1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي الْغِيبَةِ)

حکم: صحیح

4878. حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُصَفَّى، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ وَأَبُو الْمُغِيرَةِ، قَالَا: حَدَّثَنَا صَفْوَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي رَاشِدُ بْنُ سَعْدٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ جُبَيْرٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَمَّا عُرِجَ بِي, مَرَرْتُ بِقَوْمٍ لَهُمْ أَظْفَارٌ مِنْ نُحَاسٍ يَخْمُشُونَ وُجُوهَهُمْ وَصُدُورَهُمْ، فَقُلْتُ: مَنْ هَؤُلَاءِ يَا جِبْرِيلُ؟ قَالَ: هَؤُلَاءِ الَّذِينَ يَأْكُلُونَ لُحُومَ النَّاسِ، وَيَقَعُونَ فِي أَعْرَاضِهِمْ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: حَدَّثَنَاه يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ بَقِيَّةَ لَيْسَ فِيهِ أَنَسٌ، ...

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: غیبت کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

4878. سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب مجھے معراج کرائی گئی تو میرا گزر ایک ایسی قوم پر ہوا جن کے ناخن تانبے کے تھے جو اپنے چہروں اور سینوں کو چھیل رہے تھے۔ میں نے پوچھا: اے جبرائیل! یہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے کہا: یہ وہ ہیں جو دوسرے لوگوں کا گوشت کھاتے اور ان کی عزتوں سے کھیلتے ہیں۔“ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں: اس روایت کو یحییٰ بن عثمان نے بقیہ سے روایت کیا، مگر اس میں سیدنا انس ؓ کا ذکر نہیں (مرسل روایت کیا)۔ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بابُ الرَّجُلِ يَذُبُّ عَنْ عِرْضِ أَخِيهِ)

حکم: حسن

4883. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ بْنِ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ يَحْيَى الْمُعَافِرِيِّ، عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ الْجُهَنِيِّ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >مَنْ حَمَى مُؤْمِنًا مِنْ مُنَافِقٍ- أُرَاهُ قَالَ:-, بَعَثَ اللَّهُ مَلَكًا يَحْمِي لَحْمَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ نَارِ جَهَنَّمَ، وَمَنْ رَمَى مُسْلِمًا بِشَيْءٍ يُرِيدُ شَيْنَهُ بِهِ, حَبَسَهُ اللَّهُ عَلَى جِسْرِ جَهَنَّمَ، حَتَّى يَخْرُجَ مِمَّا قَالَ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: کسی مسلمان کی ( عدم موجودگی میں اس کی ) عزت کا دفاع کرنا )

مترجم: DaudWriterName

4883. جناب سہل بن معاذ بن انس جہنی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے کسی مومن کا کسی منافق سے بچاؤ کیا، راوی کہتا ہے میرا خیال آپ ﷺ نے یوں کہا: اللہ عزوجل قیامت کے دن ایک فرشتہ بھیجے گا۔ جو اس کے گوشت کو جہنم کی آگ سے بچائے گا۔ اور جس نے کسی مسلمان پر کسی چیز کی تہمت لگائی کہ اس کے ذریعے سے اس نے اس پر عیب لگانا چاہا تو اللہ اسے جہنم کے پل صراط پر روکے رکھے گا، حتیٰ کہ اس کے کہے کی سزا پوری ہو جائے۔“ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي حُسْنِ الْخُلُقِ​)

حکم: حسن

2004. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَكْثَرِ مَا يُدْخِلُ النَّاسَ الْجَنَّةَ فَقَالَ تَقْوَى اللَّهِ وَحُسْنُ الْخُلُقِ وَسُئِلَ عَنْ أَكْثَرِ مَا يُدْخِلُ النَّاسَ النَّارَ فَقَالَ الْفَمُ وَالْفَرْجُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ هُوَ ابْنُ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَوْدِيُّ...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: اخلاقِ حسنہ کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2004. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ سے اس چیز کے بارے میں سوال کیا گیا جو لوگوں کوبکثرت جنت میں داخل کرے گی توآپﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کاڈراوراچھے اخلاق‘‘ پھرآپ سے اس چیز کے بارے میں سوال کیا گیا جولوگوں کوبکثرت جہنم میں داخل کرے گی توآپﷺ نے فرمایا: ’’منہ اورشرم گاہ‘‘ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح غریب ہے۔ ...