2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّيدِ بَابٌ فِي اتِّبَاعِ الصَّيْدِ

حکم: صحیح

2867 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي أَبُو مُوسَى عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ مَرَّةً سُفْيَانُ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ سَكَنَ الْبَادِيَةَ جَفَا وَمَنْ اتَّبَعَ الصَّيْدَ غَفَلَ وَمَنْ أَتَى السُّلْطَانَ افْتُتِنَ ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: شکار کے احکام و مسائل

(باب: شکار کے پیچھے پڑے رہنا کیسا ہے ؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2867. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے بادیہ (جنگل) کی سکونت اختیار کی، وہ سخت دل ہوا، اور جو شکار کے پیچھے پڑا، وہ غافل ہوا اور جو حاکم کے پاس آتا جاتا رہا، آزمائش میں پڑا۔“


3 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّيدِ بَابٌ فِي اتِّبَاعِ الصَّيْدِ

حکم: ضعیف

2868 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْحَكَمِ النَّخَعِيُّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ شَيْخٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, بِمَعْنَى مُسَدَّدٍ (2859)، قَالَ: >وَمَنْ لَزِمَ السُّلْطَانَ افْتُتِنَ<... زَادَ: >وَمَا ازْدَادَ عَبْدٌ مِنَ السُّلْطَانِ دُنُوًّا, إِلَّا ازْدَادَ مِنَ اللَّهِ بُعْدًا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: شکار کے احکام و مسائل

(باب: شکار کے پیچھے پڑے رہنا کیسا ہے ؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2868. سیدنا ابوہریرہ ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے بادشاہ کی صحبت اختیار کی، فتنے میں پڑا۔“ اور مزید کہا: ”جو بندہ کسی بادشاہ کے جس قدر قریب ہو گا، اللہ تعالیٰ سے اسی قدر بعید ہو جائے گا۔“


4 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ مَنْ أَتَى أَبْوَابَ السُّلْطَانِ افْتَتَنَ

حکم: صحیح

2441 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ سَكَنَ الْبَادِيَةَ جَفَا وَمَنْ اتَّبَعَ الصَّيْدَ غَفَلَ وَمَنْ أَتَى أَبْوَابَ السُّلْطَانِ افْتَتَنَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبَي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثَ ابْنِ عَبَّاسٍ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الثَّوْرِيِّ...

جامع ترمذی:

كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں

(باب: جو حاکم کے دروازے پر گیا وہ فتنے میں مبتلا ہو...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2441. عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے بادیہ (صحراء وبیابان) کی سکونت اختیار کی وہ سخت طبیعت والاہوگیا، جس نے شکارکا پیچھا کیا وہ غافل ہوگیا اورجوبادشاہ کے دروازے پر آیا وہ فتنوں کا شکارہو گیا‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث ابن عباس ؓ کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے، ہم اسے صرف ثوری کی روایت سے جانتے ہیں۔۲۔ اس باب میں ابوہریرہ ؓ سے بھی روایت ہے۔...