1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ قوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «مَنْ غَشَّنَا فَلَيْسَ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

101. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ ح، وَحَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ مُحَمَّدُ بْنُ حَيَّانَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، كِلَاهُمَا عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا، وَمَنْ غَشَّنَا فَلَيْسَ مِنَّا»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: نبی ﷺ کا فرمان :’’ جس نے ہمیں دھوکا دیا ، وہ ہم میں سے نہیں ‘‘ )

مترجم: MuslimWriterName

101. سہیل بن ابی صالحؒ نے اپنے والد ابو صالحؒ سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کی کہ رسول ا للہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے ہمارے خلاف ہتھیار اٹھایا، وہ ہم میں سے نہیں، اور جس نے ہمیں دھوکا دیا، وہ ہم میں سے نہیں۔‘‘


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ قوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «مَنْ غَشَّنَا فَلَيْسَ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

102. وَحَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ، وَابْنُ حُجْرٍ، جَمِيعًا عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ، قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي الْعَلَاءُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى صُبْرَةِ طَعَامٍ فَأَدْخَلَ يَدَهُ فِيهَا، فَنَالَتْ أَصَابِعُهُ بَلَلًا فَقَالَ: «مَا هَذَا يَا صَاحِبَ الطَّعَامِ؟» قَالَ أَصَابَتْهُ السَّمَاءُ يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: «أَفَلَا جَعَلْتَهُ فَوْقَ الطَّعَامِ كَيْ يَرَاهُ النَّاسُ، مَنْ غَشَّ فَلَيْسَ مِنِّي»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: نبی ﷺ کا فرمان :’’ جس نے ہمیں دھوکا دیا ، وہ ہم میں سے نہیں ‘‘ )

مترجم: MuslimWriterName

102. علاءؒ نےاپنے والد عبد الرحمن بن یعقوبؒ سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ غلے کی ایک ڈھیری کے پاس سے گزرے توآپ نے اپنا ہاتھ اس میں داخل کیا، آپ کی انگلیوں نے نمی محسوس کی تو آپ نے فرمایا: ’’غلے کے مالک! یہ کیا ہے؟‘‘ اس نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! اس پر بارش پڑ گئی تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’توتم نے اس (بھیگے ہوئے غلے) کو اوپر کیوں نہ رکھا، تاکہ لو گ اسے دیکھ لیتے؟ جس نے دھوکا کیا، وہ مجھ سے نہیں۔‘‘ (ان لوگوں میں سے نہیں جنہیں میرے ساتھ وابستہ ہونے کا شرف حاصل ہے۔) ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ فَضِيلَةِ الْإِمَامِ الْعَادِلِ، وَعُقُوبَةِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1829.06. وحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَشْهَبِ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: عَادَ عُبَيْدُ اللهِ بْنُ زِيَادٍ مَعْقِلَ بْنَ يَسَارٍ الْمُزَنِيَّ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ، فَقَالَ مَعْقِلٌ: إِنِّي مُحَدِّثُكَ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَوْ عَلِمْتُ أَنَّ لِي حَيَاةً مَا حَدَّثْتُكَ، إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «مَا مِنْ عَبْدٍ يَسْتَرْعِيهِ اللهُ رَعِيَّةً، يَمُوتُ يَوْمَ يَمُوتُ وَهُوَ غَاشٌّ لِرَعِيَّتِهِ، إِلَّا حَرَّمَ اللهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: عادل حاکم کی فضیلت ‘ظالم حاکم کی سزا ‘رعایہ طے ساتھ نرمی کی تلقین‘اور ان پر مشقت ڈالنے کی ممانعت )

