2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ (بَابُ إِذَا اشْتَدَّ الحَرُّ يَوْمَ الجُمُعَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

906. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو خَلْدَةَ هُوَ خَالِدُ بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اشْتَدَّ الْبَرْدُ بَكَّرَ بِالصَّلَاةِ وَإِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ أَبْرَدَ بِالصَّلَاةِ يَعْنِي الْجُمُعَةَ قَالَ يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو خَلْدَةَ فَقَالَ بِالصَّلَاةِ وَلَمْ يَذْكُرْ الْجُمُعَةَ وَقَالَ بِشْرُ بْنُ ثَابِتٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَلْدَةَ قَالَ صَلَّى بِنَا أَمِيرٌ الْجُمُعَةَ ثُمَّ قَالَ لِأَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَيْفَ كَانَ النَّبِيُّ ص...

صحیح بخاری : کتاب: جمعہ کے بیان میں (باب: جمعہ جب سخت گرمی میں آپڑے )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

906. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب سردی زیادہ ہوتی تو نبی ﷺ نماز جلدی پڑھ لیتے اور جب گرمی زیادہ ہوتی تو آپ کچھ ٹھنڈک ہونے پر نماز پڑھتے تھے۔ اس سے مراد نماز جمعہ ہے۔ راوی حدیث یونس بن بکیر نے ابوخلدہ سے بیان کیا تو انہوں نے جمعہ کے ذکر کے بجائے صرف نماز کا تذکرہ کیا۔ بشر بن ثابت نے جب ابوخلدہ سے یہ روایت بیان کی تو فرمایا کہ ہمیں امیر وقت نے جمعہ کی نماز پڑھائی پھر حضرت انس ؓ سے دریافت کیا کہ نبی ﷺ نماز ظہر کیسے پڑھتے تھے؟ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ أَحَبَّ تَعْجِيلَ الصَّدَقَةِ مِنْ يَوْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1430. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ أَنَّ عُقْبَةَ بْنَ الْحَارِثِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ قَالَ صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَصْرَ فَأَسْرَعَ ثُمَّ دَخَلَ الْبَيْتَ فَلَمْ يَلْبَثْ أَنْ خَرَجَ فَقُلْتُ أَوْ قِيلَ لَهُ فَقَالَ كُنْتُ خَلَّفْتُ فِي الْبَيْتِ تِبْرًا مِنْ الصَّدَقَةِ فَكَرِهْتُ أَنْ أُبَيِّتَهُ فَقَسَمْتُهُ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: خیرات کرنے میں جلدی کرنا چاہیے )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1430. حضرت عقبہ بن حارث ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا :نبی کریم ﷺ نے ہمیں نماز عصر پڑھائی، اس کے بعد جلد ہی گھر تشریف لے آئے، ابھی کچھ ہی دیر ٹھہرے تھے کہ باہر تشریف لائے، اس پرمیں نے یا کسی اور نے دریافت کیا تو فرمایا:‘‘میں گھر میں صدقے کے مال سے ناخالص سونے کا ایک ٹکڑا چھوڑ آیا تھا، مجھے یہ بات پسند نہ تھی کہ اسے تقسیم کیے بغیر رات بسرکرلوں، اس لیے میں نے اسے تقسیم کردیا ہے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4168. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَعْلَى الْمُحَارِبِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا إِيَاسُ بْنُ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ قَالَ كُنَّا نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُمُعَةَ ثُمَّ نَنْصَرِفُ وَلَيْسَ لِلْحِيطَانِ ظِلٌّ نَسْتَظِلُّ فِيهِ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4168. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے اور وہ اصحاب شجرہ میں سے تھے، انہوں نے کہا: ہم نبی ﷺ کے ساتھ نماز جمعہ ادا کرتے، پھر جب ہم نماز سے فارغ ہوتے تو دیواروں کا اتنا سایہ نہ ہوتا تھا کہ ہم اس میں بیٹھ سکتے۔


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجُمُعَةِ (بَابُ صَلَاةِ الْجُمُعَةِ حِينَ تَزُولُ الشَّمْسُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

858. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ نَرْجِعُ فَنُرِيحُ نَوَاضِحَنَا قَالَ حَسَنٌ فَقُلْتُ لِجَعْفَرٍ فِي أَيِّ سَاعَةٍ تِلْكَ قَالَ زَوَالَ الشَّمْسِ...

