1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3485. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يَجُرُّ إِزَارَهُ مِنْ الْخُيَلَاءِ خُسِفَ بِهِ فَهُوَ يَتَجَلْجَلُ فِي الْأَرْضِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ تَابَعَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب:: )

مترجم: BukhariWriterName

3485. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’ایک شخص اپنی چادر کو تکبر سے لٹکاتا ہوا جارہاتھا تو اسے زمین میں دھنسا دیاگیا۔ وہ قیامت تک زمین میں دھنستا ہی چلا جائے گا۔‘‘ عبدالرحمان بن خالد نے زہری سے روایت کرنے میں یونس کی متابعت کی ہے۔


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3665. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلَاءَ لَمْ يَنْظُرْ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ إِنَّ أَحَدَ شِقَّيْ ثَوْبِي يَسْتَرْخِي إِلَّا أَنْ أَتَعَاهَدَ ذَلِكَ مِنْهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّكَ لَسْتَ تَصْنَعُ ذَلِكَ خُيَلَاءَ قَالَ مُوسَى فَقُلْتُ لِسَالِمٍ أَذَكَرَ عَبْدُ اللَّهِ مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ قَالَ لَمْ أَسْمَعْهُ ذَ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: فرمان مبارک کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکرؓکو بناتا )

مترجم: BukhariWriterName

3665. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ جو شخص تکبر کی نیت سے اپنا کپڑا نیچے لٹکاتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا۔ ‘‘ یہ سن کر حضرت ابوبکر  ؓ  گویاہوئے: میرے کپڑے کا ایک گوشہ لٹک جاتا ہے مگر یہ کہ میں اس کا خوب اہتمام کروں۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: ’’تم ایسا بطور تکبر نہیں کرتے ہو۔‘‘  راوی حدیث موسیٰ نے سالم بن عبداللہ سے کہا: کہا حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ نے تہ بند لٹکانے کا ذکر کیا تھا، انھوں نے جواب دیا کہ میں نے انھیں ص...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {قُلْ مَنْ حَرَّمَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5783. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، وَزَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ: يُخْبِرُونَهُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلاَءَ»

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: اللہ پاک کا سورۃ الاعراف میں فرمان ”اے رسول! کہہ دو کہ کس نے وہ زیب و زینت کی چیزیں حرام کیں ہیں جو اس نے بندوں کے لیے (زمین سے) پیدا کی ہیں (یعنی عمدہ عمدہ لباس)“ )

مترجم: BukhariWriterName

5783. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس شخص کی طرف نطر رحمت سے نہیں دیکھے گا جو تکبر کرتے ہوئے اپنے کپڑے کو زمین پر گھسیٹ کر چلتا ہے۔“


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ مِنْ غَيْرِ خُيَلاَءَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5784. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلاَءَ لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ القِيَامَةِ» قَالَ أَبُو بَكْرٍ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أَحَدَ شِقَّيْ إِزَارِي يَسْتَرْخِي، إِلَّا أَنْ أَتَعَاهَدَ ذَلِكَ مِنْهُ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَسْتَ مِمَّنْ يَصْنَعُهُ خُيَلاَءَ»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: اگر کسی کا کپڑا یوں ہی لٹک جائے تکبر کی نیت نہ ہو تو گنہگار نہ ہوگا )

مترجم: BukhariWriterName

5784. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جو شخص تکبر کرتے ہوئے اپنا کپڑا زمین پر گھسیٹ کر چلے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی طرف نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا۔“ حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! میرے تہبند کا ایک کنارہ ڈھیلا ہو کر لٹک جاتا ہے مگر یہ کہ میں اس کی نگہداشت کرتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا: ”تم ان لوگوں میں سے نہیں ہو جو تکبر وغرور سے ایسا کرتے ہیں۔“ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنَ الخُيَلاَءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5789. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ قَالَ أَبُو القَاسِمِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَيْنَمَا رَجُلٌ يَمْشِي فِي حُلَّةٍ، تُعْجِبُهُ نَفْسُهُ، مُرَجِّلٌ جُمَّتَهُ، إِذْ خَسَفَ اللَّهُ بِهِ، فَهُوَ يَتَجَلْجَلُ إِلَى يَوْمِ القِيَامَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: جو کوئی تکبر سے اپنا کپڑا گھسیٹتا ہوا چلے اس کی سزا کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5789. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کے نبی ﷺ نے فرمایا: ۔ ۔ ۔ یا (کہا کہ) حضرت ابو القاسم ﷺ نے فرمایا: ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ایک آدمی جوڑا پہنے ہوئے اور اپنے بالوں میں کنگھی کر کے فخر وغرور سے چل رہا تھا کہ اچانک اللہ تعالیٰ نے اس کو زمین میں دھنسا دیا ”وہ قیامت تک زمین میں دھنستا ہی چلا جائے گا۔“ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنَ الخُيَلاَءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5790. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ أَبَاهُ، حَدَّثَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «بَيْنَا رَجُلٌ يَجُرُّ إِزَارَهُ، إِذْ خُسِفَ بِهِ، فَهُوَ يَتَجَلَّلُ فِي الأَرْضِ إِلَى يَوْمِ القِيَامَةِ» تَابَعَهُ يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، وَلَمْ يَرْفَعْهُ شُعَيْبٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ....

