1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ إِذَا ذَكَرَ فِي المَسْجِدِ أَنَّهُ جُنُبٌ، ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

275. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ وَعُدِّلَتِ الصُّفُوفُ قِيَامًا، فَخَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا قَامَ فِي مُصَلَّاهُ، ذَكَرَ أَنَّهُ جُنُبٌ، فَقَالَ لَنَا: «مَكَانَكُمْ» ثُمَّ رَجَعَ فَاغْتَسَلَ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَيْنَا وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ، فَكَبَّرَ فَصَلَّيْنَا مَعَهُ تَابَعَهُ عَبْدُ الأَعْلَى، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، وَرَوَاهُ الأَوْزَاعِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: جب کوئی شخص مسجد میں ہو اور اسے یاد آئے کہ مجھ کو نہانے کی حاجت ہے تو اسی طرح نکل جائے اور تیمم نہ کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

275. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک دفعہ نماز کے لیے اقامت کہہ دی گئی اور کھڑے ہو کر صفیں بھی سیدھی کر لی گئیں تو رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے۔ جب آپ مصلے پر کھڑے ہو چکے تو یاد آیا کہ آپ جنابت کی حالت میں ہیں۔ اس وقت آپ نے ہم سے فرمایا: ’’اپنی جگہ ٹھہرے رہو۔‘‘ پھر آپ واپس چلے گئے، غسل فرمایا اور دوبارہ مسجد میں تشریف لائے تو آپ کے سر مبارک سے پانی ٹپک رہا تھا، چنانچہ آپ نے نماز کے لیے تکبیر کہی اور ہم نے آپ کے ساتھ نماز ادا کی۔ عبدالاعلیٰ نے بواسطہ معمر زہری سے عثمان بن عمر کی متابعت کی ہے اور اوزاعی نے بھی زہری سے اس روا...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ هَلْ يَخْرُجُ مِنَ المَسْجِدِ لِعِلَّةٍ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

639. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ وَقَدْ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ، وَعُدِّلَتِ الصُّفُوفُ، حَتَّى إِذَا قَامَ فِي مُصَلَّاهُ، انْتَظَرْنَا أَنْ يُكَبِّرَ، انْصَرَفَ، قَالَ: «عَلَى مَكَانِكُمْ» فَمَكَثْنَا عَلَى هَيْئَتِنَا، حَتَّى خَرَجَ إِلَيْنَا يَنْطِفُ رَأْسُهُ مَاءً، وَقَدِ اغْتَسَلَ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: کیا مسجد سے کسی ضرورت کی وجہ سے اذان یا اقامت کے بعد بھی کوئی شخص نکل سکتا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

639. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ اس وقت گھر سے باہر تشریف لائے جب نماز کے لیے اقامت ہو چکی تھی اور صفیں بھی درست کر لی گئی تھیں حتی کہ جب آپ ﷺ مصلے پر کھڑے ہو گئے تو ہم آپ کے اللہ اکبر کہنے کا انتظار کرنے لگے، لیکن آپ نے ہم سے فرمایا: ’’تم اپنی اپنی جگہ پر کھڑے رہو۔‘‘ اور خود واپس تشریف لے گئے، چنانچہ ہم سب اپنی اپنی جگہ پر کھڑے رہے یہاں تک کہ آپ تھوڑی دیر بعد جب ہمارے پاس دوبارہ تشریف لائے تو آپ کے سر پر پانی ٹپک رہا تھا کیونکہ آپ نے غسل فرمایا تھا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: إِذَا قَالَ الإِمَامُ (مَكَانَكُمْ) حَتَّى ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

640. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ، فَسَوَّى النَّاسُ صُفُوفَهُمْ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَتَقَدَّمَ، وَهُوَ جُنُبٌ، ثُمَّ قَالَ: «عَلَى مَكَانِكُمْ» فَرَجَعَ فَاغْتَسَلَ، ثُمَّ خَرَجَ وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ مَاءً، فَصَلَّى بِهِمْ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: اگر امام مقتدیوں سے کہے کہ تم لوگ اسی حالت میں ٹھہرے رہو تو جب تک وہ لوٹ کر آئے اس کا انتظار کریں (اور اپنی حالت پر ٹھہرے رہیں)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

640. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک دفعہ نماز کے لیے اقامت ہو چکی تھی اور لوگوں نے صفیں بھی درست کر لی تھیں۔ اتنے میں رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور نماز کے لیے آگے بڑھے جبکہ آپ کو جنابت لاحق تھی۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’تم اپنی جگہ پر ٹھہرے رہو۔‘‘ چنانچہ آپ گھر لوٹ گئے اور غسل فرمایا۔ جب دوبارہ تشریف لائے تو آپ کے سر مبارک سے پانی ٹپک رہا تھا۔ پھر آپ نے لوگوں کو نماز پڑھائی۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ مَتَى يَقُومُ النَّاسُ لِلصَّلَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

605. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ، فَقُمْنَا، فَعَدَّلْنَا الصُّفُوفَ، قَبْلَ أَنْ يَخْرُجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " فَأَتَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى إِذَا قَامَ فِي مُصَلَّاهُ قَبْلَ أَنْ يُكَبِّرَ، ذَكَرَ فَانْصَرَفَ، وَقَالَ لَنَا: مَكَانَكُمْ، فَلَمْ نَزَلْ قِيَامًا نَنْتَظِرُهُ حَتَّى خَرَجَ إِلَيْنَا، وَقَدِ اغْتَسَلَ يَنْطُفُ رَأ...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: لوگ نماز کے لیے کب کھڑے ہوں )

مترجم: MuslimWriterName

605. یونس نے ابن شہاب (زہری) سے خبر دی، انھوں نے کہا: مجھے ابو سلمہ عبدالرحمن بن عوف نے خبر دی، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے، (رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں) اقامت کہی گئی، ہم اپنی طرف رسول اللہﷺ کے آنے سے پہلے ہی کھڑے ہو گئے اور اپنے مصلے پر کھڑے ہو گئے آپﷺ نے اَللہُ اَکْبَر نہیں کہا تھا کہ آپﷺ کو کچھ یاد آ گیا، اس پر آپﷺ واپس پلٹ گئے اور ہمیں فرمایا: ’’اپنی جگہ پر رہو۔‘‘ ہم آپﷺ کے انتظار میں کھڑے رہے یہاں تک کہ آپﷺ تشریف لے آئے، آپﷺ غسل کیے ہوئے تھے اور آپﷺ کے سر سے پانی کے قطرے ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ مَتَى يَقُومُ النَّاسُ لِلصَّلَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

605.01. وَحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو يَعْنِي الْأَوْزَاعِيَّ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: «أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ، وَصَفَّ النَّاسُ صُفُوفَهُمْ، وَخَرَجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَامَ مَقَامَهُ، فَأَوْمَأَ إِلَيْهِمْ بِيَدِهِ أَنْ مَكَانَكُمْ، فَخَرَجَ وَقَدِ اغْتَسَلَ وَرَأْسُهُ يَنْطُفُ الْمَاءَ، فَصَلَّى بِهِمْ»...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: لوگ نماز کے لیے کب کھڑے ہوں )

مترجم: MuslimWriterName

605.01. زہیر بن حرب نے بیان کیا کہ ہمیں ولید بن مسلم نے حدیث سنائی، (کہا): ابو عمرو، یعنی اوزاعی نے حدیث سنائی، کہا: ہمیں زہری نے ابو سلمہ سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہوئے حدیث سنائی کہا: نماز کی اقامت کہہ دی گئی، لوگوں نے اپنی صفیں باندھ لیں اور رسول اللہ ﷺ تشریف لا کر اپنی جگہ پر کھڑے ہو گئے پھر آپﷺ نے لوگوں کو ہاتھ کے اشارے سے فرمایا: ’’اپنی جگہ پر رہو۔‘‘ اور خود (مسجد سے) باہر نکل گئے، پھر (آئے تو) آپﷺ غسل فرما چکے تھے اور آپﷺ کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا، پھر آپﷺ نے انھیں نماز پڑھائی۔ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْجُنُبِ يُصَلِّ بِالْقَوْمِ وَهُوَ نَا...)

