1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ لاَ يَخْطُبُ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ حَتَّى ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5143. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ الْأَعْرَجِ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ يَأْثُرُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الْحَدِيثِ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا تَحَسَّسُوا وَلَا تَبَاغَضُوا وَكُونُوا إِخْوَانًا ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب:کسی مسلمان بھائی نے ایک عورت کو پیغام بھیجا ہو تو دوسرا شخص اس کو پیغام نہ بھیجے جب تک وہ اس سے نکاح نہ کرے یا پیغام نہ چھوڑ دے یعنی منگنی توڑ دے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5143. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا : ”خود کو بد گمانی سے دور رکھو کیونکہ بد گمانی جھوٹی بات ہے۔ جاسوسی نہ کرو اور نہ کسی کی ٹوہ ہی میں لگے رہو۔ ایک دوسرے سے بعض بھی نہ رکھو بھائی بھائی بن کر رہو۔“


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا يُنْهَى عَنِ التَّحَاسُدِ وَالتَّدَابُرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6064. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ، فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الحَدِيثِ، وَلاَ تَحَسَّسُوا، وَلاَ تَجَسَّسُوا، وَلاَ تَحَاسَدُوا، وَلاَ تَدَابَرُوا، وَلاَ تَبَاغَضُوا، وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: حسد اور پیٹھ پیچھے برائی کی ممانعت )

مترجم: BukhariWriterName

6064. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”اپنے آپ کو بد گمانی سے بچاؤ کیونکہ بد گمانی کی باتیں اکثر جھوٹی ہوتی ہیں ایک دوسرے کے عیوب کی جستجو نہ کرو اور نہ کسی کی جاسوسی ہی کرو۔ آپس میں حسد نہ کرو۔ ایک دوسرے سے پیٹھ نہ پھیرو اور نہ باہم بغض ہی رکھو۔ اللہ کے بندو! آپس میں بھائی بھائی بن کر رہو۔“ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6066. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ، فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الحَدِيثِ، وَلاَ تَحَسَّسُوا، وَلاَ تَجَسَّسُوا، وَلاَ تَنَاجَشُوا، وَلاَ تَحَاسَدُوا، وَلاَ تَبَاغَضُوا، وَلاَ تَدَابَرُوا، وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب :اے ایمان والو ! بہت سی بد گمانیوں سے بچو ، بے شک بعض بدگمانیاں گناہ ہو تی ہیں اور کسی کے عیوب کی ڈھونڈ ٹٹول نہ کرو ۔ آخر آیت تک ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

6066. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بد گمانی سے بچو کیونکہ بد گمانی کی باتیں اکثر جھوٹی ہوتی ہیں۔ لوگوں کے عیب نہ ڈھونڈ اور ان کی ٹوہ میں نہ لگے رہو، کسی کے بھاؤ پر بھاؤ نہ بڑھاؤ باہم حسد نہ کرو، آپس میں رقابت نہ رکھو اور نہ ایک دوسرے سے پیٹھ ہی پھیرو (بلکہ) اللہ کے بندو! آپس میں بھائی بھائی بن کر رہو۔“ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ تَعْلِيمِ الفَرَائِضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6724. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الْحَدِيثِ وَلَا تَحَسَّسُوا وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا تَبَاغَضُوا وَلَا تَدَابَرُوا وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا...

صحیح بخاری : کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں (باب: فرائض کا علم سیکھنا )

مترجم: BukhariWriterName

6724. حضرت ابو ہریرہ روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”گمان سے اجتناب کرو کیونکہ بدظنی انتہائی جھوٹی بات ہوتی ہے۔ آپس میں ایک دوسرے کی ٹوہ میں نہ رہو (ایک دوسرے کی برائی کی تلاش نہ کرو) اور نہ ایک دوسرے سے بغض ہی رکھو، نیز پیٹھ پیچھے کسی دوسرے کی برائی بیان نہ کرو، اللہ کے بندو ! بھائی بھائی بن کر رہو۔“ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ تَحْرِيمِ الظَّنِّ، وَالتَّجَسُّسِ، وَالتَّن...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2563. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الْحَدِيثِ وَلَا تَحَسَّسُوا وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا تَنَافَسُوا وَلَا تَحَاسَدُوا وَلَا تَبَاغَضُوا وَلَا تَدَابَرُوا وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا...

