1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ العِلْمِ وَالعِظَةِ بِاللَّيْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

115. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ هِنْدٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، وَعَمْرٍو، وَيَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ هِنْدٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَقَالَ: «سُبْحَانَ اللَّهِ، مَاذَا أُنْزِلَ اللَّيْلَةَ مِنَ الفِتَنِ، وَمَاذَا فُتِحَ مِنَ الخَزَائِنِ، أَيْقِظُوا صَوَاحِبَاتِ الحُجَرِ، فَرُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ فِي الآخِرَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:اس بیان میں کہ رات کو تعلیم دینااور وعظ کرنا جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

115. حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ ایک رات بیدار ہوئے تو فرمایا: ’’سبحان اللہ! آج رات کتنے فتنے نازل کیے گئے اور کتنے خزانے کھولے گئے۔ ان حجروں میں سونے والیوں کو جگاؤ، کیونکہ دنیا میں بہت سی کپڑے پہننے والیاں ایسی ہیں جو آخرت میں برہنہ ہوں گی۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ السَّمَرِ فِي العِلْمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

116. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدِ بْنِ مُسَافِرٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، وَأَبِي بَكْرِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، قَالَ: صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ العِشَاءَ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ، فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ، فَقَالَ: «أَرَأَيْتَكُمْ لَيْلَتَكُمْ هَذِهِ، فَإِنَّ رَأْسَ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا، لاَ يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ عَلَى ظَهْرِ الأَرْضِ أَحَدٌ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ سونے سے پہلے رات کے وقت علمی باتیں کرنا جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

116. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے اپنی آخری عمر میں ہمیں نماز عشاء پڑھائی۔ سلام کے بعد جب کھڑے ہوئے تو فرمایا: ’’تم اس رات کی اہمیت کو جانتے ہو، آج کی رات سے سو برس بعد کوئی شخص، جو اب زمین پر موجود ہے، زندہ نہیں رہے گا۔‘‘


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ ذِكْرِ العِشَاءِ وَالعَتَمَةِ، وَمَنْ رَآهُ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

564. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: سَالِمٌ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً صَلاَةَ العِشَاءِ، وَهِيَ الَّتِي يَدْعُو النَّاسُ العَتَمَةَ، ثُمَّ انْصَرَفَ فَأَقْبَلَ عَلَيْنَا، فَقَالَ: «أَرَأَيْتُمْ لَيْلَتَكُمْ هَذِهِ، فَإِنَّ رَأْسَ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا، لاَ يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ عَلَى ظَهْرِ الأَرْضِ أَحَدٌ»...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: عشاء اور عتمہ کا بیان اور جو یہ دونوں نام لینے میں کوئی ہرج نہیں خیال کرتے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

564. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک شب رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نماز عشاء پڑھائی اور یہ وہی نماز ہے جسے لوگ "عتمة" کہتے تھے، پھر نماز سے فراغت کے بعد ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’کیا تمہیں اس رات کے متعلق خبر دوں، آج جو لوگ روئے زمین پر ہیں، آج سے ایک صدی پوری ہونے تک ان میں سے کوئی باقی نہیں رہے گا۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ السَّمَرِ فِي الفِقْهِ وَالخَيْرِ بَعْدَ الع...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

600. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَلِيٍّ الحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: انْتَظَرْنَا الحَسَنَ وَرَاثَ عَلَيْنَا حَتَّى قَرُبْنَا مِنْ وَقْتِ قِيَامِهِ، فَجَاءَ فَقَالَ: دَعَانَا جِيرَانُنَا هَؤُلاَءِ، ثُمَّ قَالَ: قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ: انْتَظَرْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ، حَتَّى كَانَ شَطْرُ اللَّيْلِ يَبْلُغُهُ، فَجَاءَ فَصَلَّى لَنَا، ثُمَّ خَطَبَنَا، فَقَالَ: «أَلاَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا ثُمَّ رَقَدُوا، وَإِنَّكُمْ لَمْ تَزَالُوا فِي صَلاَةٍ مَا انْتَظَرْتُمُ الصَّلاَةَ - قَالَ الحَسَنُ - وَإِنَّ القَوْمَ لاَ يَزَال...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ مسئلے مسائل کی باتیں اور نیک باتیں عشاء کے بعد بھی کرنا درست ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

