1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: هَلْ يُصَلِّي الإِمَامُ بِمَنْ حَضَرَ؟ وَهَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

669. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ الخُدْرِيَّ، فَقَالَ: جَاءَتْ سَحَابَةٌ، فَمَطَرَتْ حَتَّى سَالَ السَّقْفُ، وَكَانَ مِنْ جَرِيدِ النَّخْلِ، فَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ، «فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْجُدُ فِي المَاءِ وَالطِّينِ، حَتَّى رَأَيْتُ أَثَرَ الطِّينِ فِي جَبْهَتِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: جو لوگ (بارش یا اور کسی آفت میں) مسجد میں آ جائیں تو کیا امام ان کے ساتھ نماز پڑھ لے اور برسات میں جمعہ کے دن خطبہ پڑھے یا نہیں؟ )

مترجم: BukhariWriterName

669. حضرت ابوسلمہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابوسعید خدری ؓ سے (شب قدر کے متعلق) دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: بادل کا ایک ٹکڑا آیا اور خوب برسا، یہاں تک کہ مسجد کی چھت ٹپکنے لگی جو کہ کھجور کی شاخوں سے تیار کی گئی تھی۔ اس کے بعد نماز کے لیے اقامت کہی گئی۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو پانی اور مٹی میں سجدہ کرتے ہوئے دیکھا، یہاں تک کہ کیچڑ کا نشان میں نے آپ کی پیشانی پر بھی دیکھا۔...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ السُّجُودِ عَلَى الأَنْفِ، وَالسُّجُودِ عَلَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

813. حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: انْطَلَقْتُ إِلَى أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ فَقُلْتُ: أَلاَ تَخْرُجُ بِنَا إِلَى النَّخْلِ نَتَحَدَّثُ، فَخَرَجَ، فَقَالَ: قُلْتُ: حَدِّثْنِي مَا سَمِعْتَ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي لَيْلَةِ القَدْرِ، قَالَ: اعْتَكَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرَ الأُوَلِ مِنْ رَمَضَانَ وَاعْتَكَفْنَا مَعَهُ، فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ، فَقَالَ: إِنَّ الَّذِي تَطْلُبُ أَمَامَكَ، فَاعْتَكَفَ العَشْرَ الأَوْسَطَ، فَاعْتَكَفْنَا مَعَهُ فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ فَقَالَ: إِنَّ الَّذِي تَطْلُبُ أَمَامَكَ، فَقَامَ النَّ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب:سجدہ کرتے ہوئے کیچڑ میں بھی ناک زمین سے لگانا )

مترجم: BukhariWriterName

813. حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں حضرت ابوسعید خدری ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ ان کے پاس جا کر میں نے عرض کیا کہ تبادلہ خیالات کے لیے آپ اس نخلستان میں ہمارے ساتھ کیوں نہیں جاتے؟ چنانچہ آپ نکلے۔ میں نے عرض کیا کہ شب قدر کے متعلق آپ نے نبی ﷺ سے جو سنا ہے اسے بیان کریں۔ انہوں نے فرمایا: ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ نے رمضان کے پہلے عشرے میں اعتکاف کیا اور ہم بھی آپ کے ساتھ اعتکاف بیٹھ گئے لیکن حضرت جبریل ؑ آپ کے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ جس چیز کے آپ متلاشی ہیں وہ آگے ہے، چنانچہ آپ نے دوسرے عشرے کا اعتکاف فرمایا اور ہم بھی آپ کے ساتھ اعتکاف بی...


4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضْلِ لَيْلَةِ القَدْرِ (بَابُ التِمَاسِ لَيْلَةِ القَدْرِ فِي السَّبْعِ ال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2016. حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ وَكَانَ لِي صَدِيقًا فَقَالَ اعْتَكَفْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَشْرَ الْأَوْسَطَ مِنْ رَمَضَانَ فَخَرَجَ صَبِيحَةَ عِشْرِينَ فَخَطَبَنَا وَقَالَ إِنِّي أُرِيتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ ثُمَّ أُنْسِيتُهَا أَوْ نُسِّيتُهَا فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ فِي الْوَتْرِ وَإِنِّي رَأَيْتُ أَنِّي أَسْجُدُ فِي مَاءٍ وَطِينٍ فَمَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلْيَرْجِعْ فَرَجَعْنَا وَمَا نَرَى فِي السَّمَاءِ قَزَعَةً فَجَاءَتْ سَحَابَة...