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: بدگمانی، تجسس، دنیاوی معاملات میں مقابلہ بازی اور دھوکے سے ایک دوسرے کے لیے قیمتیں بڑھانے وغیرہ کی ممانعت )

مترجم: MuslimWriterName

2563. اعرج نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بدگمانی سے دور رہو کیونکہ بدگمانی سب سے زیادہ جھوٹی بات ہے، دوسروں کے ظاہری عیب تلاش کرو نہ دوسروں کے باطنی عیب ڈھونڈو، مال و دولت میں ایک دوسرے کے ساتھ مسابقت نہ کرو، ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، آپس میں بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو، اور اللہ کے ایسے بندے بن کر رہو جو آپس میں بھائی بھائی ہیں۔‘‘ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ عَلَى مَا يُقَاتَلُ الْمُشْرِكُونَ)

حکم: صحیح

2643. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ، حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً إِلَى الْحُرَقَاتِ، فَنَذِرُوا بِنَا، فَهَرَبُوا، فَأَدْرَكْنَا رَجُلًا، فَلَمَّا غَشِينَاهُ، قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ! فَضَرَبْنَاهُ، حَتَّى قَتَلْنَاهُ، فَذَكَرْتُهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >مَنْ لَكَ بِلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟!<، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّمَا قَالَهَا مَخَافَةَ السِّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: کس بنا پر مشرکوں سے قتال کیا جائے؟ )

مترجم: DaudWriterName

2643. سیدنا اسامہ بن زید ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم لوگوں کو ایک مہم میں حرقات (قبیلے) کی طرف روانہ فرمایا، انہوں نے ہماری خبر سن لی اور نکل بھاگے، ہم نے ایک آدمی کو جا لیا جب ہم نے اس کو گھیر لیا تو اس نے «لا إله إلا الله» کہہ دیا۔ ہم نے اس کو مارا حتیٰ کہ قتل کر دیا۔ میں نے یہ واقعہ نبی کریم ﷺ کے سامنے بیان کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”قیامت کے دن «لا إله إلا الله» کے مقابلے میں تیرے لیے کون ہو گا؟“ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اس نے یہ ہتھیار کے خوف سے کہا تھا۔...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي ظَنِّ السُّوءِ​)

حکم: صحیح

1988. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الْحَدِيثِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ و سَمِعْت عَبْدَ بْنَ حُمَيْدٍ يَذْكُرُ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ سُفْيَانَ قَالَ قَالَ سُفْيَانُ الظَّنُّ ظَنَّانِ فَظَنٌّ إِثْمٌ وَظَنٌّ لَيْسَ بِإِثْمٍ فَأَمَّا الظَّنُّ الَّذِي هُوَ إِثْمٌ فَالَّذِي يَظُنُّ ظَنًّا وَيَتَكَلَّمُ بِهِ وَأَمَّا الظَّنُّ الَّذِي لَيْسَ بِإِثْمٍ فَالَّذِي يَظُنُّ وَلَا يَتَكَلَّمُ بِهِ...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: بدگمانی کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1988. ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’بدگمانی سے بچو، اس لیے کہ بدگمانی سب سے جھوٹی بات ہے‘‘ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ سفیان کہتے ہیں کہ ظن دوطرح کا ہوتاہے ، ایک طرح کا ظن گناہ کا سبب ہے اورایک طرح کا ظن گناہ کا سبب نہیں ہے، جو ظن گناہ کا سبب ہے وہ یہ ہے کہ آدمی کسی کے بارے میں گمان کرے اور اسے زبان پرلائے، اورجوظن گناہ کا سبب نہیں ہے وہ یہ ہے کہ آدمی کسی کے بارے میں گمان کرے اور اسے زبان پر نہ لائے۔ ...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الرُّهُونِ (بَابُ تَلْقِيحِ النَّخْلِ)

حکم: صحیح

2470. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ سِمَاكٍ أَنَّهُ سَمِعَ مُوسَى بْنَ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ مَرَرْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَخْلٍ فَرَأَى قَوْمًا يُلَقِّحُونَ النَّخْلَ فَقَالَ مَا يَصْنَعُ هَؤُلَاءِ قَالُوا يَأْخُذُونَ مِنْ الذَّكَرِ فَيَجْعَلُونَهُ فِي الْأُنْثَى قَالَ مَا أَظُنُّ ذَلِكَ يُغْنِي شَيْئًا فَبَلَغَهُمْ فَتَرَكُوهُ فَنَزَلُوا عَنْهَا فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّمَا هُوَ الظَّنُّ إِنْ كَانَ يُغْنِي شَيْئًا فَاصْنَعُوهُ فَإِنَّمَا أَنَا...

سنن ابن ماجہ : کتاب: رہن ( گروی رکھی ہوئی چیز) سے متعلق احکام ومسائل (باب: مادہ کھجور میں نر کھجور کا پیوند لگانا )

مترجم: MajahWriterName

2470. حضرت طلحہ بن عبیداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کھجوروں کے ایک باغ میں سے گزرا تو آپ نے دیکھا کہ لوگ کھجوروں کو پیوند لگا رہے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یہ لوگ کیا کر رہے ہیں؟ میں نے کہا: نر درخت (کے گابھے) سے لے کر مادہ درخت کے (پھولوں کے خوشے کے) اندر رکھ رہے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: میرے خیال میں تو اس کا کوئی فائدہ نہیں۔ صحابہ کرام ؓ کو یہ ارشاد معلوم ہوا تو یہ کام چھوڑ کر درختوں سے اتر آئے۔ نبی ﷺ کو اس کی اطلاع ہوئی تو فرمایا: یہ تو (میرا) خیال تھا۔ اگر اس سے فائدہ ہوتا ہے تو کر لیا کرو۔ میں تو تم جیسا انسان ہی ہوں اور (انسان کا...