حکم: صحیح

233. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ زِيَادٍ الْأَعْلَمِ عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: دَخَلَ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ، فَأَوْمَأَ بِيَدِهِ أَنْ: >مَكَانَكُمْ< ثُمَّ جَاءَ وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ فَصَلَّى بِهِمْ.

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: جنبی آدمی لوگوں کو بھولے سےنماز پڑھائے )

مترجم: DaudWriterName

233. سیدنا ابوبکر ؓ بیان کرتے ہیں کہ (ایک دن) رسول اللہ ﷺ فجر کی نماز میں داخل ہوئے، پھر اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ اپنی اپنی جگہوں پر ٹھہرے رہو۔ پھر تشریف لائے تو (اس حال میں تھے کہ) آپ ﷺ کے سر سے پانی کے قطرات ٹپک رہے تھے اور آپ ﷺ نے انہیں نماز پڑھائی۔


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْجُنُبِ يُصَلِّ بِالْقَوْمِ وَهُوَ نَا...)

حکم: صحیح

234. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ وَقَالَ فِي أَوَّلِهِ: فَكَبَّرَ، وَقَالَ فِي آخِرِهِ: فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ, قَالَ: إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَإِنِّي كُنْتُ جُنُبًا. قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: فَلَمَّا قَامَ فِي مُصَلَّاهُ وَانْتَظَرْنَا أَنْ يُكَبِّرَ انْصَرَفَ، ثُمَّ قَالَ: >كَمَا أَنْتُمْ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ أَيُّوبُ وَابْنُ عَوْنٍ وَهِشَامٌ، عَنْ مُحَمَّدٍ مُرْسَلًا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: جنبی آدمی لوگوں کو بھولے سےنماز پڑھائے )

مترجم: DaudWriterName

234. سیدنا حماد بن سلمہ نے مذکورہ بالا سند سے اس کے ہم معنی بیان کیا۔ اور اس روایت کے شروع میں ہے کہ آپ ﷺ نے تکبیر کہی اور آخر میں ہے کہ جب نماز پوری کی تو فرمایا ”میں محض انسان ہوں اور میں جنابت سے تھا۔“ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اسے زہری سے ابوسلمہ نے، انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا تو کہا: جب آپ اپنے مصلے پر کھڑے ہو گئے اور ہمیں انتظار ہوا کہ آپ تکبیر کہیں تو آپ وہاں سے چل دیے اور فرمایا ”جیسے ہو (ویسے ہی ٹھہرے رہو!)۔“ اور اسے ایوب اور ابن عون اور ہشام (تینوں) نے محمد یعنی ابن سیرین سے (مرسل طور پر) نبی کریم ﷺ سے روایت کیا ہے کہ آپ نے ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْجُنُبِ يُصَلِّ بِالْقَوْمِ وَهُوَ نَا...)

حکم: صحیح

235. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا الزُّبَيْدِيُّ ح، وحَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْأَزْرَقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ ح، وحَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ إِمَامُ مَسْجِدِ صَنْعَاءَ، حَدَّثَنَا رَبَاحٌ، عَنْ مَعْمَرٍ ح، وحَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ كُلُّهُمْ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ وَصَفَّ النَّاسُ صُفُوفَهُمْ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى إِذَا قَامَ فِي مَقَامِهِ, ذَكَرَ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: جنبی آدمی لوگوں کو بھولے سےنماز پڑھائے )

مترجم: DaudWriterName

235. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نماز کے لیے اقامت کہی گئی اور لوگوں نے صفیں بنا لیں تو رسول اللہ ﷺ تشریف لائے حتیٰ کہ جب اپنی جگہ پر کھڑے ہو گئے تو آپ ﷺ کو یاد آیا کہ آپ نے غسل نہیں کیا ہے تو لوگوں سے فرمایا ”اپنی اپنی جگہ پر ٹھہرے رہو۔“ پھر آپ ﷺ اپنے گھر گئے، پھر ہمارے پاس واپس آئے تو آپ ﷺ کے سر سے پانی کے قطرات ٹپک رہے تھے اور آپ ﷺ نے غسل کیا تھا۔ (اور اس اثنا میں) ہم صفوں میں کھڑے رہے۔ یہ ابن حرب کے لفظ ہیں جبکہ عیاش کے لفظ ہیں: ہم برابر کھڑے رہے، آپ کا انتظار کرتے رہے حتیٰ کہ آپ تشریف لائے اور غسل کر کے آئے۔ ...