600. حضرت قرہ بن خالد سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم ایک دفعہ حضرت حسن بصری کا انتظار کر رہے تھے۔ انہوں نے تشریف لانے میں اتنی دیر کر دی کہ (مسجد سے) ان کی برخاستگی کا وقت قریب آ گیا۔ بہرحال وہ تشریف لائے اور فرمایا: ہمیں ہمارے پڑوسیوں نے دعوت دی تھی (اس لیے دیر ہو گئی) پھر انہوں نے کہا: حضرت انس ؓ نے مجھ سے فرمایا تھا کہ ہم نے ایک رات نبی ﷺ کا انتظار کیا تاآنکہ آدھی رات ہو گئی، اس کے بعد آپ تشریف لائے اور ہمیں نماز پڑھائی، پھر آپ ﷺ نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: ’’خبردار! لوگ تو نماز پڑھ کر سو گئے اور تم برابر نماز میں رہے جب تک تم نماز کا انتظار کرتے رہے۔&l...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ السَّمَرِ فِي الفِقْهِ وَالخَيْرِ بَعْدَ الع...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

601. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، وَأَبُو بَكْرٍ ابْنُ أَبِي حَثْمَةَ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، قَالَ: صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلاَةَ العِشَاءِ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ، فَلَمَّا سَلَّمَ، قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «أَرَأَيْتَكُمْ لَيْلَتَكُمْ هَذِهِ، فَإِنَّ رَأْسَ مِائَةٍ، لاَ يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ اليَوْمَ عَلَى ظَهْرِ الأَرْضِ أَحَدٌ» فَوَهِلَ النَّاسُ فِي مَقَالَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِلَى مَا يَتَحَدَّثُونَ مِنْ هَذِهِ الأَحَ...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ مسئلے مسائل کی باتیں اور نیک باتیں عشاء کے بعد بھی کرنا درست ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

601. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں ہمیں عشاء کی نماز پڑھائی، سلام پھیرنے کے بعد نبی ﷺ کھڑے ہو گئے اور فرمایا: ’’تم اس رات کی اہمیت کو جانتے ہو؟ آج کی رات سے سو برس بعد کوئی شخص جو اب زمین پر موجودہے، زندہ نہیں رہے گا۔‘‘ لوگ نبی ﷺ کے اس ارشاد گرامی کی وجہ سے پریشان ہونے لگے اور سو برس کی وضاحت کرنے میں دوسری باتوں کی طرف خیال دوڑانا شروع کر دیا، حالانکہ نبی ﷺ کے اس فرمان: ’’جو آج روئے زمین پر زندہ ہیں ان میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہے گا۔‘‘ اس سے آپ کی مراد یہ ت...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ يَسْتَقْبِلُ الإِمَامُ النَّاسَ إِذَا سَلَّم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

847. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ سَمِعَ يَزِيدَ بْنَ هَارُونَ قَالَ أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ أَخَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةَ ذَاتَ لَيْلَةٍ إِلَى شَطْرِ اللَّيْلِ ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا فَلَمَّا صَلَّى أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَرَقَدُوا وَإِنَّكُمْ لَنْ تَزَالُوا فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمْ الصَّلَاةَ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: امام جب سلام پھیر چکے تو لوگوں کی طرف منہ کر ے )

مترجم: BukhariWriterName

847. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے ایک دفعہ نماز کو آدھی رات تک مؤخر کر دیا، پھر ہمارے پاس نماز پڑھانے کے لیے آئے۔ جب نماز پڑھ چکے تو چہرہ انور سے ہماری طرف متوجہ ہو کر فرمایا: ’’لوگ تو نماز پڑھ کر سو چکے ہیں اور تم برابر نماز میں رہے کیونکہ تم نماز کا انتطار کرتے رہے۔‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ تَحْرِيضِ النَّبِيِّ ﷺ عَلَى صَلاَةِ اللَّيْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1126. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَيْقَظَ لَيْلَةً فَقَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ مَاذَا أُنْزِلَ اللَّيْلَةَ مِنْ الْفِتْنَةِ مَاذَا أُنْزِلَ مِنْ الْخَزَائِنِ مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجُرَاتِ يَا رُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ فِي الْآخِرَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: نبی کریمﷺکا رات کی نماز اور نوافل پڑھنے کے لیے ترغیب دلانا لیکن واجب نہ کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1126. حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک رات بیدار ہوئے تو فرمایا: ’’سبحان اللہ! آج رات کس قدر سنگین فتنے نازل ہوئے اور کس قدر عظیم خزانے اتارے گئے! کون ہے جو ان حجروں میں سوئی ہوئی عورتوں کو بیدار کرے؟ بہت سی عورتیں جو دنیا میں لباس پہننے والی ہیں، آخرت میں بالکل برہنہ ہوں گی۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يَتَجَوَّزُ مِنَ اللّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5844. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَتْنِي هِنْدُ بِنْتُ الحَارِثِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ اللَّيْلِ وَهُوَ يَقُولُ: «لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، مَاذَا أُنْزِلَ اللَّيْلَةَ مِنَ الفِتْنَةِ، مَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الخَزَائِنِ، مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الحُجُرَاتِ، كَمْ مِنْ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ يَوْمَ القِيَامَةِ» قَالَ الزُّهْرِيُّ: «وَكَانَتْ هِنْدٌ لَهَا أَزْرَارٌ فِي كُمَّيْهَا بَيْنَ أَصَابِعِهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: اس بیان میں کہ آنحضرت ﷺ کسی لباس یا فرش کے پابند نہ تھے جیسا مل جاتا اسی پر قناعت کرتے )