صحیح بخاری : کتاب: لیلۃ القدر کا بیان (باب : شب قدر کو رمضان کی آخری طاق راتوں میں تلاش کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2016. حضرت ابو سعید خدری  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ہم نے نبی ﷺ کے ہمراہ رمضان کے درمیانی عشرے کا اعتکاف کیا تو آپ بیسویں تاریخ کی صبح (اعتکاف گاہ سے) باہر تشریف لائے اور ہم سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا: ’’مجھے خواب میں شب قدر دکھائی گئی تھی۔ مگر مجھے بھلادی گئی۔‘‘ یا فرمایا: ’’میں ازخود بھول گیا۔ لہٰذا اب تم اسے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔ میں نے خواب میں ایسا دیکھا گویا کیچڑمیں سجدہ کر رہا ہوں۔ لہٰذا جس شخص نے میرے ساتھ اعتکاف کیا تھا وہ واپس لوٹ آئے (اور اعتکاف کرے)۔‘‘ چنانچہ ہم واپس آگئے اور اس و...


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضْلِ لَيْلَةِ القَدْرِ (بَابُ تَحَرِّي لَيْلَةِ القَدْرِ فِي الوِتْرِ مِنَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2018. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي حَازِمٍ وَالدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجَاوِرُ فِي رَمَضَانَ الْعَشْرَ الَّتِي فِي وَسَطِ الشَّهْرِ فَإِذَا كَانَ حِينَ يُمْسِي مِنْ عِشْرِينَ لَيْلَةً تَمْضِي وَيَسْتَقْبِلُ إِحْدَى وَعِشْرِينَ رَجَعَ إِلَى مَسْكَنِهِ وَرَجَعَ مَنْ كَانَ يُجَاوِرُ مَعَهُ وَأَنَّهُ أَقَامَ فِي شَهْرٍ جَاوَرَ فِيهِ اللَّيْلَةَ الَّتِي كَانَ يَرْجِعُ فِيهَا فَخَطَبَ النَّاسَ فَأَمَرَهُمْ مَا شَاءَ...

صحیح بخاری : کتاب: لیلۃ القدر کا بیان (باب : شب قدر کا رمضان کی آخری دس طاق راتوں میں تلاش کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

2018. حضرت ابو سعید خدری  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ رمضان کے درمیانی عشرے میں اعتکاف کرتے تھے۔ جب بیسویں رات گزرجاتی اور اکیسویں رات کی آمد ہوتی تو اپنے گھر واپس آجاتے اور وہ لوگ بھی اپنے گھروں کو واپس چلے جاتے جو آپ کےساتھ اعتکاف کرتے تھے۔ پھر ایک رمضان میں جب آپ اعتکاف سے تھے تو اس رات بھی مسجد میں مقیم رہے جس میں آپ کی عادت گھر واپس آنے کی تھی۔ آپ نے وہاں لوگوں کو خطبہ دیا اور اللہ تعالیٰ کی مرضی کے مطابق انھیں کچھ احکام بتائے، پھر فرمایا: ’’میں اس دوسرے عشرے میں اعتکاف کرتا تھا لیکن اب مجھ پر واضح ہوا ہے کہ میں آخری عشرے میں اعت...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِكَافِ (بَابُ الِاعْتِكَافِ فِي العَشْرِ الأَوَاخِرِ، وَال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2027. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَعْتَكِفُ فِي الْعَشْرِ الْأَوْسَطِ مِنْ رَمَضَانَ فَاعْتَكَفَ عَامًا حَتَّى إِذَا كَانَ لَيْلَةَ إِحْدَى وَعِشْرِينَ وَهِيَ اللَّيْلَةُ الَّتِي يَخْرُجُ مِنْ صَبِيحَتِهَا مِنْ اعْتِكَافِهِ قَالَ مَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعِي فَلْيَعْتَكِفْ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ وَقَدْ أُرِيتُ هَذِهِ اللَّيْلَةَ ثُمَّ أُنْسِيتُ...

