1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الْخُيَلَاءِ فِي الْحَرْبِ)

حکم: حسن

2689. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَعْنَى وَاحِدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنِ ابْنِ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: >مِنَ الْغَيْرَةِ مَا يُحِبُّ اللَّهُ، وَمِنْهَا مَا يُبْغِضُ اللَّهُ, فَأَمَّا الَّتِي يُحِبُّهَا اللَّهُ, فَالْغَيْرَةُ فِي الرِّيبَةِ، وَأَمَّا الْغَيْرَةُ الَّتِي يُبْغِضُهَا اللَّهُ, فَالْغَيْرَةُ فِي غَيْرِ رِيبَةٍ، وَإِنَّ مِنَ الْخُيَلَاءِ مَا يُبْغِضُ اللَّهُ، وَمِنْهَا مَا يُحِبُّ اللَّهُ, فَأَمَّا الْخُيَلَاءُ ال...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: دوران جنگ غرور و تکبر کا اظہار مباح ہے )

مترجم: DaudWriterName

2689. سیدنا جابر بن عتیک ؓ سے مروی ہے کہ اللہ کے نبی ﷺ فرمایا کرتے تھے: ”غیرت کے کچھ انداز اللہ تعالیٰ کو محبوب اور کچھ ناپسند ہیں، اللہ عزوجل کی پسندیدہ غیرت وہ ہے جو شبہ کی بنا پر ہو، مگر ایسی غیرت جو بغیر کسی شبہ کے ہو، اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے۔ اسی طرح بڑائی کا اظہار بھی کچھ ایسا ہے جو اللہ کو ناپسند ہے اور کچھ پسندیدہ ہے۔ پسندیدہ بڑائی کا اظہار وہ ہے جو قتال کے وقت مجاہد اپنے متعلق کرتا ہے یا صدقہ کرتے وقت ہو، اور بڑائی کا اظہار جو اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے وہ ہے جو ظلم اور تعدی میں ہو۔“ موسیٰ بن اسمٰعیل (شیخ ابوداؤد ؓ) نے (ناپسندیدہ بڑائی کے اظہار م...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ يُكْسَرُ لَهُ الشَّيْئُ مَ...)

حکم: صحیح

1359. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَهْدَتْ بَعْضُ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا فِي قَصْعَةٍ فَضَرَبَتْ عَائِشَةُ الْقَصْعَةَ بِيَدِهَا فَأَلْقَتْ مَا فِيهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامٌ بِطَعَامٍ وَإِنَاءٌ بِإِنَاءٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: جس کی کوئی چیز توڑدی جائے توتوڑنے والے کے مال سے اس کاتاوان لیاجائے گا​ )

مترجم: TrimziWriterName

1359. انس ؓ کہتے ہیں : نبی اکرمﷺکی کسی بیوی نے آپﷺ کے پاس پیالے میں کھانے کی کوئی چیز ہدیہ کی، عائشہ‬ ؓ ن‬ے (غصّے میں) اپنے ہاتھ سے پیالے کو مارکر اس کے اندر کی چیز گرا دیا، تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’کھانے کے بدلے کھانا اور پیالے کے بدلے پیالہ ہے‘‘ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ فَضْلِ خَدِيجَةَؓ)

حکم: صحیح

3875. حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِيُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا غِرْتُ عَلَى أَحَدٍ مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا غِرْتُ عَلَى خَدِيجَةَ وَمَا بِي أَنْ أَكُونَ أَدْرَكْتُهَا وَمَا ذَاكَ إِلَّا لِكَثْرَةِ ذِكْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهَا وَإِنْ كَانَ لَيَذْبَحُ الشَّاةَ فَيَتَتَبَّعُ بِهَا صَدَائِقَ خَدِيجَةَ فَيُهْدِيهَا لَهُنَّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: ام المؤمنین حضرت خدیجۃ ؓ کی فضیلت کےبیان میں )

مترجم: TrimziWriterName

3875. ام المو منین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی زوجات میں سے کسی پر مجھے اتنا رشک نہیں آیا جتنا خدیجہ ؓپر آیا، اور اگر میں ان کو پا لیتی تو میرا کیا حال ہوتا؟ اور اس کی وجہ محض یہ تھی کہ رسول اللہ ﷺ انہیں کثرت سے یاد کرتے تھے، اگر آپﷺ بکری بھی ذبح کرتے تو ڈھونڈ ڈھونڈ کر خدیجہ ؓکی سہیلیوں کو ہدیہ بھیجتے تھے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ فَضْلِ خَدِيجَةَؓ)

حکم: صحیح

3876. حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا حَسَدْتُ أَحَدًا مَا حَسَدْتُ خَدِيجَةَ وَمَا تَزَوَّجَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا بَعْدَ مَا مَاتَتْ وَذَلِكَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشَّرَهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ مِنْ قَصَبٍ قَالَ إِنَّمَا يَعْنِي بِهِ قَصَبَ اللُّؤْلُؤِ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: ام المؤمنین حضرت خدیجۃ ؓ کی فضیلت کےبیان میں )