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: جو کوئی تکبر سے اپنا کپڑا گھسیٹتا ہوا چلے اس کی سزا کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5790. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سےروایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: ”ایک آدمی اپنا تہبند گھسیٹ کر چل رہا تھا کہ اچانک اسے زمین میں دھنسا دیا گیا۔ وہ قیامت تک زمین میں دھنستا ہی رہے گا۔“ یونس نے زہری سے روایت کرنے میں عبدالرحمن بن خالد کی متابعت کی ہے شعیب نے اس حدیث کو امام زہری سے مرفوعاً بیان نہیں کیا۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنَ الخُيَلاَءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5791. حَدَّثَنَا مَطَرُ بْنُ الفَضْلِ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: لَقِيتُ مُحَارِبَ بْنَ دِثَارٍ - عَلَى فَرَسٍ، وَهُوَ يَأْتِي مَكَانَهُ الَّذِي يَقْضِي فِيهِ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ هَذَا الحَدِيثِ - فَحَدَّثَنِي فَقَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مَخِيلَةً لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ القِيَامَةِ» فَقُلْتُ لِمُحَارِبٍ: أَذَكَرَ إِزَارَهُ؟ قَالَ: مَا خَصَّ إِزَارًا وَلاَ قَمِيصًا تَابَعَهُ جَبَلَةُ بْنُ سُحَيْمٍ، وَزَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، وَزَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عُمَ...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: جو کوئی تکبر سے اپنا کپڑا گھسیٹتا ہوا چلے اس کی سزا کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5791. حضرت شعبہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں محارب بن دثار سے ملا جبکہ وہ گھوڑے پر سوار تھے اور اس جگہ جا رہے تھے جہاں فیصلے کرتے تھے، میں نے ان سے اس حدیث کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ نبی ﷺ نے فرمایا : ”جس نے فخر و غرور سے کپڑا گھسیٹا، اللہ تعالٰی اسے قیامت کے دن نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا۔“ (شعبہ نے کہا کہ) میں نے محارب سے کہا: کیا ابن عمر ؓ نے) تہبند کا ذکر کیا تھا؟ انہوں نے جواب دیا کہ حضرت ابن عمر ؓ نے تہبند یا قمیض کی تخصیص نہیں کی تھی محارب کے ساتھ اس حدیث کو جبلہ بن سحیم، زید بن اسلم او...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ تَحْرِيمِ الْكِبْرِ وَبَيَانِهِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

91. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ دِينَارٍ، جَمِيعًا عَنْ يَحْيَى بْنِ حَمَّادٍ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ، عَنْ فُضَيْلٍ الْفُقَيْمِيِّ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ ذَرَّةٍ مِنْ كِبْرٍ» قَالَ رَجُلٌ: إِنَّ الرَّجُلَ يُحِبُّ أَنْ يَكُونَ ثَوْبُهُ حَسَنًا وَنَعْلُهُ حَسَنَةً، قَالَ: «إِنَّ اللهَ جَمِيلٌ يُحِبُّ الْجَمَالَ، ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: تکبر کی حرمت کا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

91. یحییٰ بن حمادؒ نے کہا: ہمیں شعبہؒ نے ابان بن تغلبؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے فضیل بن عمرو فقیمیؒ سے، انہوں نے ابراہیم نخعیؒ سے، انہوں نے علقمہ سے، انہوں نے حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ سے اور انہوں نے نبی کریم ﷺ سے روایت کی، آپ نے فرمایا: ’’جس کے دل میں ذرہ برابر تکبر ہو گا، وہ جنت میں داخل نہ ہو گا۔‘‘ ایک آدمی نے کہا: انسان چاہتا ہے کہ اس کے کپڑے اچھے ہوں اور اس کے جوتے اچھے ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’اللہ خود جمیل ہے، وہ جمال کو پسند فرماتا ہے۔ تکبر: حق کو قبول نہ کرنا اورلوگوں کو حقیر سمجھنا ہے۔‘‘ ...