مترجم: MuslimWriterName

1829.06. ابو اشہب نے حضرت حسب بصری سے روایت کی کہ عبیداللہ بن زیاد حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس اس مرض میں ان کی عیادت کرنے کے لیے گئے جس میں ان کی وفات ہوئی۔ حضرت معقل رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا: میں تم کو ایک ایسی حدیث سناتا ہوں جس کو میں نے خود رسول اللہ ﷺ سے سنا، اگر مجھے (پکا) علم ہوتا کہ میں ابھی اور زندہ رہوں گا تو میں تمہیں یہ حدیث نہ سناتا، میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’کوئی شخص جس کو اللہ تعالیٰ نے کسی بھی رعیت کا ذمہ دار بنایا وہ جس دن مرے اس حال میں مرے کہ وہ اپنی رعایا کے ساتھ خیانت کرنے والا ہے تو اللہ تعالیٰ اس ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ فَضِيلَةِ الْإِمَامِ الْعَادِلِ، وَعُقُوبَةِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1829.07. وَحَدَّثَنَاهُ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: دَخَلَ ابْنُ زِيَادٍ عَلَى مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ وَهُوَ وَجِعٌ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي الْأَشْهَبِ، وَزَادَ قَالَ: أَلَّا كُنْتَ حَدَّثْتَنِي هَذَا قَبْلَ الْيَوْمِ؟ قَالَ: مَا حَدَّثْتُكَ، أَوْ لَمْ أَكُنْ لِأُحَدِّثَكَ...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: عادل حاکم کی فضیلت ‘ظالم حاکم کی سزا ‘رعایہ طے ساتھ نرمی کی تلقین‘اور ان پر مشقت ڈالنے کی ممانعت )

مترجم: MuslimWriterName

1829.07. یونس نے حضرت حسن بصری سے روایت کی، کہا: ابن زیاد حضرت معقل رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس گیا وہ اس وقت (بیمار تھے اور) درد میں مبتلا تھے، جیسے ابو اشہب کی حدیث ہے اور انہوں نے اضافہ کیا: اس (ابن زیاد) نے کہا: آپ نے آج سے پہلے مجھے یہ حدیث کیوں نہیں بیان کی؟ حضرت معقل رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا: میں نے تمہیں کبھی حدیث نہیں سنائی، (تم نے حدیث کا سماع ہی نہیں کیا) یا فرمایا: میں تمہیں حدیث بیان نہیں کیا کرتا تھا (حدیث میں تمہارا استاد نہ تھا) ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ فِي الِاسْتِعَاذَةِ)

حکم: صحیح

1551. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ الْمَعْنَى عَنْ سَعْدِ بْنِ أَوْسٍ عَنْ بِلَالٍ الْعَبْسِيِّ عَنْ شُتَيْرِ بْنِ شَكَلٍ عَنْ أَبِيهِ فِي حَدِيثِ أَبِي أَحْمَدَ شَكَلِ بْنِ حُمَيْدٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَلِّمْنِي دُعَاءً قَالَ قُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي وَمِنْ شَرِّ بَصَرِي وَمِنْ شَرِّ لِسَانِي وَمِنْ شَرِّ قَلْبِي وَمِنْ شَرِّ مَنِيِّي...

سنن ابو داؤد : کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل (باب: تعوذات کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1551. شتیر بن شکل (ابو احمد یعنی محمد بن عبداللہ بن زبیر کی سند میں اس راوی کا نام شکل بن حمید ہے) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا، اے اللہ کے رسول! مجھے کوئی دعا سکھا دیجیئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا یہ کہو «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي وَمِنْ شَرِّ بَصَرِي وَمِنْ شَرِّ لِسَانِي وَمِنْ شَرِّ قَلْبِي وَمِنْ شَرِّ مَنِيِّي» ” اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں اپنے کان کی برائی سے ، آنکھ کی برائی سے ، زبان کی برائی سے ، دل کی برائی سے اور مادہ منویہ کی برائی سے ۔ “ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي زَكَاةِ السَّائِمَةِ)

