الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 5 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 5 1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّيدِ (بَابٌ فِي اتِّبَاعِ الصَّيْدِ) حکم: صحیح()(الألباني) 2859. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي أَبُو مُوسَى عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ مَرَّةً سُفْيَانُ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ سَكَنَ الْبَادِيَةَ جَفَا وَمَنْ اتَّبَعَ الصَّيْدَ غَفَلَ وَمَنْ أَتَى السُّلْطَانَ افْتُتِنَ ... سنن ابو داؤد : کتاب: شکار کے احکام و مسائل (باب: شکار کے پیچھے پڑے رہنا کیسا ہے ؟ ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام) 2859. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے بادیہ (جنگل) کی سکونت اختیار کی، وہ سخت دل ہوا، اور جو شکار کے پیچھے پڑا، وہ غافل ہوا اور جو حاکم کے پاس آتا جاتا رہا، آزمائش میں پڑا۔“ الموضوع: جفاء الأعراب (الأخلاق والآداب) موضوع: اعرابیوں کی سخت دلی (اخلاق و آداب) 2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّيدِ (بَابٌ فِي اتِّبَاعِ الصَّيْدِ) حکم: صحیح()(الألباني) 2860. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْحَكَمِ النَّخَعِيُّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ شَيْخٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, بِمَعْنَى مُسَدَّدٍ (2859)، قَالَ: >وَمَنْ لَزِمَ السُّلْطَانَ افْتُتِنَ<... زَادَ: >وَمَا ازْدَادَ عَبْدٌ مِنَ السُّلْطَانِ دُنُوًّا, إِلَّا ازْدَادَ مِنَ اللَّهِ بُعْدًا... سنن ابو داؤد : کتاب: شکار کے احکام و مسائل (باب: شکار کے پیچھے پڑے رہنا کیسا ہے ؟ ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام) 2860. سیدنا ابوہریرہ ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے بادشاہ کی صحبت اختیار کی، فتنے میں پڑا۔“ اور مزید کہا: ”جو بندہ کسی بادشاہ کے جس قدر قریب ہو گا، اللہ تعالیٰ سے اسی قدر بعید ہو جائے گا۔“ الموضوع: جفاء الأعراب (الأخلاق والآداب) موضوع: اعرابیوں کی سخت دلی (اخلاق و آداب) 3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ تَزْوِيجِ الْمُحْر...) حکم: صحیح()(الألباني) 840. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ قَالَ أَرَادَ ابْنُ مَعْمَرٍ أَنْ يُنْكِحَ ابْنَهُ فَبَعَثَنِي إِلَى أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ وَهُوَ أَمِيرُ الْمَوْسِمِ بِمَكَّةَ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ إِنَّ أَخَاكَ يُرِيدُ أَنْ يُنْكِحَ ابْنَهُ فَأَحَبَّ أَنْ يُشْهِدَكَ ذَلِكَ قَالَ لَا أُرَاهُ إِلَّا أَعْرَابِيًّا جَافِيًا إِنَّ الْمُحْرِمَ لَا يَنْكِحُ وَلَا يُنْكَحُ أَوْ كَمَا قَالَ ثُمَّ حَدَّثَ عَنْ عُثْمَانَ مِثْلَهُ يَرْفَعُهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي رَافِعٍ وَمَيْمُونَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عُثْمَانَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَا... جامع ترمذی : كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حالت احرام میں محرم کی شادی کرانے کی حرمت کابیان ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی) 840. نبیہ بن وہب کہتے ہیں کہ ابن معمر نے اپنے بیٹے کی شادی کرنی چاہی، تو انہوں نے مجھے ابان بن عثمان کے پاس بھیجا، وہ مکہ میں امیر حج تھے۔ میں ان کے پاس آیا اور میں نے ان سے کہا: آپ کے بھائی اپنے بیٹے کی شادی کرنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ آپ کو اس پر گواہ بنائیں، تو انہوں نے کہا: میں انہیں ایک گنوار اعرابی سمجھتا ہوں، محرم نہ خود نکاح کر سکتا اور نہ کسی کا نکاح کرا سکتا ہے ((أَوْ كَمَا قَالَ)) پھر انہوں نے (اپنے والد) عثمان ؓ سے روایت کرتے ہوئے اسی کے مثل بیان کیا، وہ اسے مرفوع روایت کر رہے تھے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ... الموضوع: جفاء الأعراب (الأخلاق والآداب) موضوع: اعرابیوں کی سخت دلی (اخلاق و آداب) 4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ مَنْ أَتَى أَبْوَابَ السُّلْطَانِ افْتَتَنَ) حکم: صحیح()(الألباني) 2256. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ سَكَنَ الْبَادِيَةَ جَفَا وَمَنْ اتَّبَعَ الصَّيْدَ غَفَلَ وَمَنْ أَتَى أَبْوَابَ السُّلْطَانِ افْتَتَنَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبَي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثَ ابْنِ عَبَّاسٍ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الثَّوْرِيِّ... جامع ترمذی : كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں (باب: جو حاکم کے دروازے پر گیا وہ فتنے میں مبتلا ہو گیا ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی) 2256. عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے بادیہ (صحراء وبیابان) کی سکونت اختیار کی وہ سخت طبیعت والاہوگیا، جس نے شکارکا پیچھا کیا وہ غافل ہوگیا اورجوبادشاہ کے دروازے پر آیا وہ فتنوں کا شکارہو گیا‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث ابن عباس ؓ کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے، ہم اسے صرف ثوری کی روایت سے جانتے ہیں۔ ۲۔ اس باب میں ابوہریرہ ؓ سے بھی روایت ہے۔ ... الموضوع: جفاء الأعراب (الأخلاق والآداب) موضوع: اعرابیوں کی سخت دلی (اخلاق و آداب) 5 سنن النسائي: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ (بَابُ الضَّبِّ) حکم: صحیح()(الألباني) 4317. أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ وَهِيَ خَالَتُهُ فَقُدِّمَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَحْمُ ضَبٍّ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَأْكُلُ شَيْئًا حَتَّى يَعْلَمَ مَا هُوَ فَقَالَ بَعْضُ النِّسْوَةِ أَلَا تُخْبِرْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ ... سنن نسائی : کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل (باب: سانڈے کا بیان ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام) 4317. حضرت خالد بن ولید ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ (آپ کی زوجہ محترمہ) حضرت میمونہ بنت حارث ؓ کے ہاں گیا۔ وہ میری خالہ تھیں۔ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں سانڈے کا گوشت پیش کیا گیا۔ رسول اللہ ﷺ اس وقت تک کوئی چیز نہیں کھاتے تھے، جب تک پتا نہ چل جاتا کہ یہ کیا ہے؟ اس لیے ایک عورت نے کہا: تم رسول اللہ ﷺ کو بتا کیوں نہیں دیتے کہ آپ کیا کھانے لگے ہیں؟ پھر اس نے آپ کو بتا دیا کہ یہ سانڈے کا گوشت ہے۔ آپ نے اسے چھوڑ دیا۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: کیا یہ حرام ہے؟ آپ نے فرمایا: نہیں۔ لیکن یہ میری قوم کے علاقے (میرے وطن) میں نہیں پایا جاتا، اس لیے مجھے اس سے کچھ ... الموضوع: جفاء الأعراب (الأخلاق والآداب) موضوع: اعرابیوں کی سخت دلی (اخلاق و آداب) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 5 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 5