جہری سب نمازوں میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

755. حضرت جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ اہل کوفہ نے حضرت عمر ؓ سے حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ  کی شکایت کی تو حضرت عمر ؓ نے انہیں معزول کر کے حضرت عمار بن یاسر ؓ کو ان (کوفیوں) پر تعینات کر دیا۔ الغرض ان لوگوں نے حضرت سعد ؓ  کی بہت شکایات کیں۔ یہ بھی کہہ دیا کہ وہ اچھی نماز نہیں پڑھتے۔ اس پر حضرت عمر ؓ نے انہیں بلا بھیجا اور کہا: اے ابواسحاق! یہ لوگ کہتے ہیں کہ تم نماز اچھی طرح نہیں پڑھتے ہو۔ انہوں نے جواب دیا: اللہ کی قسم! میں انہیں رسول اللہ ﷺ کی نماز پڑھاتا تھا۔ میں نے اس میں ذرہ بھر بھی کوتاہی کو روا نہیں رکھا۔ میں نماز عشاء پڑھاتا تو پہلی...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ القِرَاءَةِ فِي الظُّهْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

758. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عَبْدِ المَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: قَالَ سَعْدٌ: «كُنْتُ أُصَلِّي بِهِمْ صَلاَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، صَلاَتَيِ العَشِيِّ لاَ أَخْرِمُ عَنْهَا، أَرْكُدُ فِي الأُولَيَيْنِ، وَأَحْذِفُ فِي الأُخْرَيَيْنِ» فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: ذَلِكَ الظَّنُّ بِكَ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: نماز ظہر میں قرات کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

758. حضرت جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ نے فرمایا: میں اہل کوفہ کو (بعد از دوپہر) شام کی دونوں نمازیں رسول اللہ ﷺ کی نماز کی طرح پڑھاتا تھا، یعنی ان میں کسی قسم کی کمی نہیں کرتا تھا۔ میں پہلی دو رکعات میں دیر لگاتا اور آخری دو رکعات میں تخفیف کرتا تھا۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: میرا بھی تمہارے متعلق یہی گمان تھا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ القِرَاءَةِ فِي الظُّهْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

759. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُولَيَيْنِ مِنْ صَلاَةِ الظُّهْرِ بِفَاتِحَةِ الكِتَابِ، وَسُورَتَيْنِ يُطَوِّلُ فِي الأُولَى، وَيُقَصِّرُ فِي الثَّانِيَةِ وَيُسْمِعُ الآيَةَ أَحْيَانًا، وَكَانَ يَقْرَأُ فِي العَصْرِ بِفَاتِحَةِ الكِتَابِ وَسُورَتَيْنِ، وَكَانَ يُطَوِّلُ فِي الأُولَى، وَكَانَ يُطَوِّلُ فِي الرَّكْعَةِ الأُولَى مِنْ صَلاَةِ الصُّبْحِ، وَيُقَصِّرُ فِي الثَّانِيَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: نماز ظہر میں قرات کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

759. حضرت ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نماز ظہر کی پہلی دو رکعات میں سورہ فاتحہ اور دو سورتیں پڑھتے تھے۔ پہلی رکعت کو لمبا کرتے اور دوسری رکعت کو چھوٹا کرتے تھے، نیز کبھی کبھی کوئی آیت سنا بھی دیتے تھے۔ نماز عصر میں بھی سورہ فاتحہ اور دیگر دو سورتیں تلاوت فرماتے اور پہلی رکعت کو دوسری رکعت سے کچھ لمبا کرتے۔ اسی طرح صبح کی نماز میں بھی پہلی رکعت کو طویل اور دوسری کو مختصر کرتے تھے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ يُطَوِّلُ فِي الأُولَيَيْنِ وَيَحْذِفُ فِي ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

770. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي عَوْنٍ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ لِسَعْدٍ: لَقَدْ شَكَوْكَ فِي كُلِّ شَيْءٍ حَتَّى الصَّلاَةِ، قَالَ: «أَمَّا أَنَا، فَأَمُدُّ فِي الأُولَيَيْنِ وَأَحْذِفُ فِي الأُخْرَيَيْنِ، وَلاَ آلُو مَا اقْتَدَيْتُ بِهِ مِنْ صَلاَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ» قَالَ: صَدَقْتَ ذَاكَ الظَّنُّ بِكَ أَوْ ظَنِّي بِكَ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: عشاء کی پہلی دو رکعات لمبی اور آخری دو رکعات مختصر کرنی چاہئیں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

770. حضرت جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت عمر ؓ نے حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے فرمایا: اہل کوفہ نے آپ کے متعلق ہر معاملہ حتی کہ نماز کے متعلق بھی شکایت کی ہے۔ حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ نے جواب دیا: میں پہلی دو رکعات میں طوالت اور آخری دو رکعات میں اختصار کرتا ہوں۔ اور جب سے میں نے رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز کی اقتدا کی ہے کبھی اس کی ادائیگی میں کوتاہی نہیں کی۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: آپ نے سچ کہا۔ میرا بھی آپ کے متعلق یہی گمان تھا۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: يَقْرَأُ فِي الأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الك...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

776. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ فِي الأُولَيَيْنِ بِأُمِّ الكِتَابِ، وَسُورَتَيْنِ، وَفِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُخْرَيَيْنِ بِأُمِّ الكِتَابِ وَيُسْمِعُنَا الآيَةَ، وَيُطَوِّلُ فِي الرَّكْعَةِ الأُولَى مَا لاَ يُطَوِّلُ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ، وَهَكَذَا فِي العَصْرِ وَهَكَذَا فِي الصُّبْحِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: پچھلی دو رکعات میں صرف سورہ فاتحہ پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

776. حضرت ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ اور دو سورتیں مزید پڑھتے تھے اور آخری دو رکعتوں میں صرف سورہ فاتحہ پڑھتے تھے۔ اور کبھی کبھی کوئی آیت ہمیں سنا بھی دیتے تھے۔ اور آپ پہلی رکعت کو دوسری رکعت سے لمبا کرتے تھے، اسی طرح عصر اور صبح کی نماز میں بھی یہی معمول تھا۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ إِذَا أَسْمَعَ الإِمَامُ الآيَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

778. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ بِأُمِّ الكِتَابِ وَسُورَةٍ مَعَهَا فِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُولَيَيْنِ مِنْ صَلاَةِ الظُّهْرِ وَصَلاَةِ العَصْرِ، وَيُسْمِعُنَا الآيَةَ أَحْيَانًا وَكَانَ يُطِيلُ فِي الرَّكْعَةِ الأُولَى»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: اگر امام سری نماز میں کوئی آیت پکار کر پڑھ دے کہ مقتدی سن لیں، تو کوئی قباحت نہیں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

778. حضرت ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ظہر اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ اور اس کے ساتھ کوئی دوسری سورت بھی پڑھتے تھے اور کبھی کبھار ہمیں کوئی آیت سنا دیا کرتے تھے، نیز آپ پہلی رکعت کو لمبا کرتے تھے۔