الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 4 - مجموع أحاديث: 36 کل صفحات: 4 - کل احا دیث: 36 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض (بَابٌ:) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 333. حَدَّثَنَا الحَسَنُ بْنُ مُدْرِكٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ اسْمُهُ الوَضَّاحُ، مِنْ كِتَابِهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ الشَّيْبَانِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ خَالَتِي مَيْمُونَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهَا كَانَتْ تَكُونُ حَائِضًا، لاَ تُصَلِّي وَهِيَ مُفْتَرِشَةٌ بِحِذَاءِ مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «وَهُوَ يُصَلِّي عَلَى خُمْرَتِهِ إِذَا سَجَدَ أَصَابَنِي بَعْضُ ثَوْبِهِ»... صحیح بخاری : کتاب: حیض کے احکام و مسائل (باب: ) مترجم: BukhariWriterName 333. حضرت عبداللہ بن شداد ؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ اور اپنی خالہ حضرت میمونہ ؓ سے سنا کہ وہ حائضہ ہوتیں اور نماز نہ پڑھتیں تو بھی رسول اللہ ﷺ کی سجدہ گاہ کے پاس لیٹی رہتیں۔ رسول اللہ ﷺ اپنی چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھتے رہتے، جب سجدہ کرتے تو آپ کا کچھ کپڑا ان کے جسم سے لگ جاتا تھا۔ ... الموضوع: الصلاة على الحصير (العبادات) موضوع: چٹائی پر نماز پڑھنا (عبادات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ إِذَا أَصَابَ ثَوْبُ المُصَلِّي امْرَأَتَهُ ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 379. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الشَّيْبَانِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَأَنَا حِذَاءَهُ، وَأَنَا حَائِضٌ، وَرُبَّمَا أَصَابَنِي ثَوْبُهُ إِذَا سَجَدَ، قَالَتْ: وَكَانَ يُصَلِّي عَلَى الخُمْرَةِ ... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: جب سجدے میں آدمی کا کپڑا اس کی عورت سے لگ جائے تو کیا حکم ہے؟ ) مترجم: BukhariWriterName 379. حضرت میمونہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نماز ادا فرماتے تھے اور میں بحالت حیض آپ کے سامنے لیٹی رہتی تھی۔ اور بسا اوقات آپ کا کپڑا سجدے کی حالت میں میرے بدن پر پڑ جاتا تھا۔ حضرت میمونہ ؓ نے یہ بھی فرمایا کہ آپ کھجور کے چھوٹے مصلے پر نماز پڑھتے تھے۔ الموضوع: الصلاة على الحصير (العبادات) موضوع: چٹائی پر نماز پڑھنا (عبادات) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الحَصِيرِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 380. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْكَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَتْهُ لَهُ، فَأَكَلَ مِنْهُ، ثُمَّ قَالَ: «قُومُوا فَلِأُصَلِّ لَكُمْ» قَالَ أَنَسٌ: فَقُمْتُ إِلَى حَصِيرٍ لَنَا، قَدِ اسْوَدَّ مِنْ طُولِ مَا لُبِسَ، فَنَضَحْتُهُ بِمَاءٍ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَصَفَفْتُ وَاليَتِيمَ وَرَاءَهُ، وَالعَجُوزُ مِنْ وَرَائِنَا، فَصَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ انْصَ... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: بورئیے پر نماز پڑھنے کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 380. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ان کی دادی حضرت مُلیکہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو کھانے کے لیے دعوت دی جو انھوں نے آپ کے لیے تیار کیا تھا۔ آپ نے اس سے کچھ تناول فرمایا، پھر فرمانے لگے: ’’کھڑے ہو جاؤ میں تمہیں نماز پڑھاؤں۔‘‘ حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ میں نے ایک چٹائی کو اٹھایا جو کثرت استعمال کی وجہ سے سیاہ ہو گئی تھی، اسے پانی سے دھویا۔ پھر رسول اللہ ﷺ اس پر کھڑے ہو گئے۔ میں نے اور ایک چھوٹے بچے نے آپ کے پیچھے صف بنائی اور بڑھیا ہمارے پیچھے کھڑی ہو گئی۔ اس طرح رسول اللہ ﷺ نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی۔ فراغت کے بعد آپ واپس تشریف لے گئے۔ ... الموضوع: الصلاة على الحصير (العبادات) موضوع: چٹائی پر نماز پڑھنا (عبادات) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: هَلْ يُصَلِّي الإِمَامُ بِمَنْ حَضَرَ؟ وَهَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 670. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ سِيرِينَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: قَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ: إِنِّي لاَ أَسْتَطِيعُ الصَّلاَةَ مَعَكَ، وَكَانَ رَجُلًا ضَخْمًا، «فَصَنَعَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا، فَدَعَاهُ إِلَى مَنْزِلِهِ، فَبَسَطَ لَهُ حَصِيرًا، وَنَضَحَ طَرَفَ الحَصِيرِ فَصَلَّى عَلَيْهِ رَكْعَتَيْنِ»، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ آلِ الجَارُودِ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَى؟ قَالَ: مَا رَأَيْتُهُ صَلَّاهَا إِلَّا يَوْمَئِذٍ... صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: جو لوگ (بارش یا اور کسی آفت میں) مسجد میں آ جائیں تو کیا امام ان کے ساتھ نماز پڑھ لے اور برسات میں جمعہ کے دن خطبہ پڑھے یا نہیں؟ ) مترجم: BukhariWriterName 670. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک انصاری شخص نے (رسول اللہ ﷺ سے) عرض کیا کہ وہ آپ کے ساتھ نماز نہیں پڑح سکتا کیونکہ وہ غیر معمولی موٹاپے کا شکار تھا، چنانچہ اس نے نبی ﷺ کے لیے کھانا تیار کیا اور آپ کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی۔ (آپ اس کے گھر تشریف لے گئے تو) اس نے آپ کے لیے ایک چٹائی بچھائی۔ اس کے ایک کنارے کو دھو کر اس پر آپ نے دو رکعتیں ادا کیں۔ آل جارود میں سے ایک آدمی نے حضرت انس ؓ سے دریافت کیا: آیا نبی ﷺ نماز چاشت پڑھا کرتے تھے؟ حضرت انس ؓ نے جواب دیا: میں نے اس روز کے علاوہ کبھی آپ کو یہ نماز پڑھتے نہیں دیکھا... الموضوع: الصلاة على الحصير (العبادات) موضوع: چٹائی پر نماز پڑھنا (عبادات) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ وُضُوءِ الصِّبْيَانِ، ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 860. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْكَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَتْهُ فَأَكَلَ مِنْهُ فَقَالَ قُومُوا فَلِأُصَلِّيَ بِكُمْ فَقُمْتُ إِلَى حَصِيرٍ لَنَا قَدْ اسْوَدَّ مِنْ طُولِ مَا لَبِثَ فَنَضَحْتُهُ بِمَاءٍ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْيَتِيمُ مَعِي وَالْعَجُوزُ مِنْ وَرَائِنَا فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ... صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: بچوں کے وضو کرنے کا بیان۔ ) مترجم: BukhariWriterName 860. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ان کی دادی حضرت ملیکہ ؓ نے ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ کو کھانے کے لیے بلایا جو انہوں نے آپ کے لیے تیار کیا تھا، جب آپ کھانے سے فارغ ہو گئے تو فرمایا: ’’اٹھو میں تمہیں نماز پڑھاؤں۔‘‘ چنانچہ میں ایک چٹائی لینے کے لیے اٹھا جو دیر تک پڑے رہنے کی وجہ سے سیاہ ہو چکی تھی۔ میں نے اس پر پانی چھڑکا تو رسول اللہ ﷺ اس پر نماز کے لیے کھڑے ہوئے۔ یتیم بچہ میرے ساتھ اور بڑھیا ہمارے پیچھے تھی۔ آپ نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں۔ ... الموضوع: الصلاة على الحصير (العبادات) موضوع: چٹائی پر نماز پڑھنا (عبادات) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ صَلاَةِ الضُّحَى فِي الحَضَرِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1179. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيَّ قَالَ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ وَكَانَ ضَخْمًا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَا أَسْتَطِيعُ الصَّلَاةَ مَعَكَ فَصَنَعَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا فَدَعَاهُ إِلَى بَيْتِهِ وَنَضَحَ لَهُ طَرَفَ حَصِيرٍ بِمَاءٍ فَصَلَّى عَلَيْهِ رَكْعَتَيْنِ وَقَالَ فُلَانُ بْنُ فُلَانِ بْنِ جَارُودٍ لِأَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَى فَقَالَ مَا رَأَيْتُهُ صَلَّى غَيْرَ ذَلِكَ الْيَوْمِ... صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: چاشت کی نماز اپنے شہر میں پڑھے ) مترجم: BukhariWriterName 1179. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک بھاری جسم والے انصاری آدمی نے نبی ﷺ سے عرض کیا: میں آپ کے ساتھ نماز پڑھنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ اس نے نبی ﷺ کے لیے کھانا تیار کیا اور آپ کو اپنے گھر تشریف لانے کی دعوت دی اور چٹائی کے ایک حصے پر پانی چھڑکا (اور اسے صاف کیا) آپ نے اس پر دو رکعتیں پڑھیں۔ فلاں بن فلاں بن جارود نے حضرت انس ؓ سے کہا: کیا نبی ﷺ چاشت کی نماز پڑھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: اس دن کے علاوہ میں نے آپ کو یہ نماز پڑھتے نہیں دیکھا۔ ... الموضوع: الصلاة على الحصير (العبادات) موضوع: چٹائی پر نماز پڑھنا (عبادات) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الجُلُوسِ عَلَى الحَصِيرِ وَنَحْوِهِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5861. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَحْتَجِرُ حَصِيرًا بِاللَّيْلِ فَيُصَلِّي عَلَيْهِ، وَيَبْسُطُهُ بِالنَّهَارِ فَيَجْلِسُ عَلَيْهِ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَثُوبُونَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيُصَلُّونَ بِصَلاَتِهِ حَتَّى كَثُرُوا، فَأَقْبَلَ فَقَالَ: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ، خُذُوا مِنَ الأَعْمَالِ مَا تُطِيقُونَ، فَإِنَّ اللَّهَ لاَ يَمَلُّ حَتَّى تَمَلُّوا، وَإِنَّ أَحَبَّ الأَ... صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: بورے یا اس جیسی کسی حقیر چیز پر بیٹھنا ) مترجم: BukhariWriterName 5861. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ رات کو چٹائی سے حجرہ سا بنا لیتے اور نماز پڈھا کرتے اور اسی چٹائی کو دن کے وقت بچھا لیتے اور اس پر بیٹھا کرتے تھے۔ پھر رات کے وقت کی اقتدا میں نماز ادا کرنے لگے۔ جب مجمع زیادہ بڑھ گیا تو آپ ﷺ ان کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”لوگو! عمل اتنے ہی کیا کرو جس قدر تم میں طاقت ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ نہیں اکتاتا جب تم نہ تھک جاؤ۔ اللہ کی بارگاہ میں سب سے زیادہ پسندیدہ عمل وہ ہے جسے پابندی سے ہمیشہ کیا جائے، خواہ کم ہی ہو۔“ ... الموضوع: الصلاة على الحصير (العبادات) موضوع: چٹائی پر نماز پڑھنا (عبادات) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ المُزَرَّرِ بِالذَّهَبِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5862. وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ المِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ، أَنَّ أَبَاهُ مَخْرَمَةَ قَالَ لَهُ: يَا بُنَيِّ، إِنَّهُ بَلَغَنِي أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدِمَتْ عَلَيْهِ أَقْبِيَةٌ فَهُوَ يَقْسِمُهَا، فَاذْهَبْ بِنَا إِلَيْهِ، فَذَهَبْنَا فَوَجَدْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَنْزِلِهِ، فَقَالَ لِي: يَا بُنَيِّ ادْعُ لِيَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَعْظَمْتُ ذَلِكَ، فَقُلْتُ: أَدْعُو لَكَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: يَا بُنَيِّ، إِنَّهُ لَيْسَ بِجَبَّارٍ، فَدَعَوْتُهُ، فَخَرَجَ وَعَلَيْهِ قَبَاءٌ مِن... صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: اگر کسی کپڑے میں سونے کی گھنڈی یا تکمہ لگا ہو ) مترجم: BukhariWriterName 5862. حضرت مسور بن مخرمہ ؓ سے روایت ہے کہ انہیں والد گرامی حضرت مخرمہ ؓ نے کہا: اے میرے بیٹے! مجھے معلوم ہوا ہے کہ نبی ﷺ کے پاس کوٹ آئے ہیں اور آپ انہیں تقسیم فرما رہے ہیں لہذا تم ہمیں آپ ﷺ کے پاس لے چلو، چنانچہ ہم گئے تو ہم نے نبی ﷺ کو آپ کے گھر ہی پایا میرے والد نے مجھ سے کہا: بیٹے! میرا نام لے کر نبی ﷺ کو بلاؤ۔ میں نے اسے بہت بڑی توہین آمیز بات قرار دیا۔ چنانچہ میں نے اپنے والد سے کہا: میں آپ کی خاطر رسول اللہ ﷺ کو بلاؤں؟ انہوں نے کہا: میرے بیٹے! آپ ﷺ کوئی جابر صفت انسان نہیں ہیں۔ بہرحال میں نے آپ کو بلایا تو آپ باہر تشریف لے آئے۔ آپ کو اوپر ایک دیبا کی قبا تھی ج... الموضوع: الصلاة على الحصير (العبادات) موضوع: چٹائی پر نماز پڑھنا (عبادات) 9 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ الزِّيَارَةِ، وَمَنْ زَارَ قَوْمًا فَطَعِمَ ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6080. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، عَنْ خَالِدٍ الحَذَّاءِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَارَ أَهْلَ بَيْتٍ مِنَ الأَنْصَارِ، فَطَعِمَ عِنْدَهُمْ طَعَامًا، فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَخْرُجَ، أَمَرَ بِمَكَانٍ مِنَ البَيْتِ فَنُضِحَ لَهُ عَلَى بِسَاطٍ، فَصَلَّى عَلَيْهِ وَدَعَا لَهُمْ»... صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: ملاقات کے لئے جانا اورجولوگوں سے ملاقات کے لئے گیا اور انہیں کے یہاں کھانا کھایا تو یہ جائز ہے ) مترجم: BukhariWriterName 6080. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ انصار کے ایک گھرانے کی زیارت کی اور ان کے ہاں کھانا تناول فرمایا، جب آپ واپس تشریف لانے لگے تو گھر میں ایک جگہ کے متعلق حکم دیا تو آپ کے لیے چٹائی دھو کر صاف کر دی گئی آپ ﷺ نے اس پر نماز پڑھی اور اہل خانہ کے لیے دعا فرمائی۔ الموضوع: الصلاة على الحصير (العبادات) موضوع: چٹائی پر نماز پڑھنا (عبادات) 10 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ الكُنْيَةِ لِلصَّبِيِّ وَقَبْلَ أَنْ يُولَدَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6203. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ خُلُقًا، وَكَانَ لِي أَخٌ يُقَالُ لَهُ أَبُو عُمَيْرٍ - قَالَ: أَحْسِبُهُ - فَطِيمًا، وَكَانَ إِذَا جَاءَ قَالَ: «يَا أَبَا عُمَيْرٍ، مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ» نُغَرٌ كَانَ يَلْعَبُ بِهِ، فَرُبَّمَا حَضَرَ الصَّلاَةَ وَهُوَ فِي بَيْتِنَا، فَيَأْمُرُ بِالْبِسَاطِ الَّذِي تَحْتَهُ فَيُكْنَسُ وَيُنْضَحُ، ثُمَّ يَقُومُ وَنَقُومُ خَلْفَهُ فَيُصَلِّي بِنَا... صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: بچہ کی کنیت رکھنا اس سے پہلے کہ وہ صاحب اولاد ہو ) مترجم: BukhariWriterName 6203. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ اخلاق کے اعتبار سے تمام لوگوں سے اچھے تھے۔ میرا ایک بھائی ابو عمیر نامی تھا۔ میرا خیال ہے وہ دودھ چھوڑ چکا تھا۔ آپ ﷺ جب ہمارے ہاں تشریف لاتے تو اسے فرماتے: ”اے ابو عمیر! تیری نغیر(چڑیا) تو بخیر ہے؟“ وہ اس چڑیا کے ساتھ کھیلا کرتا تھا۔ بسا اوقات نماز کا وقت ہو جاتا جبکہ آپ ہمارے گھر میں تشریف فرما ہوتے تو آپ وہ چٹائی بچھانے کا حکم دیتے جس پر آب چھڑک دیا جاتا، پھر آپ کھڑے ہو جاتے اور ہم آپ کے پیچھے کھڑے ہوتے تو آپ ہمیں نماز پڑھاتے۔ ... الموضوع: الصلاة على الحصير (العبادات) موضوع: چٹائی پر نماز پڑھنا (عبادات) مجموع الصفحات: 4 - مجموع أحاديث: 36 کل صفحات: 4 - کل احا دیث: 36