مترجم: TrimziWriterName

3876. ام المو منین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ میں نے کسی پر اتنا رشک نہیں کیا جتنا ام المومنین خدیجہ‬ ؓ پ‬ر کیا، حالاں کہ مجھ سے تو آپﷺ نے نکاح اس وقت کیا تھا جب وہ انتقال کر چکی تھیں، اور اس رشک کی وجہ یہ تھی کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں جنت میں موتی کے ایک ایسے گھر کی بشارت دی تھی جس میں نہ شور وشغف ہو اور نہ تکلیف و ایذا کی کوئی بات۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن ہے۔ ۲۔ (من قصبٍ) سے مراد موتی کے بانس ہیں۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي فَضْلِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: صحیح

3894. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ بَلَغَ صَفِيَّةَ أَنَّ حَفْصَةَ قَالَتْ بِنْتُ يَهُودِيٍّ فَبَكَتْ فَدَخَلَ عَلَيْهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ تَبْكِي فَقَالَ مَا يُبْكِيكِ فَقَالَتْ قَالَتْ لِي حَفْصَةُ إِنِّي بِنْتُ يَهُودِيٍّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّكِ لَابْنَةُ نَبِيٍّ وَإِنَّ عَمَّكِ لَنَبِيٌّ وَإِنَّكِ لَتَحْتَ نَبِيٍّ فَفِيمَ تَفْخَرُ عَلَيْكِ ثُمَّ قَالَ اتَّقِي اللَّهَ يَا حَفْصَةُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: نبیﷺ کی بیویوں کی فضیلت کے بیان میں )

مترجم: TrimziWriterName

3894. انس ؓ کہتے ہیں: ام المومنین صفیہ‬ ؓ ک‬و یہ بات پہنچی کہ ام المومنین حفصہ‬ ؓ ن‬ے انہیں یہودی کی بیٹی ہونے کا طعنہ دیا ہے، تو وہ رونے لگیں، نبی اکرم ﷺ ان کے پاس آئے تو وہ رو رہی تھیں، آپﷺ نے پوچھا: ’’تم کیوں رو رہی ہو؟‘‘ تو انہوں نے کہا: حفصہ نے مجھے یہ طعنہ دیا ہے کہ میں یہودی کی بیٹی ہوں، تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’تو ایک نبی کی بیٹی ہے، تیرا چچا بھی نبی ہے ۱؎ اور تو ایک نبی کے عقد میں ہے، تو وہ کس بات میں تجھ پر فخر کر رہی ہے، پھر آپﷺ نے (حفصہ سے ) فرمایا: ’’حفصہ! اللہ سے ڈر‘‘۔ امام ترمذی کہت...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الِاخْتِيَالِ فِي الصَّدَقَةِ)

حکم: حسن

2558. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيُّ عَنْ ابْنِ جَابِرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ الْغَيْرَةِ مَا يُحِبُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَمِنْهَا مَا يَبْغُضُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَمِنْ الْخُيَلَاءِ مَا يُحِبُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَمِنْهَا مَا يَبْغُضُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَأَمَّا الْغَيْرَةُ الَّتِي يُحِبُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَالْغَيْرَةُ فِي الرِّيبَةِ وَأَمَّا الْغَيْرَةُ الَّتِي يَ...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: صدقے میں فخر کرنا )

مترجم: NisaiWriterName

2558. حضرت جابر ؓ سے مروی ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”ایک غیرت وہ ہے جسے اللہ عزوجل پسند فرماتا ہے اور ایک غیرت وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ ناپسند فرماتا ہے۔ اسی طرح ایک فخر وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ پسند فرماتا ہے اور ایک فخر وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ ناپسند فرماتا ہے۔ پسندیدہ غیرت وہ ہے جو تہمت کے مقام پر ہو اور ناپسندیدہ غیرت وہ ہے جو بلا وجہ ہو۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ فخر وہ ہے جو آدمی لڑائی کے وقت کرے یا صدقہ کرتے وقت۔ اور ناپسندیدہ فخر وہ ہے جو باطل میں ہو۔“ ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الْغِيلَةِ)

حکم: صحیح

3326. أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ وَإِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ جُدَامَةَ بِنْتَ وَهْبٍ حَدَّثَتْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَنْهَى عَنْ الْغِيلَةِ حَتَّى ذَكَرْتُ أَنَّ فَارِسَ وَالرُّومَ يَصْنَعُهُ وَقَالَ إِسْحَقُ يَصْنَعُونَهُ فَلَا يَضُرُّ أَوْلَادَهُمْ...