صحیح مسلم : کتاب: جمعہ کے احکام و مسائل (باب: جمعے کی نماز سورج کے ڈھلنے کے وقت ہے )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

858. حسن بن عیاش نے جعفر بن محمد سے، انھوں نے اپنے والد (محمد ) سے اور انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تھے، پھر واپس آتے، پھر اپنے پانی لانے والے اونٹوں کو آرام کا وقت دیتے، حسن نےکہا: میں نے جعفر سے کہا: یہ (نماز) کس وقت ہوتی؟ انھوں نے کہا: سورج کے ڈھلنے کے وقت۔ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجُمُعَةِ (بَابُ صَلَاةِ الْجُمُعَةِ حِينَ تَزُولُ الشَّمْسُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

858.01. و حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ح و حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ قَالَا جَمِيعًا حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَأَلَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ مَتَى كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْجُمُعَةَ قَالَ كَانَ يُصَلِّي ثُمَّ نَذْهَبُ إِلَى جِمَالِنَا فَنُرِيحُهَا زَادَ عَبْدُ اللَّهِ فِي حَدِيثِهِ حِينَ تَزُولُ الشَّمْسُ يَعْنِي النَّوَاضِحَ...

صحیح مسلم : کتاب: جمعہ کے احکام و مسائل (باب: جمعے کی نماز سورج کے ڈھلنے کے وقت ہے )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

858.01. قاسم بن زکریا نے کہا: ہمیں خالد بن مخلد نے حدیث بیان کی، نیز عبداللہ بن عبدالرحمان دارمی نے کہا: ہمیں یحییٰ بن حسان نے حدیث بیان کی، ان دونوں (خالد اور یحییٰ) نے کہا: ہمیں سلیمان بن بلال نے جعفر سےحدیث بیان کی، انھوں نےاپنے والد (محمد) سے روایت کی کہ انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ کس وقت جمعہ پڑھتے تھے؟ انھوں نے کہا: آپ جمعہ پڑھاتے، پھر ہم اونٹوں کے پاس جاتے، پھر انہیں آرام کا وقت دیتے۔ عبداللہ نے اپنی روایت میں یہ اضافہ کیا: جس وقت سورج ڈھل جاتا۔ (جمال سے مراد) تواضح، یعنی پانی لانے والے اونٹ ہیں۔ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجُمُعَةِ (بَابُ صَلَاةِ الْجُمُعَةِ حِينَ تَزُولُ الشَّمْسُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

860. و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَا أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ عَنْ يَعْلَى بْنِ الْحَارِثِ الْمُحَارِبِيِّ عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا نُجَمِّعُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا زَالَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ نَرْجِعُ نَتَتَبَّعُ الْفَيْءَ...

صحیح مسلم : کتاب: جمعہ کے احکام و مسائل (باب: جمعے کی نماز سورج کے ڈھلنے کے وقت ہے )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

860. وکیع نے یعلیٰ بن حارث محاربی سے روایت کی، انھوں نے ایاس بن سلمہ بن اکوع سے اور انھوں نے اپنے والد (حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے روایت کی، انھوں نے کہا: جب سورج ڈھلتا ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جمعہ پڑھتے، پھر ہم سایہ تلاش کرتے ہوئے لوٹتے۔


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجُمُعَةِ (بَابُ صَلَاةِ الْجُمُعَةِ حِينَ تَزُولُ الشَّمْسُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

860.01. و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ الْحَارِثِ عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُمُعَةَ فَنَرْجِعُ وَمَا نَجِدُ لِلْحِيطَانِ فَيْئًا نَسْتَظِلُّ بِهِ...

صحیح مسلم : کتاب: جمعہ کے احکام و مسائل (باب: جمعے کی نماز سورج کے ڈھلنے کے وقت ہے )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

860.01. ہشام بن عبدالملک نے یعلیٰ بن حارث سے باقی ماندہ اسی سند کے ساتھ روایت کی ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جمعہ پڑھتے پھر لوٹتے تو ہمیں دیواروں کا اتنا بھی سایہ نہ ملتا کہ ہم(سورج سے) اس کی اوٹ لے سکیں۔


9 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ (بَابُ الصَّلَاةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ قَبْلَ الزَّوَ...)

حکم: ضعیف()(الألباني)

1083. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ كَرِهَ الصَّلَاةَ نِصْفَ النَّهَارِ إِلَّا يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَقَالَ: >إِنَّ جَهَنَّمَ تُسَجَّرُ إِلَّا يَوْمَ الْجُمُعَةِ<. قَالَ أَبو دَاود: هُوَ مُرْسَلٌ مُجَاهِدٌ أَكْبَرُ مِنْ أَبِي الْخَلِيلِ، وَأَبُو الْخَلِيلِ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِي قَتَادَةَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: جمعہ کے روز زوال سے پہلے نماز )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

1083. سیدنا ابوقتادہ ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نصف النھار (زوال) کے وقت نماز پڑھنا مکروہ سمجھتے تھے، سوائے جمعہ کے دن کے۔ اور آپ ﷺ نے فرمایا: ”بیشک (اس وقت) جہنم بھڑکائی جاتی ہے، سوائے جمعہ کے دن کے۔“ امام بوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ روایت مرسل ہے اور مجاہد، ابوالخیل سے بڑے ہیں۔ اور ابوالخیل نے سیدنا ابوقتادہ ؓ سے نہیں سنا ہے۔ ...