صحیح بخاری : کتاب: اعتکاف کے مسائل کا بیان (باب : رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرنا او ر اعتکاف ہر ایک مسجد میں درست ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

2027. حضرت ابو سعید خدری  ؓ سے روایت ہے، کہ رسول اللہ ﷺ رمضان کے درمیانی عشرے میں اعتکاف فرماتے تھے۔ آپ نے ایک سال اعتکاف کیا، جب اکیسویں رات آئی اور یہ وہ رات ہے جس کی صبح آپ اعتکاف سے باہر ہوتے تھے، تو آپ نے فرمایا: ’’جس نے میرے ساتھ اعتکاف کیا ہے وہ آخری عشرہ بھی اعتکاف میں گزارے کیونکہ مجھے اس رات شب قدر دکھائی گئی پھر اسے میرے ذہن سے محور کردیا گیا، چنانچہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں اکیسویں کی صبح پانی اور مٹی میں سجدہ کرتا ہوں۔ اس لیے تم اسے آخری عشرے میں تلاش کرو۔ خاص طور پر ہر طاق رات میں تلاش کرو۔‘‘ واقعہ یہ ہے کہ اس رات بادل ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِكَافِ (بَابُ الِاعْتِكَافِ وَخَرَجَ النَّبِيُّ ﷺ صَبِيحَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2036. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ سَمِعَ هَارُونَ بْنَ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قُلْتُ هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ قَالَ نَعَمِ اعْتَكَفْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَشْرَ الْأَوْسَطَ مِنْ رَمَضَانَ قَالَ فَخَرَجْنَا صَبِيحَةَ عِشْرِينَ قَالَ فَخَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَبِيحَةَ عِشْرِينَ فَقَالَ إِنِّي...

صحیح بخاری : کتاب: اعتکاف کے مسائل کا بیان (باب : آنحضرت ﷺ کے اعتکاف کا اور بیسویں کی صبح کو آپ کا اعتکاف سے نکلنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2036. حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمان سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابوسعید خدری  ؓ سے دریافت کیا: کیا آپ نے کبھی رسول اللہ ﷺ کو شب قدر کا ذکر کرتے سنا ہے؟انھوں نے فرمایا: ہاں، ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ رمضان کے درمیانی عشرے میں اعتکاف کیا۔ ہم بیسویں رمضان کی صبح کو اعتکاف گاہ سے باہر نکلے۔ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں بیسویں کی صبح خطاب کرتے ہوئے فرمایا؛ ’’مجھے شب قدر دکھائی گئی، پھر اسے بھلا دیاگیا، اس لیے تم اسے آخری عشرے کی طاق ر اتوں میں تلاش کرو۔ چونکہ میں نے(خواب میں) دیکھا ہے کہ پانی اور مٹی میں سجدہ کررہا ہوں، اس لیے جس نے رسول اللہ ﷺ کے ہمر...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِكَافِ (بَابٌ: هَلْ يَدْرَأُ المُعْتَكِفُ عَنْ نَفْسِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2039. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ أَخْبَرَتْهُ ح و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يُخْبِرُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ أَنَّ صَفِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ فَلَمَّا رَجَعَتْ مَشَى مَعَهَا فَأَبْصَرَهُ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَلَمَّا أَبْصَرَهُ دَعَاهُ فَقَالَ تَعَالَ هِيَ صَفِيَّةُ وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَ...

صحیح بخاری : کتاب: اعتکاف کے مسائل کا بیان (باب : اعتکاف والا اپنے اوپر سے کسی بدگمانی کو دور کرسکتا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2039. حضرت صفیہ  ؓ سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم ﷺ کے پاس آئیں جبکہ آپ اعتکاف کی حالت میں تھے۔ پھر جب وہ واپس جانے لگیں تو آپ بھی ان کے ساتھ چلے۔ اس دوران میں آپ کو ایک انصاری جوان نے دیکھا۔ جب آپ کی نظر اس پر پڑی تو آپ نے اسے بلایا اور فرمایا: ’’ادھر آؤ!یہ (میری بیوی) صفیہ ہے۔۔۔ سفیان نے بعض اوقات (ھی صفية کی بجائے) هذه صفية کے الفاظ کہے۔۔۔ (نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں نے یہ وضاحت ضروری سمجھی) کیونکہ شیطان ابن آدم کے رگ وریشے میں خون کی طرح سرایت کرتا ہے۔‘‘ (علی بن عبداللہ کہتے ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِكَافِ (بَابُ مَنْ خَرَجَ مِنَ اعْتِكَافِهِ عِنْدَ الصُّبْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2040. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَحْوَلِ خَالِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ح قَالَ سُفْيَانُ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ح قَالَ وَأَظُنُّ أَنَّ ابْنَ أَبِي لَبِيدٍ حَدَّثَنَا عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اعْتَكَفْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَشْرَ الْأَوْسَطَ فَلَمَّا كَانَ صَبِيحَةَ عِشْرِينَ نَقَلْنَا مَتَاعَنَا فَأَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ كَانَ اعْتَكَفَ فَل...