سنن نسائی : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (باب: دودھ پلانے کی مدت میں جماع کرنا )

مترجم: NisaiWriterName

3326. حضرت جدامہ بنت وہبؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”میرا ارادہ تھا کہ میں لوگوں کو مدت رضاعت میں جماع کرنے سے روک دوں لیکن مجھے پتہ چلا کہ فارسی اور رومی یہ کام کرتے ہیں اور اس سے ان کے (دودھ پیتے) بچوں کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔“


8 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابٌ الْعَزْلِ)

حکم: صحیح

3327. أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ وَحُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرِ بْنِ مَسْعُودٍ وَرَدَّ الْحَدِيثَ حَتَّى رَدَّهُ إِلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ ذُكِرَ ذَلِكَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَمَا ذَاكُمْ قُلْنَا الرَّجُلُ تَكُونُ لَهُ الْمَرْأَةُ فَيُصِيبُهَا وَيَكْرَهُ الْحَمْلَ وَتَكُونُ لَهُ الْأَمَةُ فَيُصِيبُ مِنْهَا وَيَكْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ مِنْهُ قَالَ لَا عَلَيْكُمْ أَنْ لَا تَفْعَلُوا فَإِنَّمَا هُوَ الْقَدَرُ...

سنن نسائی : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (عزل کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

3327. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ کے پاس عزل کا ذکر کیا گیا تو آپ نے فرمایا: ”وہ کیا ہوتا ہے؟“ ہم نے کہا: کسی آدمی کے نکاح میں کوئی عورت ہو‘ وہ اس سے جماع کرتا ہو لیکن حمل کو ناپسند کرتا ہو یا اس کی لونڈی ہو‘ وہ اس سے جماع کرتا ہو لیکن اس کے حاملہ ہونے کو ناپسند کرتا ہو۔ آپ نے فرمایا: ”ایسے نہ کرو تو بھی کچھ نہ ہوگا۔ اصل بات کی تقدیر کی ہے۔“ ...


9 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابٌ الْعَزْلِ)

حکم: صحیح

3328. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي الْفَيْضِ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُرَّةَ الزُّرَقِيَّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الزُّرَقِيِّ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْعَزْلِ فَقَالَ إِنَّ امْرَأَتِي تُرْضِعُ وَأَنَا أَكْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مَا قَدْ قُدِّرَ فِي الرَّحِمِ سَيَكُونُ...

سنن نسائی : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (عزل کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

3328. حضرت ابوسعید زرقی سے راویت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہﷺ سے غزل کے بارے میں پوچھا۔ اس نے کہا: میری بیوی بچے کے دودھ پلا رہی ہے۔ میں پسند نہیں کرتا کہ اسے حمل ٹھہرے۔ نبیﷺ نے فرمایا: ”رحم کے بارے میں جو مقدر ہے‘ وہ تو ہوکر رہے گا (یا جس چیز کا رحم میں پہنچنا مقدر ہے وہ تو پہنچ کر رہے گی)۔“ ...


10 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الشَّهَادَةِ فِي الرَّضَاعِ)

حکم: صحیح

3330. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنْ عُقْبَةَ وَلَكِنِّي لِحَدِيثِ عُبَيْدٍ أَحْفَظُ قَالَ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً فَجَاءَتْنَا امْرَأَةٌ سَوْدَاءُ فَقَالَتْ إِنِّي قَدْ أَرْضَعْتُكُمَا فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَقُلْتُ إِنِّي تَزَوَّجْتُ فُلَانَةَ بِنْتَ فُلَانٍ فَجَاءَتْنِي امْرَأَةٌ سَوْدَاءُ فَقَالَتْ إِنِّي قَدْ أَرْضَعْتُكُمَا فَأَعْرَضَ عَنِّي فَأَتَيْتُهُ مِنْ قِبَلِ وَجْهِهِ فَقُلْتُ إِنَّهَا كَاذِبَة...

سنن نسائی : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (باب: رضاعت کی بابت گواہی کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

3330. حضرت عقبہ بن حارث ؓ سے مروی ہے کہ میں نے ایک عورت سے شادی کی تو ہمارے پاس ایک کالے رنگ کی عورت آئی اور کہنے لگی: میں نے تو تم دونوں کو دودھ پلایا ہے۔ (اس لیے تمہارا نکاح درست نہیں۔) میں نبیﷺ کے پاس حاضر ہوا اور آپ سے پورا واقعہ بیان کیا اور میں نے کہا: میں نے ایک عورت فلانہ بنت فلاں سے شادی کی ہے۔ میرے پاس ایک کالے رنگ کی عورت آئی اور کہنے لگی: میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے۔ آپ نے مجھ سے منہ موڑ لیا۔ میں پھر آپ کے چہرۂ انور کی جانب آیا اور کہا کہ وہ جھوٹ بولتی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”تو کیسے اس (اپنی بیوی) کے ساتھ رہ سکتا ہے جب کہ وہ کہتی ہے کہ اس ن...