حکم: صحیح

1568. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كَتَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كِتَابَ الصَّدَقَةِ، فَلَمْ يُخْرِجْهُ إِلَى عُمَّالِهِ، حَتَّى قُبِضَ، فَقَرَنَهُ بِسَيْفِهِ، فَعَمِلَ بِهِ أَبُو بَكْرٍ، حَتَّى قُبِضَ، ثُمَّ عَمِلَ بِهِ عُمَرُ حَتَّى قُبِضَ، فَكَانَ فِيهِ: فِي خَمْسٍ مِنَ الْإِبِلِ شَاةٌ، وَفِي عَشْرٍ شَاتَانِ، وَفِي خَمْسَ عَشْرَةَ ثَلَاثُ شِيَاهٍ، وَفِي عِشْرِينَ أَرْبَعُ شِيَاهٍ، وَفِي خَمْسٍ وَعِشْرِينَ ابْنَةُ مَخَاضٍ, إِلَى خَمْسٍ وَثَلَاثِينَ، ف...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: جنگل میں چرنے والے جانوروں کی زکوٰۃ )

مترجم: DaudWriterName

1568. سالم اپنے والد (عبداللہ بن عمر) سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے زکوٰۃ کی تفصیل لکھی تھی مگر اسے اپنے عاملوں کی طرف بھیجنے نہ پائے تھے کہ آپ کی وفات ہو گئی جب کہ آپ نے اس کو اپنی تلوار کے ساتھ (نیام) میں رکھا ہوا تھا۔ چنانچہ سیدنا ابوبکر ؓ نے اس پر عمل کیا حتیٰ کہ ان کی وفات ہو گئی، پھر سیدنا عمر ؓ نے عمل کیا حتیٰ کہ ان کی وفات ہو گئی۔ اس میں یہ تحریر تھا ”پانچ اونٹوں میں ایک بکری، دس میں دو بکریاں، پندرہ میں تین بکریاں اور بیس میں چار بکریاں ہیں۔ پچیس اونٹوں میں ایک سالہ مادہ اونٹنی (بنت مخاض) ہے، پینتیس تک۔ اگر ایک بھی بڑھ جائے تو اس میں بنت لبون (دو ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي زَكَاةِ السَّائِمَةِ)

حکم: صحیح

1570. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: هَذِهِ نُسْخَةُ كِتَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، الَّذِي كَتَبَهُ فِي الصَّدَقَةِ, وَهِيَ عِنْدَ آلُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ. قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: أَقْرَأَنِيهَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، فَوَعَيْتُهَا عَلَى وَجْهِهَا، وَهِيَ الَّتِي انْتَسَخَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَسَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، قَالَ: فَإِذَا كَانَتْ إِحْدَى وَعِشْرِينَ وَمِائَةً فَفِيهَا ثَلَاثُ بَنَا...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: جنگل میں چرنے والے جانوروں کی زکوٰۃ )

مترجم: DaudWriterName

1570. جناب ابن شہاب نے کہا: یہ نقل ہے اس تحریر کی جو رسول اللہ ﷺ نے صدقہ (زکوٰۃ) کے بارے میں لکھی تھی اور یہ آل عمر بن خطاب کے پاس محفوظ تھی۔ ابن شہاب نے کہا: اسے مجھے سالم بن عبداللہ بن عمر نے پڑھوایا اور میں نے اس کو اسی طرح یاد کر لیا اور یہی وہ تحریر ہے جسے سیدنا عمر بن عبدالعزیز ؓ نے عبداللہ بن عبداللہ بن عمر اور سالم بن عبداللہ بن عمر سے نقل کروایا تھا اور حدیث بیان کی۔ کہا: ”جب (اونٹوں کی تعداد) ایک سو اکیس ہو جائے تو ان میں تین بنت لبون (دو دو سالہ مادہ) ہیں، ایک سو انتیس تک۔ جب ایک سو تیس ہو جائیں تو ان میں دو بنت لبون (دو دو سالہ مادہ) اور ایک حقہ (ت...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي زَكَاةِ السَّائِمَةِ)