9 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِمَامَةِ (بَابُ الْإِمَامِ يَذْكُرُ بَعْدَ قِيَامِهِ فِي مُص...)

حکم: صحیح

792. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَالْوَلِيدُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَفَّ النَّاسُ صُفُوفَهُمْ وَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى إِذَا قَامَ فِي مُصَلَّاهُ ذَكَرَ أَنَّهُ لَمْ يَغْتَسِلْ فَقَالَ لِلنَّاسِ مَكَانَكُمْ ثُمَّ رَجَعَ إِلَى بَيْتِهِ فَخَرَجَ عَلَيْنَا يَنْطِفَ رَأْسُهُ فَاغْتَسَلَ وَنَحْنُ صُفُوفٌ...

سنن نسائی : کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل (باب: امام کو اپنی نماز کی جگہ کھڑے ہونے کے بعد یاد آئے کہ وہ طہارت کی حالت میں نہیں تو...؟ )

مترجم: NisaiWriterName

792. حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ نماز کی اقامت ہوگئی لوگوں نے صفیں درست کرلیں اور اللہ کے رسول ﷺ بھی تشریف لے آئے حتیٰ کہ جب آپ اپنے مصلے پر کھڑے ہوگئے تو آپ کو یاد آیا کہ میں نے (فرض) غسل نہیں کیا۔ آپ نے لوگوں سے فرمایا: اپنی اپنی جگہ ٹھہرے رہو۔ پھر آپ گھر تشریف لے گئے۔ واپس لوٹے تو آپ کے سر مبارک سے پانی کے قطرے گر رہے تھے۔ (یعنی غسل فرما کر آئے تھے۔) جب کہ ہم اسی طرح صفوں میں کھڑے رہے۔ ...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِمَامَةِ (بَابُ إِقَامَةِ الصُّفُوفِ قَبْلَ خُرُوجِ الْإِمَا...)

حکم: صحیح

809. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَقُمْنَا فَعُدِّلَتْ الصُّفُوفُ قَبْلَ أَنْ يَخْرُجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى إِذَا قَامَ فِي مُصَلَّاهُ قَبْلَ أَنْ يُكَبِّرَ فَانْصَرَفَ فَقَالَ لَنَا مَكَانَكُمْ فَلَمْ نَزَلْ قِيَامًا نَنْتَظِرُهُ حَتَّى خَرَجَ إِلَيْنَا قَدْ اغْتَسَلَ يَنْطُفُ رَأْسُهُ مَاءً فَكَبَّرَ وَصَلَّى ...

سنن نسائی : کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل (باب: امام کے آنے سے پہلے صفیں سیدھی کی جا سکتی ہیں )

مترجم: NisaiWriterName

809. حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ جماعت کی اقامت ہوگئی تو ہم کھڑے ہوگئے اور رسول اللہ ﷺ کی تشریف آوری سے قبل صفیں درست کرلی گئیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ تشریف لائے حتی کہ جب اپنی نمازگاہ میں کھڑے ہوگئے تو تکبیر تحریمہ سے قبل ہی آپ واپس مڑے اور ہم سے فرمایا: اپنی جگہ کھڑے رہو۔ ہم کھڑے انتظار کرتے رہے حتی کہ آپ تشریف لائے تو آپ نہائے ہوئے تھے اور آپ کے سر مبارک سے پانی کے قطرے گر رہے تھے۔ پھر آپ نے تکبیر تحریمہ کہی اور نماز پڑھائی۔ ...