2 سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ وُجُوبِ الْجِهَادِ)

حکم: صحیح

3092. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُغِيرَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ح وَأَنْبَأَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ شُعَيْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ بَعْدَهُ وَكَفَرَ مَنْ كَفَرَ مِنْ الْعَرَبِ قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَا أَبَا بَكْرٍ كَيْفَ تُقَاتِلُ النَّاسَ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ...

سنن نسائی : کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: جہاد فرض ہے )

مترجم: NisaiWriterName

3092. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہﷺ فوت ہوگئے اور ابوبکر ؓ کا دور آیا اور بہت سے عرب لوگ کافر بن گئے تو حضرت عمر ؓ نے فرمایا: اے ابوبکر! آپ ان لوگوں سے کیسے لڑائی کریں گے جب کہ رسول اللہﷺ کا فرمان ہے: ”مجھے لوگوں سے لڑنے کا حکم دیا گیا ہے حتیٰ کہ وہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ نہ پڑھ لیں۔ جس شخص نے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ پڑھ لیا‘ اس نے مجھ سے اپنا جان ومال محفوظ کرلیا، الا یہ کہ اس پر کسی کا حق نہیں بنتا ہو۔ باقی رہا اس کا حساب تو وہ اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے۔“ حضرت ابوبکر ؓ نے فرمایا: میں ان لوگوں سے ضرور لڑوں گا جنہوں نے نماز اور زک...


3 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ بِرِّ الْوَالِدِ وَالْإِحْسَانِ إِلَى الْبَن...)

حکم: صحیح

3666. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي رَاشِدٍ عَنْ يَعْلَى الْعَامِرِيِّ أَنَّهُ قَالَ جَاءَ الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ يَسْعَيَانِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَمَّهُمَا إِلَيْهِ وَقَالَ إِنَّ الْوَلَدَ مَبْخَلَةٌ مَجْبَنَةٌ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل (باب: والد کے ( اولاد سے اور خاص طور پر ) بیٹیوں سے حسن سلوک کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

3666. حضرت یعلی (بن مرہ)عامری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت حسن اور حضرت حسین ؓ دوڑے دوڑے نبی ﷺ کے پاس آئے ۔ ﷺآپ نے انہیں سینے سے لگایا لیا اور فرمایا: اولاد بخل اور بزدلی کا باعث ہے۔