مترجم: BukhariWriterName

5844. حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ رات کے وقت بیدار ہوئے اور آپ فرما رہے تھے: "لا إله إلا اللہ'' آج کس قدر فتنے نازل ہوئے ہیں؟ اور کس قدر خزانے اترے ہیں؟ کوئی ہے جو ان حجروں میں سونے والیوں کو بیدار کرے؟ دیکھو! بہت سی عورتیں جو دنیا میں لباس پہنتی ہیں وہ قیامت کے روز ننگی ہوں گی امام زہری بیان کرتے ہیں کہ سیدہ ہند‬ ؓ ک‬ی آستینوں میں اس کی انگلیوں کے پاس بٹن لگے ہوئے تھے۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ التَّكْبِيرِ وَالتَّسْبِيحِ عِنْدَ التَّعَجّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6218. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَتْنِي هِنْدُ بِنْتُ الحَارِثِ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «سُبْحَانَ اللَّهِ، مَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الخَزَائِنِ، وَمَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الفِتَنِ، مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الحُجَرِ - يُرِيدُ بِهِ أَزْوَاجَهُ حَتَّى يُصَلِّينَ - رُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٌ فِي الآخِرَةِ» وَقَالَ ابْنُ أَبِي ثَوْرٍ: عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عُمَرَ، قَالَ: قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: طَلَّقْتَ نِسَاءَكَ؟ قَالَ: «لاَ» قُلْتُ: اللَّهُ أَكْبَرُ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: تعجب کے وقت اللہ اکبر اور سبحان اللہ کہنا )

مترجم: BukhariWriterName

6218. سیدہ ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ ایک رات بیدار ہوئے تو فرمایا: ”سبحان اللہ !اللہ کی رحمت کے کتنے خزانے آج رات نازل کیے گئے ہیں؟ اور کس قدر فتنوں کا نزول ہوا ہے؟ کون ہے جو ان حجروں میں سوئی ہوئی عورتوں کو بیدار کرے؟ اس سے آپ کی مراد ازواج مطہرات تھیں تاکہ وہ نماز پڑھیں۔ دنیا میں بہت سی لباس پہننے والی خواتین آخرت میں ننگی ہوں گی۔“ حضرت ابن عباس ؓ حضرت عمر ؓ سے بیان کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ سے عرض کی: کیا آپ نے اپنی بیویوں کو طلاق دے دی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں۔ میں نے کہا: اللہ اکبر۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفِتَنِ (بَابٌ: لاَ يَأْتِي زَمَانٌ إِلَّا الَّذِي بَعْدَهُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7069. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ الْفِرَاسِيَّةِ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَزِعًا يَقُولُ سُبْحَانَ اللَّهِ مَاذَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنْ الْخَزَائِنِ وَمَاذَا أُنْزِلَ مِنْ الْفِتَنِ مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجُرَاتِ يُرِيدُ أَزْوَاجَهُ لِكَيْ يُصَلِّينَ رُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ فِي الْآخِرَ...

صحیح بخاری : کتاب: فتنوں کے بیان میں (باب : ہر زمانہ کے بعد دوسرے آنے والے زمانہ کااس سے بد تر آنا )

مترجم: BukhariWriterName

7069. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ ایک رات گھبرا کر بیدار ہوئے تو فرمایا: ”سبحان اللہ! اس رات اللہ تعالٰی نے کیسے کیسے خزانے اتارے ہیں اور کس طرح کے فتنے نازل کیے ہیں؟ کوئی شخص ہے جو ان حجروں میں محو استراحت (سوئی ہوئی) خواتین (آپ کی بیویوں) کو جگائے تاکہ یہ اٹھ کر نماز پڑھیں؟ بہت سی دنیا میں لباس پہننے والی عورتیں آخرت میں ننگی ہوں گی۔“ ...