حکم: صحیح مقطوع

1571. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ قَالَ مَالِكٌ وَقَوْلُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَا يُجْمَعُ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ وَلَا يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ هُوَ أَنْ يَكُونَ لِكُلِّ رَجُلٍ أَرْبَعُونَ شَاةً فَإِذَا أَظَلَّهُمْ الْمُصَدِّقُ جَمَعُوهَا لِئَلَّا يَكُونَ فِيهَا إِلَّا شَاةٌ وَلَا يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ أَنَّ الْخَلِيطَيْنِ إِذَا كَانَ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِائَةُ شَاةٍ وَشَاةٌ فَيَكُونُ عَلَيْهِمَا فِيهَا ثَلَاثُ شِيَاهٍ فَإِذَا أَظَلَّهُمَا الْمُصَدِّقُ فَرَّقَا غَنَمَهُمَا فَلَمْ يَكُنْ عَلَى كُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا إِلَّا شَاةٌ فَهَذَا الَّذِي سَمِعْتُ فِي ذَلِكَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: جنگل میں چرنے والے جانوروں کی زکوٰۃ )

مترجم: DaudWriterName

1571. امام مالک ؓ نے بیان کیا کہ سیدنا عمر بن خطاب ؓ کا فرمان ہے، متفرق مال کو جمع یا اکٹھے مال کو جدا جدا نہ کیا جائے۔ وہ یوں کہ مثلا ہر شخص کی چالیس چالیس بکریاں ہوں جب تحصیلدار زکوٰۃ آئے تو وہ اپنے مال کو اکٹھا کر کے دکھائیں، تاکہ اس میں ایک بکری ہی آئے، اور اکٹھے مال کو جدا جدا نہ کیا جائے یعنی دو خلیط (شریک) ہوں اور ہر ایک کی ایک سو ایک بکری ہو (مجموعہ دو سو دو) تو اس میں تین بکریاں زکوٰۃ ہے مگر تحصیلدار زکوٰۃ کی آمد پر یہ اپنے اپنے مال کو جدا جدا کر لیں تو ہر ایک پر صرف ایک ایک بکری آئے گی۔ (اس طرح ایک بکری بچا لیں) اس کی میں نے یہی تفصیل سنی ہے۔ ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي زَكَاةِ السَّائِمَةِ)

حکم: صحیح

1572. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ وَعَنِ الْحَارِثِ الْأَعْوَرِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِي اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ زُهَيْرٌ –أَحْسَبُهُ- عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّه قَال:َ هَاتُوا رُبْعَ الْعُشُورِ, مِنْ كُلِّ أَرْبَعِينَ دِرْهَمًا دِرْهَمٌ، وَلَيْسَ عَلَيْكُمْ شَيْءٌ حَتَّى تَتِمَّ مِائَتَيْ دِرْهَمٍ، فَإِذَا كَانَتْ مِائَتَيْ دِرْهَمٍ، فَفِيهَا خَمْسَةُ دَرَاهِمَ، فَمَا زَادَ فَعَلَى حِسَابِ ذَلِكَ، وَفِي الْغَنَمِ, فِي أَرْبَعِينَ شَاةً شَاةٌ، فَإِنْ لَمْ يَكُنْ إِلَّا تِسْعٌ وَثَلَاثُونَ فَلَيْسَ عَل...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: جنگل میں چرنے والے جانوروں کی زکوٰۃ )

مترجم: DaudWriterName

1572. سیدنا علی ؓ سے مروی ہے (راوی حدیث) زہیر کہتے ہیں کہ میرے خیال میں انہوں نے نبی کریم ﷺ سے بیان کیا، آپ ﷺ نے فرمایا: ”چالیسواں حصہ ادا کرو، ہر چالیس درہم میں سے ایک درہم۔ اور جب تک دو سو درہم پورے نہ ہو جائیں، تم پر کچھ لازم نہیں۔ جب دو سو درہم ہو جائیں تو ان میں پانچ درہم (زکوٰۃ) ہے۔ اور جو اس سے زیادہ ہو وہ اسی حساب سے ہے (اس کی چالیسواں حصہ زکوٰۃ دی جائے) اور بکریوں میں ہر چالیس میں ایک بکری ہے۔ یہ اگر انتالیس ہوں تو تم پر ان میں کچھ نہیں۔“ اور ان کی تفصیل اسی طرح بیان کی جیسے کہ زہری کی روایت میں بیان ہو چکی ہے۔ اور گایوں بیلوں کی زکوٰۃ میں فرمای...