صحیح بخاری : کتاب: اعتکاف کے مسائل کا بیان (باب : اعتکاف سے صبح کے وقت باہر آنا )

مترجم: BukhariWriterName

2040. حضرت ابوسعید خدری  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: ہم نے (ایک دفعہ) رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ رمضان کے درمیانی عشرے کا اعتکاف کیا۔ جب بیسویں کی صبح ہوئی تو ہم نے اپنا سامان وغیرہ (گھروں میں) منتقل کرلیا۔ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ’’جواعتکاف میں تھا وہ اپنی جائے اعتکاف میں واپس چلا جائے۔ اس لیے کہ میں نے رات کو خواب دیکھا ہے۔ اس خواب میں خود پانی اورکیچڑ میں سجدہ کرتا ہوں۔‘‘ جب آپ ﷺ اپنے معتکف میں واپس چلے گئے۔ تو ایک بادل نمودار ہوا اور خوب بارش ہوئی۔ اس ذات کی قسم جس نے آپ ﷺ کو حق دے کر مبعوث کیا ہے!اسی دن کے آخری حصے می...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ فَضْلِ لَيْلَةِ الْقَدْرِ وَالْحَثِّ عَلَى ط...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1167. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا بَكْرٌ وَهُوَ ابْنُ مُضَرَ، عَنِ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجَاوِرُ فِي الْعَشْرِ الَّتِي فِي وَسَطِ الشَّهْرِ، فَإِذَا كَانَ مِنْ حِينِ تَمْضِي عِشْرُونَ لَيْلَةً، وَيَسْتَقْبِلُ إِحْدَى وَعِشْرِينَ يَرْجِعُ إِلَى مَسْكَنِهِ، وَرَجَعَ مَنْ كَانَ يُجَاوِرُ مَعَهُ، ثُمَّ إِنَّهُ أَقَامَ فِي شَهْرٍ، جَاوَرَ فِيهِ تِلْكَ اللَّيْلَةَ الَّتِي كَانَ يَرْجِعُ فِيهَا، فَخَطَبَ النَّاسَ، فَأَمَرَهُمْ بِمَا...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: لیلۃ القدر کی فضیلت ‘اس کو تلاش کرنے کی ترغیب ‘اس کی وضاحت کہ وہ کب ہے ؟اور کن اوقات میں ڈھونڈنے سے اس کےمل جانے کی زیادہ امید ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1167. ہمیں بکر نے ابن ہاد سے حدیث سنائی، انھوں نے محمد بن ابرا ہیم سے، انھوں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمان سے انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی،کہا: رسول اللہ ﷺ ان دس دنوں میں اعتکاف کرتے تھے جو مہینے کے درمیان میں ہوتے ہیں جب وہ وقت آتا کہ بیس راتیں گزر جاتیں اور اکیسویں رات کی آمد ہوتی تو اپنے گھر لو ٹ جاتے اور وہ شخص بھی لوٹ جاتا جو آپﷺ کے ساتھ اعتکاف کرتا تھا۔ پھر آپﷺ ایک مہینے، جس میں آپﷺ نے اعتکاف کیا تھا اس رات ٹھہرے رہے جس میں آپ (گھر) لوٹ جایا کرتے تھے۔ آپﷺ نے لوگوں کو خطبہ دیا، جو اللہ تعالیٰ نے چاہا اس کا حکم دیا۔ پھر فرمایا: &rsquo...